تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"تھے" کے متعقلہ نتائج

تھے

رک : تے (= سے) .

نَہ کَہتے تھے

ہم تو کہتے تھے ، ہم نے تو سمجھایا تھا ، ہم نے تو پہلے ہی کہہ دیا تھا ، کسی کی ہدایت یا نصیحت پر عمل نہ کرنے سے نقصان ہوجانے پر ہدایت کرنے والا کہتا ہے ۔

دَس کَماتے تھے بِیس کھاتے تھے بَرْسات کے بَعْد گَھر آتے تھے

بہت فضول خرچی کرتے تھے.

ہَت تھے جانا

ہاتھ سے جانا ، قبضے سے نکلنا ۔

ہَم نَہ کَہتے تھے

جو کچھ ہم نے کہا تھا وہی ہوا

سَر تھے

اِبتدا سے ، پھر سے.

اِسی تھے

اسی غرض یا وجہ سے ، اسی لیے .

کیوں ہَم نَہ کَہتے تھے

۔ آخر وہی بات ہوئی جو ہم کہتے تھے۔ ؎

نَزدِیک تھے

نزدیک سے ، قریب سے ۔

آپَس تھے

آپس میں ، باہم دکر (آپس + دکنی: سے ) بمعنی آپس سے

تُم صَدْقے کیوں نَہ ہُوئے تھے

دوست سے اظہار نفرت یا اظہار الفت کے وقت بھی بطور استعارہؑ عداوت آمیز بولتے ہیں

حال ٹھار تھے رَہنا

حال ٹھکانے ہونا.

تُم صَدْقے گَئے تھے

دوست سے اظہار نفرت یا اظہار الفت کے وقت بھی بطور استعارہؑ عداوت آمیز بولتے ہیں

دانت تھے تو چَنے نَہ تھے، چَنے ہوئے تو دانت نَہِیں

جب جوانی تھی تو کچھ مقدور نہ تھا اور جب مقدور ہوا تو جوانی نہ رہی، بے وقت مراد حاصل ہونے پر بولتے ہیں

کَون دِن تھے

کیسا اچھا زمانہ تھا، کتنا عُمدہ وقت تھا، کیسے اچھّے دن تھے

ایکَس تھے ایک

ایک سے بڑھ کر ایک

جِیتے تھے تو راہ بَتاتے تھے اَب تو مَرے پَڑے ہیں

کبھی ہمارا شمار بھی دانش مندوں میں تھا اب تو بیکار ہو گئے ہیں.

وُہِ بھی کیا دِن تھے

کیا اچھا زمانہ تھا

جَب چَنے تھے تَب دانت نَہ تھے، جَب دانت ہُوئے تَب چَنے نَہِیں

جوانی میں غربت تھی لطف نہ اٹھایا، پیری میں دولت ملی اب لطف اٹھانے کی طاقت نہیں

جَب چَنے نَہ تھے تو دانت تھے ، جَب چَنے ہوئے تو دانت نَہِیں

رک : جب چنے تھے الخ ؛ بے وقت کسی چیز کا حاصل ہونا

کیا دِن تھے

کیسا اچھا زمانہ تھا، عجب زمانہ تھا

کیا کَم تھے

پہلے ہی بہت تھے ، کافی تھا ، اب اور ہو گیا (زیادتی ظاہر کرنے کے موقع پر مستعمل).

خُدا رَکْھتے تھے

ہمارا بھی اللہ ہے ، ہمارا بھی کوئی محافظ ہے.

سَر تھے پَگ لَگوں

سرتا پا ، سر سے پان٘و تک .

چَوبے گَئے تھے چَھبّے ہونے دُوبے ہو آئے

کوئی ترقی کے لیے کچھ کام کرے اور بجائے ترقی کے تنزل ہو جائے تو کہتے ہیں .

وہ تو ہَم سَمْجھے ہی تھے

ہمیں تو پہلے سے معلوم تھا

کَبھی تو ہَمارے بھی کوئی تھے

پرانا تعلق بھلا دیا

وہ کون دن تھے

وہ کیا اچھا زمانہ تھا، وہ کیا شاندار اور خوبصورت دن تھے

دَرَخْت بوئے تھے آم کے ، ہو گَئے بَبُول

جب نفح کی امید پر کام کرنے سے نقصان ہوجائے تو کہتے ہیں .

آئے تھے ہَر بَھجْنے کو اور اَوٹَن لَگے کَپاس

جو کرنا چاہیے تھا اس کے خلاف کرنے لگے، دین کے بہانے دُنیا کمانے لگے

کیا کیا اِرادے تھے

بہت ارادے تھے ، حسرت نہ نکلی.

مُکھ تھے پُھول جَھڑنا

رک : منَھ سے پھول جھڑنا ۔

کیا پَٹاک پَڑے تھے

کیسا غُل ہنگامہ ہوتا تھا ، کیا رونق یا خوش حالی ہوئی تھی ، کچھ بھی نہ تھا.

گَئے وُہ دِن جَب خَلِیل خاں فاخْتَہ مارتے تھے

وہ دن نکل گئے جب خلیل خاں عیش کرتے تھے

گَئے وہ دِن جو خَلِیل خاں فاخْتَہ مارتے تھے

خوش اقبالی کا زمانہ جاتا رہا ، اب ادبار کا زمانہ ہے.

اِتْنی بی لے کَر آئے تھے

رک : اتنی ہی تھی

روزَہ چُھڑانے گَئے تھے نَماز گَلے پَڑی

جب ایک مشکل سے بچنے کی کوشش میں دوسری مشکل سر پڑے تو اس وقت کہتے ہیں.

سَدا مِیاں گھوڑے ہی تو رَکْھتے تھے

جب کوئی شخص اپنی بساط سے باہر قدم رکھتا ہے اور تعلّی یا اپنی بڑائی بیان کرتا ہے تو ازراہِ طنز کہتے ہیں

وُہ دِن گَئے جَب خَلِیل خاں فاخْتَہ مارا کَرتے تھے

اقبال مندی اور خوشحالی کا زمانہ گزر گیا

وہ دن کیا تھے

۔کیا اچھا زمانہ تھا۔

وہ کَمبَل ہی گَئے جِس میں تِل بَنْدھتے تھے

اب وہ چیز ہی نہیں جس کی وجہ سے لوگ متوجہ ہوتے تھے

گَئے تھے روزہ چُھڑانے نَماز گَلے پَڑی

ایک کام سے پیچھا چھڑانا چاہا دوسرا ذمے آ پڑا

صُورَت میں لال لَگے تھے

(طنزاً) بہت خوبصورت تھا (عموماً کیا کے ساتھ مستعمل)۔

کیا آگ لینے آئے تھے

بہت تھوڑی دیر کے لیے آنا، آتے ہی پلٹ جانا

کیا آگ لینے آئے تھے

جب کوئی شخص آ کر فوراً چلا جاتا ہے اس کے بارے میں طنزاً کہتے ہیں.

کیا آگ لینے آئے تھے

۔جب کوئی شخص فوراً آکر چلا جاتا ہے اس کی نسبت طنزاً کہتے ہیں۔

اُونْٹ دغْتے تھے مَکَّڑ بھی دَغْنے آئے

اعلیٰ کو دیکھ کر ادنیٰ بھی ان کی ریس کرنے لگے .

دادا جان پَرائے بَردے آزاد کَرْتے تھے

شیخی مارنے والے کے مُتعلق کہتے ہیں

روزے چُھڑانے گَئے تھے نَماز گَلے پَڑی

ایک کام سے پیچھا چھڑانا چاہا دوسرا ذمے آ پڑا

گَئے تھے روزے چُھڑانے نَماز گَلے پَڑی

رک : گئے تھے نماز بَخْشْوانے روزے گلے پڑ گئے ، ایک کام سے جان چھڑاتے چھڑاتے ایک اور کام مل جائے تو کہتے ہیں.

وہ دِن گَئے کہ خَلِیل خاں فاخْتَہ مارا کَرتے تھے

اقبال کا زمانہ گزرگیا، وہ دن نہیں رہے، وہ زمانہ نہیں رہے

ہمارے بڑے پرائے بردے آزاد کرتے تھے

جو شخص خود کچھ نہ ہو اور باپ دادا کے نام پر اترائے اس کے متعلق کہتے ہیں

گَئے تھے نَماز مُعاف کَرانے اُلٹے روزے گَلے پَڑے

ایک مشکل سے بچنا چاہا ، دوسری مشکل اس سے زیادہ آ پڑی ، ایک کام سے عذر کیا دوسرا کام اور سپرد ہوا ، اُلٹ لینے کے دینے پڑ گئے.

رونے ہی کو تھے اِتْنے میں آ گَیا بھائی

رونے کے لیے بہانہ مِل گیا ، خفا تو تھے ہی تکرار سے اور بھی اِشارہ ہو گیا زبردستی کسی سے چھیڑ چھاڑ کرنا یعنی اُون٘گتے کو ٹھیلتے کا بہانا ہو گیا

گَئے تھے نَماز بَخْشوانے ، روزے گَلے پَڑے

while trying to avoid a difficult task one is burdened with yet another one

یِہ تو اَچّھے تھے اُوپر والوں نے بِگاڑ دِیا

یہ تو اچھے آدمی تھے دوسرے لوگوں نے اسے خراب کر دیا ہے

نَماز چُھڑانے گَئے تھے روزے گَلے پَڑ ے

ایک کام سے پیچھا چھڑانا چاہا دوسرا ذمے آ پڑا

وہ مَنڈھی جاتی رَہی جَہاں اَتِیت رَہتے تھے

وہی نہیں رہے جن سے فائدہ اٹھاتے تھے، وہ بنیاد ہی ختم ہو گئی ہے

وُہ دِن گَئے جَب خَلِیل خاں فاخْتَہ اُڑایا کَرتے تھے

وہ دن نکل گئے جب خلیل خاں عیش کرتے تھے

گَئے تھے نَماز بَخْشْوانے اُلٹے روزے گَلے پَڑے

ایک مشکل سے بچنا چاہا ، دوسری مشکل اس سے زیادہ آ پڑی ، ایک کام سے عذر کیا دوسرا کام اور سپرد ہوا ، اُلٹ لینے کے دینے پڑ گئے.

اردو، انگلش اور ہندی میں تھے کے معانیدیکھیے

تھے

theथे

وزن : 2

  • Roman
  • Urdu

تھے کے اردو معانی

فعل، قدیم/فرسودہ

  • رک : تے (= سے) .

شعر

English meaning of the

Verb, Archaic

  • was
  • were

تلاش کیے گیے لفظ سے متعلق

تھے

رک : تے (= سے) .

نَہ کَہتے تھے

ہم تو کہتے تھے ، ہم نے تو سمجھایا تھا ، ہم نے تو پہلے ہی کہہ دیا تھا ، کسی کی ہدایت یا نصیحت پر عمل نہ کرنے سے نقصان ہوجانے پر ہدایت کرنے والا کہتا ہے ۔

دَس کَماتے تھے بِیس کھاتے تھے بَرْسات کے بَعْد گَھر آتے تھے

بہت فضول خرچی کرتے تھے.

ہَت تھے جانا

ہاتھ سے جانا ، قبضے سے نکلنا ۔

ہَم نَہ کَہتے تھے

جو کچھ ہم نے کہا تھا وہی ہوا

سَر تھے

اِبتدا سے ، پھر سے.

اِسی تھے

اسی غرض یا وجہ سے ، اسی لیے .

کیوں ہَم نَہ کَہتے تھے

۔ آخر وہی بات ہوئی جو ہم کہتے تھے۔ ؎

نَزدِیک تھے

نزدیک سے ، قریب سے ۔

آپَس تھے

آپس میں ، باہم دکر (آپس + دکنی: سے ) بمعنی آپس سے

تُم صَدْقے کیوں نَہ ہُوئے تھے

دوست سے اظہار نفرت یا اظہار الفت کے وقت بھی بطور استعارہؑ عداوت آمیز بولتے ہیں

حال ٹھار تھے رَہنا

حال ٹھکانے ہونا.

تُم صَدْقے گَئے تھے

دوست سے اظہار نفرت یا اظہار الفت کے وقت بھی بطور استعارہؑ عداوت آمیز بولتے ہیں

دانت تھے تو چَنے نَہ تھے، چَنے ہوئے تو دانت نَہِیں

جب جوانی تھی تو کچھ مقدور نہ تھا اور جب مقدور ہوا تو جوانی نہ رہی، بے وقت مراد حاصل ہونے پر بولتے ہیں

کَون دِن تھے

کیسا اچھا زمانہ تھا، کتنا عُمدہ وقت تھا، کیسے اچھّے دن تھے

ایکَس تھے ایک

ایک سے بڑھ کر ایک

جِیتے تھے تو راہ بَتاتے تھے اَب تو مَرے پَڑے ہیں

کبھی ہمارا شمار بھی دانش مندوں میں تھا اب تو بیکار ہو گئے ہیں.

وُہِ بھی کیا دِن تھے

کیا اچھا زمانہ تھا

جَب چَنے تھے تَب دانت نَہ تھے، جَب دانت ہُوئے تَب چَنے نَہِیں

جوانی میں غربت تھی لطف نہ اٹھایا، پیری میں دولت ملی اب لطف اٹھانے کی طاقت نہیں

جَب چَنے نَہ تھے تو دانت تھے ، جَب چَنے ہوئے تو دانت نَہِیں

رک : جب چنے تھے الخ ؛ بے وقت کسی چیز کا حاصل ہونا

کیا دِن تھے

کیسا اچھا زمانہ تھا، عجب زمانہ تھا

کیا کَم تھے

پہلے ہی بہت تھے ، کافی تھا ، اب اور ہو گیا (زیادتی ظاہر کرنے کے موقع پر مستعمل).

خُدا رَکْھتے تھے

ہمارا بھی اللہ ہے ، ہمارا بھی کوئی محافظ ہے.

سَر تھے پَگ لَگوں

سرتا پا ، سر سے پان٘و تک .

چَوبے گَئے تھے چَھبّے ہونے دُوبے ہو آئے

کوئی ترقی کے لیے کچھ کام کرے اور بجائے ترقی کے تنزل ہو جائے تو کہتے ہیں .

وہ تو ہَم سَمْجھے ہی تھے

ہمیں تو پہلے سے معلوم تھا

کَبھی تو ہَمارے بھی کوئی تھے

پرانا تعلق بھلا دیا

وہ کون دن تھے

وہ کیا اچھا زمانہ تھا، وہ کیا شاندار اور خوبصورت دن تھے

دَرَخْت بوئے تھے آم کے ، ہو گَئے بَبُول

جب نفح کی امید پر کام کرنے سے نقصان ہوجائے تو کہتے ہیں .

آئے تھے ہَر بَھجْنے کو اور اَوٹَن لَگے کَپاس

جو کرنا چاہیے تھا اس کے خلاف کرنے لگے، دین کے بہانے دُنیا کمانے لگے

کیا کیا اِرادے تھے

بہت ارادے تھے ، حسرت نہ نکلی.

مُکھ تھے پُھول جَھڑنا

رک : منَھ سے پھول جھڑنا ۔

کیا پَٹاک پَڑے تھے

کیسا غُل ہنگامہ ہوتا تھا ، کیا رونق یا خوش حالی ہوئی تھی ، کچھ بھی نہ تھا.

گَئے وُہ دِن جَب خَلِیل خاں فاخْتَہ مارتے تھے

وہ دن نکل گئے جب خلیل خاں عیش کرتے تھے

گَئے وہ دِن جو خَلِیل خاں فاخْتَہ مارتے تھے

خوش اقبالی کا زمانہ جاتا رہا ، اب ادبار کا زمانہ ہے.

اِتْنی بی لے کَر آئے تھے

رک : اتنی ہی تھی

روزَہ چُھڑانے گَئے تھے نَماز گَلے پَڑی

جب ایک مشکل سے بچنے کی کوشش میں دوسری مشکل سر پڑے تو اس وقت کہتے ہیں.

سَدا مِیاں گھوڑے ہی تو رَکْھتے تھے

جب کوئی شخص اپنی بساط سے باہر قدم رکھتا ہے اور تعلّی یا اپنی بڑائی بیان کرتا ہے تو ازراہِ طنز کہتے ہیں

وُہ دِن گَئے جَب خَلِیل خاں فاخْتَہ مارا کَرتے تھے

اقبال مندی اور خوشحالی کا زمانہ گزر گیا

وہ دن کیا تھے

۔کیا اچھا زمانہ تھا۔

وہ کَمبَل ہی گَئے جِس میں تِل بَنْدھتے تھے

اب وہ چیز ہی نہیں جس کی وجہ سے لوگ متوجہ ہوتے تھے

گَئے تھے روزہ چُھڑانے نَماز گَلے پَڑی

ایک کام سے پیچھا چھڑانا چاہا دوسرا ذمے آ پڑا

صُورَت میں لال لَگے تھے

(طنزاً) بہت خوبصورت تھا (عموماً کیا کے ساتھ مستعمل)۔

کیا آگ لینے آئے تھے

بہت تھوڑی دیر کے لیے آنا، آتے ہی پلٹ جانا

کیا آگ لینے آئے تھے

جب کوئی شخص آ کر فوراً چلا جاتا ہے اس کے بارے میں طنزاً کہتے ہیں.

کیا آگ لینے آئے تھے

۔جب کوئی شخص فوراً آکر چلا جاتا ہے اس کی نسبت طنزاً کہتے ہیں۔

اُونْٹ دغْتے تھے مَکَّڑ بھی دَغْنے آئے

اعلیٰ کو دیکھ کر ادنیٰ بھی ان کی ریس کرنے لگے .

دادا جان پَرائے بَردے آزاد کَرْتے تھے

شیخی مارنے والے کے مُتعلق کہتے ہیں

روزے چُھڑانے گَئے تھے نَماز گَلے پَڑی

ایک کام سے پیچھا چھڑانا چاہا دوسرا ذمے آ پڑا

گَئے تھے روزے چُھڑانے نَماز گَلے پَڑی

رک : گئے تھے نماز بَخْشْوانے روزے گلے پڑ گئے ، ایک کام سے جان چھڑاتے چھڑاتے ایک اور کام مل جائے تو کہتے ہیں.

وہ دِن گَئے کہ خَلِیل خاں فاخْتَہ مارا کَرتے تھے

اقبال کا زمانہ گزرگیا، وہ دن نہیں رہے، وہ زمانہ نہیں رہے

ہمارے بڑے پرائے بردے آزاد کرتے تھے

جو شخص خود کچھ نہ ہو اور باپ دادا کے نام پر اترائے اس کے متعلق کہتے ہیں

گَئے تھے نَماز مُعاف کَرانے اُلٹے روزے گَلے پَڑے

ایک مشکل سے بچنا چاہا ، دوسری مشکل اس سے زیادہ آ پڑی ، ایک کام سے عذر کیا دوسرا کام اور سپرد ہوا ، اُلٹ لینے کے دینے پڑ گئے.

رونے ہی کو تھے اِتْنے میں آ گَیا بھائی

رونے کے لیے بہانہ مِل گیا ، خفا تو تھے ہی تکرار سے اور بھی اِشارہ ہو گیا زبردستی کسی سے چھیڑ چھاڑ کرنا یعنی اُون٘گتے کو ٹھیلتے کا بہانا ہو گیا

گَئے تھے نَماز بَخْشوانے ، روزے گَلے پَڑے

while trying to avoid a difficult task one is burdened with yet another one

یِہ تو اَچّھے تھے اُوپر والوں نے بِگاڑ دِیا

یہ تو اچھے آدمی تھے دوسرے لوگوں نے اسے خراب کر دیا ہے

نَماز چُھڑانے گَئے تھے روزے گَلے پَڑ ے

ایک کام سے پیچھا چھڑانا چاہا دوسرا ذمے آ پڑا

وہ مَنڈھی جاتی رَہی جَہاں اَتِیت رَہتے تھے

وہی نہیں رہے جن سے فائدہ اٹھاتے تھے، وہ بنیاد ہی ختم ہو گئی ہے

وُہ دِن گَئے جَب خَلِیل خاں فاخْتَہ اُڑایا کَرتے تھے

وہ دن نکل گئے جب خلیل خاں عیش کرتے تھے

گَئے تھے نَماز بَخْشْوانے اُلٹے روزے گَلے پَڑے

ایک مشکل سے بچنا چاہا ، دوسری مشکل اس سے زیادہ آ پڑی ، ایک کام سے عذر کیا دوسرا کام اور سپرد ہوا ، اُلٹ لینے کے دینے پڑ گئے.

اطلاع : ریختہ ڈکشنری کا یہ BETA ورژن ہے اور آزمائش کے لیے باضابطہ اشاعت سے پہلے جاری کیا گیا ہے۔کسی بھی قسم کے تضاد اور غلطیوں کی اصلاح کے لیے اپنے تجاویز و آرا ہمیں dictionary@rekhta.org پر ارسال کیجیے۔ یا رائے زنی کیجیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (تھے)

نام

ای-میل

تبصرہ

تھے

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)

اطلاعات اور معلومات حاصل کرنے کے لیے رکنیت لیں

رکن بنئے
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone