تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"مِزَاج" کے متعقلہ نتائج

گُوں

رنگ، قسم، طرز، طرح ، طرز کے معنوں میں، عموماً مرکبات میں جزو دوم کے طور پر مستعمل جیسے گگوں، نیل گوں، گندم گوں وغیرہ

گَوں

gun

بَنْدُوق

گُن

اچھی عادت یا خصلت، وصف، صفت، جوہر، خوبی، کمال، مدح و ثنا، توصیف و تعریف

گُونگی

وہ عورت جو بولنے سے معذور ہو

گون

ایک ایسی رسی جس سے کشتی کو کھینچتے ہیں

گاں

مرکبات میں آکر معانی ذیل میں مستعمل ہے، حرف لیاقت جیسے شائیگاں، تعیّن عدد کے لئے جیسے دوگاں

گُناہ

خطا، قصور، لغزش

گِیں

اسما کے بعد مرکبات میں آتا ہے اور پربھرا ہوا کے معنی دیتا ہے جیسے غمگیں۔ سُرْمَگیں

غِیں

نشہ بازوں کی وہ مغرورانہ آواز جو نشے کی ترنگ میں نکلتی ہے ، حالت بے ہوشی و غنودگی کی آواز.

گُنَہ

معصیت، خدا و رسول کی نافرمانی، قصور، خطا، جرم، عصیان

غُنْچَہ

گل نا شگفتہ، بن کھلا پھول، بند کلی، کلی

gun-shy

بَندُوق سے خوفزدہ

gun dog

بَندُوق شِکار کُتّا

گُناہوں

خطا، قصور، لغزش، جرم، ناپسندیدہ فعل، فعلِ ممنوعہ، بُری بات، ایسا فعل جس کا کرنے والا مستحق سزا ہو، ایسا فعل کرنا جو شرعاً ممنوع ہو

گون

ایک قسم کا لمبا اور بیچ میں سے کھلا ہوا سامان لادنے کا موٹے کپڑے کا تھیلا جو عموماً چھٹی یا پالان کے اوپر بیل یا لدّو جانور کی کمر پر دونوں طرف لٹکتا ہوا ڈال دیا جاتا ہے، دو رخی بوری

goon

بے وُقُوف

گُن گان

کسی کی تعریف میں گایا جانے والا گیت، تعریف، مدح، کسی کی خوبیوں کی تعریف کرنا

گُن ہار

گُن والا ، خوبیوں والا.

گُن دینا

نیکی یا خوبی عطا کرنا ، نفع پہنچانا ؛ احسان اُتارنا

گُناہی

مجرم، گنہ گار، خطار وار

گُن والا

گُن مان ، جس میں بہت سی صلاحیتیں ہوں ، خوبیوں والا ، قابل.

gun carriage

توپ گاڑی

گُن گَلی

رک : گن کلی.

گُن گُن

آہستہ آہستہ گانا یا پڑھنا، بھنبھناہٹ، اپنے آپ باتیں کرنا، ناک میں بولنا

گُن گِیان

علم و ہنر ، علم و دانش ، سوجھ بوجھ ، عقل و فہم ، دانائی ، لیاقت ، زیرکی.

غُن غُن

رک : گُن گُن.

گَن کاٹَن

بھک سے اُڑ جانے والی روئی ، آتش گیر مادّہ جسے روئی کو گندھک کے تیزاب میں تر کر کے بناتے ہیں ، بارودی روئی.

گَن اَٹَیک

(عموماً طیاروں کا) بندوق سے خاص انداز میں حملہ کرنا.

گُن مالا

ایک راگ کا نام.

گُن نِدھان

سہارا ، آسرا ، تکیہ ؛ (مجازاً) صاحبِ ہنر و خوبی ، خوبیوں سے بھرا ہوا ، ہُنر مند.

گُن کاری

وہ جس میں اچھے گن یا خاصیتیں ہوں، نیک، پارسا؛ ہمدرد، مدد کرنے والا، فائدہ مند؛ مفید، موثر، بااثر

گُن گِنْنا

گُن گانا ، کارنامے بیان کرنا.

گُن بَھرا

صاحبِ ہنر ، خوبیوں والا ، ہنر مند ؛ (طنزاً) شریر.

گُن بَھری

خوبیوں والی ، ہنر مند ؛ (طنزاً) شریر.

گُن بِدِّیا

علم و فن، علم و ہنر

گُن گانا

بہت تعریف کرنا، اوصاف بیان کرنا

گُن کَرْنا

فائدہ بخشنا، شفا بخشنا، صحت بخشنا، مؤثر ہونا، بھلائی کرنا، نیکی کرنا، نیک سلوک کرنا

گُن پَکَڑنا

ہنر مند ہونا ، باشعور ہونا ، خوبی ، نیک یا ہنر وغیرہ اختیار کرنا.

گُن باچَک

صفت

گُن مانْنا

احسان ماننا، شکر گذار ہونا

گُن پارْکی

قدر شناس ، ہنر پر کھنے والا.

گُن گِیانی

صاحبِ علم و ہنر.

گُن گُن کَرنا

گنگنانا ؛ بھنبھنانا .

گُن بَھرنا

خوبیاں دینا ، علم و ہنر عطا کرنا.

گُن دِکھانا

ہنر دکھانا ، کمال دکھانا ، مہارت کا مظاہرہ کرنا.

گُن سَنگھار

علم و دانش کی آرائش ، خلاصۂ خوبی ، خوبی کا نچوڑ.

گَن بوٹ

جنگی کشتی یا چھوٹا جنگی بحری جہاز جس پر اس کی جسامت کے لحاظ سے نسبتاً بھاری توپیں چڑھی ہوتی ہیں اور جو کم گہرے پانی میں استعمال کیا جاتا ہے.

گُن چھانڈْنا

خوبیاں چھوڑ دینا ، گُن بیان نہ کرنا

گُنَہ گار

خطاوار، قصوروار، مجرم، گناہ کرنے والا، عاصی، بدکار، خدا کی نافرمانی کرنے والا

گَن میٹَل

تانبے اور ران٘گ کی مرّکب دھات جس سے توپ بنتی ہے.

گُن اَوگُن

عیب وہنر، خوبی اور بُرائی

گُن تَرَنگ

(موسیقی) ماہر سازندہ ، ماہر بجانے والا.

گُنی

گُن والا، کسی علم یا فن میں ماہر، ہنرمند، کامل، فاضل، سیانا

گُنگاں

ستائش، تعریف یا توصیف، گُن گانا

گُن گِنْتی زَنْجِیر

(الجبرا) سلسلۂ ہندسیہ

گُنْدا

موٹا ، دبیز.

گُنْدی

ایک پھول کانام

گنجائش

سمائی، کھپت، سمانے کی جگہ، وسعت

گُن کا پَلْٹا دینا

احسان اُتارنا ، بدلہ چُکانا

اردو، انگلش اور ہندی میں مِزَاج کے معانیدیکھیے

مِزَاج

mizaajमिज़ाज

اصل: عربی

وزن : 121

موضوعات: حیاتیات طب فقرہ

اشتقاق: مَزَجَ

مِزَاج کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • ملانے کی چیز، آمیزش
  • (طب) وہ کیفیت جو عناصر اربعہ کے باہم ملنے سے پیدا ہوتی ہے، جب یہ عناصر ٰآپس میں ملتے ہیں تو ان میں سے ہر ایک کی کیفیت گرمی و سردی اور خشکی و تری کے باہم ملنے سے اور ان کے فعل و افعال سے ان کی تیزی دور ہو جاتی ہے اور ایک نئی متوسط کیفیت پیدا ہو جاتی ہے یہی مزاج ہے
  • انسان کی طبیعت، ذہن کی حالت، جسمانی کیفیت
  • سرشت، فطرت، خمیر، افتاد طبیعت
  • خاصیت، اثر، خاصہ
  • (حیاتیات) رد عمل، تاثر (جسم وغیرہ کی خارجی مہیج)
  • عادت، خصلت
  • غرور، تکبر
  • ناز، نخرہ، بدمزاجی، چوچلا
  • مادہ، اصلیت، جوہر، حقیقت

صفت

  • ایسا شخص جس کی طبیعت میں آوارگی ہو، بدچلن، عیاش، شوقین مزاج

شعر

English meaning of mizaaj

मिज़ाज के हिंदी अर्थ

संज्ञा, पुल्लिंग

  • मिलाने की चीज़, मिलावट
  • (चिकित्सा) वह अवस्था जो 'अनासिर-ए-अर्बा' के परस्पर मिलने से पैदा होती है, जब यह तत्व आपस में मिलते हैं तो उनमें से हर एक की अवस्था गर्मी और सर्दी और शुष्कता और आर्द्रता के आपस में मिलने से और उनकी क्रियाओं से उनकी तेज़ी दूर हो जाती है और एक नई बीच की अवस्था पैदा हो जाती है यही मिज़ाज है

    विशेष - 'अनासिर-ए-अर्बा'= जिन चार तत्वों से शरीर का निर्माण होता है वे जल, अग्नि, वायु और पृथ्वी हैं

  • इंसान का स्वभाव, ज़ेहन की अवस्था, शारीरिक दशा
  • प्रकृति, स्वभाव, किसी पदार्थ या व्यक्ति की मूल प्रवृत्ति, स्वाभाविक झुकाव
  • विशेषता, प्रभाव, विशिष्टता
  • (जीव विज्ञान) प्रतिक्रिया, प्रभाव (शरीर इत्यादि का बाहरी विकास)
  • आदत, प्रकृति
  • ग़ुरूर, अहंकार
  • नाज़, स्त्रियों, सुंदरियों एवंं प्रमिकाओं के हाव-भाव और लक्षण, चिड़चिड़ापन, चोचला
  • पदार्थ, वास्तविकता, अणु, हक़ीक़त

विशेषण

  • ऐसा व्यक्ति जिसके स्वभाव में आवारगी हो, जिसका चाल-चलन अच्छा न हो, विलासी, मन बहलाने वाली चीज़ों में रुचि रखने वाला

مِزَاج سے متعلق دلچسپ معلومات

مزاج بعض لوگوں کا خیال ہے کہ پرسش حال کے محل پر یہ لفظ صرف واحد بولا جانا چاہئے۔ جوش صاحب اس پر سختی سے کاربند تھے اور کہتے تھے کہ کسی شخص کا مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، پھر ’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ کہنا بے معنی ہے، ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بولنا چاہئے۔ جوش صاحب کا اصراراصول زبان سے بے خبری ہی پر دال کہا جائے گا، کیوں کہ زبان میں منطق یا قیاس سے زیادہ سماع کی کارفرمائی ہے۔ جگن ناتھ آزاد کہتے ہیں کہ جوش صاحب یہ بھی کہتے تھے کہ محاورے کو منطق پر فوقیت ہے۔ یہ بات یقیناً سو فی صدی درست ہے، لیکن پھر جوش صاحب کے لئے اس اعتراض کا محل نہیں تھا کہ مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، اسے جمع کیوں بولا جائے؟ محاورے کے اعتبار سے ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بھی ٹھیک ہے، اور’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ بھی ٹھیک ہے۔اب کچھ مزید تفصیل ملاحظہ ہو: احترام کے لئے بہت سے لوگوں کے ساتھ ہم جمع کا صیغہ استعمال کرتے ہیں۔ کوئی پوچھتا ہے، ’’آپ کے ابا اب کیسے ہیں؟‘‘، یا ’’یا آپ کی اماں اب کیسی ہیں؟‘‘ تو کیا اس پر اعتراض کیا جائے کہ ابا اور اماں تو ایک ہی ہیں، پھر انھیں جمع کیوں بولاجاتا ہے؟ اصولی بات یہی ہے کہ اردو میں (بلکہ عربی فارسی میں بھی)اکثر احترام ظاہر کرنے کے لئے جمع استعمال کرتے ہیں۔ اسی لئے’’ابا/اماں‘‘ بھی جمع ہیں، ’’مزاج‘‘ بھی موقعے کے لحاظ سے جمع بولا جاسکتا ہے۔ ہم لوگ حسب ذیل قسم کے فقرے:’’اللہ میاں فرماتے ہیں‘‘، ’’اللہ میاں گناہ کو ناپسند کرتے ہیں‘‘، اسی اصول کے تحت بولتے ہیں۔ ایک صاحب نے اعتراض کیا ہے کہ ان فقروں میں شرک کا شائبہ ہے۔ ظاہر ہے کہ زبان کے اصول کا مذہب کے اصول سے کوئی تعلق نہیں۔ ورنہ ہم لوگ ’’صلواۃ‘‘ اور’’صلواتیں سنانا‘‘ کو دو بالکل الگ معنی میں کیوں بولتے، درحالیکہ ’’صلواتیں سنانا‘‘ بمعنی ’’برا بھلا کہنا، گالیاں دینا‘‘ میں اسلام کے عظیم الشان رکن صلواۃ کی تحقیرکا اعتراض وارد ہو سکتا ہے۔ لیکن یہ اعتراض غلط ہے۔اس طرح اعتراض لگائے جائیں گے تو ’’مفت کی توقاضی کو بھی حلال ہی‘‘ اور’’ریش قاضی‘‘ جیسے محاورے اور فقرے زبان سے باہر کرنے ہوں گے۔اور ظاہر ہے کہ زبان کا بھلا چاہنے والا کوئی یہ نہ چاہے گا۔ ناسخ نے’’ریش قاضی‘‘ کیا خوب استعمال کیا ہے اور’’مزاج‘‘ کے واحد یا جمع ہونے کے بارے میں ایک سند بھی مہیا کر دی ہے ؎ نہ پائی ریش قاضی تولیا عمامۂ مفتی مزاج ان مے فروشوں کا بھی کیا ہی لا ابالی ہے ناسخ کے شعر سے معلوم ہوتا ہے کہ’’مزاج‘‘ اگر ’’طینت‘‘ کے معنی میں بولا جائے تو واحد البتہ ہوگا۔ مندرجہ ذیل اشعار اس کی مزید تائید کرتے ہیں، داغ (۱) اور ذوق(۲) ؎ دل لگی کیجئے رقیبوں سے اس طرح کا مرا مزاج نہیں آگیا اصلاح پر ایسا زمانے کا مزاج تا زبان خامہ بھی آتا نہیں حرف دوا اقبال نے نظم ’’ایک گائے اور بکری‘‘ میں بکری اور گائے دونوں کی زبان سے ’’مزاج‘‘ کو جمع کہلایا ہے، اور داغ کے یہاں یہ واحد ہے (۱) اقبال (۲) داغ ؎ بڑی بی مزاج کیسے ہیں گائے بولی کہ خیر اچھے ہیں نہیں معلوم ایک مدت سے قاصد حال کچھ ان کا مزاج اچھا تو ہے یادش بخیر اس آفت جاں کا لیکن اب بعض محاوروں میں’’مزاج‘‘ کو جمع بھی بولنے کا رجحان ہوگیا ہے، مثلاً ’’ایک ڈانٹ ہی میں اس کے مزاج درست ہو گئے‘‘، یا ’’وہ ہم لوگوں سے نہیں ملتے، ان کے مزاج بہت ہیں‘‘، وغیرہ۔ایک حد تک یہ رجحان پہلے بھی تھا، چنانچہ قائم چاند پوری کا شعر ہے ؎ کچھ لگ چلا تھا رات میں بولا کہ خیر ہے حضرت مزاج آپ کے کیدھر بہک گئے ملحوظ رہے کہ ’’مزاج‘‘ کو ’’صحت‘‘ کے معنی میں بولتے تو ہیں، لیکن صرف استفسار کی حد تک۔ یعنی ’’ان کامزاج اب کیسا ہے؟‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت اب کیسی ہے؟‘‘ بالکل درست ہیں، لیکن ’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت ٹھیک نہیں‘‘ یا ’’وہ بیمار ہیں‘‘ نہیں ہوسکتے۔’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ہیں: ’’وہ اس وقت غصے میں ہیں‘‘، یا، ’’ان کا مزاج برہم ہے‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (مِزَاج)

نام

ای-میل

تبصرہ

مِزَاج

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone