تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"مِزَاج" کے متعقلہ نتائج

rule

دَسْتُور

rule out

زير غَور لانے سے اِنکار کَر دينا

rule of three

اربعۂ متناسبہ کا قاعدہ ، دو اعداد یا رقوم کے باہمی تناسب کے مطابق کسی تیسرے کا متناسب عدد تلاش کرنا۔.

rule of thumb

عمومی ضابطہ جو تجربے یا رواج پر مبنی ہو ،نہ کہ نظریے یا قانون کے تحت ۔.

rule of the road

یہ قانون یا قاعدہ کہ ٹریفک کس ہاتھ پر چلے گا، جو سواروں اور جہازوں پر بھی لاگو ہوتا ہے جبکہ وہ ایک دوسرے کے پاس سے گزررہے ہوں۔.

dole

بخرہ

role

کِرْدار

دولا

جُھولا

رُلیکھا

دُھرانا ، ٹوکنا .

رولی

چاول، ہلدی اور پھٹکری وغیرہ سے بنی ہوئی لال بکنی یا سفوف جس سے ہندو تلک لگا تے ہیں

رَولا

شور و غل، غل غپاڑا، اودھم

rulership

حکمرانی

رُلّا

(کاشتکاری) وہ کمزور زمین جسے زرخیزی حاصل کرنے کے لیے دو ایک سال بے کاشت چھوڑ دیتے ہیں تاکہ اس میے طاقت آ جائے

رُلّی

(نباتیات) روہینی (رک) کی اقسام سے ایک نباتات جو اس سے کچھ مِلتی جُلتی ہوتی ہے

دَولَہ

کسی نام یا خطاب کے ساتھ بطور لاحقۂ بمعنی دولت مستعمل جیسے : اعتماد الدولہ ، یمین الدولہ

دُلی

مادہ کچھوہ

دُلا

چشم دار نیم رنگ سفید عقیق .

دُولا

بچوں کے کھیل میں یہ کلمہ ، دوسرا ، کے معنی میں آتا ہے

ruler

حاکِم

دالی

چھوٹی ٹوکری، پھل کی لوکری

doyley

کا متبادل.

رُوحُ اللہ

حضرت عیسٰی کا لقب

رُلائی

رونے کی کیفیت یا عمل گریہ

دِلی

جانی ، جگری ، باطنی ، خالص ، پکا جیسے : دلی دوست ، دل غم وغیرہ .

دِلے

دِلا

تلوا، کف یا سول

دو لائی

دو مختلف پرتوں والا کپڑا جس کا اَبْرَہ اور استر باہم سیا جاتا ہے، بعض اوقات اس میں پتلی سی روئی بھری ہوتی ہے

دُلائی

رزائی کی وضع کی دوہری چادر جس کے درمیان روئی کی باریک تہہ بھی ہوتی ہے اور چاروں طرف اریب گوٹ لگائی جاتی ہے، دوہر، لحاف، رضائی

دُولائی

جامۂ دوتہ جس کو ابرہ اور استر سے باہم سیا جاتا ہے، ہلکی رضائی

دَولائی

منسوب بہ دولت ، دولہ

رَولا پَڑْنا

شور مچنا . اودھم ہونا ، ہل چل مچنا.

role model

کوئی شخص جسے کسی خا ص موقع یا کردار کے لیے موزوں نمونہ خیال کیا جائے۔.

role reversal

عموماً ادا کردہ کردار کے بالکل برعکس کردار ادا کرنا۔.

دِلّی

دہلی ، شمالی ہند کے ایک شہر کا نام ، جو حسب ذیل مرکبات میں مستعمل ہے ، اسے اردو زبان کا ٹکسال گھر کہنا چاہیئے .

ریلے

ریلا کی جمع یا مغیرہ حالت تھپیڑے، بہاؤ، دھکّے

ریلا

پانی کا دھارا، رَو، سیلاب

راؤلا

سردار ، سپاہی.

رالی

بُھنا ہوا غلّہ، بہت معمولی کھانا

رالا

چکّی کے دونوں پاٹوں کو حسبِ ضرورت علیحدہ رکھنے والی آڑ جو اُن کو ایک دُوسرے پر جمنے نہ دےـ یہ آڑ عام طور سے مچھلی کا چھلکا یا کپڑے کی دھجّی کی بنی ہوئی چھوٹی سی اینڈوی ہوتی ہے جو مانی کے سوراخ یا کیلی میں لگادی جاتی ہے اِس کی وجہ سے اُوپر کا پاٹ نِیچے کے پاٹ سے رالے کی موٹان کے برابر اُوپر کو اُٹّھا رہتا ہے- دال یا دلیا بنانے میں اس کی بڑی ضرورت ہوتی ہے.

rile

چِڑانا

دَلْو

ڈول

دَلَے

دَلی

ریلَہ

رک : ریلا مع تحتی الفاظ.

دِلائے

دِلَّہ

ٹائل ، کھیرے ، لو .

دَلائی

دلنے کی اُجرت ، دانہ بھی دلتی ہے ؟ ہاں - دلائی کیا لیتی ہے ؟

rouleau

سکّے تر تیب سے رکھنے کی نلکی۔.

rale

بیمار پھیپھڑوں سے سنائی دی جانے والی غیر معمولی آواز کھڑ کھڑاہٹ ، خر خراہٹ ،جغ جغہ۔.

رَولا کَرنا

با ربار تقاضا کرنا ، پیچھے پڑجانا ، بہت زیادہ پریشان کرنا

رَولا ڈالْنا

شور مچانا ، اودھم کرنا .

رَولا مَچانا

کشتی کے وقت حریف کے خیال کو منتشر اور نگاہ کو پلٹنے کے لیے شور و غل کرنا

دَلّا

دیوث ، بھڑوا ، قلتباں ، ریشمال .

deli

بول چال: امریکا خصوصاً طعام خانہ [کا اختصار].

dulia

رومن کیتھلک کلیسا ولیوں اور فرشتوں کا احترام۔.

dele

طباعت: لفظ ،حرف وغیرہ کو متن سے حذف کرنا یا خارج کرنے کی علامت ڈالنا۔.

rille

فلکیات: چاند کی سطح پر گہری دراڑ ، پتلی وادی یا گھاٹی ۔.

duello

مبارزت آرائی

دوئیلا

(سائنس) دوہر ، مرکب

عَدْلی

شاہی دور میں محمد بن تغلق کے عہدِ حکومت کا سکّہ جس کی قیمت سب سے زیادہ تھی .

اردو، انگلش اور ہندی میں مِزَاج کے معانیدیکھیے

مِزَاج

mizaajमिज़ाज

اصل: عربی

وزن : 121

موضوعات: حیاتیات طب فقرہ

اشتقاق: مَزَجَ

مِزَاج کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • ملانے کی چیز، آمیزش
  • (طب) وہ کیفیت جو عناصر اربعہ کے باہم ملنے سے پیدا ہوتی ہے، جب یہ عناصر ٰآپس میں ملتے ہیں تو ان میں سے ہر ایک کی کیفیت گرمی و سردی اور خشکی و تری کے باہم ملنے سے اور ان کے فعل و افعال سے ان کی تیزی دور ہو جاتی ہے اور ایک نئی متوسط کیفیت پیدا ہو جاتی ہے یہی مزاج ہے
  • انسان کی طبیعت، ذہن کی حالت، جسمانی کیفیت
  • سرشت، فطرت، خمیر، افتاد طبیعت
  • خاصیت، اثر، خاصہ
  • (حیاتیات) رد عمل، تاثر (جسم وغیرہ کی خارجی مہیج)
  • عادت، خصلت
  • غرور، تکبر
  • ناز، نخرہ، بدمزاجی، چوچلا
  • مادہ، اصلیت، جوہر، حقیقت

صفت

  • ایسا شخص جس کی طبیعت میں آوارگی ہو، بدچلن، عیاش، شوقین مزاج

شعر

English meaning of mizaaj

मिज़ाज के हिंदी अर्थ

संज्ञा, पुल्लिंग

  • मिलाने की चीज़, मिलावट
  • (चिकित्सा) वह अवस्था जो 'अनासिर-ए-अर्बा' के परस्पर मिलने से पैदा होती है, जब यह तत्व आपस में मिलते हैं तो उनमें से हर एक की अवस्था गर्मी और सर्दी और शुष्कता और आर्द्रता के आपस में मिलने से और उनकी क्रियाओं से उनकी तेज़ी दूर हो जाती है और एक नई बीच की अवस्था पैदा हो जाती है यही मिज़ाज है

    विशेष - 'अनासिर-ए-अर्बा'= जिन चार तत्वों से शरीर का निर्माण होता है वे जल, अग्नि, वायु और पृथ्वी हैं

  • इंसान का स्वभाव, ज़ेहन की अवस्था, शारीरिक दशा
  • प्रकृति, स्वभाव, किसी पदार्थ या व्यक्ति की मूल प्रवृत्ति, स्वाभाविक झुकाव
  • विशेषता, प्रभाव, विशिष्टता
  • (जीव विज्ञान) प्रतिक्रिया, प्रभाव (शरीर इत्यादि का बाहरी विकास)
  • आदत, प्रकृति
  • ग़ुरूर, अहंकार
  • नाज़, स्त्रियों, सुंदरियों एवंं प्रमिकाओं के हाव-भाव और लक्षण, चिड़चिड़ापन, चोचला
  • पदार्थ, वास्तविकता, अणु, हक़ीक़त

विशेषण

  • ऐसा व्यक्ति जिसके स्वभाव में आवारगी हो, जिसका चाल-चलन अच्छा न हो, विलासी, मन बहलाने वाली चीज़ों में रुचि रखने वाला

مِزَاج سے متعلق دلچسپ معلومات

مزاج بعض لوگوں کا خیال ہے کہ پرسش حال کے محل پر یہ لفظ صرف واحد بولا جانا چاہئے۔ جوش صاحب اس پر سختی سے کاربند تھے اور کہتے تھے کہ کسی شخص کا مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، پھر ’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ کہنا بے معنی ہے، ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بولنا چاہئے۔ جوش صاحب کا اصراراصول زبان سے بے خبری ہی پر دال کہا جائے گا، کیوں کہ زبان میں منطق یا قیاس سے زیادہ سماع کی کارفرمائی ہے۔ جگن ناتھ آزاد کہتے ہیں کہ جوش صاحب یہ بھی کہتے تھے کہ محاورے کو منطق پر فوقیت ہے۔ یہ بات یقیناً سو فی صدی درست ہے، لیکن پھر جوش صاحب کے لئے اس اعتراض کا محل نہیں تھا کہ مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، اسے جمع کیوں بولا جائے؟ محاورے کے اعتبار سے ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بھی ٹھیک ہے، اور’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ بھی ٹھیک ہے۔اب کچھ مزید تفصیل ملاحظہ ہو: احترام کے لئے بہت سے لوگوں کے ساتھ ہم جمع کا صیغہ استعمال کرتے ہیں۔ کوئی پوچھتا ہے، ’’آپ کے ابا اب کیسے ہیں؟‘‘، یا ’’یا آپ کی اماں اب کیسی ہیں؟‘‘ تو کیا اس پر اعتراض کیا جائے کہ ابا اور اماں تو ایک ہی ہیں، پھر انھیں جمع کیوں بولاجاتا ہے؟ اصولی بات یہی ہے کہ اردو میں (بلکہ عربی فارسی میں بھی)اکثر احترام ظاہر کرنے کے لئے جمع استعمال کرتے ہیں۔ اسی لئے’’ابا/اماں‘‘ بھی جمع ہیں، ’’مزاج‘‘ بھی موقعے کے لحاظ سے جمع بولا جاسکتا ہے۔ ہم لوگ حسب ذیل قسم کے فقرے:’’اللہ میاں فرماتے ہیں‘‘، ’’اللہ میاں گناہ کو ناپسند کرتے ہیں‘‘، اسی اصول کے تحت بولتے ہیں۔ ایک صاحب نے اعتراض کیا ہے کہ ان فقروں میں شرک کا شائبہ ہے۔ ظاہر ہے کہ زبان کے اصول کا مذہب کے اصول سے کوئی تعلق نہیں۔ ورنہ ہم لوگ ’’صلواۃ‘‘ اور’’صلواتیں سنانا‘‘ کو دو بالکل الگ معنی میں کیوں بولتے، درحالیکہ ’’صلواتیں سنانا‘‘ بمعنی ’’برا بھلا کہنا، گالیاں دینا‘‘ میں اسلام کے عظیم الشان رکن صلواۃ کی تحقیرکا اعتراض وارد ہو سکتا ہے۔ لیکن یہ اعتراض غلط ہے۔اس طرح اعتراض لگائے جائیں گے تو ’’مفت کی توقاضی کو بھی حلال ہی‘‘ اور’’ریش قاضی‘‘ جیسے محاورے اور فقرے زبان سے باہر کرنے ہوں گے۔اور ظاہر ہے کہ زبان کا بھلا چاہنے والا کوئی یہ نہ چاہے گا۔ ناسخ نے’’ریش قاضی‘‘ کیا خوب استعمال کیا ہے اور’’مزاج‘‘ کے واحد یا جمع ہونے کے بارے میں ایک سند بھی مہیا کر دی ہے ؎ نہ پائی ریش قاضی تولیا عمامۂ مفتی مزاج ان مے فروشوں کا بھی کیا ہی لا ابالی ہے ناسخ کے شعر سے معلوم ہوتا ہے کہ’’مزاج‘‘ اگر ’’طینت‘‘ کے معنی میں بولا جائے تو واحد البتہ ہوگا۔ مندرجہ ذیل اشعار اس کی مزید تائید کرتے ہیں، داغ (۱) اور ذوق(۲) ؎ دل لگی کیجئے رقیبوں سے اس طرح کا مرا مزاج نہیں آگیا اصلاح پر ایسا زمانے کا مزاج تا زبان خامہ بھی آتا نہیں حرف دوا اقبال نے نظم ’’ایک گائے اور بکری‘‘ میں بکری اور گائے دونوں کی زبان سے ’’مزاج‘‘ کو جمع کہلایا ہے، اور داغ کے یہاں یہ واحد ہے (۱) اقبال (۲) داغ ؎ بڑی بی مزاج کیسے ہیں گائے بولی کہ خیر اچھے ہیں نہیں معلوم ایک مدت سے قاصد حال کچھ ان کا مزاج اچھا تو ہے یادش بخیر اس آفت جاں کا لیکن اب بعض محاوروں میں’’مزاج‘‘ کو جمع بھی بولنے کا رجحان ہوگیا ہے، مثلاً ’’ایک ڈانٹ ہی میں اس کے مزاج درست ہو گئے‘‘، یا ’’وہ ہم لوگوں سے نہیں ملتے، ان کے مزاج بہت ہیں‘‘، وغیرہ۔ایک حد تک یہ رجحان پہلے بھی تھا، چنانچہ قائم چاند پوری کا شعر ہے ؎ کچھ لگ چلا تھا رات میں بولا کہ خیر ہے حضرت مزاج آپ کے کیدھر بہک گئے ملحوظ رہے کہ ’’مزاج‘‘ کو ’’صحت‘‘ کے معنی میں بولتے تو ہیں، لیکن صرف استفسار کی حد تک۔ یعنی ’’ان کامزاج اب کیسا ہے؟‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت اب کیسی ہے؟‘‘ بالکل درست ہیں، لیکن ’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت ٹھیک نہیں‘‘ یا ’’وہ بیمار ہیں‘‘ نہیں ہوسکتے۔’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ہیں: ’’وہ اس وقت غصے میں ہیں‘‘، یا، ’’ان کا مزاج برہم ہے‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (مِزَاج)

نام

ای-میل

تبصرہ

مِزَاج

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone