زیادہ تلاش کیے گئے الفاظ
محفوظ شدہ الفاظ
چَمَنِسْتان
ایسا باغ جہاں پھول کثرت سے ہوں، ایسی جگہ جہاں دور تک پھول ہی پھول اور سبزہ سبزہ نظر آئے، گلزار، گلستان، باغ، پھولوں کا قطعہ، سبز کھیت
مَزدُور
اجرت پر محنت و مشقت کا کام کرنے والا، تجارت اور صنعت کے شعبوں میں جسمانی محنت کا کام کرنے والا، دوسروں کے کھیتوں میں اجرت پر کام کرنے والا، محنت فروش
دُودھ شَرِیک بَہَن
وہ بہنیں جو ایک ہی ماں کا دودھ پیے ہوں، ایسی بہنیں جو ایک ہی ماں سے اگرچہ نہ ہوں لیکن انھوں نے ایک ہی عورت کا دودھ پیا ہو تو وہ دودھ شریک بہن کہلاتی ہے، رضاعی بہن، کوکی
’’قواعد‘‘ سے متعلق الفاظ
’’قواعد‘‘ سے متعلق اردو الفاظ اور اصطلاحات کی فہرست جس میں تعریفیں، وضاحتیں، اورموضوعاتی تشریحات شامل ہیں
اِسْمِ عام
(صرف) وہ اسم جو غیر معین شخص یا شے (اشخاص و اشیا) کے معنی دے، اسم نکرہ، جیسے: کتاب، آدمی، لوٹا وغیرہ
اِضافَتِ بَیانی
(قواعد) ان دو لفظو ں کی اضافت جن میں مضاف، مضاف الیہ سے بنا ہو، جیسے : لوہے کی میخ، دیوارِ گِلی وغیرہ
اِضافَتِ تَخْصِیصی
(قواعد) ان دو لفظوں کی اضافت جن میں مضاف الیہ کی وجہ سے مضاف میں خصوصیت پیدا ہوجائے ، لیکن یہ خصوصیت ملکیت اور ظرفیت سے متعلق نہ ہو، جیسے : عارف کا ہاتھ، ریل کا انجن
اِضافَتِ تَشْبِیہی
(قواعد) ان دو لفظوں کی اضافت جن میں مضاف الیہ مشبہ ہو اور مضاف مشبہ بہ، جیسے : طعنے کا نیزہ، نیزوں کا مین٘ھ وغیرہ
اِضافَتِ تَمْلِیکی
(قواعد) ان دو لفظوں کی اضافت جن میں ایک مالک ہو دوسرا معلوک جیسے : انور کی کیاب، گان﷽و کا زمیندار وغیرہ .
اِضافَتِ تَوصِیفی
(قواعد) ان دو لفظوں کی اضافت جن میں ایک صفت ہو اور دوسرا موصوف، جیسے : بے دودھ کی چائے ، دل کا تنگ، روز روشن ، شب تاریک،
اِضافَتِ تَوضِیحی
(قواعد) ان دو لفظوں کی اضافت جن میں مضاف الیہ، مضاف کی وضاحت کرے، (دوسرے لفظوں میں) مضاف عا ہو اور مضاف الیہ خاص، جیسے : مارچ کا مہینہ، کراچی کا شہر وغیرہ
اِضافَتِ ظَرْفی
(قواعد) ان دو لفظوں کی اضافت جن میں ایک ظرف ہو اور دوسرا مظروف، جیسے: شربت کا گلاس، دوات کی سیاہی
پَد بَھنْجَن
(قواعد) فقرے کے الفاظ کو جدا کرنا ، ترکیب صرفی ؛ مشکل یا متروک الفاظ کے معانی بیان کرنا ؛ علم زبان کی ایک شاخ جس میں الفاظ کے مادے معلوم کیے جاتے ہیں. اشتقاقیات .
تائے قَرِشَت
قواعد: ت، وہ ’ت‘ جو ترتیب ابجد میں قرشت کے مجموعے میں شامل ہے اور جس کے ۴۰۰ عدد شمار ہوتے ہیں کشیدہ ’ت‘ (ۃ کے مقابل).
تَفْصِیلْیَہ
قواعد: رموز اوقاف میں وہ علامت جو اشیاء وغیرہ کی توضیح و تفصیل کے لئے استعمال کی جاتی ہے یہ وضاحت طلب اشیاء کے لیے اوپر تلے دو نقطے (اور اکثر نقطوں کے آگے خط بھی ہوتا ہے) (:-) لگا کر وضاحت یا فہرست وغیرہ بیان کرتے ہیں
تَفضِیْلِ بَعْض
لفظاً: بعض پر فضلیت دینا، قواعد: صفت کا وہ درجہ جس کے ذریعے ایک موصوف کی بعض پر ترجیح ظاہر کی جائے (فارسی میں صفت کے بعد ’ تر‘ لگا کر ظاہر کرتے ہیں، جیسے: بہتر = بہت اچھا).
تَفْضِیلِ نَفْسی
(لفظاً) ذاتی صفت ؛ (قواعد) صفت کا وہ درجہ جس میں موصوف کو کسی اور پر ترجیح اور فضلیت نہ دی جائے .
تَفْضِیلِ کُل
(قواعد) صفت کا وہ درجہ، جس کے ذریعے ایک موصوف کی تمام پر ترجیح ظاہر کی جائے (فارسی میں صفت کے بعد ’ترین‘ لگا کر ظاہر کرتے ہیں، جیسے : بزرگ ترین = سب سے بزرگ، بدترین : سب سے برا)
حالَتِ اِضافَت
(قواعد) کسی لفظ کی وہ حالت جو اس لفظ کے تعلق کو دوسرے لفظ سے ظاہر کرتی ہے ، مخاف ہونے کی حالت .
حَرْفِ اِس٘تِفْہام
(قواعد) وہ لفظ جو پوچھنے کے موقع پر استعمال ہوتا ہے ، جیسے : کیا ، کیوں ، کیسے ، وغیرہ.
حَرْفِ اِضافَت
(قواعد) وہ لفظ جو ایک اسم کا دوسرے اسم کے ساتھ لگاؤ بنائے، (کا، کی کے، حروف اضافت ہیں)
حَرْفِ اِضْراب
(قواعد) وہ لفظ جو کسی کو اعلیٰ سے ادنیٰ اور ادنیٰ سے اعلیٰ بنانے کے لیے استعمال ہو "بلکہ" حرف اضراب ہے.
حَرْف تاکید
(قواعد) وہ حرف، جن سے کلام میں زور آتا ہے، مثلاً ضرور، ضرور بالضرور، مقرّر، ہرگز، کبھی وغیرہ
حَرْفِ تَخْصِیص
(قواعد) وہ لفظ جو کسی اسم یا فعل کی خصوصیت یا حصر ظاہر کرنے کےلیے آئے ، مثلاً : ہی ، صرف ، محض ، بس ، خالی ، نرا ، اکیلا ، فقط ، تنہا.
حَرْفِ تَرْدِید
(قواعد) وہ لفظ جو ایک بات کو رد کر کے اس کی بجائے دوسری بات لائے، مثلاً خواہ، چاہے، یا، یا تو، کہ (یہ دو چیزوں کے اجتماع کو روکنے اور دو میں سے ایک کے تعین کے لئے آتا ہے)
حَرْفِ تَشْبِیہ
وہ لفظ جو کسی چیز کو دوسری چیز کے مانند ظاہر کرے مثلاً: جیسے: ایسا، سا، ویسا، جوں مانند، طرح وغیرہ
حَرْفِ جار
وہ لفظ جو اسم کو فعل یا مشابہ فعل سے ملائے، مثلاً: سے، پر، میں، تک، من، حاشا، چو، (ہمچو اور ہمچوں)
حَرْفِ رَبْط
(قواعد) وہ لفظ جو ایک لفظ کا علاقہ دوسرے لفظ سے ظاہر کرے (حروف ربظ میں سے وہ حروف جو اضافت یا فاعل یا مفعول کے ربط کا کام دیتے ہیں ان کے علاوہ سب حروف جار کہلاتے ہیں).
حَرْفِ ساکِن
(قواعد) وہ لفظ جس کا تلفظ بلا حرکت کیا جائے ، وہ حرف جس پر حرکت کی علامت زبر ، زبر ، پیش یا اس کے آخر میں حرف علت نہ ہو.
حَرْفِ شَرْط
(قواعد) جب کسی کام کو موقوف کرتے ہیں تو موقوف علیہ کے آغآز میں جو لفظ لاتے ہیں وہ حرف شرط ہے مثلاً اگر، جو، ہرچند وغیرہ
حَرْفِ نُدْبَہ
(قواعد) وہ حرف، جو افسوس ظاہر کرنے کے لئے استعمال ہو مثلاً، وائے، ہائے، آہ، افسوس، حیف
حُرُوفِ شَمْسی
(قواعد) وہ حروف جن سے پہلے ’’ال‘‘ آئے تو لام پڑھنے میں نہیں آتا اور وہ حروف مشدّد ہوجاتے ہیں، جیسے الرّحیم میں ’’ر‘‘ اور الشّمس میں ’’ش‘‘ حروفِ شمسی یہ ہیں: ت، ث، د، ذ، ر، ز، س، ش، ص، ض، ط، ظ، ل، ن
حُرُوفِ عِلَّت
(قواعد) وہ حروف، جو کسی حروف صحیحہ کو متحرک کرے، ا، و، ی میں سے کوئی ایک: مصونہ، (ا، و، ی، جب کسی لفظ میں دوسرے حرف کے مابعد آئیں تو حروف علت ہو جاتے ہیں)
حُرُوفِ فَوقانی
(قواعد) وہ نقطہ دار حروف جن کے نقطے ان کے اُوپر لکے جاتے ہیں ، مثلاً : ت، ث ، خ ، ذ ، ز ، ش ، ض ، ظ ، غ ، ف ، ق .
حرُوُفِ قَمَری
(قواعد) وہ حروف جن سے پہلے اگر الف لام آئے تو وہاں حرف لام پڑھا جائے گا جیسے: الْقمر، الفاروق وغیرہ میں قمری حروف یہ ہیں: ا، ب، ج، ح، خ، ع، گ، ف، ق ک، م، و، ہ، ی
سَرْپُرْدَہ
موسقی: راگ اور ساز کے قواعد کا یکا جُزو جو روایتاً حضرت امیر خسرو دہلوی سے منسوب ہے، بلالو کا ایک ٹھاٹھ راگ
صِفَتِ حالِیَہ
(قواعد) اسمِ حالیہ یا صفتِ حالیہ وہ مشبہ فعل ہے جو اپنے فاعل کو یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کام کرنے کی حالت میں ہے.
صِفَتِ ذاتی
قواعد: وہ لفظ جو کسی شخص یا شے کی ذاتی یا اندرونی حالت یا خصوصیت ظاہر کرے، مثلاً ہلکا، ٹھوس، سبز، چالاک
صِفَتِ عَدَدی
(قواعد) وہ لفظ جو کسی اسم کی تعداد معین یا غیر معین ظاہر کرے ، مثلاً پانچ آدمی ، چند لوگ.
صِفَتِ نِسْبَتی
(قواعد) وہ صفت جس میں کسی دوسری شے سے لگاؤ یا نسبت ظاہر ہو ، مثلاً ہندی ، عربی وغیرہ عموماً یہ نسبت اسم کے آخر میں یاے معروف کے بڑھانے سے ظاہر ہوتی ہے.
ضَمائِرِ شَخْصی
(قواعد) ضمیر کی جمع، ضمیر کی ایک قسم، کسی شخص کے نام کے بدلے استعمال ہونے والے الفاظ (وہ، میں، ہم، تو، تم وغیرہ)
ضَمِیر پِھرْنا
(قواعد) رجوع کرنا، راجع ہونا، اس کی جانب ضمیر سے اشارہ کیا جانا، کسی اسمِ مذکور کی جگہ ضمیر کا استعمال ہونا
ضمیر مخاطب
(قواعد) وہ ضمیر، جو مخاطب شخص کے لیے استعمال ہوئی ہے، مثلاً تو، تم، آپ، درمیانی شخص کے لیے استعمال کی گئی ضمیر
عَلامَتِ اِضافَتْ
(قواعد) کا، کی، کے را، رے، ری اور نے، نی وغیرہ جو حالت اضافی استعمال ہوتے ہیں نیز زیر (---) جو فارسی تراکیب میں مستعمل ہے
فاعِل و مَفْعُول
(کنایۃً) فعلِ بد کرنے اور کرانے والا، اغلام کرنے والا اور جس کے ساتھ اغلام کیا جائے، شاہد پرستی، لونڈے بازی
فِعْلِ صَحِیح
(قواعد) وہ فعل جس کے حروفِ اصلی میں گردان کے وقت کچھ تبدیلی یا حذف یا زیادتی حروف نہ ہو ، جیسے : سمجھنا
فِعْلِ لازِم
وہ فعل جس کا اثر فاعل تک محدود رہے یعنی جس کے لیے صرف فاعل کی ضرورت ہو، جیسے: احمد آیا میں ”آیا “
فِعْلِ مُتَعَدّی
(قواعد) وہ فعل جس کا اثر فاعلی سے گزر کر مفعول تک پہنچے یعنی جس کے لیے فاعلی اور مفعول دونوں درکار ہوں، جیسے: احمد نے خطا لکھا میں ”لکھا“
فِعْلِ مُرَکَّب
(قواعد) وہ فعل جو کسی دوسرے فعل ، اسم یا صفت کے ساتھ مل کر ایک مجموعی مفہوم پر دلالت کرے ، جیسے : کام کرنا ، روشن کرنا وغیرہ.
فِعْلِ ناقِص
(قواعد) وہ فعل جو کسی پر اثر نہ ڈالے بلکہ کسی اثر کو ثابت کرے، جیسے : احمد بیمار ہے میں ”ہے“ جو ہونا سے مشتق ہے
فَکِّ اِضافَت
اضافت کی علات (کسرہ) کو چھوڑ دینا، علامت اضافت کو محذوف کر دینا، جیسے: صاحب دل، صاحب نظر
مَجرُور
قواعد: وہ اسم یا ضمیر جس پر جملے یا فقرے میں حرف جار اثر انداز ہو، (قواعدعربی) وہ اسم جس سے پہلے حرف جار آئے اور اس لیے اس اسم کے آخری حرف پر زیر آئے یا جس اسم کے آخری حرف پر اس کے مضاف الیہ ہونے کی وجہ سے زیر ہو
مُجھ
(قواعد) میں کی مجہول حالت، بجائے’’ میں ‘‘حرف مغیرہ سے پہلے بولا جاتا ہے، اپنی ذات سے خطاب، جیسے مجھ کو، ایک کلمہ ہے جو اپنے نفس پر اطلاق کیا جائے
مُرَکَّبِ اِضافی
(قواعد) وہ مرکب ترکیب جو مضاف اور مضاف ِالیہ سے مل کر بنے یا جس میں ایک اسم کو دوسرے اسم سے نسبت دیں ۔
مُسْتَقْبِلِ تَمام
وہ زمانہ جس میں آیندہ کے دو واقعات میں سے کسی ایک واقعے کے پیش تر امکانی وقوع کی تکمیل کی طرف اشارہ ہوتا ہے (جیسے: جب تم آؤگے، احمد سو چکا ہوگا)
مُسْتَقْبِلِ دَوامی
مستقبل مطلق کی ذیلی قسم جس میں فعل کی ہیئت سے آیندہ کے عمل کا تواتر ظاہر ہوتا ہے (جیسے: احمد کھیلتا رہے گا)
مُسْتَقْبِلِ مُطْلَق
صیغہ مستقبل کی ایک صورت جس میں قریب و بعید کا امتیاز نہیں ہوتا، اسے مضارع کے بعد، گا، گی، گے، بڑھانے سے بناتے ہیں (جیسے: آئے گا، پڑھے گا وغیرہ)
مُسْتَقْبِلِ نا تَمام
فعل کی وہ گردان جس میں آئندہ واقعے کی طرف اشارہ ہو (جیسے: کل جب تم آؤ گے، احمد کھیل رہا ہو گا)
مَصْدَرِ لازِم
وہ مصدر جو صرف فاعل کو ہی چاہے، جیسے: دوڑنا وغیرہ، وہ مصدر جو صرف فاعل پر تمام ہو جائے، جیسے : آنا، جانا، وہ مصدر ہے جو صرف فعل فاعل پر ختم ہو جائے اور معنوں کی ضرورت نہ ہو
مُضاف اِلَیہ
(قواعد) وہ اسم، جس کی طرف کوئی دوسرا اسم منسوب کیا جائے، ترکیب اضافی کا وہ جز، جس کی طرف کوئی بات منسوب کی جائے، جیسے: ’دن کا اجالا‘ میں ’دن‘
مَعْدُولَہ
(قواعد) وہ حرف جو لکھنے میں تو آئے لیکن پڑھنے میں نہ آئے عموماً واؤ کے لیے مخصوص جیسے خود، خویش وغیرہ
مَعْرِفَہ
قواعد: اسم کی ایک قسم، وہ اسم جو ایک معین شے کے لیے وضع کیا گیا ہو، جیسے: زید، بکر وغیرہ (اسم نکرہ کے مقابل)
مَعْہُودِ خارِجی
(قواعد) وہ اسم نکرہ جو کسی خاص وجہ سے ذات معین پر دلالت کرے، مثلاً کلیم (کلام کرنے والا) سے مراد پیغمبر موسیٰ
مَفعُول فِیہ
وہ مفعول یا لفظ جو وقوع فعل کے مکان یا زمانہ پر دلالت کرے یعنی جس میں فاعل کا فعل واقع ہو، ادھی کرن
مَفعُول مُطلَق
وہ مفعول جو فعل کے وقوع کی تاکید، وضع یا تعداد ظاہر کرے (یہ مفعول اپنے فعل کا مصدر یا حاصل مصدر ہوا کرتا ہے)
مَفعُول مَعَہٗ
وہ مفعول جو فعل میں فاعل یا مفعول بہ کا شریک حال ہو (جیسے: احمد کو محمود کے ساتھ مارا)
مَفعُول مِنہُ
(قواعد) وہ مفعول جوآلہ فعل کو ظاہر کرے یا فعل کے آلہ ہونے پر دلالت کرے، جیسے : چھری سے کاٹا، چاقو سے چھیلا وغیرہ
مَلْفُوظ
(قواعد) جو لفظوں میں ادا ہو، جو پڑھنے میں آئے، جو پڑھا جائے، الفاظ میں ادا شدہ، پڑھا گیا، جو پڑھا گیا ہو
نِدائِیَّہ
(قواعد) وہ لفظ جو کسی کو پکارنے کے لئے استعمال ہو، جیسے: اے، او، ارے، (وہ جملہ یا فقرہ)، جس میں کوئی حرف ندا ہو یا جو کسی کو صدا دینے کے لئے استعمال ہو، حالت ندا سے منسوب یا متعلق، ندائی
واحِد غائِب
(قواعد) ضمیر واحد غائب، کسی ایک ایسے شخص کے لیے استعمال کی جانے والی ضمیر جو سامنے موجود نہ ہو، وہ ضمیر جو صیغۂ واحد غائب میں استعمال کی گئی ہو
کَھڑا زَبَر
(املا و قواعد) فتحہ، وہ چھوٹا الف، جو عربی رسم الخط میں بعض حرف کے اوپر زبر کی جگہ لکھا جاتاہے، جیسے رحمٰن، یحیٰی وغیرہ میں
Delete 44 saved words?
کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔