تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اِنْکِساری" کے متعقلہ نتائج

جوبَن

شباب، جوانی کا اٹھان ابھارہ یا آغاز، اٹھتی جوانی، چڑھتی جوانی

جوبَن ہونا

۔حسن ہونا۔ رونق ہونا۔ ؎

جوبَن پَر ہونا

جوبن پرآنا، کمال حسن پر ہونا

جوبَن پَر بَہار آنا

کسی چیز کا اپنے کمال ہر ہونا.

جوبَن کی بَہاریں لَوٹنا

جوبَن مَت

رک : جوبن وان

جوبَن جور

جوانی کا زور

جوبَن کا

پر لطف، بہار کا، عمدہ، مزے دار، خوش ذائقہ

جوبَن کی

۔صفت۔ مونث۔ دیکھو جوبن کا۔

جوبَن کے دِن

۔مذکر۔ رونق کا زمانہ۔ شباب کا زمانہ۔ ؎

جوبَن آنا

کسی چیز پر ترو تازگی یا جوانی چھانا ، رونق آنا (ہر یا پہ کے ساتھ)

جوبَن وان

جوان ، پرشاب ، نو عمر ؛ بالغ شادی کے قابل ؛ خوبصورت ، حسین

جوبَن وَتی

جوبَن دینا

رک : جوبن دکھانا

جوبَن اُمگا

۔دیکھو امگا۔

جوبَن کَرنا

زیب و زینت دینا ، آرائش کرنا.

جوبَن لُٹْنا

جوانی کا لٹنا، (کسی عورت) کی جوانی کے مزے لوٹنا

جوبَن اُٹھنا

جوبن امگنا، جوانی کا آغاز ہونا

جوبَن نِکَلْنا

جوبن نکالنا کا لازم

جوبَن ڈَھلنا

جوانی کے آثار ختم ہونا

جوبَن بَرَسْنا

حسن ظاہر ہونا، رونق چھانا

جوبَن لُوٹْنا

کسی کی جوانی کے مزے لوٹنا، حسن یا جوانی سے لطف اندوز ہونا

جوبَن ٹَپَکْنا

جوانی کا ظاہر ہونا، حسن کا نمایاں ہونا

جوبَن اُمَکْنا

رک : جوبن ابھرنا

جوبَن آ گَیا

۔بہار آگئی۔ رونق آگئی۔ ۲۔جوبن اُمگا۔

جوبَن نِکالْنا

حسن و جمال نکھارنا، بننا، سنورنا، حسین و خوبصورت ہو جانا

جوبَن اُبھَرنا

جوانی پر آنا، بلوغ کو پہنچنا

جوبَن اُمَنگْنا

رک : جوبن اٹھنا.

جوبَن چَمْکانا

حسن کی نمائش کرنا، جوبن دکھانا، جوبن کا ابھار دکھانا

جوبَن اُمَنڈْنا

رک : جوبن ابھرنا

جوبَن کی دُھوپ

بھرپور جوانی.

جوبَن کی ماتی

۔(ھ) صفت۔ بدمست عورت۔ مستی میں بھری ہوئی۔

جوبَن کا مانا

جوانی میں مست ، جوانی کے نشے میں مخمور ، جوانی کی مستی میں بھرا یا بھری ہوئی

جوبَن کا ماتا

۔صفت۔ مذکر۔ جوانی میں مست۔

جوبَن کا ماتی

جوانی میں مست ، جوانی کے نشے میں مخمور ، جوانی کی مستی میں بھرا یا بھری ہوئی

جوبَن پَر آنا

۔۱۔جوانی پر آنا۔ بہار پر آنا۔ ۲۔کھلنا۔ زیبا ہونا۔ ۳۔کمال حسن پر ہونا۔ ؎

جوبَن تھا جَب رُوپ تھا گاہَک تھا سَب کوئی، جوبَن رَتَن گَنْوائے کے بات نَہ پُوچھے کوئی

جب خوبصورتی اور جوانی تھی ہر ایک چاہنے والا تھا جب یہ جاتی رہی تو کوئی پوچھتا بھی نہیں

جوبَن اُچھالْنا

جوانی یا حسن و جمال کی نمائش کرنا ؛ سینہ ابھارنا.

جوبَن اُومَنگْنا

رک : جوبن اٹھنا.

جوبَن میں تُلْنا

بہت زیادہ خوبصورت ہونا.

جوبَن ڈَھل جانا

سج دھج یا رونق ختم ہونا ؛ کمال کا زوال پذیر ہونا.

جوبَن ٹَپْکا پَڑْنا

حسن یا جوانی کا نمایاں ہونا.

جوبَن پَھٹا پَڑْنا

رک : جوانی بھٹی پڑنا

جوبَنْ چَمَکْنا

جوبن پھٹا پڑنا، جوبن کا ابھار دکھنا

لاکھ جوبَن ہونا

حد سے زیادہ حُسن ہونا، بہت رونق ہونا، زیبائش وآرائش سے معمور ہونا.

سَدا جوبَن نَہیں رَہتا

حسن ہمیشہ نہیں رہتا

چَڑْھتا جوبَن

حسن راز افزوں، پھولتا ہوا جوانی (ایک لڑکی کی،عام طور پر اچھی طرح سے پستان کی ابھار یا جنسی خواہشات رکھنے والی)، بڑھتی ہوئی خوبصورتی

بالا جوبَن

اٹھتی جوانی، نوجوانی

مالْ جوبَن

رک : ماء الجبن وہ پانی جو دودھ (خصوصاً بکری کے دودھ) کو پھاڑ کر سفیدی جُدا کرنے کے بعد رہ جاتا ہے.

شاہِدِ بَہار پَر جوبَن ہونا

موسمِ بہار زور پر ہونا

سارا جوبَن گھالو جَب ایک لالَہ پالو

رک : سارا جوبن کھالئے تو ایک بالک پالئے .

سارا جوبَن گھالو جَب ایک لالَہ پالو

رک : سارا جوبن گھالئے تو ایک بالک پالئے .

کِس جوبَن سے

کس شان سے

گَئے جوبَن بَھٹار

جوانی جانے کے بعد خاوند اور وقت گزر جانے کے بعد ، ضرورت کی چیز کے ملنے کا کیا فائدہ.

چاند جوبَن پَر آنا

ماہ کامل ہونا، پورا چان٘د ہونا

رَنْڈی کا جوبَن رَکابی میں

جو خرچ کرے وہ لُطف اُٹھائے، بکاؤ مال ہر شخص خرید سکتا ہے

گوری کا جوبَن چُٹکِیوں میں جائے

کسی کے حسن کی بے قدری ہونا، کسی چیز کا مفت اور عبث رائیگاں ہونا، کسی چیز کی خوبی کا ضائع ہونا، جلد اور تیزی سے مٹ جانا، مال برباد ہو جانا

سارا جوبَن گھالا جَب ایک بالا پالا

رک : سارا جوبن کھالئے تو ایک بالک پالئے .

کھانڈ اَور رانڈ کا جوبَن رات کو

میٹھی چیز کا لطف رات کے کھانے کے بعد ہوتا ہے اور رانڈ اگر بدچلن ہو تو رات کو بناؤ سنگار کرتی ہے

سارا جوبَن گھالئے تو ایک بالَک پالئے

بچّے کی پرورش اور نگہداشت میں ماں اپنا عیش و آرام تج دیتی ہے .

اردو، انگلش اور ہندی میں اِنْکِساری کے معانیدیکھیے

اِنْکِساری

inkisaariiइंकिसारी

اصل: فارسی

وزن : 2122

موضوعات: عوامی

اِنْکِساری کے اردو معانی

صفت

  • (عوام) خاکساری، عاجزی، انکسار

    مثال - سکینہ نے شادی کی تجویز انکساری کے ساتھ قبول کر لی

صفت

  • انکسار سے منسوب، توڑنے والا، تقسیم کرنے والا

    مثال - اس غرض کو حاصل کرنے کے لیے انکساری جالی کے ذریعے جھری ج پر ایک تنگ جھری کا طیف بنانا چاہیے۔ (۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۳۶)

شعر

English meaning of inkisaarii

Adjective

  • ( Colloquial) humility, humbleness

    Example - Sakina ne shadi ki tajwiz inkisari ke sath qubul kar li

Adjective

  • the being broken

इंकिसारी के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • ( अवाम) अतिविनम्रता, विनयशीलता, ख़ाकसारी

    उदाहरण - सकीना ने शादी की तजवीज़ इंकिसारी के साथ क़ुबूल कर ली

विशेषण

  • तोड़ने वाला, वितरण करने वाला

اِنْکِساری کے مترادفات

اِنْکِساری سے متعلق دلچسپ معلومات

انکساری اول مکسور، لفظ ’’انکسار‘‘ کے ہوتے ہوئے ’’انکساری‘‘ بے ضرورت اور واجب الترک ہے۔ اس میں چھوٹی ی کوئی کام نہیں کر رہی ہے، فاضل محض ہے۔ حالی ؎ خاکساروں سے خاکساری تھی سر بلندوں سے انکسار نہ تھا صحیح: ان کا انکسار حد سے بڑھا ہوا تھا۔ غلط: ان کی انکساری حد سے بڑھی ہوئی تھی۔ غلط: ان کی گفتگو میں انکسار ی نہ تھی، غرور تھا۔ صحیح: ان کی گفتگو میں انکسار نہ تھا، غرور تھا۔ انگریز یہ لفظ ہمارے یہاں مختلف شعرا نے برتا ہے، لیکن اس کی اصل اور تلفظ کے بارے میں کلام ہے۔ مندرجہ ذیل مثالیں دیکھئے ؎ شاہ حاتم ؎ شہر میں چرچا ہے اب تیری نگاہ تیز کا دو کرے دل کے تئیں یہ نیمچہ انگریز کا مصحفی ؎ حیف بیمار محبت ترا اچھا نہ ہوا کرنے کو اس کی دوا ڈاکٹر انگریز آیا انشا ؎ انگریز کے اقبال کی ہے ایسی ہی رسی آویختہ ہے جس میں فراسیس کی ٹوپی ان سب سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ الف کے بعد نون غنہ ہے، اور پورا لفظ بروز ن مفعول ہے۔ غالب نے بھی یہی لکھا ہے۔ اس کے بر خلاف، ناسخ نے بر وزن فاعلات باندھا ہے ؎ دل ملک انگریز میں جینے سے تنگ ہے رہنا بدن میں روح کو قید فرنگ ہے بہر حال، آج کل سب لوگ ’’انگریز‘‘ بر وزن مفعول، یعنی بر وزن ’’لبریز‘‘ ہی بولتے ہیں۔ ناسخ کے شعر میں ضرورت شعری کی کارفرمائی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن الف کی حرکت، اور لفظ کی اصل، پر ہمارے زمانے میں اختلاف رہا ہے۔ خواجہ احمد فاروقی مرحوم اس کوبکسر اول بولنے پر اصرار کرتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یہ لفظ پرتگالی Ingles سے بنایا گیا ہے، لہٰذا اس میں اول مکسور ہونا چاہئے۔ میں نے اپنے بچپن میں بعض بزرگوں کو بھی یہ لفظ بکسر اول بولتے سنا ہے۔ لیکن آج کل سب اس لفظ کو بفتح اول بولتے ہیں۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں بھی اس کو پرتگالی Ingles سے وضع کیا ہوا، لیکن بفتح اول لکھا ہے۔ ’’انگریز‘‘ کو مع اول مکسور بولنے اور پرتگالی الاصل قرار دینے میں کئی قباحتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول، فارسی میں بہت پرانا لفظ ہے۔ ’’برہان قاطع‘‘ میں اس کے معنی ’’نوعے ازمردم فرنگ‘‘ درج ہیں۔ ’’برہان‘‘ سے یہ ’’انجمن آرائے ناصری‘‘ اور پھر ’’آنند راج‘‘ میں نقل ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب کسی غیر لفظ میں کچھ تبدیلی کرکے اپنا لفظ بناتے ہیں تو غیر لفظ کی حرکات کو بالکل ، یا کم و بیش، برقرار رکھتے ہیں۔ فارسی والوں نے بعد میں فرانسیسی Ingles (اسپینی میں بھی Ingles ہی ہے) سے ’’انگلیس/انگلیز‘‘ (دونوں بکسر اول) بنایا۔ اردو میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے تھا (یعنی ’’انگلیس‘‘) لیکن نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ Ingles بکسر اول سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول نہیں بن سکتا۔ اب رہا ’’انگریز‘‘ بکسر اول، تو تیسری بات یہ کہ مغربی لغت نویس ’’انگریز‘‘ (بفتح اول یا بکسر اول) کو پرتگالی سے مشتق نہیں بتاتے۔ شیکسپیئر میں تو ’’انگریز‘‘ درج ہی نہیں، اس نے صرف ’’انگریزی‘‘ بفتح اول لکھا ہے اور اسے فارسی الاصل بتایا ہے۔ پلیٹس نے اسے بفتح اول لکھ کر English کی بگڑی ہوئی صورت بتا یا ہے، لیکن یہ صورت کس طرح بنی، اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں۔ ایک بالکل قیاسی بات میرے ذہن میں یہ ہے کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول فرانسیسی Anglais بمعنی ’’انگریز‘‘ سے بنا ہو۔ ہرچند کہ Anglais کا فرانسیسی تلفظ ’’آنگلے‘‘ ہے، لیکن جب اس کے بعد کوئی مصوتہ ہو تو اسے ’’آنگلیز‘‘ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً ہمیں فرانسیسی میں کہنا ہو، ’’انگریزیہاں پر ہیں‘‘، تو ہم کہیں گے: Les Anglais ont ici اب بیچ کے دو لفظوں کو ملا کر ’’آنگلیزوں‘‘ بولا اور پڑھا جائے گا۔ لہٰذا شاید ایسا ہوا ہو کہ فارسی /اردووالوں نے Anglais کے آخری حرف کو Z سن کر اس کا تلفظ ’’آنگلیز‘‘ قیاس کرلیا ہو۔ یہاں سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول تک پہنچنا طبعی بات ہے۔ چونکہ آج کل لفظ ’’انگریز‘‘ کا مقبول (بلکہ واحد) تلفظ بفتح اول ہے، اور اس کا خاصا امکان ہے کہ یہ فار سی سے ہمارے یہاں بفتح اول آیا، لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ ’’انگریز‘‘ کا صحیح تلفظ بفتح اول ہی ہے۔ لیکن پہلے زمانے میں بکسر اول بھی اس کا ایک تلفظ رہا ہوگا۔ اور اس صورت میں یہ لفظ اغلباً انگریزی English اور فرانسیسی Anglais کے قیاس پر انیسویں صدی میں بنایا گیا ہوگا۔ Ivor Lewis کے لغت Sahibs, Nabobs and Boxwallahs میں Ingrez درج کرکے لکھا ہے کہ یہ انیسویں صدی کا لفظ ہے اور English کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اس کی سند میں G.C.Whitworth کیAn Anglo Indian Dictionary, 1885 درج کیا گیاہے۔ تنہا English سے ’’انگریز‘‘ بکسر اول بن جائے، یہ سمجھ میں نہیں آتا، لہٰذا ممکن ہے فرانسیسی Anglais نے یہاں بھی کوئی کام کیا ہو۔ مختصر یہ کہ لفظ ’’انگریز‘‘ آج کل بفتح اول ہے۔ انیسویں صدی میں بکسر اول بھی رائج ہوا، لیکن بیسویں صدی کی دوسری چوتھائی سے اسے بفتح اول ہی بولتے ہیں، اور یہی تلفظ مرجح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اِنْکِساری)

نام

ای-میل

تبصرہ

اِنْکِساری

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone