زیادہ تلاش کیے گئے الفاظ

محفوظ شدہ الفاظ

زیادہ تلاش کیے گئے الفاظ

رِثائی

غم اور موت سے متعلق، ماتمی

ظَرْف

برتن

تِہائی

کسی چیز کے تین حصّوں میں سے ایک حصّہ، تیسرا حصّہ، ثُلث

لَعْنَت

لعن، پھٹکار، نفریں

قَہْر ڈھانا

کسی پر کوئی آفت لانا، ظلم کرنا، قہر توڑنا

مَزدُور

اجرت پر محنت و مشقت کا کام کرنے والا، تجارت اور صنعت کے شعبوں میں جسمانی محنت کا کام کرنے والا، دوسروں کے کھیتوں میں اجرت پر کام کرنے والا، محنت فروش

چَلے نَہ جائے آنگَن ٹیڑھا

کام کا سلیقہ نہ ہونے کے سبب دوسرے کو الزام دینا

آگے ناتھ نَہ پِیچھے پَگا

جس کے آگے پیچھے کوئی نہ ہو، جس کا اپنا کوئی نہ ہو، لا ولد، لاوارث، اکیلا دم

ساحِر

جادوگر، ٹونے ٹوٹکے کرنے والا

کُڑمائی

شادی کا پیغام، شادی طے کرنا، رشتہ کرنا

نَظَر بَھر دیکھنا

بھرپور نظر سے دیکھنا، غور سے دیکھنا

خواجَہ تاش

ایک مالک کے دو یا زیادہ غلاموں یا نوکروں میں سے ہر ایک (ایک دوسرے کے لیے)

مَیّا

کرم، مہربانی، عنایت، رحم

قَفَس

(پرندوں كا) پنجرا، كابک

حسنِ طَلَب

کسی شے کو اشارہ اور کنایہ سے مانگنا، مثلاً کسی کی گھڑی پسند آئے تو اس کی تعریف کرنا

بَسَر

گزر، گزران، نباہ

بَسَر اَوْقات

زندگی کے دن (کسی نہ کسی طرح) کاٹنے کا عمل، گزر بسر، معاش و معیشت، گزران، گزر اوقات، گزارہ، رفع ضرورت، وجہ معیشت، قوت بسری، پرورش، روٹی کا سہارا

مُنْتَشِر

بکھرنے والا، پھیلنے والا، پراگندہ، بے ترتیب، تتربتر

پِنَک

وہ غنودگی یا اون٘گھ جو افیون یا پوست کے ڈوڈے وغیرہ یا کسی اور نشہ کے استعمال سے ہوتی اور اس میں گردن جھکی رہتی ہے یا آدمی اون٘دھ جاتا ہے، پینک

آنکھ اوٹ پَہاڑ اوٹ

جو چیز آنکھ کے سامنے نہ ہو اگر وہ قریب ہو تب بھی دور ہے

’’عروض‘‘ سے متعلق الفاظ

’’عروض‘‘ سے متعلق اردو الفاظ اور اصطلاحات کی فہرست جس میں تعریفیں، وضاحتیں، اورموضوعاتی تشریحات شامل ہیں

آثارِیَت

(فلسفہ) وہ نظریہ ہے، جس میں صوری مواد علم ایک مظہر یا اثر ہے، یعنی کوئی ایسی شے، جو ازروئے موضوع و معروض دونوں طرح سے مقید اور مشروط ہے

آزادْ نَظْم

وہ نظم جس كے مصرعوں میں دریف وقوافی كی پابندی نہ ہو اور جس كے مصرعوں میں اركان كی تعداد عروضی قواعد كے برخلاف مختلف ہو

اَخْرَب

(لفظاً) کن کٹا، (عروض) ہفت حرفی رکن جس میں زحاف خرب (کف وخرم) واقع ہو، جیسے : مفاعیلن سے مفعول، وہ بحر جس میں یہ رکن ہو

اَرْکانِ ہَشْتْ گانَہ

عروض کے آٹھ بنیادی رکن فاعلن، فعولن، فاعلاتن، مستفعلن، مفاعیلن، متفاعلن، مفاعلتن، مفعولات جن سے بحروں کے اوزان مرکب ہیں

اَلِفِ تاسِیس

(عروض) قافیے میں حرف روی سے پہلے کا الف، جیسے، غالب، طالب، عاقل، غافل وغیرہ کا الف

اُمُورِ عامَّہ

(لفظاََ) وہ امور جو عام مسائل وغیرہ سے متعلق ہیں ، (فلسفہ) مابعد الطبیعات کا وہ شعبہ جس میں معانی عام سے بحث کی جاتی ہے مثلاََ وجود و عدم و جوب و امکان حدوث و قدم عات و معلوم تقدم و تاخر جو ہر و عروض وغیرہ

اَہْتَم

(عروض) وہ رکن جس میں اول زحاف حذف سے سبب خفیف گرایا جائے ، پھر باقی ماندہ میں زحاف قصر سے سبب خفیف کے حرف ساکن کو گرا کر اس کے ماقبل کو ساکن کردیں ، جیسے مفاعیلن سے اول مفاعی بنائیں ، پھر مفاع بروزن فعول بنالیں.

بَحْرِ بَسِیط

وسیع سمندر

بَحْرِ تَقارُب

(عروض) رک : بحر متقارب.

بَحْرِ جَدِید

(عروض) کلام منظوم یا شعر کا وہ آہن٘گ جس کا ہر مصرع فاعِلاتُن فاعِلاتُن مُسْ تَفْعِ لُن کے وزن پر ہو (زیادہ تر زحاف کے ساتھ مستعمل) .

بَحْرِ خَفِیف

(عروض) کلام منظوم، یا شعر کا وہ آہن٘گ جس کا ہر مصرع، فاعِلاتُن مُسْ تَفْعِ لُن فاعِلاتُن، کے وزن پر ہو (زیادہ تر زحاف کے ساتھ مستعمل)

بَحْرِ مُتَدارِک

(عروض) کلام منظوم یا شعر کا وہ آہن٘گ جس کا ہر مصرع ’ فاعِلُن فاعِلُن فاعِلُن فاعِلُن ‘ کے وزن پر ہو (سالم اور زحاف کے ساتھ دونوں طرح مستعمل)

بَحْرِ مُتَقارِب

(عروض) کلام منظوم یا شعر کا وہ آہن٘گ جس کا ہر مصرع ’ فَعُولُن فَعُولُن فَعُولُن فَعُولُن ‘ کے وزن پر ہو (سالم اور زحاف کے ساتھ دونوں طرح مستعمل)

بَحْرِ مُجْتَث

(عروض) کلام منظوم یا شعر کا وہ آہن٘گ، جس کا ہر مصرع ’ مُس تَفْعِ لُن فاعِلاتُن مُس تَفْعِ لُن فاعِلاتُن کے وزن پر ہو (زحاف کے ساتھ مستعمل)

بَحْرِ مَدیِد

(عروض) کلام منظوم یا شعر کا وہ آہن٘گ جس کا ہر مصرع ’ فاعِلاتُن فاعِلُن فاعِلاتُن فاعِلُن ‘ کے وزن پر ہو (زحاف کے ساتھ مستعمل)

بَحْرِ مُشاکِل

(عروض) کلام منظوم یا شعرکا وہ آہن٘گ، جس کا ہر مصرع ’ فاعِلاتُن مَفَاعِیلُن مَفاعِیلُن ‘ کے وزن پر ہو (زحاف کے ساتھ مستعمل)

بَحْرِ مُضارِع

(عروض) کلام منظوم یا شعر کا وہ آہنگ جس کا ہر مصرع ’ مَفَاعِیلُن فاعِ لاتُن مَفاعِیلُن فاعِلاتُن ‘ کے وزن پر ہو (زحاف کے ساتھ مستعمل)

بَحْرِ مُقْتَضَب

(عروض) کلام منظوم یا شعر کا وہ آہن٘گ جس کا ہر مصرع ’ مَفْعُولاتُ مَسَتْفِعلُن مَفْعُولاتُ مُسْتَفْعِلُن ‘ کے وزن پر ہو (زحاف کے ساتھ مستعمل)

بَحْرِ مُنْسَرِح

(عروض) کلام منظوم یا شعر کا وہ آہن٘گ، جس کا ہر مصرع ’ مُسْتَفْعِلُن مَفْعُولاتُ مُسْتَفْعِلُن مَفْعُولاتُ ‘ کے وزن پر ہو (زحاف کے ساتھ مستعمل)

بَحْرِ وِافر

(عروض) کلام منظوم یا شعر کا وہ آہن٘گ جس کا ہر مصرع ’ مُفاعَلَتُن مُفاعَلَتُن مُفاعَلَتُن مُفاعَلَتُن ‘ کے وزن پر ہو (زحاف کے ساتھ مستعمل)

بَحْرِ کامِل

(عروض) کلام منظوم یا شعر کا وہ آہن٘گ جس کا ہر مصرع ’ مُتَفاعِلُن مُتَفاعِلُن مُتَفاعِلُن مُتَفاعِلُن ، کے وزن پر ہو (سالم اور زحاف کے ساتھ دونوں طرح مستعمل)

بَحْرِ ہَزَج

(عروض) کلام منظوم یا شعر کا وہ آہن٘گ جس کا ہر مصرع ’ مَفَاعِیلُن مَفاعِیلُن مَفاعِیلُن مَفاعِیلُن ‘ کے وزن پر ہو (سالم اوع زحاف کے ساتھ دونوں طرح مستعمل).

بَھگَن

(عروض) ایک بحر یا وزن

تَفاعِیل

(عروض) بحور کے ارکان ، اوزان عروض.

تَق٘طِیعِ حَقِیقی

(عروض) تقطیع حقیقی اس کو کہتے ہیں کہ تقطیع میں بحر کے رکن مطابق و صیحیح آئیں .

تَق٘طِیعِ غَیر حَقِیقی

(عروض) تقطیع حقیقی کے مخالف یعنی حروف مکتوبی غیر ملفوظی تقطیع سے سالط کر دیئے جاتے ہیں اور حروف ملفوظی غیر مکتوبی داخل کر لیے جاتے ہیں

ثَرَم

(عروض) زحافات مرکب کی ایک قسم ، یہ اجتماع قبض و ثلم یعنی جس رکن صدر و ابتدا میں پہلے وتد مجموع اور پھر ایک سب خفیف ہو تو اس کے ساکن سبب کو نکال ڈالنا پھر وتد کے متحرک اول کے ساقط کرنا

ثَلْم

(عروض) جو رکن خماسی کہ شروع بیت میں ہو اور اس رکن میں جز اول وتد مجموع ہو اوس وتر مجموع سے پہلا حرف متحرک نکال ڈالنا

جَحْف

(عروض) زحافات مرکب ملقبہ میں سے ایک قسم، یہ اجتماع حذف و حذذ ہے اور اواخر مصاربع کے واسطے خاص ہے.

جَدْع

(عروض) زحاف مفعولات کی ایک قسم جس سے مراد اسقاط دو سبب خفیف سے اور حرف آخر و تد مفروق کے ساکن کرنے سے ہے.

جَذ

(عروض) ایک زحاف : وتد مجموع کو ساخط کرنا، اسے عموماً حذذ کہتے ہیں.

حُسْنِ مَطْلَع

(عروض) قصیدے یا غزل میں مطلع کے بعد کا خوبصورت شعر جو مطلع کی صورت میں ہو

خَبْن

(عروض) حرف دوم ساکن گرا دینے کا عمل یعنی فاعلن میں خبن کیا گیا تو فعلن ہوگیا

خُرْم

(عروض) فعولن کی ف اور مفاعیلن کے م کا گِرجانا یا گِرانا

خَزِل

(عروض) یہ اضمار وطی کے اجتماع کا لقب ہے یعنی پہلے جس رکن میں فاصلۂ صغریٰ ہو پھر و تد مجموع تو اوس رکن کے متحرک دوم کو سا کن کرکے رکن کے چھوتھے ساکن کو ساقط کرنا خزل والا رکن مخزول کہلاتا ہے.

خزم

(عروض) بیت میں مصرع اوّل کے آغاز پر ایک حرف متحرک یا دو بیت کے معنی پورے کرنے کے لیے بڑھا دیتے ہیں وہ خزم کہلاتا ہے

رَگَن

(عروض) شعر کا وہ رکن جس میں ایک "وند" اور ایک "سبب" ہو فاعلن

زِحاف

(عروض) ارکانِ بحر میں سے کسی رکن میں تغیُّر جو کبھی دو حرفوں کے درمیان سے ایک حرف کو گِرا کر یا کسی حرف کو ساکن کرنے یا کسی حرف کے اضافے سے کیا جاتا ہے

سَبَبِ ثَقِیل

(عروض) دو حرفی کلمہ جس کے دونوں حرف متحرک ہوں ، مثلا : ہُوَ ، لَہُ .

سَرِیع

(لفظاً) ہرکام میں جلد بازی کرنے والا، سرعت والا، جلد باز، عجلت پسند، تاولا، سیماب طبع

سِناد

(عروض) قافیے میں ردف یا قید کا مُختلف ہونا ، مثلاً نار اور نور یا صبر اور قہر ، یہ عیوبِ قافیہ میں سے ایک عیب ہے .

عَرَج

(عروض) جووتد مجموع کہ رکنِ آخر کے آخر میں واقع ہو اس کے متحرک دوم کو سا کن کر دینا ایک زحاف مفرد کانام

قَطْف

(عروض) یہ اجتماعِ عصب و حذف كا نام اور اواخرِ مصاریع كے واسطے ہمیشہ مخصوص ہے ، جس ركن میں پہلے وتدِ مجموع پھر سببِ ثقیل پھر سببِ خفیف ہو اور ایسا ركن عروض اور ضرب میں واقع ہو تو پہلے سببِ ثقیل كا حرفِ دوم ساكن كرنا پھر سببِ خفیف آخر بالكل گِرا دینا۔

مُتَفاعِلُن

(عروض) بحروں کے بنیادی ارکان میں سے ایک رکن

مُجتَث

(لفظاً) جڑ سے اُکھاڑا ہوا ؛ (عروض) ایک بحر کا نام جس کا یہ وزن ہے مس تفع لن فاعلاتن مس تفع لن فاعلاتن دو بار ، اس بحر میں مسفع لن منفصل ہے ؛ اردو میں یہ بحر سالم رائج نہیں صرف مثمن کی مزاحفہ بحریں رائج ہیں

مُحبِق

(عروض) مطلع اور صدر سے مخصوص ایک زحاف کا نام ۔

مَحذُوف

وہ (لفظ یا حرف) جو گرا دیا گیا ہو

مَدِید

(مجازاً) دراز، طویل، زیادہ (عموماً مدت کے لیے مستعمل)

مُرَفَّل

(لفظاً) جس کا دامن لمبا کیا گیا ہو (عروض) ترفیل والا رکن ، وہ رکن جس کے آخر میں وتد مجموع ہو اور وتد مجموع کے بعد ایک ایسا پورا سبب خفیف بڑھا دیا گیا ہو جس کو شعر کے وزن میں کچھ دخل نہ ہو ۔

مُزاحَفات

(عروض) مزاحف کی جمع، وہ بحریں، جن میں زحاف واقع ہوا ہو، وہ سحور، جن میں زحاف واقع ہوا ہو

مُستَزاد

بڑھایا ہوا، زیادہ کیا ہوا، طرّہ افزوں، مزید

مُسْتَعْمَل

(مجازاً) رائج، مروج، برتا ہوا (عموماً لفظ وغیرہ)

مُسْتَفْعِلُن

(عروض) شعر کی تقطیع کے لیے وضع کردہ بحر کے ایک رکن کا نام

مَسْلُوخ

(عروض) جب رکن آخر کے آخر میں دو سبب خفیف وتد مفروق کے بعد واقع ہوں تو اُن دونوں کو نکال کر وتد کے حرفِ آخر کو ساکن کرنا بدین حساب فاع لاتن سے فاع بسکون آخر رہے گا اس کے مزاحف کو مسلوخ کہتے ہیں

مُشاکِل

(عروض) ایک بحر کا نام جو بحر قریب کی مانند ہے کیونکہ دونوں کے رکن یکساں ہیں

مُشْتبہ

۱۔ جس کی صحت میں شک ہو ، جس کے بارے میں یقین نہ ہو ، مشکوک ، غیر یقینی ۔

مَشْطُور

نصف، آدھا، دو حصوں میں تقسیم

مُشَعَّث

(عروض) تشعیث جس رکن میں آئے اس کا نام مشعث بتشدید عین ہے یہ بھی عروض و ضرب کے واسطے خاص ہے

مُضارِع

مشابہ، مانند

مُعاقَبَہ

(عروض) جب دو سبب خفیف کے دو ساکن متوالی تمکو ملیں ۔۔۔۔۔ اگر دونوں کی بحالی جائز ہوئی اور ساتھ ہی دونوں میں سے ایک کا سقوط بھی جائز ہوا تو اسی طرح کے ثبوت و سقوط معا ً کا نام معاقبہ ہے مثلا ً تم کو اختیار ہے کہ مفاعیلن کے اسباب کے ساکنوں کو نہ گراؤ اور مفاعیلن سالم کہو ۔۔۔۔۔ الغرض معاقبہ بھی حکم کا نام ہے

مَفاعَلَت

(عروض) اشعار کے مقررہ اوزان میں سے ایک وزن ۔

مَفاعِلُن

(عروض) رک : بحرہزج مثمن مقبوض کا وزن ، مفاعیلن جس میں ’’ی‘‘ خذف ہو گئی ۔

مَفاعَلَہ

(عروض) شاعری کی بحر کا ایک وزن ۔

مَفاعِیل

(قواعد) جمع کثرت کا ایک قیاسی وزن (جیسے مفاتیح جمع مفتاح) نیز (عروض) بحر کا ایک وزن ۔

مَفاعِیلُن

اشعار کے اوزان میں سے ایک وزن نیز ایک رکن جس سے بحر ہزج ترکیب پاتی ہے نیز بحر طویل کا دوسرا اور بحر مضارع کا پہلا اور تیسرا رکن

مَفعُولات

(عروض) اشعار کے وزن کرنے کا ایک سباعی رکن جو بحر سریع ، منسرح اور مقتصب وغیرہ میں مستعمل ہے۔

مَفعُولُن

(عروض) شعر کے ایک وزن کا نام جو بنیادی وزن مفاعیلن سے ماخوذ ہے ۔

مُقتَضَب

(ع۔ کاٹا گیا، نکالا گیا، مصدر اس کا اقتضاب ہے جس کے معنی ہیں ایک چیز کا دوسری چیز میں سے نکالنا)مونث۔ علم عروض کے ایک بحر کا نام جو بحر منسرح سے نکالی گئی ہے اس طرح ارکان بحر منسرح کے مستفعلن مفعولات (چاربار ہیں) اور بحر مقتضب کے مفعولات، مستفعلن چار با

مُقَیَّد

قید کیا ہوا، قیدی، اسیر، نظربند

موتِلِفَہ

(عروض) وہ دائرہ جس میں ابتدائے بحر وافر اور ابتدائے بحر کامل ہوتا ہے اس کی بنیاد مفاعلتن پر ہے

موصولہ

پہنچا ہوا، ملا ہوا (خط وغیرہ)

موقُوص

(لفظا ً) ٹوٹا ہوا ؛ (عروض) وہ رکن جس کا حرفِ ثانی متحرک گرا دیا گیا ہو ۔

نَسْبِیغ

(لغوی معنی) تمام کرنا ، (عروض) ایک زحاف کا نام یعنی ایک سبب خفیف ک بیچ میں جو آخر رکن میں واقع ہوا ہو الف زیادہ کرنا پس مفاعیلن سے مفاعیلان ہوگیا ، یہ زحاف اپنے اصلی رکن کے ہموزن گنا جاتا ہے اور ہمیشہ مصرع کے آخر میں آتا ہے

واخَر

(عروض) ایک عربی بحر (غیر مستعمل) جو ہزج مسدس اخرب مقبوض (مفعول مفاعلن فعولن) کی طرح محذوف الآخر ہوتی ہے ۔

وَتَدِ مَجْمُوْع

(عروض) وہ سہ حرفی لفظ، جس کے پہلے دو حرف متحرک ہوں جیسے علی

وَتَدِ مَفْرُوْق

(عروض) وہ سہ حرفی لفظ، جس کا پہلا اور تیسرا حرف متحرک ہو

وَرت

(عروض) آہنگ، بحر، وزن

وَزْن میں ہونا

(عروض) مصرعے یا شعر کا موزوں ہونا ، بحر میں ہونا۔

ہَتم

لفظاً: آگے کے دانت توڑنا، عروض: مفاعیلن کے زحافات میں سے ایک زحاف کا نام جو حذف اور قصر کا مجموعہ ہوتا ہے

ہَری پَد

(پنگل) ایک چھند یعنی عروضی وزن کا نام جس کے چار اجزا ہوتے ہیں اور چاروں اجزا میں کل ۵۴ ماترائیں ہوتی ہیں (اسے دو سطروں میں پورا کیا جاتا ہے اور ہر سطر کے بعد وقفہ ہوتا ہے عام دوہوں کی طرح)

بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone

Recent Words