تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"مِزَاج" کے متعقلہ نتائج

نِیچ

کمینہ، رذیل، ذلیل، سفلہ

نِیچُوں

نیچے ، زیر ، تلے ۔

نِیچائی

نشیب ، اترائی ، پستی ، نیچان۔

نِیچے

تلے، تحت، زیر، نگوں (اوپر کی ضد)

نِیچا

صفت۔ مذکر۔ نشیب، عمیق، گہرا، اوچھا، کم، ادنیٰ، مدھم، دھیما

نِیچی

پست ، (اونچی کی ضد)

نِیچنی

نیچ طبقے کی عورت ، نیچ (رک) کی تانیث .

نِیچ وار

نیچے کی سمت کی / کا ، نیچا ، پست۔

نِیچ ذات

طبقاتی طور پر ادنیٰ درجے کے لوگ، معاشرتی طور پر کم تر افراد

نِیچ قَوم

طبقاتی اعتبار سے کم درجہ ، ادنیٰ ذات۔

نِیچ پَن

سفلہ پن ؛ کم ذات ہونا۔

نِیچ گَت

کمتری ،کم درجہ ، ادنیٰ مقام ، بُری حالت۔

نِیچ لوگ

رک : پنچ ذات۔

نِیچ قَومے

(عور) ادنیٰ ذات کے لوگ ، شودر ، کمینے۔

نِیچ حَلقَہ

طبقاتی طور پر کم حیثیت لوگ

نِیچ بات

گری ہوئی حرکت ، نازیبا کام ، کمینہ پن۔

نِیچ کام

ادنیٰ کام ، چھوٹا موٹا کام۔

نِیچ جات

رک : نیچ ذات۔

نِیچ قَوما

(عور) ادنیٰ ذات کے لوگ ، شودر ، کمینے۔

نِیچ اُونچ

اونچ نیچ ؛ برائی بھلائی ؛ نیکی بدی

نِیچ صَنعَت

ایسی صنعت جسے حقیر سمجھا جاتا ہو ، کمتر درجے کا پیشہ۔

نِیچ کَمائی

وہ کمائی جو کمینے کام کرکے حاصل کی جائے ؛ ناجائز آمدنی

نِیچ جاتی

رک : نیچ ذات۔

نِیچ حَرکت

ذلیل حرکت، کمینہ پن، چھچھورا پن

نِیچ سے نِیچ

بُرے سے بُرا ؛ بہت گھٹیا۔

نیچ ذاتوں میں اب بھی بڑا ایکا ہے

کم رتبہ لوگوں میں اتحاد و اتفاق ہے

نِیچ ذات چَھچُھوندَری، ناک دَھرے پَچھتائے

کمینہ چھچھوندر کی طرح ہے ، پاس جاؤ تو بو آتی ہے ،کمینے سے واسطہ پڑے تو اس کے عیب معلوم ہوتے ہیں

نیچ نہ چھوڑے نِچائی، نِیم نہ چھوڑے تِتائی

کمینہ کمینہ پن نہیں چھوڑتا جس طرح نیم سے تِتائی یعنی کڑواہٹ نہیں جاتی

نِیچ ذات، ایک نَہ ایک اُدپاو

کمینے سے ایک نہ ایک فساد ہوتا ہی رہتا ہے ؛کمینے میں کوئی نہ کوئی نقص ضرور ہوتا ہے

نِیچ ذات، ایک نَہ ایک اُدماد

کمینے سے ایک نہ ایک فساد ہوتا ہی رہتا ہے ؛کمینے میں کوئی نہ کوئی نقص ضرور ہوتا ہے

نِیچے سے

سطح زمین سے، تلے سے، نچلی سطح یا بنیاد سے، سرہانے سے

نِیچے کو

نیچے کی جانب ، تلے ، زیریں ۔

نِیچے وار

پستی کی طرف ، کمی کی جانب ، تنزل پذیر ۔

نِیچ سَمجھا جانا

حقیر خیال کیا جانا ؛ بے وقعت جانا جانا۔

نِیچے کا

تہ کا ، پلھٹ ۔

نِیچلا

رک : نچلا (پلیٹس) ۔

نِیچے سُر

(موسیقی) مدھم یا دھیمے سُر ، نرم آواز ، زیر (دون کا نقص)

نِیچی ذات

چھوٹی ذات ، ادنیٰ خاندان ۔

نِیچا پَن

کم ظرفی ، کمینہ پن۔

نِیچی قَوم

گھٹیا ذات ، نیچ ذات ۔

نِیچا سُر

(موسیقی) مدھم آواز ؛ وہ سر جو آہستہ اور نیچی آواز میں گایا جائے ، مدھم سر

نِیچی آواز

۔ہست آواز۔اونچی آواز کی ضد۔؎

نِیچیَ نظَر

وہ نظر جو نیچے کی طرف مائل ہو ، شرم و حیا کی نظر ۔

نِیچی داڑھی

ڈاڑھی جو نیچے تک آتی ہو ، لمبی داڑھی ۔

نِیچی ڈاڑھی

ڈاڑھی جو نیچے تک آتی ہو ، لمبی داڑھی ۔

نِیچے اُوپَر

ایک نیچے ایک اوپر، اوپر تلے، ایک پر ایک، تلے اوپر

نِیچی دُکان

چھوٹی دکان ، غیر معروف دکان (اونچی دکان کے مقابل) ۔

نِیچی پَرواز

ہوائی جہاز کی نیچی اُڑان ، ہلکی اُڑان جو کم بلندی پر کی جاتی ہے ۔

نِیچانا

نیچا کرنا ، پست کرنا ؛ کم کرنا ۔

نِیچی نَظریں

وہ نگاہیں جو شرم و حیا سے زمین کی طرف رہیں ، شرمیلی یا شرمگین نگاہیں ، نیچی نگاہیں

نِیچا پَنا

کم ظرفی ، کمینہ پن۔

نِیچا ہاتھ

نیچے والا ہاتھ ؛ لینے والا ہاتھ ؛ مراد : مانگنے والا ہاتھ، سوالی کا ہاتھ۔

نِیچی پَٹّی

(عو) کنگھی کرنے میں بالوں کی پٹی جو نیچے کی طرف جمائی جائے

نِیچان

نشیب، پستی، نیچائی

نِیچے پَڑنا

جماع کے لیے لیٹ جانا ؛ جماع کرانا

نیچے کا دھڑ

بدن کا نچلا حصہ، جسم کا زیریں حصہ، دھڑ، دھجہ

نِیچی پالَٹ

(بانک بنوٹ) پیر کے ٹخنے کے اوپر کے حصے پر لگائی جانے والی ضرب ، ابتدائی وار ، سر ، مونڈھا ، کڑک ، پالٹ ، ہول میں سے پالٹ کی ایک قسم

نِیچی پالَت

(بانک بنوٹ) پیر کے ٹخنے کے اوپر کے حصے پر لگائی جانے والی ضرب ، ابتدائی وار ، سر ، مونڈھا ، کڑک ، پالٹ ، ہول میں سے پالٹ کی ایک قسم

نِیچا تَرِین

سب سے زیادہ نشیب میں ، سب سے کم تر ، سب سے نیچا۔

نِیچا پَڑنا

ابھار کم ہونا، کمزور پڑنا، گرنا

اردو، انگلش اور ہندی میں مِزَاج کے معانیدیکھیے

مِزَاج

mizaajमिज़ाज

اصل: عربی

وزن : 121

موضوعات: حیاتیات طب فقرہ

اشتقاق: مَزَجَ

مِزَاج کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • ملانے کی چیز، آمیزش
  • (طب) وہ کیفیت جو عناصر اربعہ کے باہم ملنے سے پیدا ہوتی ہے، جب یہ عناصر ٰآپس میں ملتے ہیں تو ان میں سے ہر ایک کی کیفیت گرمی و سردی اور خشکی و تری کے باہم ملنے سے اور ان کے فعل و افعال سے ان کی تیزی دور ہو جاتی ہے اور ایک نئی متوسط کیفیت پیدا ہو جاتی ہے یہی مزاج ہے
  • انسان کی طبیعت، ذہن کی حالت، جسمانی کیفیت
  • سرشت، فطرت، خمیر، افتاد طبیعت
  • خاصیت، اثر، خاصہ
  • (حیاتیات) رد عمل، تاثر (جسم وغیرہ کی خارجی مہیج)
  • عادت، خصلت
  • غرور، تکبر
  • ناز، نخرہ، بدمزاجی، چوچلا
  • مادہ، اصلیت، جوہر، حقیقت

صفت

  • ایسا شخص جس کی طبیعت میں آوارگی ہو، بدچلن، عیاش، شوقین مزاج

شعر

English meaning of mizaaj

मिज़ाज के हिंदी अर्थ

संज्ञा, पुल्लिंग

  • मिलाने की चीज़, मिलावट
  • (चिकित्सा) वह अवस्था जो 'अनासिर-ए-अर्बा' के परस्पर मिलने से पैदा होती है, जब यह तत्व आपस में मिलते हैं तो उनमें से हर एक की अवस्था गर्मी और सर्दी और शुष्कता और आर्द्रता के आपस में मिलने से और उनकी क्रियाओं से उनकी तेज़ी दूर हो जाती है और एक नई बीच की अवस्था पैदा हो जाती है यही मिज़ाज है

    विशेष - 'अनासिर-ए-अर्बा'= जिन चार तत्वों से शरीर का निर्माण होता है वे जल, अग्नि, वायु और पृथ्वी हैं

  • इंसान का स्वभाव, ज़ेहन की अवस्था, शारीरिक दशा
  • प्रकृति, स्वभाव, किसी पदार्थ या व्यक्ति की मूल प्रवृत्ति, स्वाभाविक झुकाव
  • विशेषता, प्रभाव, विशिष्टता
  • (जीव विज्ञान) प्रतिक्रिया, प्रभाव (शरीर इत्यादि का बाहरी विकास)
  • आदत, प्रकृति
  • ग़ुरूर, अहंकार
  • नाज़, स्त्रियों, सुंदरियों एवंं प्रमिकाओं के हाव-भाव और लक्षण, चिड़चिड़ापन, चोचला
  • पदार्थ, वास्तविकता, अणु, हक़ीक़त

विशेषण

  • ऐसा व्यक्ति जिसके स्वभाव में आवारगी हो, जिसका चाल-चलन अच्छा न हो, विलासी, मन बहलाने वाली चीज़ों में रुचि रखने वाला

مِزَاج سے متعلق دلچسپ معلومات

مزاج بعض لوگوں کا خیال ہے کہ پرسش حال کے محل پر یہ لفظ صرف واحد بولا جانا چاہئے۔ جوش صاحب اس پر سختی سے کاربند تھے اور کہتے تھے کہ کسی شخص کا مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، پھر ’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ کہنا بے معنی ہے، ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بولنا چاہئے۔ جوش صاحب کا اصراراصول زبان سے بے خبری ہی پر دال کہا جائے گا، کیوں کہ زبان میں منطق یا قیاس سے زیادہ سماع کی کارفرمائی ہے۔ جگن ناتھ آزاد کہتے ہیں کہ جوش صاحب یہ بھی کہتے تھے کہ محاورے کو منطق پر فوقیت ہے۔ یہ بات یقیناً سو فی صدی درست ہے، لیکن پھر جوش صاحب کے لئے اس اعتراض کا محل نہیں تھا کہ مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، اسے جمع کیوں بولا جائے؟ محاورے کے اعتبار سے ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بھی ٹھیک ہے، اور’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ بھی ٹھیک ہے۔اب کچھ مزید تفصیل ملاحظہ ہو: احترام کے لئے بہت سے لوگوں کے ساتھ ہم جمع کا صیغہ استعمال کرتے ہیں۔ کوئی پوچھتا ہے، ’’آپ کے ابا اب کیسے ہیں؟‘‘، یا ’’یا آپ کی اماں اب کیسی ہیں؟‘‘ تو کیا اس پر اعتراض کیا جائے کہ ابا اور اماں تو ایک ہی ہیں، پھر انھیں جمع کیوں بولاجاتا ہے؟ اصولی بات یہی ہے کہ اردو میں (بلکہ عربی فارسی میں بھی)اکثر احترام ظاہر کرنے کے لئے جمع استعمال کرتے ہیں۔ اسی لئے’’ابا/اماں‘‘ بھی جمع ہیں، ’’مزاج‘‘ بھی موقعے کے لحاظ سے جمع بولا جاسکتا ہے۔ ہم لوگ حسب ذیل قسم کے فقرے:’’اللہ میاں فرماتے ہیں‘‘، ’’اللہ میاں گناہ کو ناپسند کرتے ہیں‘‘، اسی اصول کے تحت بولتے ہیں۔ ایک صاحب نے اعتراض کیا ہے کہ ان فقروں میں شرک کا شائبہ ہے۔ ظاہر ہے کہ زبان کے اصول کا مذہب کے اصول سے کوئی تعلق نہیں۔ ورنہ ہم لوگ ’’صلواۃ‘‘ اور’’صلواتیں سنانا‘‘ کو دو بالکل الگ معنی میں کیوں بولتے، درحالیکہ ’’صلواتیں سنانا‘‘ بمعنی ’’برا بھلا کہنا، گالیاں دینا‘‘ میں اسلام کے عظیم الشان رکن صلواۃ کی تحقیرکا اعتراض وارد ہو سکتا ہے۔ لیکن یہ اعتراض غلط ہے۔اس طرح اعتراض لگائے جائیں گے تو ’’مفت کی توقاضی کو بھی حلال ہی‘‘ اور’’ریش قاضی‘‘ جیسے محاورے اور فقرے زبان سے باہر کرنے ہوں گے۔اور ظاہر ہے کہ زبان کا بھلا چاہنے والا کوئی یہ نہ چاہے گا۔ ناسخ نے’’ریش قاضی‘‘ کیا خوب استعمال کیا ہے اور’’مزاج‘‘ کے واحد یا جمع ہونے کے بارے میں ایک سند بھی مہیا کر دی ہے ؎ نہ پائی ریش قاضی تولیا عمامۂ مفتی مزاج ان مے فروشوں کا بھی کیا ہی لا ابالی ہے ناسخ کے شعر سے معلوم ہوتا ہے کہ’’مزاج‘‘ اگر ’’طینت‘‘ کے معنی میں بولا جائے تو واحد البتہ ہوگا۔ مندرجہ ذیل اشعار اس کی مزید تائید کرتے ہیں، داغ (۱) اور ذوق(۲) ؎ دل لگی کیجئے رقیبوں سے اس طرح کا مرا مزاج نہیں آگیا اصلاح پر ایسا زمانے کا مزاج تا زبان خامہ بھی آتا نہیں حرف دوا اقبال نے نظم ’’ایک گائے اور بکری‘‘ میں بکری اور گائے دونوں کی زبان سے ’’مزاج‘‘ کو جمع کہلایا ہے، اور داغ کے یہاں یہ واحد ہے (۱) اقبال (۲) داغ ؎ بڑی بی مزاج کیسے ہیں گائے بولی کہ خیر اچھے ہیں نہیں معلوم ایک مدت سے قاصد حال کچھ ان کا مزاج اچھا تو ہے یادش بخیر اس آفت جاں کا لیکن اب بعض محاوروں میں’’مزاج‘‘ کو جمع بھی بولنے کا رجحان ہوگیا ہے، مثلاً ’’ایک ڈانٹ ہی میں اس کے مزاج درست ہو گئے‘‘، یا ’’وہ ہم لوگوں سے نہیں ملتے، ان کے مزاج بہت ہیں‘‘، وغیرہ۔ایک حد تک یہ رجحان پہلے بھی تھا، چنانچہ قائم چاند پوری کا شعر ہے ؎ کچھ لگ چلا تھا رات میں بولا کہ خیر ہے حضرت مزاج آپ کے کیدھر بہک گئے ملحوظ رہے کہ ’’مزاج‘‘ کو ’’صحت‘‘ کے معنی میں بولتے تو ہیں، لیکن صرف استفسار کی حد تک۔ یعنی ’’ان کامزاج اب کیسا ہے؟‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت اب کیسی ہے؟‘‘ بالکل درست ہیں، لیکن ’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت ٹھیک نہیں‘‘ یا ’’وہ بیمار ہیں‘‘ نہیں ہوسکتے۔’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ہیں: ’’وہ اس وقت غصے میں ہیں‘‘، یا، ’’ان کا مزاج برہم ہے‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (مِزَاج)

نام

ای-میل

تبصرہ

مِزَاج

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone