تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"مِزَاج" کے متعقلہ نتائج

عَیش

زندگی، حیات

عَیش جُو

عیش تلاش کرنے والا ، عیش پسند.

عَیش گاہ

عیش کی جگہ ، آرام کی جگہ ، وہ مکان جہاں عیش و عشرت کا سامان موجود ہو.

عَیش نامَہ

عیش و عشرت میں گزاری ہوئی زندگی کا بیان.

عَیش ہونا

مزے ہونا، لطف ہونا، مستی بھری زندگی ہونا

عَیش آرام

آرام و آسائش ، خوشی و سکون ، سکون و قرار .

عَیش کوشی

عیش و عشرت میں زندگی بسر کرنا ، آرام و آسائش.

عَیشی

عیش و عشرت میں زندگی بسر کرنے والا .

عَیش کَرنا

مزے اُڑانا، خوشی اور چین کرنا، لُطف اٹھانا

عَیش اُڑانا

مزے کرنا، عیش و عشرت میں زندگی بسر کرنا، رنگ رلیاں کرنا، حظِّ نفسانی حاصل کرنا

عَیش پَسَنْدی

عیش طلبی، آرام طلبی

عَیش پَرَسْتی

عیّاشی، نفس پرستی، اوباشی

عَیش مَنانا

عیش اڑانا ، مزا کرنا ، لطف حاصل کرنا.

عَیش کوش

نشاط و سرور میں مبتلا ، عیش و عشرت کرنے والا ، آرام پسند.

عَیش اُڑ جانا

سکون و اطمینان ختم ہو جانا، آرام و آسائش دور ہو جانا، عیش ناپید ہو جانا

عَیش اُوڑ جانا

سکون و اطمینان ختم ہو جانا، آرام و آسائش دور ہو جانا، عیش ناپید ہو جانا

عَیش و نِشاط

رک : عیش و عشرت.

عَیش جَیش

آرام و لطف ، سرور و انبساط ، بے فکری ، ہن٘سی خوشی.

عَیشَہ

عَیش کا بَنْدَہ

عیش و آرام کو حاصل زندگی سمجھنے والا ، نفس پرست ، عیّاش.

عَیْش طَلَب

عیش و آرام کا طلب گار

عَیش مَحَل

عشرت گاہ ، خواب گاہ ، محل کا وہ کمرہ جہاں عیش و نشاط کی محفل ہوتی ہو

عَیشِ دَوام

عَیش اَنگیز

عیش آفریں ، لذّت آفریں ، سرور آگیں.

عَیش کا پُتْلا

راحت و آسائش میں زندگی بسر کرنےوالا، عیّاش، عیش پسند

عَیش پَسَنْد

راحت و آرام کو پسند کرنے والا، تعیش کو پسند کرنے والا، آرام طلب

عَیش مُنَغَّض کَرنا

عَیش اُٹھا لینا

عیش مٹانا ، معدوم کرنا ، آرام و آسائش ختم کرنا ، راحت و خوشی دور ہو جانا .

عَیش تَلْخ کَرْنا

عیش منغص کرنا، آرام و آسائش میں خلل ڈالنا

عَیش تَلْخ ہونا

آرام و آسائش میں خلل پڑنا

عَیش پَرَسْت

بہت عیش کرنے والا ، عیش و آرام میں زندگی بسر کرنے والا.

عَیش مَنْڈَل

عیش و عشرت کی جگہ.

عَیشِ جاوِداں

ہمیشَہ کا آرام و سکون

عَیش تَرک کَر دینا

آرام و آسائش چھوڑ دینا

عَیش و نوش

عیش کرنا اور پینا پلانا، عیاشی ومے نوشی

عَیش و عِشْرَت میں پَڑْنا

زندگی کے مزے اٹھانا، عیّاشی کا خوگر ہونا

عَیش تَرک ہوجانا

آرام و آسائش چھوٹ جانا

عَیش و جَیش

بے حد خوشی

عَیش آرام حَرام کَرنا

آسائش و آرام کی پروانہ کرنا

عَیش و نِشاط میں مَشْغول ہونا

شراب و کباب گانے بجانے اور عورتوں کی صحبت کے لطف اٹھانا

عَیش و طَرَب

خوشی، لطف

عَیش و عِشْرَت کا دِن آنا

مزے اڑنے کا زمانہ آنا

عَیشَک

قدیم بادشاہوں کے دربار کا ایک عہدہ دار.

عَیشِ مُنَغُّص ہونا

عیش و آرام میں خلل واقع ہونا.

عَیش و عِشْرَت

عیش و نشاط، زندگی کے مزے یا لطف، عیّاشی، نفسّانی خوشی

عَیش رَفْتَہ

گزشتہ خوشیاں، گزشتہ سکھ چین

عَیش مَنْزِل

عیش گاہ

عَیشِ مَحْفِل

اِشْ

ش کو کھینج کر سیٹی کی سی ایک آواز جو گود کے بچوں کو پیشاب پاخانہ کراتے وقت مائیں یا کھلائیاں منْھ سے نکالتی ہیں ، دودھ پیتے بچے کو پیشاب پاخانہ کرانے کی تحریک یا اشارے کے لیے آواز .

ash

راکھ

اِیش

مالک ، حاکم ، آقا ، سردار ؛ ایشور ، خدا ؛ شیوجی ؛ روح القدس

آش

اناج یا گوشت كی رقیق غذا، گندم كا دلیا جو گوشت میں پكایا جائے، یخنی، شوربا، حریرہ وغیرہ

عِشْق

شدید جذبۂ محبت، گہری چاہت، محبّت، پریم، پیار

عَیْش طَلَبی

آشِیاں

مسکن‏، ٹھکانہ‏، گھر‏، گھونسلا

عیش ٹرے

بیڑی، سگریٹ وغیرہ بجھانے کا ظرف، راکھ دان

آشْنائے عَیش

آشا

امید، آرزو، تمنا، خواہش، آس‏، توقع

آشْنا

دوست، رفیق، ساتھی

آشْتی

صلح، امن، سلامتی، جنگ اور لڑائی كی ضد

اردو، انگلش اور ہندی میں مِزَاج کے معانیدیکھیے

مِزَاج

mizaajमिज़ाज

اصل: عربی

وزن : 121

موضوعات: حیاتیات طب فقرہ

اشتقاق: مَزَجَ

مِزَاج کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • ملانے کی چیز، آمیزش
  • (طب) وہ کیفیت جو عناصر اربعہ کے باہم ملنے سے پیدا ہوتی ہے، جب یہ عناصر ٰآپس میں ملتے ہیں تو ان میں سے ہر ایک کی کیفیت گرمی و سردی اور خشکی و تری کے باہم ملنے سے اور ان کے فعل و افعال سے ان کی تیزی دور ہو جاتی ہے اور ایک نئی متوسط کیفیت پیدا ہو جاتی ہے یہی مزاج ہے
  • انسان کی طبیعت، ذہن کی حالت، جسمانی کیفیت
  • سرشت، فطرت، خمیر، افتاد طبیعت
  • خاصیت، اثر، خاصہ
  • (حیاتیات) رد عمل، تاثر (جسم وغیرہ کی خارجی مہیج)
  • عادت، خصلت
  • غرور، تکبر
  • ناز، نخرہ، بدمزاجی، چوچلا
  • مادہ، اصلیت، جوہر، حقیقت

صفت

  • ایسا شخص جس کی طبیعت میں آوارگی ہو، بدچلن، عیاش، شوقین مزاج

شعر

English meaning of mizaaj

मिज़ाज के हिंदी अर्थ

संज्ञा, पुल्लिंग

  • मिलाने की चीज़, मिलावट
  • (चिकित्सा) वह अवस्था जो 'अनासिर-ए-अर्बा' के परस्पर मिलने से पैदा होती है, जब यह तत्व आपस में मिलते हैं तो उनमें से हर एक की अवस्था गर्मी और सर्दी और शुष्कता और आर्द्रता के आपस में मिलने से और उनकी क्रियाओं से उनकी तेज़ी दूर हो जाती है और एक नई बीच की अवस्था पैदा हो जाती है यही मिज़ाज है

    विशेष - 'अनासिर-ए-अर्बा'= जिन चार तत्वों से शरीर का निर्माण होता है वे जल, अग्नि, वायु और पृथ्वी हैं

  • इंसान का स्वभाव, ज़ेहन की अवस्था, शारीरिक दशा
  • प्रकृति, स्वभाव, किसी पदार्थ या व्यक्ति की मूल प्रवृत्ति, स्वाभाविक झुकाव
  • विशेषता, प्रभाव, विशिष्टता
  • (जीव विज्ञान) प्रतिक्रिया, प्रभाव (शरीर इत्यादि का बाहरी विकास)
  • आदत, प्रकृति
  • ग़ुरूर, अहंकार
  • नाज़, स्त्रियों, सुंदरियों एवंं प्रमिकाओं के हाव-भाव और लक्षण, चिड़चिड़ापन, चोचला
  • पदार्थ, वास्तविकता, अणु, हक़ीक़त

विशेषण

  • ऐसा व्यक्ति जिसके स्वभाव में आवारगी हो, जिसका चाल-चलन अच्छा न हो, विलासी, मन बहलाने वाली चीज़ों में रुचि रखने वाला

مِزَاج سے متعلق دلچسپ معلومات

مزاج بعض لوگوں کا خیال ہے کہ پرسش حال کے محل پر یہ لفظ صرف واحد بولا جانا چاہئے۔ جوش صاحب اس پر سختی سے کاربند تھے اور کہتے تھے کہ کسی شخص کا مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، پھر ’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ کہنا بے معنی ہے، ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بولنا چاہئے۔ جوش صاحب کا اصراراصول زبان سے بے خبری ہی پر دال کہا جائے گا، کیوں کہ زبان میں منطق یا قیاس سے زیادہ سماع کی کارفرمائی ہے۔ جگن ناتھ آزاد کہتے ہیں کہ جوش صاحب یہ بھی کہتے تھے کہ محاورے کو منطق پر فوقیت ہے۔ یہ بات یقیناً سو فی صدی درست ہے، لیکن پھر جوش صاحب کے لئے اس اعتراض کا محل نہیں تھا کہ مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، اسے جمع کیوں بولا جائے؟ محاورے کے اعتبار سے ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بھی ٹھیک ہے، اور’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ بھی ٹھیک ہے۔اب کچھ مزید تفصیل ملاحظہ ہو: احترام کے لئے بہت سے لوگوں کے ساتھ ہم جمع کا صیغہ استعمال کرتے ہیں۔ کوئی پوچھتا ہے، ’’آپ کے ابا اب کیسے ہیں؟‘‘، یا ’’یا آپ کی اماں اب کیسی ہیں؟‘‘ تو کیا اس پر اعتراض کیا جائے کہ ابا اور اماں تو ایک ہی ہیں، پھر انھیں جمع کیوں بولاجاتا ہے؟ اصولی بات یہی ہے کہ اردو میں (بلکہ عربی فارسی میں بھی)اکثر احترام ظاہر کرنے کے لئے جمع استعمال کرتے ہیں۔ اسی لئے’’ابا/اماں‘‘ بھی جمع ہیں، ’’مزاج‘‘ بھی موقعے کے لحاظ سے جمع بولا جاسکتا ہے۔ ہم لوگ حسب ذیل قسم کے فقرے:’’اللہ میاں فرماتے ہیں‘‘، ’’اللہ میاں گناہ کو ناپسند کرتے ہیں‘‘، اسی اصول کے تحت بولتے ہیں۔ ایک صاحب نے اعتراض کیا ہے کہ ان فقروں میں شرک کا شائبہ ہے۔ ظاہر ہے کہ زبان کے اصول کا مذہب کے اصول سے کوئی تعلق نہیں۔ ورنہ ہم لوگ ’’صلواۃ‘‘ اور’’صلواتیں سنانا‘‘ کو دو بالکل الگ معنی میں کیوں بولتے، درحالیکہ ’’صلواتیں سنانا‘‘ بمعنی ’’برا بھلا کہنا، گالیاں دینا‘‘ میں اسلام کے عظیم الشان رکن صلواۃ کی تحقیرکا اعتراض وارد ہو سکتا ہے۔ لیکن یہ اعتراض غلط ہے۔اس طرح اعتراض لگائے جائیں گے تو ’’مفت کی توقاضی کو بھی حلال ہی‘‘ اور’’ریش قاضی‘‘ جیسے محاورے اور فقرے زبان سے باہر کرنے ہوں گے۔اور ظاہر ہے کہ زبان کا بھلا چاہنے والا کوئی یہ نہ چاہے گا۔ ناسخ نے’’ریش قاضی‘‘ کیا خوب استعمال کیا ہے اور’’مزاج‘‘ کے واحد یا جمع ہونے کے بارے میں ایک سند بھی مہیا کر دی ہے ؎ نہ پائی ریش قاضی تولیا عمامۂ مفتی مزاج ان مے فروشوں کا بھی کیا ہی لا ابالی ہے ناسخ کے شعر سے معلوم ہوتا ہے کہ’’مزاج‘‘ اگر ’’طینت‘‘ کے معنی میں بولا جائے تو واحد البتہ ہوگا۔ مندرجہ ذیل اشعار اس کی مزید تائید کرتے ہیں، داغ (۱) اور ذوق(۲) ؎ دل لگی کیجئے رقیبوں سے اس طرح کا مرا مزاج نہیں آگیا اصلاح پر ایسا زمانے کا مزاج تا زبان خامہ بھی آتا نہیں حرف دوا اقبال نے نظم ’’ایک گائے اور بکری‘‘ میں بکری اور گائے دونوں کی زبان سے ’’مزاج‘‘ کو جمع کہلایا ہے، اور داغ کے یہاں یہ واحد ہے (۱) اقبال (۲) داغ ؎ بڑی بی مزاج کیسے ہیں گائے بولی کہ خیر اچھے ہیں نہیں معلوم ایک مدت سے قاصد حال کچھ ان کا مزاج اچھا تو ہے یادش بخیر اس آفت جاں کا لیکن اب بعض محاوروں میں’’مزاج‘‘ کو جمع بھی بولنے کا رجحان ہوگیا ہے، مثلاً ’’ایک ڈانٹ ہی میں اس کے مزاج درست ہو گئے‘‘، یا ’’وہ ہم لوگوں سے نہیں ملتے، ان کے مزاج بہت ہیں‘‘، وغیرہ۔ایک حد تک یہ رجحان پہلے بھی تھا، چنانچہ قائم چاند پوری کا شعر ہے ؎ کچھ لگ چلا تھا رات میں بولا کہ خیر ہے حضرت مزاج آپ کے کیدھر بہک گئے ملحوظ رہے کہ ’’مزاج‘‘ کو ’’صحت‘‘ کے معنی میں بولتے تو ہیں، لیکن صرف استفسار کی حد تک۔ یعنی ’’ان کامزاج اب کیسا ہے؟‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت اب کیسی ہے؟‘‘ بالکل درست ہیں، لیکن ’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت ٹھیک نہیں‘‘ یا ’’وہ بیمار ہیں‘‘ نہیں ہوسکتے۔’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ہیں: ’’وہ اس وقت غصے میں ہیں‘‘، یا، ’’ان کا مزاج برہم ہے‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (مِزَاج)

نام

ای-میل

تبصرہ

مِزَاج

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone