تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"for the sake of" کے متعقلہ نتائج

تَھئی کی تَھئی

ڈھیر ساری، ڈھیری کی ڈھیری، چٹے کا چٹا

مُفت کی ٹھائیں ٹھائیں

بے کار جھگڑا، بے فائدہ جھگڑا، بے فائدہ زحمت

رونا کاہے کا تھا

کسی بات کا افسوس نہ ہوتا ، کوئی فِکر نہ ہوتی ، کوئی پر یشانی نہ ہوتی .

تَقْدِیرکا بَدا یُوں ہی تھا

اسی طرح قسمت میں لکھا تھا ، نوشتہ ازلی یوں ہی تھا ، کرم ریکھ یہی تھا ، یہ کام یوں ہی ہونا تھا

صُبْح کِس کا مُنھ دیْکھا تھا

what an inauspicious day!

صُبْح کِس کا مُنہ دیکھا تھا

جب کوئی کام بگڑ جائے یا خلافِ مرضی ہو یا کوئی ناگہانی صدمہ پہنچے تو یہ فقرہ کہتے ہیں ، مطلب یہ ہوتا ہے کہ صبح جاگنے کے بعد سب سے پہلے کس منحوس کے چہرے پر نظر پڑی تھی جس کی نحوست کا یہ اثر ہوا ہے.

آج صُبْح کِس کا مُنْھ دیکھا تھا

صبح کو پہلی مرتبہ کس منحوس کا نام منھ سے نکلا تھا کہ دن بھر فاقہ کرنا پڑا

تَقْدِیر کا لِکّھا یُوں ہی تھا

تقدیر کا بدا یوں ہی تھا، نوشتہ ازلی ایسا ہی تھا، یہی شُدنی تھا، اسی طرح ہونا تھا، قسمت میں اسی طرح ہونا تھا

آج صُبْح کِس کَنْجُوس کا مُنہ دیکھا تھا

صبح کو پہلی مرتبہ کس منحوس کا نام من٘ھ سے نکلا تھا کہ دن بھر فاقہ کرنا پڑا

کَبھی دھوئی تِلّی کا تیل بھی سَر میں ڈالا تھا

(شیخی خورے پر طنز) داعیہ بہت کچھ ، حقیقت کچھ نہیں .

گُرُو جو کہ تھا وہ تو گُڑ ہو گَیا وَلے اُس کا چیلا شَکَر ہو گَیا

جب شاگرد اٌستاد سے بڑھ جائے اُس وقت بولا کرتے ہیں .

آج صُبْح کِس کَنْجُوس کا نام لِیا تھا

صبح کو پہلی مرتبہ کس منحوس کا نام من٘ھ سے نکلا تھا کہ دن بھر فاقہ کرنا پڑا

جوبَن تھا جَب رُوپ تھا گاہَک تھا سَب کوئی، جوبَن رَتَن گَنْوائے کے بات نَہ پُوچھے کوئی

جب خوبصورتی اور جوانی تھی ہر ایک چاہنے والا تھا جب یہ جاتی رہی تو کوئی پوچھتا بھی نہیں

شیر شاہ کی داڑھی بڑی تھی یا سلیم شاہ کی

بے فائدہ بحث یا تکرار کے موقع پر بولتے ہیں

جَوانی میں کیا پَتَّھر پَڑتے تھے جو بُڑھاپے کو روؤُں

سدا سے یہی حال ہے.

اُونْٹ داغے جاتے تھے مَکَّڑ نے ٹانْگ پَھیلائی کہ مُجھے بھی داغو

اعلیٰ کو دیکھ کر ادنیٰ بھی ان کی ریس کرنے لگے .

شور و غُل اَیسا کہ کان پَڑِی آواز سُنائی نَہ دیتی تھی

بہت شور ظاہر کرنے کو کہتے ہیں

وہ دِن گَئے کہ خَلِیل خاں فاخْتَہ اُڑایا کَرتے تھے

وہ دن نکل گئے جب خلیل خاں عیش کرتے تھے

گھوڑی کے لَگے تھے نَعْل مینْڈْکی بولی میرے بھی جَڑ دو

بڑے آدمی کی ریس میں چھوٹے یا ادنیٰ لوگ بھی ویسی ہی آرزو کرنے لگتے ہیں .

نَہ کوئی آتا تھا نَہ کوئی جاتا تھا، نَہ کوئی گود میں لے کَر مُجھے سُلاتا تھا

ایسی بات کہنا جس سے ہر کوئی اپنی مرضی کا مطلب نکال سکے

دَس کَماتے تھے بِیس کھاتے تھے بَرْسات کے بَعْد گَھر آتے تھے

بہت فضول خرچی کرتے تھے.

نَہ کوئی آتا تھا گھر میں نَہ کوئی جاتا تھا، نَہ کوئی گود میں لے کَر مُجھے سُلاتا تھا

ایسی بات کہنا جس سے ہر کوئی اپنی مرضی کا مطلب نکال سکے

جَیسے تھے گَھر کے وَیسے آئے ڈولی چَڑھ کے

جیسے اپنے تھے ویسے ہی بیگانے نکلے.

کیا قیامت کی گھڑی تھی

سخت مصیبت کا وقت تھا

اس سے کیا حاصل کہ شیر شاہ کی داڑھی بڑی تھی یا سلیم شاہ کی

بے فائدہ بحث یا تکرار کے موقع پر بولتے ہیں

ظالِم کی رَسّی دَراز تھی

جو ظلم و جور کرتا ہے اس کی عمر زیادہ ہوتی ہے

سَت مان کے بَکْرا لائے ، کان پَکَڑ سَر کاٹا ، پُوجا تھی سو مالَن لے گَئی ، مُورَت کو دَھر چاٹا

جو بھین٘ٹ کی بُت پر چڑھاتے ہیں وہ کمینے لوگ کھا جاتے ہیں

نَینا توہے پَٹَک دُوں دو ٹوک ٹوک ہو جائے، پَہلے مُنْہ لَگائے کے پِیچھے اَلَگ ہو جائے

اے آنکھوں تمھیں پھینک کر دو ٹکڑے کردوں کیونکہ تم پہلے تو عشق پیدا کرتی ہو پھر الگ ہو جاتی ہو

گِیدَڑ اُچْھلا اُچْھلا جَب اَنْگُور کے خوشے تَک نَہ پَہُنْچا تو کَہا اَخ تُھو

بہتیری تدبیر کی جب ایک نہ چلی تو دوسروں ہی کا قصور بتایا جب کوئی تدبیر بن نہیں پڑتی تو اپنی شرمندگی مٹانے کو دوسروں کا قصور بتاتے ہیں .

ہاتھ اُٹھا اُٹھاکے دُعا دینا

نہایت خلوص اور جذبے کے ساتھ آسمان کی طرف ہاتھ اونچا کر کے دعا دینا ۔

زُلَیخا تو ساری پَڑھ گَئے پَر یہ نَہ جانا کہ وہ عَورَت تھی یا مَرْد

کسی با ت یا واقعے کو شروع سے آخر تک سننا یا پڑھنا لیکن اس پر مطلق توجہ نہ دینا

وہ دِن گَئے کہ خَلِیل خاں فاخْتَہ مارا کَرتے تھے

اقبال کا زمانہ گزرگیا، وہ دن نہیں رہے، وہ زمانہ نہیں رہے

آئی تھی آگ کو رَہ گَئی رات کو

بے غیرت ہے، بدچلن ہے، بدچلنی کے لئے ذرا سا بہانہ کافی ہے

دَرَخْت بوئے تھے آم کے ، ہو گَئے بَبُول

جب نفح کی امید پر کام کرنے سے نقصان ہوجائے تو کہتے ہیں .

مَچھْلی کا کھانا ہَر نِوالے تُھو

بہ مجبوری کوئی ناگوار کام کرنے کے موقع پر کہتے ہیں

وُہ دِن گُزَر گَئے کہ پَسِینَہ گُلاب تھا

یعنی ہمارے اقبال کا زمانہ باقی نہیں رہا پہلے ہمارے پسینے کو بھی گلاب سمجھا جاتا تھا اب وہ بات کہاں

اِس سے کیا حاصِل کہ شاہ جَہاں کی داڑھی بَڑی تھی یا عالَم گِیر کی

بے جا بحث بے سود ہوتی ہے، غیر ضروری بحث مباحثے سے کیا فائدہ

جِس ٹَہْی پَربَیٹھیں اُسی کی جَڑ کاٹیں

جس سے فائدہ اُٹھائیں اسی کی بدخواہی کریں .

آدھے کا تِہائی

(لفظاً) نصف كا تیسرا حصہ یعنی كل كا چھٹا حصہ

آدھے کا تیہا ہونا

برباد ہو جانا

آدھے كا تِیہا

(مراداً) بہت كم، قلیل حصہ، ادھورا

آدھے كا تِہائی كَرنا

كاٹا پھانسی كرنا، ٹكڑے نوالے كرنا، برباد كرنا

اِسی دِن کوپالا تھا

اپنی اولاد خورد یا پروردہ کے خلاف امید کام کرنے پر مستعمل ، مترادف : ایسا کرنے کے لیے ، اس قسم کے کرتوت کے لیے .

مِٹّی کی تُھوئی

بے وقوف ، کم عقل

آپ کو ہَپ ہَپ اَور کو تُھو تُھو

یہ کسی کی خود پسندی پر بولتے ہیں

کَبھی تو ہَمارے بھی کوئی تھے

پرانا تعلق بھلا دیا

آئی تھی آگ لینے بن گئی گھر کی مالک

اس عورت کے متعلق کہتے ہیں جو بہانہ سے کسی کے گھر میں داخلہ کر کے مالک سے شادی کر لے

آتے کا مُنھ دیکھتی تھی جاتے کی پِیٹھ

انتظار کی بے تابی ظاہر کرنے کے موقع پر مستعمل

نَصِیب کے بَلِیا ، پَکائی تھی کِھیر ہو گَیا دَلیا

کسی کام کے بگڑ جانے پر کہتے ہیں۔

ساری رامائن پَڑھ گَئے سُن کے پُوچھا سِیتا کِس کی جورُو تھی

رک : ساری زُلیخا سُن لی اور نہ معلوم ہوا کہ زُلیخا عورت تھی یا مرد

آنکھ میں تھی شَرْم دِل کی تھی نَرْم

عورتیں طنزیہ طور پر اس جگہ کہتی ہیں جہاں نہ ماننے والی بات کوئی مروت اور پاس و لحاظ کی وجہ سے مان لے

تِہائی کی ڈاٹ

(معماری) گول یعنی ادھے کی ڈاٹ کی قسم جس کی گولائی دائرے کی ایک تہائی قوس کے برابر ہو.

صُبْح کِس کی شَکْل دیکھی تھی

جب کوئی کام بگڑ جائے یا خلافِ مرضی ہو یا کوئی ناگہانی صدمہ پہنچے تو یہ فقرہ کہتے ہیں ، مطلب یہ ہوتا ہے کہ صبح جاگنے کے بعد سب سے پہلے کس منحوس کے چہرے پر نظر پڑی تھی جس کی نحوست کا یہ اثر ہوا ہے.

کَوّا ہَنْس کے چال سِیکْھتا تھا اَپْنی چال بھی بُھول گَیا

رک : کوّا چلا ہن٘س کی چال الخ

جُلاہے کو لَگا تھا تِیر خُدا بَھلی کَرے

ایسے موقع پر بولتے ہیں جب کوئی امر بیّن میں اخفا کرنا چاہے

کِس کام کو نِکْلا تھا

جب غفلت یا بھول یا بیخودی کے سبب اپنے اصل مقصود کو بھول کر آدمی دوسرا کام کر بیٹھتا ہے تو افسوس کے ساتھ یہ کلمہ زبان پر لاتا ہے

آپ کو ہَپ ہَپ اَور کو آخ تُھو

یہ کسی کی خود پسندی پر بولتے ہیں

میرے اُس کے جو ہونا تھا سو ہو گَیا

مجامعت کا اتفاق ہوگیا

تُمھاری اور کو آنْکْھ لَگی ہُوئی تھی

تم سے امید بندھی تھی ، تم ہی سے آس لگی ہوئی تھی

بَھرا کَنالا چھانے تھی، پھاگَن کو نہیں جانے تھی

ابتدا میں جو اتنا اسراف کیا ان دنوں کی خبر نہ تھی

for the sake of کے لیے اردو الفاظ

for the sake of

seɪk

for the sake of کے اردو معانی

  • واسْطے

for the sake of के देवनागरी में उर्दू अर्थ

  • वास्ते

تلاش کیے گیے لفظ سے متعلق

تَھئی کی تَھئی

ڈھیر ساری، ڈھیری کی ڈھیری، چٹے کا چٹا

مُفت کی ٹھائیں ٹھائیں

بے کار جھگڑا، بے فائدہ جھگڑا، بے فائدہ زحمت

رونا کاہے کا تھا

کسی بات کا افسوس نہ ہوتا ، کوئی فِکر نہ ہوتی ، کوئی پر یشانی نہ ہوتی .

تَقْدِیرکا بَدا یُوں ہی تھا

اسی طرح قسمت میں لکھا تھا ، نوشتہ ازلی یوں ہی تھا ، کرم ریکھ یہی تھا ، یہ کام یوں ہی ہونا تھا

صُبْح کِس کا مُنھ دیْکھا تھا

what an inauspicious day!

صُبْح کِس کا مُنہ دیکھا تھا

جب کوئی کام بگڑ جائے یا خلافِ مرضی ہو یا کوئی ناگہانی صدمہ پہنچے تو یہ فقرہ کہتے ہیں ، مطلب یہ ہوتا ہے کہ صبح جاگنے کے بعد سب سے پہلے کس منحوس کے چہرے پر نظر پڑی تھی جس کی نحوست کا یہ اثر ہوا ہے.

آج صُبْح کِس کا مُنْھ دیکھا تھا

صبح کو پہلی مرتبہ کس منحوس کا نام منھ سے نکلا تھا کہ دن بھر فاقہ کرنا پڑا

تَقْدِیر کا لِکّھا یُوں ہی تھا

تقدیر کا بدا یوں ہی تھا، نوشتہ ازلی ایسا ہی تھا، یہی شُدنی تھا، اسی طرح ہونا تھا، قسمت میں اسی طرح ہونا تھا

آج صُبْح کِس کَنْجُوس کا مُنہ دیکھا تھا

صبح کو پہلی مرتبہ کس منحوس کا نام من٘ھ سے نکلا تھا کہ دن بھر فاقہ کرنا پڑا

کَبھی دھوئی تِلّی کا تیل بھی سَر میں ڈالا تھا

(شیخی خورے پر طنز) داعیہ بہت کچھ ، حقیقت کچھ نہیں .

گُرُو جو کہ تھا وہ تو گُڑ ہو گَیا وَلے اُس کا چیلا شَکَر ہو گَیا

جب شاگرد اٌستاد سے بڑھ جائے اُس وقت بولا کرتے ہیں .

آج صُبْح کِس کَنْجُوس کا نام لِیا تھا

صبح کو پہلی مرتبہ کس منحوس کا نام من٘ھ سے نکلا تھا کہ دن بھر فاقہ کرنا پڑا

جوبَن تھا جَب رُوپ تھا گاہَک تھا سَب کوئی، جوبَن رَتَن گَنْوائے کے بات نَہ پُوچھے کوئی

جب خوبصورتی اور جوانی تھی ہر ایک چاہنے والا تھا جب یہ جاتی رہی تو کوئی پوچھتا بھی نہیں

شیر شاہ کی داڑھی بڑی تھی یا سلیم شاہ کی

بے فائدہ بحث یا تکرار کے موقع پر بولتے ہیں

جَوانی میں کیا پَتَّھر پَڑتے تھے جو بُڑھاپے کو روؤُں

سدا سے یہی حال ہے.

اُونْٹ داغے جاتے تھے مَکَّڑ نے ٹانْگ پَھیلائی کہ مُجھے بھی داغو

اعلیٰ کو دیکھ کر ادنیٰ بھی ان کی ریس کرنے لگے .

شور و غُل اَیسا کہ کان پَڑِی آواز سُنائی نَہ دیتی تھی

بہت شور ظاہر کرنے کو کہتے ہیں

وہ دِن گَئے کہ خَلِیل خاں فاخْتَہ اُڑایا کَرتے تھے

وہ دن نکل گئے جب خلیل خاں عیش کرتے تھے

گھوڑی کے لَگے تھے نَعْل مینْڈْکی بولی میرے بھی جَڑ دو

بڑے آدمی کی ریس میں چھوٹے یا ادنیٰ لوگ بھی ویسی ہی آرزو کرنے لگتے ہیں .

نَہ کوئی آتا تھا نَہ کوئی جاتا تھا، نَہ کوئی گود میں لے کَر مُجھے سُلاتا تھا

ایسی بات کہنا جس سے ہر کوئی اپنی مرضی کا مطلب نکال سکے

دَس کَماتے تھے بِیس کھاتے تھے بَرْسات کے بَعْد گَھر آتے تھے

بہت فضول خرچی کرتے تھے.

نَہ کوئی آتا تھا گھر میں نَہ کوئی جاتا تھا، نَہ کوئی گود میں لے کَر مُجھے سُلاتا تھا

ایسی بات کہنا جس سے ہر کوئی اپنی مرضی کا مطلب نکال سکے

جَیسے تھے گَھر کے وَیسے آئے ڈولی چَڑھ کے

جیسے اپنے تھے ویسے ہی بیگانے نکلے.

کیا قیامت کی گھڑی تھی

سخت مصیبت کا وقت تھا

اس سے کیا حاصل کہ شیر شاہ کی داڑھی بڑی تھی یا سلیم شاہ کی

بے فائدہ بحث یا تکرار کے موقع پر بولتے ہیں

ظالِم کی رَسّی دَراز تھی

جو ظلم و جور کرتا ہے اس کی عمر زیادہ ہوتی ہے

سَت مان کے بَکْرا لائے ، کان پَکَڑ سَر کاٹا ، پُوجا تھی سو مالَن لے گَئی ، مُورَت کو دَھر چاٹا

جو بھین٘ٹ کی بُت پر چڑھاتے ہیں وہ کمینے لوگ کھا جاتے ہیں

نَینا توہے پَٹَک دُوں دو ٹوک ٹوک ہو جائے، پَہلے مُنْہ لَگائے کے پِیچھے اَلَگ ہو جائے

اے آنکھوں تمھیں پھینک کر دو ٹکڑے کردوں کیونکہ تم پہلے تو عشق پیدا کرتی ہو پھر الگ ہو جاتی ہو

گِیدَڑ اُچْھلا اُچْھلا جَب اَنْگُور کے خوشے تَک نَہ پَہُنْچا تو کَہا اَخ تُھو

بہتیری تدبیر کی جب ایک نہ چلی تو دوسروں ہی کا قصور بتایا جب کوئی تدبیر بن نہیں پڑتی تو اپنی شرمندگی مٹانے کو دوسروں کا قصور بتاتے ہیں .

ہاتھ اُٹھا اُٹھاکے دُعا دینا

نہایت خلوص اور جذبے کے ساتھ آسمان کی طرف ہاتھ اونچا کر کے دعا دینا ۔

زُلَیخا تو ساری پَڑھ گَئے پَر یہ نَہ جانا کہ وہ عَورَت تھی یا مَرْد

کسی با ت یا واقعے کو شروع سے آخر تک سننا یا پڑھنا لیکن اس پر مطلق توجہ نہ دینا

وہ دِن گَئے کہ خَلِیل خاں فاخْتَہ مارا کَرتے تھے

اقبال کا زمانہ گزرگیا، وہ دن نہیں رہے، وہ زمانہ نہیں رہے

آئی تھی آگ کو رَہ گَئی رات کو

بے غیرت ہے، بدچلن ہے، بدچلنی کے لئے ذرا سا بہانہ کافی ہے

دَرَخْت بوئے تھے آم کے ، ہو گَئے بَبُول

جب نفح کی امید پر کام کرنے سے نقصان ہوجائے تو کہتے ہیں .

مَچھْلی کا کھانا ہَر نِوالے تُھو

بہ مجبوری کوئی ناگوار کام کرنے کے موقع پر کہتے ہیں

وُہ دِن گُزَر گَئے کہ پَسِینَہ گُلاب تھا

یعنی ہمارے اقبال کا زمانہ باقی نہیں رہا پہلے ہمارے پسینے کو بھی گلاب سمجھا جاتا تھا اب وہ بات کہاں

اِس سے کیا حاصِل کہ شاہ جَہاں کی داڑھی بَڑی تھی یا عالَم گِیر کی

بے جا بحث بے سود ہوتی ہے، غیر ضروری بحث مباحثے سے کیا فائدہ

جِس ٹَہْی پَربَیٹھیں اُسی کی جَڑ کاٹیں

جس سے فائدہ اُٹھائیں اسی کی بدخواہی کریں .

آدھے کا تِہائی

(لفظاً) نصف كا تیسرا حصہ یعنی كل كا چھٹا حصہ

آدھے کا تیہا ہونا

برباد ہو جانا

آدھے كا تِیہا

(مراداً) بہت كم، قلیل حصہ، ادھورا

آدھے كا تِہائی كَرنا

كاٹا پھانسی كرنا، ٹكڑے نوالے كرنا، برباد كرنا

اِسی دِن کوپالا تھا

اپنی اولاد خورد یا پروردہ کے خلاف امید کام کرنے پر مستعمل ، مترادف : ایسا کرنے کے لیے ، اس قسم کے کرتوت کے لیے .

مِٹّی کی تُھوئی

بے وقوف ، کم عقل

آپ کو ہَپ ہَپ اَور کو تُھو تُھو

یہ کسی کی خود پسندی پر بولتے ہیں

کَبھی تو ہَمارے بھی کوئی تھے

پرانا تعلق بھلا دیا

آئی تھی آگ لینے بن گئی گھر کی مالک

اس عورت کے متعلق کہتے ہیں جو بہانہ سے کسی کے گھر میں داخلہ کر کے مالک سے شادی کر لے

آتے کا مُنھ دیکھتی تھی جاتے کی پِیٹھ

انتظار کی بے تابی ظاہر کرنے کے موقع پر مستعمل

نَصِیب کے بَلِیا ، پَکائی تھی کِھیر ہو گَیا دَلیا

کسی کام کے بگڑ جانے پر کہتے ہیں۔

ساری رامائن پَڑھ گَئے سُن کے پُوچھا سِیتا کِس کی جورُو تھی

رک : ساری زُلیخا سُن لی اور نہ معلوم ہوا کہ زُلیخا عورت تھی یا مرد

آنکھ میں تھی شَرْم دِل کی تھی نَرْم

عورتیں طنزیہ طور پر اس جگہ کہتی ہیں جہاں نہ ماننے والی بات کوئی مروت اور پاس و لحاظ کی وجہ سے مان لے

تِہائی کی ڈاٹ

(معماری) گول یعنی ادھے کی ڈاٹ کی قسم جس کی گولائی دائرے کی ایک تہائی قوس کے برابر ہو.

صُبْح کِس کی شَکْل دیکھی تھی

جب کوئی کام بگڑ جائے یا خلافِ مرضی ہو یا کوئی ناگہانی صدمہ پہنچے تو یہ فقرہ کہتے ہیں ، مطلب یہ ہوتا ہے کہ صبح جاگنے کے بعد سب سے پہلے کس منحوس کے چہرے پر نظر پڑی تھی جس کی نحوست کا یہ اثر ہوا ہے.

کَوّا ہَنْس کے چال سِیکْھتا تھا اَپْنی چال بھی بُھول گَیا

رک : کوّا چلا ہن٘س کی چال الخ

جُلاہے کو لَگا تھا تِیر خُدا بَھلی کَرے

ایسے موقع پر بولتے ہیں جب کوئی امر بیّن میں اخفا کرنا چاہے

کِس کام کو نِکْلا تھا

جب غفلت یا بھول یا بیخودی کے سبب اپنے اصل مقصود کو بھول کر آدمی دوسرا کام کر بیٹھتا ہے تو افسوس کے ساتھ یہ کلمہ زبان پر لاتا ہے

آپ کو ہَپ ہَپ اَور کو آخ تُھو

یہ کسی کی خود پسندی پر بولتے ہیں

میرے اُس کے جو ہونا تھا سو ہو گَیا

مجامعت کا اتفاق ہوگیا

تُمھاری اور کو آنْکْھ لَگی ہُوئی تھی

تم سے امید بندھی تھی ، تم ہی سے آس لگی ہوئی تھی

بَھرا کَنالا چھانے تھی، پھاگَن کو نہیں جانے تھی

ابتدا میں جو اتنا اسراف کیا ان دنوں کی خبر نہ تھی

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (for the sake of)

نام

ای-میل

تبصرہ

for the sake of

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)

اطلاعات اور معلومات حاصل کرنے کے لیے رکنیت لیں

رکن بنئے
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone