تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"مِزَاج" کے متعقلہ نتائج

رِواج

کسی بات کا عام چلن یا دستور، کسی چیز کا عام استعمال یا معمول میں ہونا، رائج یا جاری ہونا

رِواج پڑنا

کسی چیز کا معمول ہو جانا، عام دستور بن جانا

رِواج پَذِیر

رِواج پانے والا ، قابلِ قبول.

رِواج پَکَڑْنا

عام ہو جانا ، معمول بن جانا.

رِواج ہونا

مقبول ہونا ، چل پڑنا ، رائج ہونا.

رِواج اُٹْھنا

رسم کا ختم ہونا ، چلن برقرار نہ رہنا ، کسی جاری اور رائج چیز کا ہند یا ختم ہوجانا ، معمول نہ رہنا.

رِواج ڈالْنا

رائج کرنا ، قائم کرنا ، رسم ڈالنا.

رِواج رَکْھنا

عِزّت رکھنا ، لاج رکھنا.

رِواج چَلانا

حُکم یا قانون چلانا ، سِکّہ قائم کرنا.

رِواجی

عام، رسمی، معمولی

رَواز

گوشت کی چربی، گوشت کے ریشوں میں پیوست چربی کے ذرے جو فربہی کی علامت ہوتے ہیں

رِواجِ خاندانی

رِواجِ مُرْتَسَمَہ

قدیم جڑ پکڑی ہوئی رسم، نقش پکڑی ہوئی رِیت، پَرانے رسم و رواج

رِواجی زَبان

بین الاقومی زبان، کوئی مخلوط زبان جو مختلف قوموں میں اظہار خیال کا ذریعہ ہو، عام زبان

رِواجی نِشان

نقشے پر وہ خاص نشان ریل ، سڑک ، دریا ، سرحد ، جنگل اور کارخانہ وغیرہ کی نشاندہی کرتا ہے. (انگ:Conventional sign کا لفظی ترجمہ)

رِواجاً

بطور رسم، عام دستور کے مطابق

رِواجات

رسوم ، قاعدے ، دستور.

رِواجی آوارَگی

گھومنا پھرنا، عام تفریح

رِواج دینا

جاری یا عام کرنا، رائج کرنا، قائم کرنا، پھیلانا، رسم ڈالنا

رِواج پانا

رائج ہونا، جاری ہونا، عام ہونا، کسی چیز کا چلن ہونا، برتاؤ میں آنا

رَواج دار

(قصابی) چکنا ، فربہ ؛ چکنائی والا.

رِیواج

ہَر وَجَہ

رک : ہر طرح ۔

رَوازِن

روزن کی جمع، سوراخ، چھید

جوڑی رِواج

میل جول ، رہن سہن کے مُلکی یا عِلاقائی طور طریقے ، روایات .

دیسی رِواج

عَدَمِ رِواج

دستور کا نہ ہونا، رسم کا نہ ہونا، چلن کا نہ ہونا

حَسْبِ رِواج

رَسْم و رِواج

دستور و قاعدہ، ریت رسم، رسمیں

رِواج بَمَنْزِلَۂ قانُون

وہ دستور جو قانون برابر موثر ہو، ایسا رِواج جو قانون کا درجہ رکھتا ہو

تَعْلِیمِ نِسْواں کا رِواج ہونا

عورتوں کو عام طور پر پڑھایا جانا

رَِواجِ کار

طریقۂ کار ، کام کرنے کا انداز.

رَوا جانْنا

مباح اور جائز سمجھنا، حلال سمجھنا

دُوازْدَہ مَقام

(فارسی موسیقی داں) موسیقی کی تقسیم کے بارہ مقام

دُوازْدَہ

بارہ، دس اور دو کا مجموعہ

دِیو زائی

دیو سے پیدا ، دیو کی نسل کا.

دُوازْدَہ اِمام

بارہ امام علیہ السلام، اول حضرت علی اور آخر حضرت محمد مہدی

داؤ جانا

(قمار بازی) حریف سے بازی کے دو چند لینے کا کچھ نشان رکھنا

دِیو جی

دیوجی، جنتی، جنت سے متعلق

دیوی جی

عورتوں کے لئے تعظیم و احترام کا کلمہ.

دِیو زائے

دیو سے پیدا ، دیو کی نسل کا.

دِیوا جَلانا

چراغ روشن کرنا : (کنایۃً) گریہ و زاری کرنا.

دِیو جَگَن

(ہندو) ایک رسمج سمیں کنیا دان کی رسم ادا کی جاتی ہے ، رت جگا.

رَسْم و رِوَاجِ عَالَم

دُوازْ دَہی

بارہ کا مجموعہ، بارہ، درجن

دُوازْدَہُم

بارہواں، دس اور دو، دوازدہم حریص لذائذ نہ ہو

دِیو جامَہ

افسانوی طلسمات پا کرامات کا ایک لباس جو دم بدم رنگ بدلتا ہے اور حریف کو حیرت وخوف میں مبتلا کرتا ہے.

دِیو ذات

دیو کی نسل سے.

دیو زاد

دُوِی جَنْما

دوبار پیدا ہونے والا، جو دو بار پیدا ہوا ہو، دُوِج

دَعویِٰ زائِدُ المِیعاد

دِیو زادا

لمبا تڑنگا ڈیل ڈول میں عام انسانوں سے مختلف.

دَعْویٰ جَتانا

حق ظاہر کرنا ، دلیل قائم کرنا

دَعْویٰ جَمانا

دلیل قائم کرنا . ملکیت ظاہر کرنا . حق ظاہر کرنا ؛ قبضہ جتانا

دیو زَدَہ

دِیو زِیَرہ

دھان کی ایک اعلیٰ قسم جس سے بریانی کے لیے باریک چاول حاصل کیا جاتا ہے.

دِیو زادَہ

لمبا تڑنگا ڈیل ڈول میں عام انسانوں سے مختلف.

دَعْویٔ جَنْگ

(قانون) اشتہارِ جنگ، لڑنے کی درخواست، منادی جنگ

اردو، انگلش اور ہندی میں مِزَاج کے معانیدیکھیے

مِزَاج

mizaajमिज़ाज

اصل: عربی

وزن : 121

موضوعات: حیاتیات طب فقرہ

اشتقاق: مَزَجَ

مِزَاج کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • ملانے کی چیز، آمیزش
  • (طب) وہ کیفیت جو عناصر اربعہ کے باہم ملنے سے پیدا ہوتی ہے، جب یہ عناصر ٰآپس میں ملتے ہیں تو ان میں سے ہر ایک کی کیفیت گرمی و سردی اور خشکی و تری کے باہم ملنے سے اور ان کے فعل و افعال سے ان کی تیزی دور ہو جاتی ہے اور ایک نئی متوسط کیفیت پیدا ہو جاتی ہے یہی مزاج ہے
  • انسان کی طبیعت، ذہن کی حالت، جسمانی کیفیت
  • سرشت، فطرت، خمیر، افتاد طبیعت
  • خاصیت، اثر، خاصہ
  • (حیاتیات) رد عمل، تاثر (جسم وغیرہ کی خارجی مہیج)
  • عادت، خصلت
  • غرور، تکبر
  • ناز، نخرہ، بدمزاجی، چوچلا
  • مادہ، اصلیت، جوہر، حقیقت

صفت

  • ایسا شخص جس کی طبیعت میں آوارگی ہو، بدچلن، عیاش، شوقین مزاج

شعر

English meaning of mizaaj

मिज़ाज के हिंदी अर्थ

संज्ञा, पुल्लिंग

  • मिलाने की चीज़, मिलावट
  • (चिकित्सा) वह अवस्था जो 'अनासिर-ए-अर्बा' के परस्पर मिलने से पैदा होती है, जब यह तत्व आपस में मिलते हैं तो उनमें से हर एक की अवस्था गर्मी और सर्दी और शुष्कता और आर्द्रता के आपस में मिलने से और उनकी क्रियाओं से उनकी तेज़ी दूर हो जाती है और एक नई बीच की अवस्था पैदा हो जाती है यही मिज़ाज है

    विशेष - 'अनासिर-ए-अर्बा'= जिन चार तत्वों से शरीर का निर्माण होता है वे जल, अग्नि, वायु और पृथ्वी हैं

  • इंसान का स्वभाव, ज़ेहन की अवस्था, शारीरिक दशा
  • प्रकृति, स्वभाव, किसी पदार्थ या व्यक्ति की मूल प्रवृत्ति, स्वाभाविक झुकाव
  • विशेषता, प्रभाव, विशिष्टता
  • (जीव विज्ञान) प्रतिक्रिया, प्रभाव (शरीर इत्यादि का बाहरी विकास)
  • आदत, प्रकृति
  • ग़ुरूर, अहंकार
  • नाज़, स्त्रियों, सुंदरियों एवंं प्रमिकाओं के हाव-भाव और लक्षण, चिड़चिड़ापन, चोचला
  • पदार्थ, वास्तविकता, अणु, हक़ीक़त

विशेषण

  • ऐसा व्यक्ति जिसके स्वभाव में आवारगी हो, जिसका चाल-चलन अच्छा न हो, विलासी, मन बहलाने वाली चीज़ों में रुचि रखने वाला

مِزَاج سے متعلق دلچسپ معلومات

مزاج بعض لوگوں کا خیال ہے کہ پرسش حال کے محل پر یہ لفظ صرف واحد بولا جانا چاہئے۔ جوش صاحب اس پر سختی سے کاربند تھے اور کہتے تھے کہ کسی شخص کا مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، پھر ’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ کہنا بے معنی ہے، ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بولنا چاہئے۔ جوش صاحب کا اصراراصول زبان سے بے خبری ہی پر دال کہا جائے گا، کیوں کہ زبان میں منطق یا قیاس سے زیادہ سماع کی کارفرمائی ہے۔ جگن ناتھ آزاد کہتے ہیں کہ جوش صاحب یہ بھی کہتے تھے کہ محاورے کو منطق پر فوقیت ہے۔ یہ بات یقیناً سو فی صدی درست ہے، لیکن پھر جوش صاحب کے لئے اس اعتراض کا محل نہیں تھا کہ مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، اسے جمع کیوں بولا جائے؟ محاورے کے اعتبار سے ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بھی ٹھیک ہے، اور’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ بھی ٹھیک ہے۔اب کچھ مزید تفصیل ملاحظہ ہو: احترام کے لئے بہت سے لوگوں کے ساتھ ہم جمع کا صیغہ استعمال کرتے ہیں۔ کوئی پوچھتا ہے، ’’آپ کے ابا اب کیسے ہیں؟‘‘، یا ’’یا آپ کی اماں اب کیسی ہیں؟‘‘ تو کیا اس پر اعتراض کیا جائے کہ ابا اور اماں تو ایک ہی ہیں، پھر انھیں جمع کیوں بولاجاتا ہے؟ اصولی بات یہی ہے کہ اردو میں (بلکہ عربی فارسی میں بھی)اکثر احترام ظاہر کرنے کے لئے جمع استعمال کرتے ہیں۔ اسی لئے’’ابا/اماں‘‘ بھی جمع ہیں، ’’مزاج‘‘ بھی موقعے کے لحاظ سے جمع بولا جاسکتا ہے۔ ہم لوگ حسب ذیل قسم کے فقرے:’’اللہ میاں فرماتے ہیں‘‘، ’’اللہ میاں گناہ کو ناپسند کرتے ہیں‘‘، اسی اصول کے تحت بولتے ہیں۔ ایک صاحب نے اعتراض کیا ہے کہ ان فقروں میں شرک کا شائبہ ہے۔ ظاہر ہے کہ زبان کے اصول کا مذہب کے اصول سے کوئی تعلق نہیں۔ ورنہ ہم لوگ ’’صلواۃ‘‘ اور’’صلواتیں سنانا‘‘ کو دو بالکل الگ معنی میں کیوں بولتے، درحالیکہ ’’صلواتیں سنانا‘‘ بمعنی ’’برا بھلا کہنا، گالیاں دینا‘‘ میں اسلام کے عظیم الشان رکن صلواۃ کی تحقیرکا اعتراض وارد ہو سکتا ہے۔ لیکن یہ اعتراض غلط ہے۔اس طرح اعتراض لگائے جائیں گے تو ’’مفت کی توقاضی کو بھی حلال ہی‘‘ اور’’ریش قاضی‘‘ جیسے محاورے اور فقرے زبان سے باہر کرنے ہوں گے۔اور ظاہر ہے کہ زبان کا بھلا چاہنے والا کوئی یہ نہ چاہے گا۔ ناسخ نے’’ریش قاضی‘‘ کیا خوب استعمال کیا ہے اور’’مزاج‘‘ کے واحد یا جمع ہونے کے بارے میں ایک سند بھی مہیا کر دی ہے ؎ نہ پائی ریش قاضی تولیا عمامۂ مفتی مزاج ان مے فروشوں کا بھی کیا ہی لا ابالی ہے ناسخ کے شعر سے معلوم ہوتا ہے کہ’’مزاج‘‘ اگر ’’طینت‘‘ کے معنی میں بولا جائے تو واحد البتہ ہوگا۔ مندرجہ ذیل اشعار اس کی مزید تائید کرتے ہیں، داغ (۱) اور ذوق(۲) ؎ دل لگی کیجئے رقیبوں سے اس طرح کا مرا مزاج نہیں آگیا اصلاح پر ایسا زمانے کا مزاج تا زبان خامہ بھی آتا نہیں حرف دوا اقبال نے نظم ’’ایک گائے اور بکری‘‘ میں بکری اور گائے دونوں کی زبان سے ’’مزاج‘‘ کو جمع کہلایا ہے، اور داغ کے یہاں یہ واحد ہے (۱) اقبال (۲) داغ ؎ بڑی بی مزاج کیسے ہیں گائے بولی کہ خیر اچھے ہیں نہیں معلوم ایک مدت سے قاصد حال کچھ ان کا مزاج اچھا تو ہے یادش بخیر اس آفت جاں کا لیکن اب بعض محاوروں میں’’مزاج‘‘ کو جمع بھی بولنے کا رجحان ہوگیا ہے، مثلاً ’’ایک ڈانٹ ہی میں اس کے مزاج درست ہو گئے‘‘، یا ’’وہ ہم لوگوں سے نہیں ملتے، ان کے مزاج بہت ہیں‘‘، وغیرہ۔ایک حد تک یہ رجحان پہلے بھی تھا، چنانچہ قائم چاند پوری کا شعر ہے ؎ کچھ لگ چلا تھا رات میں بولا کہ خیر ہے حضرت مزاج آپ کے کیدھر بہک گئے ملحوظ رہے کہ ’’مزاج‘‘ کو ’’صحت‘‘ کے معنی میں بولتے تو ہیں، لیکن صرف استفسار کی حد تک۔ یعنی ’’ان کامزاج اب کیسا ہے؟‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت اب کیسی ہے؟‘‘ بالکل درست ہیں، لیکن ’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت ٹھیک نہیں‘‘ یا ’’وہ بیمار ہیں‘‘ نہیں ہوسکتے۔’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ہیں: ’’وہ اس وقت غصے میں ہیں‘‘، یا، ’’ان کا مزاج برہم ہے‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (مِزَاج)

نام

ای-میل

تبصرہ

مِزَاج

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone