تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"صاحِب" کے متعقلہ نتائج

آفَت

تیزوطرار، چالاک، شاطر

آفْتاب

ایک روشن گولا جو ہر صبح آسمان پر مشرق سے نکلتا اور شام کو مغرب میں ڈوبتا دکھائی دیتا ہے، نظام شمسی کا مرکزی کرہ، سورج، شمس، خورشید

آفَتی

۱. آفت زدہ ، مصیبت کا مارا

آفْتابی

وہ ایندھن (کوئلے، لکڑی کا بوادہ وغیرہ) جو انگیٹھی میں جلے

آفْتاوا

آفتابہ، ایک وضع کا لوٹا جس کے پیچھے گرفت کے واسطے ہتھی لگی ہوتی ہے اور منھ پرسرپوش ہوتا ہے (اسے عموماً منھ ہاتھ دھونے یا دھلاے کے کام میں لاتے ہیں)، لوٹا

آفَت کی

آفت کا (رک) کی تانیث.

آفْتابْچی

ہاتھ دھلانے والا ملازم

آفَت کار

مصیبت ڈھانے والا، رنج یا دکھ دینے والا

آفَت آنا

آج کل باغ میں وہ سرو سہی جاتا ہے آفت آتی نہیں بالاے صنوبر کس دن

آفَت خیز

آفت برپا کرنے والا

آفَت پَڑے

غارت ہو، ستیاناس جائے

آفَت طَلَب

بلا ومصیبت کا خواستگار، مصائب و مشکلات کو دعوت دینے والا

آفَت مارا

آفَت لانا

مصیبت ڈالنا، ستم توڑنا، غضب ڈھانا، مبتلائے مصیبت کرنا

آفَت جاں

مصیبت، مصیبت برداشت کرنا، صدمہ اٹھانا، دکھ سہنا، جان کا روگ، بلائے جان، جانی دشمن، معشوقِ طرح دار، معشوقہ، وبال

آفَت سَہنْا

صدمے کا تحمل کرنا، دکھ برداشت کرنا

آفَت کَٹْنا

مصیبت دفع ہونا، بلا ٹلنا

آفَت نَصِیب

مصیبت زدہ، ستم کش، بد قسمت، ستم نصیب

آفَت ٹَلنا

آفت ٹالنا کا لازم

آفَت اُٹْھنا

آفت اٹھانا (رک ) کا لازم .

آفَت پَڑْنا

مصیبت نازل ہونا، غضب ٹوٹنا

آفَت ڈالنْا

آفت پڑنا، بلا نازل کرنا، مصیبت میں ڈالنا

آفَت توڑْنا

ظلم یا ستم کرنا، غضب ڈھانا

آفَت بِیتْنا

ظلم و ستم گزرجانا، مصیبتیں پڑنا

آفَت ٹالنا

مصیبت سے بچانا، دشواری کو آسان کردینا

آفَت ڈھانا

رک : آفت توڑنا.

آفَت مَچنا

آفت مچانا (رک) کا لازم.

آفَت جوتْنا

ہنگامہ برپا کرنا

آفَت دیکْھنا

مصیبت دیکھنا، تکلیف دیکھنا، مشکلات کا سامنا کرنا

آفَت بَھرْنا

(قدیم) آفت برپا ہونا

آفَت جھیلْنا

صدموں اور بلاوں کو برادشت کرنا، مصیبت جھیلنا

آفَت رَسِیدَہ

دکھیا، دکھیارا، بدنصیب، بیچارہ

آفَت گُزرنا

مصیبت بیتنا، مصیبت گزرجانا

آفَت اُٹھانا

مصیبت جھیلنا، دکھ سہنا

آفَت گَھڑ٘نا

آفت آنا، مصیبت پڑنا

آفَت دِکھانا

مصیبت اور بلا سے دو چار ہونا

آفَت بَرَسنا

آفت برسانا کا لازم، قہر نازل ہونا، مصیبت نازل ہونا، صدمہ پہنچنا

آفَت مَچانا

شور و غل مچانا، سخت ہنگامہ برپا کرنا، ہلچل ڈال دینا

آفَت بَرْسانا

ظلم و ستم سے غضب ڈھانا، بہت ظلم کرنا (بیشتر اسلحہ سے)

آفْتابِسْتان

جہاں دھوپ کثرت سے پھیلی ہو، وہ مقام جو دھو پ کی طرح روشن اور چمکدار ہو

آفت ناگہانی

اچانک پڑنے والی مصیبت، قدرتی آفات

آفَت کی پوٹ

شوخ و شریر، چالاک و عیار، آفت کی پڑیا، آفت کی بنی ہوئی

آفَت دَوراں

آفت روزگار

آفَت کا گَھر

وہ مقام جہاں بلا اور مصیبتوں کا ہجوم ہو، آفات کا سر چشمہ

آفَت میں آنا

مصیبت میں پڑنا، بلا میں پھن٘سنا

آفَت کا مارا

آفت زدہ، دکھیا، دکھیارا، بدنصیب، بیچارہ، مصیبت کا مارا

آفَت کی چِیز

چست و چالاک، شوخ و شریر، آفت کا بنا ہوا.

آفَت پَہُنچنا

مصیبت آنا، گزند پہنچنا، دکھ، درد یا تکلیف میں پھنسنا

آفَت بُھگَتنْا

مصیبت جھیلنا، درد رکھ کر اٹھانا

آفَت روزْگار

(لفظا) زمانے کے لئے قہر و بلا، آشوب عالم، بلائے جہاں

آفَت کا پُت٘لا

نہایت شوخ اور شریر، چست و چالاک، محنتی اور مستعد

آفَت کا ٹُک٘را

رک: آفت کا پُتلا.

آفَت مول لینا

جان بوجھ کر مصیبت یا مشکل میں پڑنا

آفْتاب رُو

جس کا چہرہ آفتاب کی طرح چمکتا ہو، محبوب

آفَت میں پَڑنا

مصیبت میں گرفتار ہونا، بلا میں پھن٘سنا

آفَت میں ڈالْنا

آفت میں پڑنا (رک) کا تعدیہ.

آفَت گَلے لَگنا

مصیبت میں پھنسنا، ذمہ داری سر پر آنا، اپنے کو جھنجھٹ میں ڈالنا، جیسے: تم تو روز اپنے سر پر ایک نہ ایک آفت لایا کرتے ہو

آفَت کی پُڑ٘یا

شوخ و شریر، چالاک و عیار، آفت کی بنی ہوئی

آفَت کا پَرْکالَہ

چست و چالاک، تجربہ کار، ماہر

آفَت بَر اَنْگیز

آفت برپا کرنے والا فتنے اٹھانے والا.

اردو، انگلش اور ہندی میں صاحِب کے معانیدیکھیے

صاحِب

saahibसाहिब

نیز - صاحَب

اصل: عربی

وزن : 22

موضوعات: کنایۃً

اشتقاق: صَحِبَ

صاحِب کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • القاب جو اسماء کے بعد عزت واحترام کے لیے مستعمل ہے
  • جس سے کوئی چیز یا بات منسوب ہو، رکھنے والا، مالک یا قابض کے معنی میں (اضافت کے ساتھ یا بلا اضافت مستعمل)
  • کلمہ تعظیم یا تخاطب
  • (مراد) حضرت، جناب، آپ
  • (کنایۃً) خدا تعالیٰ
  • آقا، مالک، مخدوم افسر
  • شوہر، خاوند (بیشتر خطاب کے موقع پر)
  • زوجہ، بی بی (بیشتر خطاب کے موقع پر)
  • بول چال میں والدہ یا بیوی وغیرہ الفاظ کے بعد بطور تعظیم بجائے صاحبہ کے مستعمل
  • دوست، رفیق، ساتھی، ہمنشین
  • محبوب یا معشوق کے لئے کلمۂ خطاب
  • غیر معین شخص، شریف آدمی نیز ہر شریف شخص کے لئے کلمۂ خطاب
  • یورپین، انگریز (جو مخدوم یا افسر ہو)

شعر

English meaning of saahib

Noun, Masculine

  • sahib, title of courtesy, Mr, Sir, master, lord, chief, ruler, owner
  • associate, companion, comrade, gentlemen, possessor

Adjective

  • possessing, endowed with, possessed of

साहिब के हिंदी अर्थ

संज्ञा, पुल्लिंग

  • उपाधियाँ जो नामों के बाद आदर और सम्मान के लिए प्रयुक्त होती हैं
  • जिससे कोई वस्तु या बात संबद्ध हो, रखने वाला, स्वामी या क़ब्ज़ा करने वाले के अर्थ में
  • आदरसूचक वाक्य या संबोधन
  • (अर्थात) श्रीमान, महोदय, आप
  • (संकेतात्मक) ईश्वर
  • स्वामी, मालिक, वह अधिकारी जिसकी सेवा की जाए
  • पति, ख़सम (अधिकतर संबोधन के अवसर पर)
  • पत्नी, बीवी (अधिकतर संबोधन के अवसर पर)
  • बोलचाल में माता या पत्नी इत्यादि शब्दों के बाद आदरस्वरूप साहिबा के स्थान पर प्रयुक्त
  • दोस्त, सखा, साथी, मित्र
  • प्रेमिका या प्रेमी के लिए संबोधनवाक्य
  • अनिश्चित व्यक्ति, सज्जन व्यक्ति अथवा हर सज्जन व्यक्ति के लिए संबोधनवाक्य
  • यूरोपियन, अंग्रेज़ (जो अधीन सेवक या अधिकारी हो)

صاحِب سے متعلق دلچسپ معلومات

صاحب سوم مکسور، لیکن پہلے زمانے میں سوم مفتوح بھی بولتے تھے، غالب ؎ یاد ہے شادی میں بھی ہنگامۂ یارب مجھے سبحۂ زاہد ہوا ہے خندہ زیر لب مجھے دل لگا کر آپ بھی غالب مجھی سے ہو گئے عشق سے آتے تھے مانع میرزا صاحب مجھے ’’صاحب‘‘ آج کل بھی زبانوں پر سوم مفتوح کے ساتھ ہے، خصوصاً جب بلا اضافت بولا جائے۔ پلیٹس نے بھی سوم کے فتحہ کے ساتھ تلفظ دیا ہے اور لکھا ہے کہ یہ ’’صاحِب‘‘ (بروزن ’’طالب‘‘) کا بگڑا ہوا تلفظ ہے۔ فارسی میں اس لفظ کے معروف معنی’’یار‘‘ یعنی’’ساتھی‘‘ کے ہیں، اور’’وزیر‘‘ اور’’خداوند‘‘ کے بھی معنی میں بولا جاتا ہے (’’بہارعجم‘‘)۔ یہ معنی اردو میں متداول نہیں ہیں۔ یعنی ’’یار، وزیر، خداوند، مالک‘‘ وغیرہ کے معنی میں تنہا لفظ ’’صاحب‘‘ بہت شاذ ہے، لیکن اضافت کے ساتھ ’’مالک، خداوند‘‘ کے معنی میں بکثرت مستعمل ہے۔ ’’افسر‘‘ کے معنی میں البتہ سبھی اسے بولتے ہیں: ’’صاحب آگئے ہیں‘‘۔ یا ’’صاحب بیٹھے ہیں‘‘۔ وغیرہ۔ اردو میں اس لفظ کے کئی اور معنی ہیں جو فارسی عربی میں نہیں ہیں۔ مثلاً معشوق، بیوی، شوہر، افسر، ان سب کے لئے’’صاحب‘‘ لاتے ہیں۔ بیوی کے لئے’’میری صاحب‘‘ کا فقرہ ایک زمانے میں عام تھا۔ اب بعض عورتیں اپنے شوہر کو’’میرے صاحب‘‘ کہتی ہیں۔ محترم لوگوں کے نام یا لقب یا خطاب کے آگے بھی ’’صاحب‘‘ لگاتے ہیں، مثلاًً ’’ داغ صاحب، ڈاکٹر صاحب، ماسٹر صاحب، میر صاحب، نواب صاحب‘‘، وغیرہ۔ لیکن نبیوں کے نام کے آگے ’’صاحب‘‘ نہیں لگتا۔ ’’محمد صاحب‘‘ اردو کا روز مرہ نہیں ہے۔ ہندی میں ضرور ملتا ہے۔ اردو میں کبھی کبھی’’حضرت محمد صاحب‘‘ کہہ دیتے ہیں۔ اردو میں ’’پیغمبر صاحب‘‘ نامانوس تو نہیں ہے لیکن بہت کم سننے میں آتا ہے۔ ’’ارے صاحب، واہ صاحب، صاحب من‘‘ [مؤخرالذکر مع اضافت] جیسے فقروں میں’’صاحب‘‘ کے معنی میں’’خداوند‘‘ کا بھی شائبہ ہے اور محض احترام کا بھی۔ دیکھئے، ’’صاحبہ‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (صاحِب)

نام

ای-میل

تبصرہ

صاحِب

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone