تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"رَہائِش" کے متعقلہ نتائج

صَدَہ

(شاہی زمانے میں) سو سواروں کا دستہ

سَدَہ

پارسیوں کا ایک جشن جو ماہ بہمن کی دسویں تاریخ کو منعقد ہوتا ہے ، اس جشن میں غیر معمولی طور پر آگ روشن کی جاتی ہے (کہا جاتا ہے کہ فریدوں یا جمشید کے زمانے میں اس جشن کی اِبتدا ہوئی).

سَدا

ہمیشہ، دائم، مدام

صَدا

آواز، باز گشت، گونج

صَدیٰ

وہ الّو جو عربوں کے خیال کے مطابق مقتول کے سر سے نکلتا تھا.

سَداں

سدا ، ہمیشہ.

صَدائی

صَدا سے منسوب یا متعلق ،آواز کا.

صَداقَت

سچائی

صَدا بَنْد

آواز کو محفوظ یا ریکارڈ کرنے والا.

صدائے حق

سچ کی آواز، حق کی آواز، انصاف کی آواز، سچائی کی آواز

سَدا رَنگ

ہر حال میں ، ہر وقت.

صَدا گَر

آواز دینے والا ، آواز بلند کرنے والا.

سَدا کال

ہمیشہ ، دائم .

صَدا کار

وہ فنکار جو ریڈیو یا تصویری فلموں میں اپنی آواز دیتا ہے، مغنی، گانے والا، گویّا

صَدا بَنْدی

آواز کو محفوظ یا ریکارڈ کرنے کا عمل.

صَدائے کُن

کُن (ہوجا ، بیدا ہو جا) کی آواز(خدائے تعا لیٰ جب کسی چیز کو پیدا کرنے کا اردہ کرتا ہے تو "کن" فرما دیتا ہے، اور وہ چیز فوراً پیدا ہو جاتی ہے) عدم سے وجود میں لانے کے لیے خدائے تعالیٰ کا حکم.

سدا گلاب

ایک قسم کا سُرخ گلاب جو بارہ مہینے پُھول دیتا ہے، کہا جاتا ہے کہ یہ گُلاب پہلے پہل چین سے آیا تھا، چینی ورد

سَدا پَھل

وہ درخت جس میں ہر سال پھل آئیں، جس میں ہمیشہ پھل رہیں، (ناریل، گولر، بیل، کٹھل وغیر کو کہتے ہیں) نیز ان درختوں کے پھل کو بھی

صَدا شَناس

آواز پہچاننے والا ، آواز کی خوبی کو محسوس کرنے والا ، آواز سمجھنے اور محسوس کرنے والا.

صَدائے عَرْش

صَدائے کوہ

پہاڑ کی گونج.

سَدا روگی

شَدَا

وہ جھنڈا جو شہدائے کربلا کی یادگار میں محرم میں نکالتے ہیں یا تعزیوں کے ساتھ رکھتے ہیں (چان٘دی کا پنجہ ایک لکڑی پر لگاتے اور لال سبز کپڑے باندھتےہیں اور اس کو شَدَا کہتے ہیں).

صَداقَتی

صداقت (رک) سے منسوب یا متعلق.

صَدائے جَلی

واضح آواز، بلند آواز.

صَدائے غَیْب

صَدا کاری

آواز کا فن ؛ گانے وغیر کا فن.

سَدا سُکھی

صَدائے گُنْبَد

سَدا بَہار

۱. (i) ہمیشہ ہرا بھرا اور سرسبز رہنے والا درخت ، جو ہر فصل میں پھلے پُھولے ، ہمیشہ پُھول لانے والا پودا.

صَدائے دُہُل

نقارے کی آواز

سَدا سُہاگ

فقیروں کا ایک فِرقہ جس کے افراد سہاگن عورتوں کی طرح رنگین لباس اور چوڑیاں پہنتے ہیں ار مسّی لگاتے ہیں

صَدائے مُہِیْب

طبل کی آواز

صَدائے فَریاد

ظلم کی شکایت کی آواز

صَدائے لَبَّیک

لبیک (تیری خدمت میں حاضر ہوں) کی آواز

سَدا سَر سَبْز

ہمیشہ ہرا بھرا رہنے والا ، سدا بہار.

صَدائے بازگَشْت

وہ آواز جو پہااڑ یا گنبد وغیرہ سے ٹکرا کر واپس آتی ہے

صَدا گُونجْنا

کسی جگہ دیر تک آواز کا اثر باقی رہنا.

صَدا سُننا

آواز کان میں پڑنا

صَدائے بے ہَنْگَم

سَدا سُہاگَن

ایک قِسم کی خوانگی چڑیا

صَدائے اِحْتِجاج

پُر زور اعتراض، مخالفانہ آواز، اعتراض

صَدا بَصَحرا

جنگل میں رونا

صَدائے نَقّارَہ

طبل کی آواز

صداقَۃً

سچائی کے ساتھ، دیانتداری سے.

صَدائے طَبْلِ جَنگ

لڑائی کے نقارے کی آواز

صَدائے ہَول ناک

طبل کی آواز

صَدا بَنْد کرْنا

آواز کو محفوظ یا ریکارڈ کرنا.

صَدائے بَر نَخَاسْت

(فارسی فقرہ اُردو میں مستعمل) کوئی آواز نہ اُٹھی، کوئی جواب نہ ملا، کچھ اثر نہ ہوا

سَدا نام سائِیں کا

رک : سدا رہے نام اللہ کا.

صَدائے اِحْتِجاج بُلَنْد کَرنا

صَدا بُلَنْد کَرنا

چلّا کر بولنا ، بات عل الاعلان کہنا.

صَدائے کُن فَیَکُون

رک: صدائے کُن.

صَدا بُلَنْد ہونا

آواز اٹھنا ، بات کا علی الاعلان کہا جانا.

سَدا دِن ایک سے نَہِیں رَہْتے

زمانہ ہمیشہ بدلتا رہتا ہے ، کبھی آرام ہے کبھی تکلیف.

سَدا کِسی کی نَہِیں رَہی

ہمیشہ کسی کا زمانہ موافق نہیں رہتا

صَدائے بِریْز بِریْز بُلَنْد ہونا

تردد اور پریشانی ہونا

صَدائے اَدَب و تَفاوُت

بادشاہوں کے آگے نقیب ادب و تفاوت پکارتے جایا کرتے تھے

سَدا ایک رُخ ناؤ نَہِیں چَلْتی

ہمیشہ ایک حال نہیں رہتا.

سَدا نَہ پُھولی کیتْکی سَدا نَہ ساوَن ہو، سَدا نَہ جوبَن پِھر رَہے سَدا نَہ جِیوے کو

کوئی چیز ہمیشہ نہیں رہتی ، ہر شے فانی ہے.

اردو، انگلش اور ہندی میں رَہائِش کے معانیدیکھیے

رَہائِش

rahaa.ishरहाइश

اصل: فارسی

رَہائِش کے اردو معانی

اسم، مؤنث

  • رہن سہن، بود و باش، قیام، سکونت

    مثال - اون کا طرز خیال اور طریقہ رہائش ... ویسا ہی ہے جیسا کہ یورپ کے دوسرے شہنشاہوں کا ہوا کرتا ہے

  • ضبط و برداشت

شعر

English meaning of rahaa.ish

Noun, Feminine

रहाइश के हिंदी अर्थ

संज्ञा, स्त्रीलिंग

  • किसी स्थान पर रहने की क्रिया या भाव, आवास, निवास, घर, मकान, रहने का स्थान, निवास स्थान, रहने अर्थात जीवन-निर्वाह करने का ढंग, रहन-सहन

    उदाहरण - उनका तर्ज़-ए-ख़याल और तरीक़ा-ए-रिहाइश... वैसा ही है जैसा कि युरोप के दूसरे शहंशाहों का हुआ करता है

  • सहनशीलता, धैर्य

رَہائِش کے مترادفات

رَہائِش کے مرکب الفاظ

رَہائِش سے متعلق دلچسپ معلومات

رہائش ’’رہائش‘‘ اور’’رہائش گاہ‘‘ غلط تو ہیں ہی، بھونڈے بھی ہیں، اور ان سے کوئی مقصد ایسا نہیں حاصل ہوتا جو مکان، گھر، قیام گاہ، قیام، مستقر، جائے قیام، دولت کدہ، وغیرہ (ان معنی کو ادا کرنے کے لئے الفاظ ہمارے یہاں کثرت سے ہیں) سے نہ حاصل ہو سکتا ہو۔ لیکن جس کثرت سے یہ رواج پا رہا ہے اسے دیکھتے ہوئے شایدکچھ مدت کے بعد اسے صحیح ماننا پڑجائے گا۔ کسی ثقہ بزرگ، مثلاً مسعود حسن رضوی ادیب،آل احمد سرور، سید احتشام حسین، کو’’رہائش‘‘ بولتے نہیں سنا گیا، لکھنا تو بڑی بات ہے۔ فارسی کا قاعدہ ہے کہ مصدر سے مضارع بناتے ہیں اور پھر مضارع کے آخری حرف یعنی دال، کو حذف کرکے اس پر’شین‘ مع کسرہ بڑھا دیتے ہیں۔ اس طرح جو اسم حاصل ہوتا ہے اسے حاصل مصدر کہتے ہیں۔ مثلاً: مصدر، آراستن، مضارع، آرائش، حاصل مصدر(’دال‘ کو حذف کرکے اوراس پر’شین‘ بڑھا کر)آرایش/آرائش مصدر، خواستن، مضارع، خواہد، حاصل مصدر، خواہش مصدر، رفتن، مضارع، رود، حاصل مصدر، روش اردو میں حاصل مصدر بنانے کا کوئی قاعدہ نہیں ہے لیکن ہم لوگوں نے بعض فارسی اردو مصدروں کے حاصل مصدر فارسی کے طرز پرخود بنا لئے ہیں۔ ان میں سے کچھ رائج بھی ہوگئے ہیں۔ مثلاً: اردومصدر، دبانا، حاصل مصدر(اردو)، دبش[ عامیانہ لفظ ہے، پڑھے لکھوں میں رائج نہیں ہوا۔] یہ بھی ممکن ہے کہ یہ فارسی لفظ ’’دَوِش‘‘ کی اردو شکل ہو۔ فارسی مصدر، زیبیدن، مضارع، زیبد، حاصل مصدر(اردو)، زیبائش [اردو میں رائج ہے۔ فارسی میں نہیں ہے۔ فارسی میں ہوتا توزیبش ہوتا۔] فارسی مصدر، فہمیدن، مضارع، فہمد، حاصل مصدر(اردو)، فہمائش [اردو میں رائج ہے۔ فارسی میں نہیں ہے۔ اوراردو میں بھی اس کے معنی وہ نہیں ہیں جو فہمیدن سے برآمد ہوتے۔] اردو مصدر، گرمانا، حاصل مصدر(اردو)، گرمائش [عامیانہ لفظ ہے۔ پڑھے لکھوں میں رائج نہیں ہوا۔] اسی طرح، کسی نے ’رہنا‘ سے ’رہائش‘ بنا لیا ہے۔ یہ لفظ بھونڈا تو ہے ہی، غلط اس لئے بھی ہے کہ اگر’رہنا‘ سے حاصل مصدر بقاعدۂ فارسی بنے گا تو ’رہش‘ ہوگا نہ کہ ’رہائش‘۔ اور’’رہش/ رہائش‘‘ میں جگہ کے معنی شامل ہیں، اس لئے ’’رہائش گاہ‘‘ تو بالکل ہی فضول ہے۔ غلط اور قبیح: آج کل آپ نے رہائش کہاں رکھی ہے؟ صحیح و فصیح: آج کل آپ کہاں قیام فرماتے ہیں/گھر کس جگہ رکھا ہے/کا دولت کدہ کس جگہ ہے/کس جگہ رہ رہے ہیں؟ وغیرہ۔ غلط اور قبیح: یہاں مدتوں میری رہائش رہی ہے۔ صحیح و فصیح: میں یہاں مدتوں رہا ہوں۔ غلط اور قبیح درقبیح: مکاناتِ رہائش۔ صحیح و فصیح: رہنے کے مکام/قیام کی جگہیں، وغیرہ۔ جناب عبد الرشید نے لکھا ہے کہ’’رہائش‘‘ کا اندراج ڈنکن فوربس، پلیٹس، ’’آصفیہ‘‘، اور’’نور‘‘ میں ہے، تو پھر اس لفظ کو فضول کیوں قراردیا جائے؟ یہاں پہلی بات تو یہ ہے کہ’’صفیہ‘‘ اور’’نور‘‘ دونوں نے اس لفظ کو ’’عوامی‘‘ کہا ہے، یعنی کسی ثقہ بولنے والے سے انھیں اس کی سند نہیں مل سکی۔ رہے انگریز لغت نگار، تویہاں انھیں کچھ ٹھیک سے معلوم نہیں کہ وہ کیا کہنا چاہتے ہیں۔ پلیٹس کا قول ہے کہ’’ رہائش‘‘ کے معنی ہیں: Stay, delay, & c. پھر وہ درج کرتے ہیں، ’’رہائش اختیار کرنا‘‘، اور معنی لکھتے ہیں: To take in (one's) abode, to stay, tarry, delay ظاہر ہے کہ ان معنی سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ’’رہائش‘‘ کے معنی’’قیام گاہ، قیام‘‘، وغیرہ ہیں۔ ڈنکن فوربس لکھتا ہے کہ’’رہائس/رہائش‘‘ کے معنی ہیں: Stay; delay; halt; abode; residence اتنے مشکوک حالات میں لفظ ’’رہائش‘‘ کو قبول کرنا غیر مناسب ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (رَہائِش)

نام

ای-میل

تبصرہ

رَہائِش

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone