تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"مِزَاج" کے متعقلہ نتائج

شاہِین

(پرند) باز كی طرح كا ایک سفید رنگ کا شكاری پرندہ جس كی آنكھیں سیاہ ہوتی ہیں، یہ بڑا بہادر اور تیز پرواز پرندہ مشہور ہے، یہ اكثر بڑے بڑے پرندوں كو خود مار لیتا ہے، اسے شكار كے لیے سدھایا بھی جاتا ہے (کچھ کتابوں میں شاہین کو عقاب کا مترادف بتایا گیا ہے)

شاہِیْں

شاہین کی تصغیر، باز کی طرح کا ایک سفید رنگ شکاری پرندہ، چشم پرند

شاہِین زادَہ

شاہین كا بچہ

شاہِینْ چَہ

شاہین كا نر جو مادہ سے چھوٹا ہوتا ہے

شاہِین مِزاج

بادشاہوں كا سا مزاج ركھنے والا

شاہِین چور

چوری كے فن میں طاق، شاطر چور

شاہِیْن قِلَعہ سی

شاہین کا قلعہ (آبنائے فاسفورس پر)

شاہِین تِیتْری

(حشریات) لمبی سون٘ڈ والی ایک قسم كی تتلی

شاہِینی

شاہین سے منسوب یا متعلق، شاہین كی خصوصیات كا حامل

شاہِینِ مِیزان

تین سِتاروں كا ایک گُچھا جس كی شكل ایک گدھ كی طرح ہے جو پرپھیلائے اوپر كی طرف اُڑتا ہو ، نسرطائر

شاہِینِ تَرازُو

ترازو كی ہتھی جو ڈنڈی كے بیچوں بیچ سوراخ میں بان٘دھ دی جاتی ہے، تولنے كے كانٹے كی سوئی، نیز ترازو كی ڈنڈی

شاہِینِ كوہی

شاہین كی وہ قسم جو اكثر خُشكی اورپہاڑوں پر رہتی ہے، اس كی جسامت بحری سے چھوٹی ہوتی ہے

شاہِینِ كافُوری

بالكل سفید رنگ كا نایاب شاہین

شاہِین بَحْری

شاہین كی وہ قسم جو اكثر آبی پرندوں خصوصاً مرغابیوں كا شكار كرتی ہے

شاہِیں دُزْد

شاہِیں دُزْدی

شاہِیں بَچَّہ

شاہاں

شاہ (رک) كی جمع، مركبات میں مستعمل

شَحْن

شَحُون

صَحِیحَین

(لفظاً) دو صحیح چیزیں ، مراد: حدیث کی دو مشہور کتابیں، صحیح بخاری اور صحیح مسلم.

شَہْن

باز کے برابر اور باز کے رن٘گ کا ایک تیز نظر اور بلند پرواز پرندہ ، فصلِ ربیع کا ایک پرندہ .

پَنْجَۂِ شاہِین

باز کا پنجہ جس کی گرفت اور جھپٹ بہت سخت ہوتی ہے

چِڑیا کو شاہِین سے کوتْھ

غریب کو امیر سے کیا کام

شاہانَہ جوڑا

دولھا كا سُرخ جوڑا ، سُرخ پوشاک.

شَہانا جوڑا

شاہانہ لباس ؛ دولھا کا جوڑا ، سرخ پوشاک.

شَہانَہ جوڑا

شَہانی چُوڑی

عُمدہ اور نفیس قسم کی یا سادی چوڑیاں جو رسم و رواج کے مطابق سُرخ یا سبز رنگ کی ہوتی ہیں اور نکاح کے وقت دلہن کو پہنائی جاتی ہیں .

شَہْنائی نَواز

شہناز نواز، نفیری بجانے والا، شہنائی بجانے والا .

شَہانا وَقْت

شاہانہ وقت، سہ پہر، شام کا وقت

شَہانَہ وَقت

شَہْنا نَواز

نفیری بجانے والا، شہنائی بجانے والا، الغوزہ یا سُرنا بجانے والا .

شاہانَہ وَقْت

(عو) شام كا وقت.

شَہانی دُھن

(موسیقی) خصوصاً ایسے راگ جس میں کسی بادشاہ یا امیر کی مدح سرائی ہوتی ہے، بادشاہی راگ ، بادشاہی موسیقی.

شاہانَہ مِزاج

نازک مزاج.

شَہانی مِہْندی

گہرے رنگ کی مہندی، شوخ رنگ کی مہندی

شَحْنَۂ عَدْل

کوتوال

شَحْنَۂ دَہْر

(کنایۃً) دُنیا.

شاہانَہ طَبِیعَت

لااُبالی طبیعت ، نازك طبعی.

شَحْنَۂ نَجَف

مراد : حضرت علی کرم اللہ وجہہ.

شَحْنَۂ نَفَر

اونٹوں کی نگہبانی کرنے والا عہدہ دار.

شاہانِ روزگار

بادشاہ وقت

شَہانِ سَلَف

گزرے ہوئے زمانے کے بادشاہ، شاہان سلف.

شاہانِ رُوئے زَمین

دنیا کے ملکوں کے بادشاہ

شَہْنائی

پھون٘ک سے بجنے والا ایک ساز جو نوبت یا بارات کے ساتھ بجایا جاتا ہے، نفیری، سرنائی

صَحِیحُ النُّطْفَہ

شاہاں كَم اِلتِفات بَہ حالِ گَدا كُنَنْد

(فارسی ضرب المثل اردو میں مستعمل) بادشاہ غریبوں كے حال پر كم التفات كرتے ہیں.

صَحِیحُ النَّقْل

رک صحیح الروایت.

شَحْنَۂ شَب

چوکیدار، نقب زن ؛ عاشق؛ قیدی.

شَحْنَہ چُھپا پِیال میں، کَون کَہہ کَر بَیری ہو

کوتوال پیال میں چھپا ہے کون کہہ کے دشمنی مول لے (اشارے سے، اپنا پہلو بچاتے ہوئے یا محض حماقت سے راز فاش کرنا)

شَحْنَہ چُھپا پِیال میں، کَون کَہہ کے بَیری ہو

کوتوال پیال میں چھپا ہے کون کہہ کے دشمنی مول لے (اشارے سے، اپنا پہلو بچاتے ہوئے یا محض حماقت سے راز فاش کرنا)

شَحْنَۂ پِیل

ہاتھیوں کی نگہبانی کرنے والا عہدہ دار.

شَہْناز

عطر کی ایک قسم جو نئی نویلی دلہنوں کے لیے مخصوص ہے، عطر عروس

شاہناز

(موسیقی) ایك قسم كی گت

شَحْنَہ

شہر کا محافظ (حکومت یا حاکم کی طرف سے)، کوتوال

صَحِیحُ النَّسَب

وہ جس کے شجرے میں کھوٹ نہ ہو، بے عیب نسب کا، شریف آدمی، نجب الطرفین

صَحِیحُ النَّسْل

وہ جس کے شجرے میں کھوٹ نہ ہو، بے عیب نسب کا، شریف آدمی، نجب الطرفین

شَحْنا

نفرت، دشمنی، مجازاً: لوہے کا ہتھیار

شاہَنْشاہِیَّت

شاہنشاہی نظامِ حكومت ، ملوكیت ، سامراج.

شِحْنَگی

شحنہ کا کام یا عہدہ

اردو، انگلش اور ہندی میں مِزَاج کے معانیدیکھیے

مِزَاج

mizaajमिज़ाज

اصل: عربی

وزن : 121

موضوعات: حیاتیات طب فقرہ

اشتقاق: مَزَجَ

مِزَاج کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • ملانے کی چیز، آمیزش
  • (طب) وہ کیفیت جو عناصر اربعہ کے باہم ملنے سے پیدا ہوتی ہے، جب یہ عناصر ٰآپس میں ملتے ہیں تو ان میں سے ہر ایک کی کیفیت گرمی و سردی اور خشکی و تری کے باہم ملنے سے اور ان کے فعل و افعال سے ان کی تیزی دور ہو جاتی ہے اور ایک نئی متوسط کیفیت پیدا ہو جاتی ہے یہی مزاج ہے
  • انسان کی طبیعت، ذہن کی حالت، جسمانی کیفیت
  • سرشت، فطرت، خمیر، افتاد طبیعت
  • خاصیت، اثر، خاصہ
  • (حیاتیات) رد عمل، تاثر (جسم وغیرہ کی خارجی مہیج)
  • عادت، خصلت
  • غرور، تکبر
  • ناز، نخرہ، بدمزاجی، چوچلا
  • مادہ، اصلیت، جوہر، حقیقت

صفت

  • ایسا شخص جس کی طبیعت میں آوارگی ہو، بدچلن، عیاش، شوقین مزاج

شعر

English meaning of mizaaj

मिज़ाज के हिंदी अर्थ

संज्ञा, पुल्लिंग

  • मिलाने की चीज़, मिलावट
  • (चिकित्सा) वह अवस्था जो 'अनासिर-ए-अर्बा' के परस्पर मिलने से पैदा होती है, जब यह तत्व आपस में मिलते हैं तो उनमें से हर एक की अवस्था गर्मी और सर्दी और शुष्कता और आर्द्रता के आपस में मिलने से और उनकी क्रियाओं से उनकी तेज़ी दूर हो जाती है और एक नई बीच की अवस्था पैदा हो जाती है यही मिज़ाज है

    विशेष - 'अनासिर-ए-अर्बा'= जिन चार तत्वों से शरीर का निर्माण होता है वे जल, अग्नि, वायु और पृथ्वी हैं

  • इंसान का स्वभाव, ज़ेहन की अवस्था, शारीरिक दशा
  • प्रकृति, स्वभाव, किसी पदार्थ या व्यक्ति की मूल प्रवृत्ति, स्वाभाविक झुकाव
  • विशेषता, प्रभाव, विशिष्टता
  • (जीव विज्ञान) प्रतिक्रिया, प्रभाव (शरीर इत्यादि का बाहरी विकास)
  • आदत, प्रकृति
  • ग़ुरूर, अहंकार
  • नाज़, स्त्रियों, सुंदरियों एवंं प्रमिकाओं के हाव-भाव और लक्षण, चिड़चिड़ापन, चोचला
  • पदार्थ, वास्तविकता, अणु, हक़ीक़त

विशेषण

  • ऐसा व्यक्ति जिसके स्वभाव में आवारगी हो, जिसका चाल-चलन अच्छा न हो, विलासी, मन बहलाने वाली चीज़ों में रुचि रखने वाला

مِزَاج سے متعلق دلچسپ معلومات

مزاج بعض لوگوں کا خیال ہے کہ پرسش حال کے محل پر یہ لفظ صرف واحد بولا جانا چاہئے۔ جوش صاحب اس پر سختی سے کاربند تھے اور کہتے تھے کہ کسی شخص کا مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، پھر ’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ کہنا بے معنی ہے، ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بولنا چاہئے۔ جوش صاحب کا اصراراصول زبان سے بے خبری ہی پر دال کہا جائے گا، کیوں کہ زبان میں منطق یا قیاس سے زیادہ سماع کی کارفرمائی ہے۔ جگن ناتھ آزاد کہتے ہیں کہ جوش صاحب یہ بھی کہتے تھے کہ محاورے کو منطق پر فوقیت ہے۔ یہ بات یقیناً سو فی صدی درست ہے، لیکن پھر جوش صاحب کے لئے اس اعتراض کا محل نہیں تھا کہ مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، اسے جمع کیوں بولا جائے؟ محاورے کے اعتبار سے ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بھی ٹھیک ہے، اور’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ بھی ٹھیک ہے۔اب کچھ مزید تفصیل ملاحظہ ہو: احترام کے لئے بہت سے لوگوں کے ساتھ ہم جمع کا صیغہ استعمال کرتے ہیں۔ کوئی پوچھتا ہے، ’’آپ کے ابا اب کیسے ہیں؟‘‘، یا ’’یا آپ کی اماں اب کیسی ہیں؟‘‘ تو کیا اس پر اعتراض کیا جائے کہ ابا اور اماں تو ایک ہی ہیں، پھر انھیں جمع کیوں بولاجاتا ہے؟ اصولی بات یہی ہے کہ اردو میں (بلکہ عربی فارسی میں بھی)اکثر احترام ظاہر کرنے کے لئے جمع استعمال کرتے ہیں۔ اسی لئے’’ابا/اماں‘‘ بھی جمع ہیں، ’’مزاج‘‘ بھی موقعے کے لحاظ سے جمع بولا جاسکتا ہے۔ ہم لوگ حسب ذیل قسم کے فقرے:’’اللہ میاں فرماتے ہیں‘‘، ’’اللہ میاں گناہ کو ناپسند کرتے ہیں‘‘، اسی اصول کے تحت بولتے ہیں۔ ایک صاحب نے اعتراض کیا ہے کہ ان فقروں میں شرک کا شائبہ ہے۔ ظاہر ہے کہ زبان کے اصول کا مذہب کے اصول سے کوئی تعلق نہیں۔ ورنہ ہم لوگ ’’صلواۃ‘‘ اور’’صلواتیں سنانا‘‘ کو دو بالکل الگ معنی میں کیوں بولتے، درحالیکہ ’’صلواتیں سنانا‘‘ بمعنی ’’برا بھلا کہنا، گالیاں دینا‘‘ میں اسلام کے عظیم الشان رکن صلواۃ کی تحقیرکا اعتراض وارد ہو سکتا ہے۔ لیکن یہ اعتراض غلط ہے۔اس طرح اعتراض لگائے جائیں گے تو ’’مفت کی توقاضی کو بھی حلال ہی‘‘ اور’’ریش قاضی‘‘ جیسے محاورے اور فقرے زبان سے باہر کرنے ہوں گے۔اور ظاہر ہے کہ زبان کا بھلا چاہنے والا کوئی یہ نہ چاہے گا۔ ناسخ نے’’ریش قاضی‘‘ کیا خوب استعمال کیا ہے اور’’مزاج‘‘ کے واحد یا جمع ہونے کے بارے میں ایک سند بھی مہیا کر دی ہے ؎ نہ پائی ریش قاضی تولیا عمامۂ مفتی مزاج ان مے فروشوں کا بھی کیا ہی لا ابالی ہے ناسخ کے شعر سے معلوم ہوتا ہے کہ’’مزاج‘‘ اگر ’’طینت‘‘ کے معنی میں بولا جائے تو واحد البتہ ہوگا۔ مندرجہ ذیل اشعار اس کی مزید تائید کرتے ہیں، داغ (۱) اور ذوق(۲) ؎ دل لگی کیجئے رقیبوں سے اس طرح کا مرا مزاج نہیں آگیا اصلاح پر ایسا زمانے کا مزاج تا زبان خامہ بھی آتا نہیں حرف دوا اقبال نے نظم ’’ایک گائے اور بکری‘‘ میں بکری اور گائے دونوں کی زبان سے ’’مزاج‘‘ کو جمع کہلایا ہے، اور داغ کے یہاں یہ واحد ہے (۱) اقبال (۲) داغ ؎ بڑی بی مزاج کیسے ہیں گائے بولی کہ خیر اچھے ہیں نہیں معلوم ایک مدت سے قاصد حال کچھ ان کا مزاج اچھا تو ہے یادش بخیر اس آفت جاں کا لیکن اب بعض محاوروں میں’’مزاج‘‘ کو جمع بھی بولنے کا رجحان ہوگیا ہے، مثلاً ’’ایک ڈانٹ ہی میں اس کے مزاج درست ہو گئے‘‘، یا ’’وہ ہم لوگوں سے نہیں ملتے، ان کے مزاج بہت ہیں‘‘، وغیرہ۔ایک حد تک یہ رجحان پہلے بھی تھا، چنانچہ قائم چاند پوری کا شعر ہے ؎ کچھ لگ چلا تھا رات میں بولا کہ خیر ہے حضرت مزاج آپ کے کیدھر بہک گئے ملحوظ رہے کہ ’’مزاج‘‘ کو ’’صحت‘‘ کے معنی میں بولتے تو ہیں، لیکن صرف استفسار کی حد تک۔ یعنی ’’ان کامزاج اب کیسا ہے؟‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت اب کیسی ہے؟‘‘ بالکل درست ہیں، لیکن ’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت ٹھیک نہیں‘‘ یا ’’وہ بیمار ہیں‘‘ نہیں ہوسکتے۔’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ہیں: ’’وہ اس وقت غصے میں ہیں‘‘، یا، ’’ان کا مزاج برہم ہے‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (مِزَاج)

نام

ای-میل

تبصرہ

مِزَاج

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone