تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"مِزَاج" کے متعقلہ نتائج

حَدِیث

بات، بیان، ذکر، حکایت

حَدِیث خواں

(اثنا عشری) نثر میں مجلس پڑھنے والا.

حَدِیث خوانی

(رک) کا اسم کیفیت.

حَدِیث سَٹْنا

بات کہنا، گُفتار میں آنا.

حَدِیثُ الْعَہْد

نوعمر، کمسن، نوجوان، حدیث السن

حَدِیثِ شاذ

(حدیث) وہ جو معتمد لوگوں کی راویت کے خلاف ہو.

حَدِیثِ وَضْعِی

حَدِیث کھینچْنا

توبہ کرنا، کسی بات کو ترک کرنا

حَدِیثِ ضَعِیف

(حدیث) کمزور اور ناقابل اعتماد و اعتبار حدیث.

حَدِیثِ نَفْس

وہ چیز جو قلب پر او‍‍ل وارد ہوتی ہے؛ ایسا خیال جو صرف دل میں پیدا ہو اور اس کے کرنے کا عزم نہ ہو.

حَدِیث سَمَجھنا

۔بالکل سچ سمجھنا خواہ مخواہ باور کرنا کسی بات کو ۔ ؎

حَدِیثِ مَوضُوع

(حدیث) گڑھی ہوئی یا وضع کی ہوئی حدیث، ایسی حدیث جس کا راوی جھوٹا ہو

حَدِیثِ فِعْلی

(حدیث) وہ حدیث جس میں پیغبر صلعم کے کسی قول کی نہیں بلکہ عمل کی روایت کی گئی ہو.

حَدِیثِ قَولی

(حدیث) اس کام یا بات کا بیان یا ذکر جو پیغمبر خدا صلّی الله علیہ وسلّم نے اپنی زبان مُبارک سے ارشاد فرمایا ہو.

حَدِیثِ عَزِیز

(حدیث) وہ حدیث جو (روایت کے ہر مر حلے میں) کم از کم دو راویوں سے منقول ہو لیکن اسے متواتر یا مشہور احادیث کی طرح رواج عام حاصل نہ ہو.

حَدِیثِ مَقْطُوع

(حدیث) وہ حدیث جو رسول الله صلی اللہ علیہ وسلّم کے بعد مسلمانوں کی پہلی نسل سے آگے نہ جاتی ہو یعنی جس کا اسناد صرف کسی تابعی تک پہن٘چتا ہو یا جس میں صرف تابعین کے اقوال و افعال کا ذکر ہو .

حَدِیثِ مَوقُوف

وہ حدیث جس میں محض صحابہ کرام کے اقوال اور افعال کا بیان ہو.

حَدِیثِ غرِیب

وہ حدیث جس کے متن میں کسی غیر زبان کے الفاظ یا نادر (غیرمانوس) عبارتیں ہوں

حَدِیثِ ناطِق

(اصطلاحاً) رسول الله صلی الله علیه وسلّم.

حَدِیثِ مُعْضَل

(حدیث) وہ حدیث جس کے سلسلۂ روایت میں دو یا دو سے زیادہ راوی غائب ہوں یا بعض علما کے نزدیک مسلسل دو راوی غائب ہوں .

حَدِیثِ مَرْفُوع

(حدیث) وہ حدیث جس کا سلسلۂ اسناد آنحضرت ملعم تک پہن٘چے.

حَدِیثِ اَحاد

رک: حدیث آحاد.

حَدِیثِ حَسَن

(حدیث) وہ حدیث جس کے راوی صدق و امانت میں مشہور ہوں لیکن حدیث صیح کے راوی سے حفظ و یاد میں کم ہوں

حَدِیثِ قُدْسی

حدیث: ایسی حدیث جس میں الفاظ الله تعالٰی کے ہوتے ہیں لیکن وہ آن٘حضرت کی زبانِ مُبارک سے ادا ہوتے ہیں یا (اکثرعلما کے نزدیک) الفاظ بینہ الله تعالٰی کے الفاظ نہیں ہیں بلکہ الله تعالیٰ کے الفاظ کا جامہ پہنایا ہے

حَدِیثِ مَشْہُور

(حدیث) وہ حدیث جسے ہر زمانے میں تین یا تین سے زیادہ راویوں نے روایت کیا ہو يہ حدیثِ احاد کی ایک قسم ہے.

حَدِیثِ شاہِد

(حدیث) اگر ایک راوی نے ایک حدیث دوسرے راوی کے موافق راویت کی تو اس کو حدیث شاہد کہتے ہیں

حَدِیثِ آحاد

وہ حدیث نبویؐ‪‮‪‫‏‬ جس کی روایت شخصِ واحد سے شخصِ واحد تک ہوتی ہوئی پہنچی ہو ، برخلاف ایسی حدیثوں کے جنھیں ایک راوی نے کئی آدمیوں سے بیان کیا ہو.

حَدِیثِ مُنْقَطِع

(حدیث) وہ حدیث جس میں روایت کا سلسلہ مقطوع اور نامکمل ہو .

حَدِیثِ عالی

(حدیث) وہ حدیث جس میں اسناد مکمل ہوں لیکن بہت مختصر ہو. اس لیے کہ آخری راوی نے اس روایت کو ابتدائی راوی سے صرف چند اشخاص کے واسطے سے حاصل کیا ہے.

حَدِیثِ تَقْرِیری

(حدیث) اس فعل کی حدیث، جو پیغمبر صلعم کے سامنے ہوا اور آپ نے اس سے منع نہ کیا ہو

حَدِیثِ صَحِیح

(حدیث) وہ حدیث جس کے اسناد متصل ہوں اور عادل و ضابط راوی نقل کریں، اس میں کوئی علت (کمزوری) نہ ہو اور وہ جمہور محدثین کے خلاف نہ ہو

حَدِیثِ مُتَواتِر

(حدیث) وہ حدیث جو (روایت کے ہر مرجع میں) کئی اسناد سے منقول ہو (اور راویوں کی تعداد ہر مرحلے میں اتنی رہے جن کا جھوٹ پر جمع ہونا عقلاً محال ہو) اور بہت قدیم زمانے سے اٹھایا گیا ہو

حَدِیثِ مُضْطَرِب

(حدیث) وہ حدیث جس میں راویوں نے اختلاف کیا ہو سند یا متن میں

حَدِیثِ مُعَنْعَن

(حدیث) وہ حدیث جو ایسے لوگوں سے سُنی گئی ہو جن کا سلسلۂ روایت میں مذ کور نہ ہو ، اور اس سلسلۂ روایت کو ’’عن‘‘ لگا کر نقل کیا گیا ہو.

حَدِیثِ مُتَّصِل

(حدیث) وہ حدیث جس میں روایت کا سلسلہ غیر مقطوع اور مکمل ہو .

حَدِیثِ مُدَلَّس

(حدیث) وہ حدیث جس میں راوی اپنے شیخ کا جس سے اس نے حدیث سُنی ہو ، نام لے بلکہ اس کے اوپر کے راوی سے ان الفاظ میں روایت کرے جس سے وہم پیدا ہوتا ہو کہ اس نے اسی اوپر والے راوی سے سُنا ہے.

حَدِیثِ مُرْسَل

(حدیث) وہ حدیث جس میں تابعی سے اوپر راوی کا نام نہ ملتا ہو.

حَدِیثِ خُرافَہ

بے حقیقت اور جُھوٹی بات (خرافہ عرب کا ایک بڑا جھوٹا شخص گذرا جس نے ایک عجیب و غریب حدیث بیان کی تھی جو حدیث خرافہ کہلاتی ہے).

حَدِیثِ اِلٰہی

(حدیث) ایسی حدیث جس کا آغاز قال الله (خدا نے کہا) سے ہوتا ہے؛ حدیثِ قُدسی (رک).

حَدِیثِ مَتْرُوک

(حدیث) وہ حدیث جسے صرف ایک راوی نے نقل کیا ہو اور علاوہ بریں وہ حدیث مین متہّم بالکذب ہو یا کثیرالغفلت ہو یا کثیرالوہم ہو .

حَدِیثِ مُسْنَد

(حدیث) وہ حدیث جو ثِقہ راویوں کے غیر مقطوع سلسلے کے ذریعے رسول الله تک پہن٘چائی جا سکے.

حَدِیثِ مُدْرَج

(حدیث) وہ حدیث جس میں راوی کے اپنے الفاظ رسول الله صلّی الله علیہ وسلّم کے الفاظ کے درمیان داخل ہو گئے ہوں اور متن کے ان دونوں حصّوں کو صیح طور پر الگ کرنا ممکن نہ ہو .

حَدِیثِ مَقْلُوبُ الْمَتَن

وہ حدیث جس کی عبارت اُلٹ پلٹ کر دی گئی ہو.

حَدِیثِ مُسَلْسَل

(حدیث) وہ حدیث جس کی سند میں اوّل سے آخر تک ایک راوی بھی سا قط نہ ہوا ہو اور سب کے راویوں کے متعلق اس میں خاس ملا حظات ہوں (مثلاً روایت کرنے وقت سب راویوں نے قسم کھائی ہو).

حَدِیثِ مُنْکَر

(حدیث) وہ حدیث جس کا راوی بہت غلطی کرتا ہو ، غافل ہو یا اس کو وہم ہو یا اس کی روایت سچّے لوگوں کی روایت کے مخالف ہو یا فاسق ہو یا بدعتی.

حَدِیثُ السِّن

نو عمر ، کم سِن ، نوجوان؛ کچّے ذہن کا.

hideous

بَھیانَک

hades

برزخ

حادِث

نیا، نو پیدا شدہ مخلوق، پیدا، ظاہر، موجود، وقوع پذیر، زوال قبول کرنے والا، فنا ہونے والا، فانی

حَدَث

(فقہ) ناپاکی، وضو ٹوٹ جانا، ازروے شرع بے وضو ہو جانا، بول و براز وغیرہ جن کے اخراج سے وضو ٹوٹ جاتا ہے

حَدْث

نئی چیز ، نیا پن.

حَدْس

دانائی ، زیرکی ، ذہانت ، فراست.

حُدُوث

عدم سے وجود میں آنا، نیا نیا پیدا ہونا، نوپیدا شدہ (چیزیں یا واقعات)

لَہْوُالْحَدِیث

خدا کی یاد سےغافل کرنے والی چیز، گانا بجانا وغیرہ

ضَعِیف حَدِیث

وہ حدیث جس کے راوی معتبر نہ ہوں یا جس میں کوئی اور وجہ ضَعف کی ہو

نَقد حَدِیث

حدیث نبوی صلی اﷲ علیہ وآلہٰوسلم کی پرکھ ، حدیث کی تحقیق کہ کون سی روایت کس حد تک مستند ہے ۔

مَعَ الحَدِیث

القصہ ، الغرض ، الحاصل

وَضْعِ حَدِیث

کوئی حدیث گھڑ لینا ، جھوٹی حدیث بنانا

مَتْرُوک حَدیث

چَہَل حَدِیث

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی چالیس حدیثیں جن کا یاد کرنا باعث برکت ہےنیز اس ایک حدیث کا نام جس میں چالیس امور کا ذکر ہے .

اردو، انگلش اور ہندی میں مِزَاج کے معانیدیکھیے

مِزَاج

mizaajमिज़ाज

اصل: عربی

وزن : 121

موضوعات: حیاتیات طب فقرہ

اشتقاق: مَزَجَ

مِزَاج کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • ملانے کی چیز، آمیزش
  • (طب) وہ کیفیت جو عناصر اربعہ کے باہم ملنے سے پیدا ہوتی ہے، جب یہ عناصر ٰآپس میں ملتے ہیں تو ان میں سے ہر ایک کی کیفیت گرمی و سردی اور خشکی و تری کے باہم ملنے سے اور ان کے فعل و افعال سے ان کی تیزی دور ہو جاتی ہے اور ایک نئی متوسط کیفیت پیدا ہو جاتی ہے یہی مزاج ہے
  • انسان کی طبیعت، ذہن کی حالت، جسمانی کیفیت
  • سرشت، فطرت، خمیر، افتاد طبیعت
  • خاصیت، اثر، خاصہ
  • (حیاتیات) رد عمل، تاثر (جسم وغیرہ کی خارجی مہیج)
  • عادت، خصلت
  • غرور، تکبر
  • ناز، نخرہ، بدمزاجی، چوچلا
  • مادہ، اصلیت، جوہر، حقیقت

صفت

  • ایسا شخص جس کی طبیعت میں آوارگی ہو، بدچلن، عیاش، شوقین مزاج

شعر

English meaning of mizaaj

मिज़ाज के हिंदी अर्थ

संज्ञा, पुल्लिंग

  • मिलाने की चीज़, मिलावट
  • (चिकित्सा) वह अवस्था जो 'अनासिर-ए-अर्बा' के परस्पर मिलने से पैदा होती है, जब यह तत्व आपस में मिलते हैं तो उनमें से हर एक की अवस्था गर्मी और सर्दी और शुष्कता और आर्द्रता के आपस में मिलने से और उनकी क्रियाओं से उनकी तेज़ी दूर हो जाती है और एक नई बीच की अवस्था पैदा हो जाती है यही मिज़ाज है

    विशेष - 'अनासिर-ए-अर्बा'= जिन चार तत्वों से शरीर का निर्माण होता है वे जल, अग्नि, वायु और पृथ्वी हैं

  • इंसान का स्वभाव, ज़ेहन की अवस्था, शारीरिक दशा
  • प्रकृति, स्वभाव, किसी पदार्थ या व्यक्ति की मूल प्रवृत्ति, स्वाभाविक झुकाव
  • विशेषता, प्रभाव, विशिष्टता
  • (जीव विज्ञान) प्रतिक्रिया, प्रभाव (शरीर इत्यादि का बाहरी विकास)
  • आदत, प्रकृति
  • ग़ुरूर, अहंकार
  • नाज़, स्त्रियों, सुंदरियों एवंं प्रमिकाओं के हाव-भाव और लक्षण, चिड़चिड़ापन, चोचला
  • पदार्थ, वास्तविकता, अणु, हक़ीक़त

विशेषण

  • ऐसा व्यक्ति जिसके स्वभाव में आवारगी हो, जिसका चाल-चलन अच्छा न हो, विलासी, मन बहलाने वाली चीज़ों में रुचि रखने वाला

مِزَاج سے متعلق دلچسپ معلومات

مزاج بعض لوگوں کا خیال ہے کہ پرسش حال کے محل پر یہ لفظ صرف واحد بولا جانا چاہئے۔ جوش صاحب اس پر سختی سے کاربند تھے اور کہتے تھے کہ کسی شخص کا مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، پھر ’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ کہنا بے معنی ہے، ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بولنا چاہئے۔ جوش صاحب کا اصراراصول زبان سے بے خبری ہی پر دال کہا جائے گا، کیوں کہ زبان میں منطق یا قیاس سے زیادہ سماع کی کارفرمائی ہے۔ جگن ناتھ آزاد کہتے ہیں کہ جوش صاحب یہ بھی کہتے تھے کہ محاورے کو منطق پر فوقیت ہے۔ یہ بات یقیناً سو فی صدی درست ہے، لیکن پھر جوش صاحب کے لئے اس اعتراض کا محل نہیں تھا کہ مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، اسے جمع کیوں بولا جائے؟ محاورے کے اعتبار سے ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بھی ٹھیک ہے، اور’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ بھی ٹھیک ہے۔اب کچھ مزید تفصیل ملاحظہ ہو: احترام کے لئے بہت سے لوگوں کے ساتھ ہم جمع کا صیغہ استعمال کرتے ہیں۔ کوئی پوچھتا ہے، ’’آپ کے ابا اب کیسے ہیں؟‘‘، یا ’’یا آپ کی اماں اب کیسی ہیں؟‘‘ تو کیا اس پر اعتراض کیا جائے کہ ابا اور اماں تو ایک ہی ہیں، پھر انھیں جمع کیوں بولاجاتا ہے؟ اصولی بات یہی ہے کہ اردو میں (بلکہ عربی فارسی میں بھی)اکثر احترام ظاہر کرنے کے لئے جمع استعمال کرتے ہیں۔ اسی لئے’’ابا/اماں‘‘ بھی جمع ہیں، ’’مزاج‘‘ بھی موقعے کے لحاظ سے جمع بولا جاسکتا ہے۔ ہم لوگ حسب ذیل قسم کے فقرے:’’اللہ میاں فرماتے ہیں‘‘، ’’اللہ میاں گناہ کو ناپسند کرتے ہیں‘‘، اسی اصول کے تحت بولتے ہیں۔ ایک صاحب نے اعتراض کیا ہے کہ ان فقروں میں شرک کا شائبہ ہے۔ ظاہر ہے کہ زبان کے اصول کا مذہب کے اصول سے کوئی تعلق نہیں۔ ورنہ ہم لوگ ’’صلواۃ‘‘ اور’’صلواتیں سنانا‘‘ کو دو بالکل الگ معنی میں کیوں بولتے، درحالیکہ ’’صلواتیں سنانا‘‘ بمعنی ’’برا بھلا کہنا، گالیاں دینا‘‘ میں اسلام کے عظیم الشان رکن صلواۃ کی تحقیرکا اعتراض وارد ہو سکتا ہے۔ لیکن یہ اعتراض غلط ہے۔اس طرح اعتراض لگائے جائیں گے تو ’’مفت کی توقاضی کو بھی حلال ہی‘‘ اور’’ریش قاضی‘‘ جیسے محاورے اور فقرے زبان سے باہر کرنے ہوں گے۔اور ظاہر ہے کہ زبان کا بھلا چاہنے والا کوئی یہ نہ چاہے گا۔ ناسخ نے’’ریش قاضی‘‘ کیا خوب استعمال کیا ہے اور’’مزاج‘‘ کے واحد یا جمع ہونے کے بارے میں ایک سند بھی مہیا کر دی ہے ؎ نہ پائی ریش قاضی تولیا عمامۂ مفتی مزاج ان مے فروشوں کا بھی کیا ہی لا ابالی ہے ناسخ کے شعر سے معلوم ہوتا ہے کہ’’مزاج‘‘ اگر ’’طینت‘‘ کے معنی میں بولا جائے تو واحد البتہ ہوگا۔ مندرجہ ذیل اشعار اس کی مزید تائید کرتے ہیں، داغ (۱) اور ذوق(۲) ؎ دل لگی کیجئے رقیبوں سے اس طرح کا مرا مزاج نہیں آگیا اصلاح پر ایسا زمانے کا مزاج تا زبان خامہ بھی آتا نہیں حرف دوا اقبال نے نظم ’’ایک گائے اور بکری‘‘ میں بکری اور گائے دونوں کی زبان سے ’’مزاج‘‘ کو جمع کہلایا ہے، اور داغ کے یہاں یہ واحد ہے (۱) اقبال (۲) داغ ؎ بڑی بی مزاج کیسے ہیں گائے بولی کہ خیر اچھے ہیں نہیں معلوم ایک مدت سے قاصد حال کچھ ان کا مزاج اچھا تو ہے یادش بخیر اس آفت جاں کا لیکن اب بعض محاوروں میں’’مزاج‘‘ کو جمع بھی بولنے کا رجحان ہوگیا ہے، مثلاً ’’ایک ڈانٹ ہی میں اس کے مزاج درست ہو گئے‘‘، یا ’’وہ ہم لوگوں سے نہیں ملتے، ان کے مزاج بہت ہیں‘‘، وغیرہ۔ایک حد تک یہ رجحان پہلے بھی تھا، چنانچہ قائم چاند پوری کا شعر ہے ؎ کچھ لگ چلا تھا رات میں بولا کہ خیر ہے حضرت مزاج آپ کے کیدھر بہک گئے ملحوظ رہے کہ ’’مزاج‘‘ کو ’’صحت‘‘ کے معنی میں بولتے تو ہیں، لیکن صرف استفسار کی حد تک۔ یعنی ’’ان کامزاج اب کیسا ہے؟‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت اب کیسی ہے؟‘‘ بالکل درست ہیں، لیکن ’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت ٹھیک نہیں‘‘ یا ’’وہ بیمار ہیں‘‘ نہیں ہوسکتے۔’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ہیں: ’’وہ اس وقت غصے میں ہیں‘‘، یا، ’’ان کا مزاج برہم ہے‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (مِزَاج)

نام

ای-میل

تبصرہ

مِزَاج

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone