تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اِنْکِساری" کے متعقلہ نتائج

اَلَم

مصیبت، غم، ذہنی کرب جس کا اثر دل و دماغ دونوں پر ہو

اَلَمِیہ

المناک، درد بھرا، درد ناک واقعہ، غم انگیز سانحہ، غمگین حادثہ، غمناک انجام کا منظوم یا غیر منظوم ادب

عَلَم

کسی جماعت، حکومت یا فوج کا جھنڈا، پرچم، پھریرا

اَلَم اَنْگیز

تکلیف دہ، رنج و الم بڑھانے والا، رنج بڑھانے والا

اَلَم ناک

رنجیدہ، غم ناک، اندوہ ناک

اَلَمِ فَرْحِیَّہ

(ادب) فنون لطیفہ کا ایسا مظہر جس میں غم و مسرت کا ملا جلا اظہار پایا جائے، خصوصاََ ڈراما

اَلَمْ نَشْرَح

قرآن مجید کے تیسویں پارے میں ایک سورہ کا نام، جو 'اَلَمْ نَشْرَحَ لَکَ صَدْ رَکَ' ((اے رسول) کیا ہم نے تیری شرح صدر نہیں کردی) سے شروع ہوتا ہے

اَلَمِ مُورِث

وہ الم جس سے اس قسم کے اور آلام پیدا ہوں

عَلَم ہونا

مشہور یا بد نام ہونا

عَلَم ٹُوٹے

حضرت عباس علمدار کی مار پڑے (شیعہ عورتوں کا کوسنا یا بد دعا)

عَلَم کَرْنا

بلند کرنا، تلوار کو میان سے نکالنا، تلوار سونتنا

عَلَم اُٹْھنا

عَلَم اُٹھانا کا لازم

عَلَم کُھلنا

پرچم کُھلنا، جھنڈا لہرانا

عَلَم اُچانا

جھنڈا اُٹھانا، پرچم لے کر چلنا نیز شہدائے کربلا کی یادگار میں عَلَموں کا جلوس نکالنا، عَلَم نکالنا

عَلَم نِکَلْنا

علم نکالنا کا لازم

عَلَم اُٹھانا

جھنڈا اُٹھانا، پرچم لے کر چلنا نیز شہدائے کربلا کی یادگار میں عَلَموں کا جلوس نکالنا، عَلَم نکالنا

عَلَم اُوچانا

جھنڈا اُٹھانا، پرچم لے کر چلنا نیز شہدائے کربلا کی یادگار میں عَلَموں کا جلوس نکالنا، عَلَم نکالنا

عَلَم نِکالْنا

جھنڈوں یا علموں کا جلوس نکالنا جو نویں اور دسویں محرم سے مخصوص ہے

عَلَم کے نِیچے آ جانا

کسی تحریک، منصوبہ یا نظریے کا حامی ہو جانا، کسی گروہ میں شامل ہو جانا

عَلَم بَپا ہونا

علم اونچا ہونا

عَلَم بَرْپا ہونا

عَلَم اونچا ہونا

عَلَم نَصْب ہونا

فاتح ہونا، فتح و نصرت حاصل ہونا، کامیابی حاصل ہونا

عَلَم دار

وہ شخص جو فوج کا جھنڈا لے کر آگے چلے، فوج کا کماندار

عَلَم داری

علم دار کا اسم کیفیت، علم لے کر چلنا

عَلَم بَرْدار

کسی تحریک یا مقصد یا منصوبے کو آگے بڑھانے والا، کسی تحریک یا نظریے کا زبردست حامی، پرچارک

عَلَم بَرْداری

علم بردار کا اسم کیفیت، کسی تحریک یا نظریے کی پرجوش حمایت کرنا، کسی منصوبے یا مقصد کولے کر آگے بڑھ کر پرچار کرنا، تائید کرنا

عَلَم گاڑْنا

شہرت حاصل کرنا، نام پیدا کرنا نیز فتح حاصل کرنا، کارنامہ انجام دینا

عَلَم کھِینچْنا

پرچم بلند کرنا، جنگ کے آغاز کا اعلان کرنا

عَلَم ٹَھنْڈا ہونا

علم دفن ہونا، علم کے پھریرے وغیرہ کا پھٹ جانا یا گر جانا

عَلَم بَڑھانا

عَلَم کا پھریرا اُتار لینا اور اسے تہ کر کے رکھ دینا (محرم یا عزاداری ختم ہونے پر)

عَلَم چَڑھْنا

علم چڑھانا کا لازم، امام بارگاہ میں بطور نزرعلم چڑھنا

عَلَم چَڑھانا

منت یا مراد پوری ہوہنے کے بعد امام بارگاہ میں چاندی یا کسی چیز کا بنایا ہوا علم بطور نذر پیش کرنا

عَلَم بُلَنْد کَرْنا

علم اونچا کرنا، تشہیر کرنا، اعلان کرنا، شہرت حاصل کرنا

عَلَم بُلَنْد ہونا

عَلَم بلند کرنا کا لازم

عَلَم بَردَارِی کَرنا

کسی مقصد یا تحریک کو آگے بڑھانا

ہَم اَلَم

ایک دوسرے کے غم میں شریک ہونے والے ، شریک غم ۔

رَن٘ج اَلَم

رک : رنج و محن

کوہِ اَلَم

دکھوں کا پہاڑ، ایران کے شمال میں ایک مشہور بلند پہاڑ کا نام۔

عَلَمِ کائِنات

آسمان

عَلَم دار کا عَلَم ٹُوٹے

حضرت عباس علمدار کی مار پڑے (شیعہ عورتوں کا کوسنا یا بد دعا)

بادَہ‌‌ٔ اَلَم

بیحد غم

دافِعِ اَلَم

بِیماری کو دُور کرنے والا، غم سے نجات دینے ولا، نافعِ صحت

باعِثِ اَلَم

عَلَمِ صُبْح

صبح کاذب یا صادق

کوہِ اَلَم گِرْنا

مصیبت ٹوٹ پڑنا.

کوہِ اَلَم دَھرْنا

بہت تکلیف پہنچانا.

کوہِ اَلَم ٹُوٹنا

پُر اَلَم

غمگین، درد بھرا

کوہِ اَلَم ٹُوٹ پَڑْنا

سخت رنج و غم ہونا ، بڑی مصیبت آ جانا ، بہت بڑا صدمہ پہنچنا.

غَم و اَلَم

دکھ، رنج، تکلیف، دکھ درد، رنج و غم

دَرْد و اَلَم

رنج و غم، تکلیف اور دکھ، پریشانیاں، دشواریاں

رَنْج و اَلَم

رنجیدہ، غمگین، ماتم زدہ، بہت زیادہ دکھی

بادَہ‌‌ٔ اَلَم سے بِے ہوش ہونا

بیحد غم کی وجہ سے غش ہوجانا

غُبارِ اَلَم

مُبْتَلائے اَلَم

فَرْطِ اَلَم سے

رنج کی زیادتی کی وجہ سے

بِیرِ اَلَم

رک : بیر الالم .

قَیدِ اَلَم سے رِہا ہونا

رنج و غم سے چھوٹنا، مصیبتوں سے بچنا

عَلَم میں چِلّا باندْھنا

منت کے لیے علم میں چلّہ باندھنا، منت ماننا

یاس و اَلَم

افسردگی و غم، رنج و مایوسی

اردو، انگلش اور ہندی میں اِنْکِساری کے معانیدیکھیے

اِنْکِساری

inkisaariiइंकिसारी

اصل: فارسی

وزن : 2122

موضوعات: عوامی

اِنْکِساری کے اردو معانی

صفت

  • (عوام) خاکساری، عاجزی، انکسار

    مثال - سکینہ نے شادی کی تجویز انکساری کے ساتھ قبول کر لی

صفت

  • انکسار سے منسوب، توڑنے والا، تقسیم کرنے والا

    مثال - اس غرض کو حاصل کرنے کے لیے انکساری جالی کے ذریعے جھری ج پر ایک تنگ جھری کا طیف بنانا چاہیے۔ (۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۳۶)

شعر

English meaning of inkisaarii

Adjective

  • ( Colloquial) humility, humbleness

    Example - Sakina ne shadi ki tajwiz inkisari ke sath qubul kar li

Adjective

  • the being broken

इंकिसारी के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • ( अवाम) अतिविनम्रता, विनयशीलता, ख़ाकसारी

    उदाहरण - सकीना ने शादी की तजवीज़ इंकिसारी के साथ क़ुबूल कर ली

विशेषण

  • तोड़ने वाला, वितरण करने वाला

اِنْکِساری کے مترادفات

اِنْکِساری سے متعلق دلچسپ معلومات

انکساری اول مکسور، لفظ ’’انکسار‘‘ کے ہوتے ہوئے ’’انکساری‘‘ بے ضرورت اور واجب الترک ہے۔ اس میں چھوٹی ی کوئی کام نہیں کر رہی ہے، فاضل محض ہے۔ حالی ؎ خاکساروں سے خاکساری تھی سر بلندوں سے انکسار نہ تھا صحیح: ان کا انکسار حد سے بڑھا ہوا تھا۔ غلط: ان کی انکساری حد سے بڑھی ہوئی تھی۔ غلط: ان کی گفتگو میں انکسار ی نہ تھی، غرور تھا۔ صحیح: ان کی گفتگو میں انکسار نہ تھا، غرور تھا۔ انگریز یہ لفظ ہمارے یہاں مختلف شعرا نے برتا ہے، لیکن اس کی اصل اور تلفظ کے بارے میں کلام ہے۔ مندرجہ ذیل مثالیں دیکھئے ؎ شاہ حاتم ؎ شہر میں چرچا ہے اب تیری نگاہ تیز کا دو کرے دل کے تئیں یہ نیمچہ انگریز کا مصحفی ؎ حیف بیمار محبت ترا اچھا نہ ہوا کرنے کو اس کی دوا ڈاکٹر انگریز آیا انشا ؎ انگریز کے اقبال کی ہے ایسی ہی رسی آویختہ ہے جس میں فراسیس کی ٹوپی ان سب سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ الف کے بعد نون غنہ ہے، اور پورا لفظ بروز ن مفعول ہے۔ غالب نے بھی یہی لکھا ہے۔ اس کے بر خلاف، ناسخ نے بر وزن فاعلات باندھا ہے ؎ دل ملک انگریز میں جینے سے تنگ ہے رہنا بدن میں روح کو قید فرنگ ہے بہر حال، آج کل سب لوگ ’’انگریز‘‘ بر وزن مفعول، یعنی بر وزن ’’لبریز‘‘ ہی بولتے ہیں۔ ناسخ کے شعر میں ضرورت شعری کی کارفرمائی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن الف کی حرکت، اور لفظ کی اصل، پر ہمارے زمانے میں اختلاف رہا ہے۔ خواجہ احمد فاروقی مرحوم اس کوبکسر اول بولنے پر اصرار کرتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یہ لفظ پرتگالی Ingles سے بنایا گیا ہے، لہٰذا اس میں اول مکسور ہونا چاہئے۔ میں نے اپنے بچپن میں بعض بزرگوں کو بھی یہ لفظ بکسر اول بولتے سنا ہے۔ لیکن آج کل سب اس لفظ کو بفتح اول بولتے ہیں۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں بھی اس کو پرتگالی Ingles سے وضع کیا ہوا، لیکن بفتح اول لکھا ہے۔ ’’انگریز‘‘ کو مع اول مکسور بولنے اور پرتگالی الاصل قرار دینے میں کئی قباحتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول، فارسی میں بہت پرانا لفظ ہے۔ ’’برہان قاطع‘‘ میں اس کے معنی ’’نوعے ازمردم فرنگ‘‘ درج ہیں۔ ’’برہان‘‘ سے یہ ’’انجمن آرائے ناصری‘‘ اور پھر ’’آنند راج‘‘ میں نقل ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب کسی غیر لفظ میں کچھ تبدیلی کرکے اپنا لفظ بناتے ہیں تو غیر لفظ کی حرکات کو بالکل ، یا کم و بیش، برقرار رکھتے ہیں۔ فارسی والوں نے بعد میں فرانسیسی Ingles (اسپینی میں بھی Ingles ہی ہے) سے ’’انگلیس/انگلیز‘‘ (دونوں بکسر اول) بنایا۔ اردو میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے تھا (یعنی ’’انگلیس‘‘) لیکن نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ Ingles بکسر اول سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول نہیں بن سکتا۔ اب رہا ’’انگریز‘‘ بکسر اول، تو تیسری بات یہ کہ مغربی لغت نویس ’’انگریز‘‘ (بفتح اول یا بکسر اول) کو پرتگالی سے مشتق نہیں بتاتے۔ شیکسپیئر میں تو ’’انگریز‘‘ درج ہی نہیں، اس نے صرف ’’انگریزی‘‘ بفتح اول لکھا ہے اور اسے فارسی الاصل بتایا ہے۔ پلیٹس نے اسے بفتح اول لکھ کر English کی بگڑی ہوئی صورت بتا یا ہے، لیکن یہ صورت کس طرح بنی، اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں۔ ایک بالکل قیاسی بات میرے ذہن میں یہ ہے کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول فرانسیسی Anglais بمعنی ’’انگریز‘‘ سے بنا ہو۔ ہرچند کہ Anglais کا فرانسیسی تلفظ ’’آنگلے‘‘ ہے، لیکن جب اس کے بعد کوئی مصوتہ ہو تو اسے ’’آنگلیز‘‘ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً ہمیں فرانسیسی میں کہنا ہو، ’’انگریزیہاں پر ہیں‘‘، تو ہم کہیں گے: Les Anglais ont ici اب بیچ کے دو لفظوں کو ملا کر ’’آنگلیزوں‘‘ بولا اور پڑھا جائے گا۔ لہٰذا شاید ایسا ہوا ہو کہ فارسی /اردووالوں نے Anglais کے آخری حرف کو Z سن کر اس کا تلفظ ’’آنگلیز‘‘ قیاس کرلیا ہو۔ یہاں سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول تک پہنچنا طبعی بات ہے۔ چونکہ آج کل لفظ ’’انگریز‘‘ کا مقبول (بلکہ واحد) تلفظ بفتح اول ہے، اور اس کا خاصا امکان ہے کہ یہ فار سی سے ہمارے یہاں بفتح اول آیا، لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ ’’انگریز‘‘ کا صحیح تلفظ بفتح اول ہی ہے۔ لیکن پہلے زمانے میں بکسر اول بھی اس کا ایک تلفظ رہا ہوگا۔ اور اس صورت میں یہ لفظ اغلباً انگریزی English اور فرانسیسی Anglais کے قیاس پر انیسویں صدی میں بنایا گیا ہوگا۔ Ivor Lewis کے لغت Sahibs, Nabobs and Boxwallahs میں Ingrez درج کرکے لکھا ہے کہ یہ انیسویں صدی کا لفظ ہے اور English کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اس کی سند میں G.C.Whitworth کیAn Anglo Indian Dictionary, 1885 درج کیا گیاہے۔ تنہا English سے ’’انگریز‘‘ بکسر اول بن جائے، یہ سمجھ میں نہیں آتا، لہٰذا ممکن ہے فرانسیسی Anglais نے یہاں بھی کوئی کام کیا ہو۔ مختصر یہ کہ لفظ ’’انگریز‘‘ آج کل بفتح اول ہے۔ انیسویں صدی میں بکسر اول بھی رائج ہوا، لیکن بیسویں صدی کی دوسری چوتھائی سے اسے بفتح اول ہی بولتے ہیں، اور یہی تلفظ مرجح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اِنْکِساری)

نام

ای-میل

تبصرہ

اِنْکِساری

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone