تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"مِزَاج" کے متعقلہ نتائج

چال

بانک تلوار کا سیدھا چرکا

چالیں

چال کی جمع، مرکبات میں مستعمل

چال ڈال

چال ڈھال ایک املا، روش، رویہ، طور و طریق، ڈھنگ، سج دھج ، ناز و انداز

چال دینا

شہ دینا، چست و پھرتیلا بنانا، تیز رفتار بنانا

چال ڈھال

چلنے رین٘گنے یا گھسٹنے کا فعل یا طرز، رفتار

چال پَڑْنا

بھگدڑ یا ہلچل مچنا

چال لَٹَک

ناز و انداز ، عشوہ و ادا .

چال اُڑانا

کسی کے امتیازی انداز یا اوصاف کو اپنانا، دوسرے کی خصوصیات اختیارکرنا (بیشتر بتکلف)، تقلید کرنا

چال ہونا

ناز و انداز ہونا ، طرز ہونا .

چال اُڑْوانا

چال اڑانا کا تعدیہ

چالے

چال، حرکتیں، رنگ ڈھنگ، روش، طرز

چال چَلَن

طور طریقہ، رنگ ڈھنگ

چال بِگَڑنا

رفتار خراب ہوجانا ، غلط راستے پر پڑ جانا، بے راہ ہوجانا .

چال پَکَڑنا

انداز کی نقل کرنا، تقلید کرنا، طریقہ اختیار کرنا

چال بَکَڑْنا

کسی خاص رَوِش یا انداز کی نقل کرنا ؛ تقلید کرنا ؛ طریقہ اختیار کرنا ؛ مشہور ہونا ؛ رائج ہونا .

چال جانْنا

داؤں سمجھنا، فریب کو سمجھنا

چال بِگاڑْنا

رَوِش بدلنا ؛ بے ڈھن٘گا پن اختیار کرنا ؛ آداب معاشرت کے خلاف ہونا ۔

چالا

(ون٘گائی) نیل کی ٹکیاں خشک کرنے کا بان٘س کا بنا ہوا ٹھاٹر یا ٹٹی ، دادار ، ٹکائی .

چالی

چالاک ، شریر ، چالیا ، فریبی.

چال دِکھاؤ

چلتے بنو، جاؤ ، چلے جاؤ (بے تکلفی یا طنز کے موقع پر مستعمل) .

چال کَرنا

چلا جانا ، چل دینا .

چال وِیوہار

چال چلن

چال مِلنا

چال رَہنا

چلتے رہنا .

چال دِکھانا

چلا جانا، سدھارنا، روانہ ہونا

چالُو

رائج، عام، مروج، جس کا رواج ہو، رسم و رواج کی رو سے مقبول یا نا ناقابل اعتراص

چال چَکَّر

دھوکا، فریب، حیلہ

چال چَلْنا

وضع یا طور طریقہ اختیار کرنا

چال میں آنا

فریب یا دھوکے میں آنا، دام میں آ جانا

چال کاٹْنا

شطرنج یا چوسر وغیرہ میں دوسرے کی چال کا جواب دینا، چال رد کرنا، چال کا توڑ کرنا

چال سِیدھی پَڑْنا

شطرنج کے کھیل وغیرہ یا تاش کے کھیل میں جیت ہونا، تدبیر کا کارگر ہونا

چال دِکْھلانا

چلا جانا، سدھارنا، روانہ ہونا

چال کُھلْنا

فریب کا پردہ چاک ہوجانا، دوسروں پر تدبیر کا کھل جانا

چال بِگَڑ جانا

رفتار خراب ہوجانا ، غلط راستے پر پڑ جانا، بے راہ ہوجانا .

چال سوچْنا

شطرنج کا مہرہ چلنے کے لیے دیر تک غور کرنا .

چال ہارْنا

مات کھانا .

چال کھیلْنا

دھوکا دینا، فریب کرنا

چال و چَلَن

چال چلن، طور طریقہ، رنگ ڈھنگ، روش، رویہ، عادت، خصلت

چال بَنانا

نازو ادا دکھانا، اٹھلانا .

چال بَتانا

فریب دینا، مکاری کرنا

چال چُوکْنا

تدبیر میں غلطی کرنا (سہویا خطا سے) راہ عمل میں بھول چوک ہونا

چال وَقْتی رَسْمَہ

(سائنس) موٹر کی حرکت کرنے کا پیمانہ، حرکت کے وقت کا گراف

چال بُھولْنا

حیران ہونا، ہکّا بکّا رہ چانا ؛ مات کھا جانا ؛ غلط راستے پر پڑ جانا ۔

چال نِکَلْنا

چال نکالنا (رک) کا لازم .

چال رَہ جانا

کمی رہ جانا، بھول ہوجانا

چالْنی

چھلنی، چھننی

چالْنا

۱. رک : چلنا ، انگے ہوکے عروج تے لے کر چالے ناسوت کی منزل سوں.

چال سِیکْھنا

کسی کی وضع اختیار کرنا، کسی کے چلنے کا طریقہ اختیار کرنا

چال سُوجْھنا

تدبیر یا منصوبہ خیال میں آنا، اچانک روشن خیال دماغ میں آنا

چالیسواں

چالیس (رک) سے منسوب یا متعلق، جو ترتیب کے لحاظ سے انتالیس کے بعد ہو، جس پر چالیس کی گنتی پوری ہو

چال نَئی ہونا

تازہ تر راہ اختیار کرنا

چال ڈھال دِکھانا

بانگی دکھانا، ہنر مندی پیش کرنا، طرز دکھانا

چال نِکالْنا

سوچ کر تدبیر نکالنا ، راہ سُوجھنا .

چال بَتْلانا

فریب دینا، مکاری کرنا

چال سِکھانا

ترکیب بتانا

چال سُجھانا

تدبیر بتانا

چال پَہ آنا

باتوں میں آنا، قابو میں آنا، ڈھب پرآجانا

چالِیسْویں

چالیسواں کی تانیث، چالیس سے منسوب یا متعلق، جو ترتیب کے لحاظ سے اُنتالیس کے بعد ہو، جس پر چالیس کی گنتی پوری ہو

چال کا فَتَر

(گھڑی سازی) گھنٹے یا گھڑی یا کسی مشین کی چابی لگانے کے لیے کام میں آنے والا فولادی پٹی کا کنڈلی نما بنا ہوا پرزہ جس کو چابی لگا کر پوری طرح کس دیتے ہیں اور اس کے مقررہ رفتار سے کھلنے کی قوت سے پرزے حرکت میں آت رہتے ہیں. اسی کو چال کا فنر کہتے ہیں گھڑیوں میں گھنٹے اور سیکنڈ کی سوئیوں کو بھی حرکت میں لاتا ہے.

چالِیا

چال باز، دمبازی کرنے کا عادی، فریبی، دھوکے باز

اردو، انگلش اور ہندی میں مِزَاج کے معانیدیکھیے

مِزَاج

mizaajमिज़ाज

اصل: عربی

وزن : 121

موضوعات: حیاتیات طب فقرہ

اشتقاق: مَزَجَ

مِزَاج کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • ملانے کی چیز، آمیزش
  • (طب) وہ کیفیت جو عناصر اربعہ کے باہم ملنے سے پیدا ہوتی ہے، جب یہ عناصر ٰآپس میں ملتے ہیں تو ان میں سے ہر ایک کی کیفیت گرمی و سردی اور خشکی و تری کے باہم ملنے سے اور ان کے فعل و افعال سے ان کی تیزی دور ہو جاتی ہے اور ایک نئی متوسط کیفیت پیدا ہو جاتی ہے یہی مزاج ہے
  • انسان کی طبیعت، ذہن کی حالت، جسمانی کیفیت
  • سرشت، فطرت، خمیر، افتاد طبیعت
  • خاصیت، اثر، خاصہ
  • (حیاتیات) رد عمل، تاثر (جسم وغیرہ کی خارجی مہیج)
  • عادت، خصلت
  • غرور، تکبر
  • ناز، نخرہ، بدمزاجی، چوچلا
  • مادہ، اصلیت، جوہر، حقیقت

صفت

  • ایسا شخص جس کی طبیعت میں آوارگی ہو، بدچلن، عیاش، شوقین مزاج

شعر

English meaning of mizaaj

मिज़ाज के हिंदी अर्थ

संज्ञा, पुल्लिंग

  • मिलाने की चीज़, मिलावट
  • (चिकित्सा) वह अवस्था जो 'अनासिर-ए-अर्बा' के परस्पर मिलने से पैदा होती है, जब यह तत्व आपस में मिलते हैं तो उनमें से हर एक की अवस्था गर्मी और सर्दी और शुष्कता और आर्द्रता के आपस में मिलने से और उनकी क्रियाओं से उनकी तेज़ी दूर हो जाती है और एक नई बीच की अवस्था पैदा हो जाती है यही मिज़ाज है

    विशेष - 'अनासिर-ए-अर्बा'= जिन चार तत्वों से शरीर का निर्माण होता है वे जल, अग्नि, वायु और पृथ्वी हैं

  • इंसान का स्वभाव, ज़ेहन की अवस्था, शारीरिक दशा
  • प्रकृति, स्वभाव, किसी पदार्थ या व्यक्ति की मूल प्रवृत्ति, स्वाभाविक झुकाव
  • विशेषता, प्रभाव, विशिष्टता
  • (जीव विज्ञान) प्रतिक्रिया, प्रभाव (शरीर इत्यादि का बाहरी विकास)
  • आदत, प्रकृति
  • ग़ुरूर, अहंकार
  • नाज़, स्त्रियों, सुंदरियों एवंं प्रमिकाओं के हाव-भाव और लक्षण, चिड़चिड़ापन, चोचला
  • पदार्थ, वास्तविकता, अणु, हक़ीक़त

विशेषण

  • ऐसा व्यक्ति जिसके स्वभाव में आवारगी हो, जिसका चाल-चलन अच्छा न हो, विलासी, मन बहलाने वाली चीज़ों में रुचि रखने वाला

مِزَاج سے متعلق دلچسپ معلومات

مزاج بعض لوگوں کا خیال ہے کہ پرسش حال کے محل پر یہ لفظ صرف واحد بولا جانا چاہئے۔ جوش صاحب اس پر سختی سے کاربند تھے اور کہتے تھے کہ کسی شخص کا مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، پھر ’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ کہنا بے معنی ہے، ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بولنا چاہئے۔ جوش صاحب کا اصراراصول زبان سے بے خبری ہی پر دال کہا جائے گا، کیوں کہ زبان میں منطق یا قیاس سے زیادہ سماع کی کارفرمائی ہے۔ جگن ناتھ آزاد کہتے ہیں کہ جوش صاحب یہ بھی کہتے تھے کہ محاورے کو منطق پر فوقیت ہے۔ یہ بات یقیناً سو فی صدی درست ہے، لیکن پھر جوش صاحب کے لئے اس اعتراض کا محل نہیں تھا کہ مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، اسے جمع کیوں بولا جائے؟ محاورے کے اعتبار سے ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بھی ٹھیک ہے، اور’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ بھی ٹھیک ہے۔اب کچھ مزید تفصیل ملاحظہ ہو: احترام کے لئے بہت سے لوگوں کے ساتھ ہم جمع کا صیغہ استعمال کرتے ہیں۔ کوئی پوچھتا ہے، ’’آپ کے ابا اب کیسے ہیں؟‘‘، یا ’’یا آپ کی اماں اب کیسی ہیں؟‘‘ تو کیا اس پر اعتراض کیا جائے کہ ابا اور اماں تو ایک ہی ہیں، پھر انھیں جمع کیوں بولاجاتا ہے؟ اصولی بات یہی ہے کہ اردو میں (بلکہ عربی فارسی میں بھی)اکثر احترام ظاہر کرنے کے لئے جمع استعمال کرتے ہیں۔ اسی لئے’’ابا/اماں‘‘ بھی جمع ہیں، ’’مزاج‘‘ بھی موقعے کے لحاظ سے جمع بولا جاسکتا ہے۔ ہم لوگ حسب ذیل قسم کے فقرے:’’اللہ میاں فرماتے ہیں‘‘، ’’اللہ میاں گناہ کو ناپسند کرتے ہیں‘‘، اسی اصول کے تحت بولتے ہیں۔ ایک صاحب نے اعتراض کیا ہے کہ ان فقروں میں شرک کا شائبہ ہے۔ ظاہر ہے کہ زبان کے اصول کا مذہب کے اصول سے کوئی تعلق نہیں۔ ورنہ ہم لوگ ’’صلواۃ‘‘ اور’’صلواتیں سنانا‘‘ کو دو بالکل الگ معنی میں کیوں بولتے، درحالیکہ ’’صلواتیں سنانا‘‘ بمعنی ’’برا بھلا کہنا، گالیاں دینا‘‘ میں اسلام کے عظیم الشان رکن صلواۃ کی تحقیرکا اعتراض وارد ہو سکتا ہے۔ لیکن یہ اعتراض غلط ہے۔اس طرح اعتراض لگائے جائیں گے تو ’’مفت کی توقاضی کو بھی حلال ہی‘‘ اور’’ریش قاضی‘‘ جیسے محاورے اور فقرے زبان سے باہر کرنے ہوں گے۔اور ظاہر ہے کہ زبان کا بھلا چاہنے والا کوئی یہ نہ چاہے گا۔ ناسخ نے’’ریش قاضی‘‘ کیا خوب استعمال کیا ہے اور’’مزاج‘‘ کے واحد یا جمع ہونے کے بارے میں ایک سند بھی مہیا کر دی ہے ؎ نہ پائی ریش قاضی تولیا عمامۂ مفتی مزاج ان مے فروشوں کا بھی کیا ہی لا ابالی ہے ناسخ کے شعر سے معلوم ہوتا ہے کہ’’مزاج‘‘ اگر ’’طینت‘‘ کے معنی میں بولا جائے تو واحد البتہ ہوگا۔ مندرجہ ذیل اشعار اس کی مزید تائید کرتے ہیں، داغ (۱) اور ذوق(۲) ؎ دل لگی کیجئے رقیبوں سے اس طرح کا مرا مزاج نہیں آگیا اصلاح پر ایسا زمانے کا مزاج تا زبان خامہ بھی آتا نہیں حرف دوا اقبال نے نظم ’’ایک گائے اور بکری‘‘ میں بکری اور گائے دونوں کی زبان سے ’’مزاج‘‘ کو جمع کہلایا ہے، اور داغ کے یہاں یہ واحد ہے (۱) اقبال (۲) داغ ؎ بڑی بی مزاج کیسے ہیں گائے بولی کہ خیر اچھے ہیں نہیں معلوم ایک مدت سے قاصد حال کچھ ان کا مزاج اچھا تو ہے یادش بخیر اس آفت جاں کا لیکن اب بعض محاوروں میں’’مزاج‘‘ کو جمع بھی بولنے کا رجحان ہوگیا ہے، مثلاً ’’ایک ڈانٹ ہی میں اس کے مزاج درست ہو گئے‘‘، یا ’’وہ ہم لوگوں سے نہیں ملتے، ان کے مزاج بہت ہیں‘‘، وغیرہ۔ایک حد تک یہ رجحان پہلے بھی تھا، چنانچہ قائم چاند پوری کا شعر ہے ؎ کچھ لگ چلا تھا رات میں بولا کہ خیر ہے حضرت مزاج آپ کے کیدھر بہک گئے ملحوظ رہے کہ ’’مزاج‘‘ کو ’’صحت‘‘ کے معنی میں بولتے تو ہیں، لیکن صرف استفسار کی حد تک۔ یعنی ’’ان کامزاج اب کیسا ہے؟‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت اب کیسی ہے؟‘‘ بالکل درست ہیں، لیکن ’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت ٹھیک نہیں‘‘ یا ’’وہ بیمار ہیں‘‘ نہیں ہوسکتے۔’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ہیں: ’’وہ اس وقت غصے میں ہیں‘‘، یا، ’’ان کا مزاج برہم ہے‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (مِزَاج)

نام

ای-میل

تبصرہ

مِزَاج

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone