تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"نَہِیں" کے متعقلہ نتائج

بَڑا

مونْگ یا ارد کی تلی ہوئی ٹکیا (جو عموماً دہی میں ڈال کر کھاتے ہیں)

بَڑائی

بڑا ہونے کا عمل

بَڈا

رک : بڑا جس کی یہ قدیم شکل ہے .

بیدا

بیابان

بِدا

(عقائد) خدائے تعالٰی کا اپنے فیصلے سے رجوع ، (مسلمانوں کا ایک مسلئہ جس میں یہ بحث کی گئی ہے کہ خدائے تعالٰی کا اپنے کسی حکم سے رجوع ممکن ہے کہ نہیں ، اس میں علماء کے دو گروہ دو مختلف و متضاد نظریات کے قائل ہیں)

بینڑا

رک : بینڈا

بَداء

رک : بدا (۳).

بَڑا روگ

کوئی مہلک اور موذی مرض، خصوصاً : دق، سل

بَڑا آیا

(طنزیہ) اس شخص کے لیے مستعمل ہے جو حقیقت کے برخلاف خود کو کسی کام کا بہت اہل یا کسی چیز کا بڑا حقدار سمجھتا ہو (واحد و جمع دونوں طرح مستعمل)

بَڑا لائے

خوب کہی، چہ خوش

بَڑا کام

ضروری کام، جلدی کا کام، زیادہ کام

بَڑا گوْشْت

گائے، بیل، بھینس یا بھینسے کا گوشت

بَڑا آدْمی

ایسا شخص جو علم، عزت، عمر، مقام و مرتبہ کے لحاظ سے دوسروں سے بلند ہو، ذی عزت، علم و دانش والا، بڑی عمر کا

بَڑا کَرْنا

پرورش کرکے جوان کرنا، پالنا، پوسنا، تربیت کرنا

بَڑا اَفْسَر

حاکم اعلیٰ، اعلیٰ افسر، کسی دفتر وغیرہ کا سب سے زیادہ بااختیار حاکم، کسی دفتر کا صدر

بَڑا کُنْوار

کیوڑے کے قسم کا ایک پیڑ، جس کے پتے کوچ کی طرح لمبے لمبے نکلے ہوتے ہیں

بَڑے

بڑا کی مغیرہ صورت یا جمع، ترکیبات میں مستعمل، یہ بزرگ، مربـّی، سرپرست

بَڑی

بڑا کی تانیث

بَڑا کھانا

کسی خاص حلقے یا محکمے کے کل ادنیٰ و اعلیٰ کی دعوت عام

بَڑا دِل ہے

بڑا حوصلہ ہے، بہت زیادہ ہمت ہے

بَڑا مَزَہ ہو

لطف آجائے، بہت طبیعت خوش ہوجائے

بَڑا کردینا

بڑھانا، اونچا کردینا، لمبا کردینا، کھینچنا

بَڑا کوئی ہے

بہت شریر ہے، نہایت چالاک ہے

بَڑا شَہدَہ ہے

بہت شرارتی، لچا، بدمعاش یا بیہودہ ہے

بَڑا پَن

بڑے یا بہترین ہونے کی کیفیت، عظمت

بَڑا بول

غرور کا کلمہ، شیخی کی بات

بَڑا داتا ہے

بہت سخی ہے

بَڑا دِیدَہ ہے

شوخ چشم ہے، نڈر ہے

بَڑا پیٹ ہے

بہت خوش خوراک ہے، بہت رقم ہضم کرنے والا ہے

بَڑا سُوَر ہے

بہت بدذات، شریر، ایذا رساں، نافرمان ہے

بَڑا دِل کرنا

بَڑا تَقْدِیر والا

خوش نصیب

بَڑا کُفر تُوڑنا

بڑے ضدی کو قابو میں لانا، بہت بڑا کارنامہ انجام دینا

بَڑا قاف

قرمساق ، بھڑوا ، بھکوا

بَڑا وَقت

بہت موقع، بڑی مہلت

بَڑا رَستہ پَکڑنا

مرجانا

بڑا اَنْدھیرا ہے

سخت ظلم ہے، کوئی انصاف نہیں، سخت بے امنی ہے

بَڑا راْستَہ پَکَڑْنا

دور کا سفر اختیار کرنا

بَڑا بِچُّھو ہے

سخت کینہ ور ہے

بَڑا سُور ہے

شجاع ہے

بَڑا شَیْطان ہے

بہت شرارتی، لچا، بدمعاش یا بیہودہ ہے

بَڑا شَرِیر ہے

بہت شرارتی، لچا، بدمعاش یا بیہودہ ہے

بَڑا بانْٹنْے والا

(ریاضی) وہ بڑے سے بڑا عدد جو دو سے زیادہ اعداد کو پورا پورا تقسیم کردے، عاد اعظم ، مقوم علیہ اعظم

بَڑا نام

بہت عزت و شہرت

بَڑا بول نَہ بولے، بَڑا لُقْمَہ نَہ کھائے

تکبر کرنا اور بڑا نوالہ مضرت یعنی ایذا رسانی میں دونوں برابر ہیں

بَڑا دِیدَہ ہونا

دیدہ دلیر ہونا، شوخ اور بے باک ہونا

بَڑا راچْھ ہے

فتنہ پرداز، شریر اور چالاک ہونا

بَڑا مُنْھ چاہیے

بہت شان و شوکت دولت ثروت بااثر رسوخ وغیرہ در کار ہے، ایسا ویسا یہ کام نہیں کرسکتا

بَڑا کام کیا

(طنزاً) خاک کام کیا، حقیقت میں کچھ نہیں

بَڑا مُنہ زُور ہونا

بہت بولنے والا ہونا

بَڑا کونہ

زاویہ منفرجہ

بَڑا پولو

ایک قسم کا ریشم کا کیڑا

بَڑا نام ہونا

مشہور ہونا، عزت حاصل ہونا

بَڑا بے ڈََھب ہے

بہت چوکس ہوشیار چالاک ہے اور کسی کے قابو کا نہیں ، بے خوف سرکش نافرمان اور خود مطلب ہے

بَڑا دِل گُردَہ ہے

بڑا حوصلہ ہے، بہت ہمت والا ہے

بَڑا پَلّا کَرنا

بہت دور چلا جانا، لمبا سفر کرنا

بَڑا پَتَّھر ہے

بہت ظالم یا سنگدل ہے

بَڑا بھاو

(قرضے پر) بھاری سود

بَڑا چَچا بَنا کر چھوڑوں گا

خوب ذلیل کروں گا، خوب بدلہ لوں گا

بَڑا مَکّھی چُوس ہے

بیحد بخیل ہے، بڑا کنجوس ہے

اردو، انگلش اور ہندی میں نَہِیں کے معانیدیکھیے

نَہِیں

nahii.nनहीं

اصل: سنسکرت

وزن : 12

نَہِیں کے اردو معانی

اسم، فعل متعلق

  • testur
  • ۱۔ (انکار کا کلمہ) ، امتناع ؛ نہ ، نا ، نفی ، مت ۔
  • ۲۔ (حرف شرط) ورنہ ، وگرنہ ، نہیں تو ۔
  • ۳۔ (یقین کی تاکید کے لیے) بلاشبہ ، ضرور ۔
  • ۴۔ معدوم ، بالکل نہیں ۔
  • ۵۔ نہ ہونا ۔
image-upload

وضاحتی تصویر

کیا آپ کے پاس کوئی تصویر ہے جو اس لفظ کی بہتر ترجمانی کر سکے؟

اگر ہاں، تو اسے یہاں اپلوڈ کیجیے تاکہ اس لفظ کے معنی مزید اجاگر ہو سکیں۔ مزید جانیے

شعر

English meaning of nahii.n

Noun, Adverb, Inexhaustible

नहीं के हिंदी अर्थ

संज्ञा, क्रिया-विशेषण, अव्यय

  • एक अव्यय जिसका प्रयोग असहमति, अस्वीकृति, विरोध आदि प्रकट करने के लिए होता है, ना, मत, बिलकुल नहीं, नकारना

نَہِیں سے متعلق دلچسپ معلومات

نہیں آج کل ’’نہ‘‘ اور ’’نہیں‘‘ میں امتیاز کا لحاظ کم ہورہا ہے، یعنی جہاں’’نہ‘‘ کا محل ہے، وہاں ’’نہیں‘‘ لکھا جانے لگا ہے۔ اس گڑبڑ کو بند ہونا چاہئے، کیوں کہ ’’نہ‘‘، ’’نہیں‘‘، اور’’مت‘‘، تینوں کے معنی میں لطیف فرق ہے۔اگرہم ان میں سے کسی کو ترک کردیں گے تو زبان کی ایک نزاکت سے محروم ہوجائیں گے۔ یہ درست ہے کہ کئی مو قعے ایسے ہوسکتے ہیں جہاں ’’نہ‘‘ کا محل ہو، لیکن وہاں’’نہیں‘‘ سے کام چل جائے۔ یا ایسا بھی ممکن ہے کہ ’’نہ‘‘ اور’’نہیں‘‘ دونوں بالکل ایک ہی حکم رکھتے ہوں۔ اس بنا پر حتمی قاعدے تو بنانا مشکل ہے کہ فلاں جگہ ’’نہ‘‘ ٹھیک ہے، اور فلاں جگہ ’’نہیں‘‘۔ لیکن بعض مثالوں پر غور کریں تو عمومی طور پر کچھ رہنما اصول ہاتھ آسکتے ہیں: (۱)غلط: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہیں دیا جائے۔ ظاہر ہے کہ یہاں’’نہ‘‘ کا محل ہے، صحیح جملہ یوں ہوگا: (۲) صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہ دیا جائے۔ لیکن اگر جملہ یوں ہوتا: (۳) صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہیں دیا جاسکتا۔ تو کوئی شک نہیں رہ جاتا کہ یہاں’’نہیں‘‘ بالکل ضروری ہے: (۴) غلط: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہ دیا جاسکتا ہے۔ صریحاً غلط معلوم ہوتا ہے، لیکن اگر یہ جملہ کسی شرطیہ جملے کا حصہ ہوتا تو ’’نہ‘‘ ٹھیک تھا: (۵) صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہ دیا جاسکتا اگر آپ میرے خلوص نیت پر شک نہ کرتے۔ اور جملہ اگر یوں ہوتا: (۶) صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہیں دینا چاہئے۔ یا پھر یوں ہوتا: (۷)صحیح:۔۔۔ نہ دینا چاہئے۔ تو ہم تذبذب میں پڑجاتے ہیں کہ ’’نہ‘‘ اچھا ہے کہ ’’نہیں‘‘؟ یعنی یہاں دونوں ٹھیک ہیں۔اگر جملہ یوں ہو: (۸) غلط: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہیں دے کر آپ نے حق پسندی کا ثبوت دیا ہے۔ یہاں بھی صاف معلوم ہوتا ہے کہ ’’نہ‘‘ کا محل تھا: (۹) صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہ دے کر آپ نے حق پسندی کا ثبوت دیا ہے۔ فرض کیجئے کہ یہ جملہ یوں ہوتا: (۱۰) غلط: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہیں دیجئے۔۔۔ اب پھر معاملہ شک سے عاری ہے، کہ یہاں’’نہ‘‘ کا محل تھا: (۱۱) صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہ دیجئے۔ اب یہ مثال ملاحظہ ہو: (۱۲)غلط: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہیں دے کر آپ نے حق پسندی کا ثبوت نہ دیا ہے۔ صاف ظاہر ہے کہ اس جملے میں’’نہیں‘‘ اور’’نہ‘‘ دونوں بے محل ہیں۔ (۱۳)صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہ دے کر آپ نے حق پسندی کا ثبوت نہیں دیا ہے۔ اب اس جملے کو یوں کرلیں: (۱۴)غلط: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہیں دے کر آپ نے حق پسندی تو نہیں کی۔ ظاہر ہے کہ یہ جملہ درست نہیں ہے۔ اسے یوں ہونا تھا: (۱۵)صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہ دے کر آپ نے حق پسندی تو نہ کی۔ لیکن اسی جملے کو اس طرح لکھیں تو عبارت بالکل ٹھیک ہوگی: (۱۶)صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہ د ے کر آپ نے حق پسندی تو کی نہیں۔ لیکن اگر جملہ نمبر۱۴ استفہامیہ ہو تو دوسرے ’’نہیں‘‘ کا صرف بالکل درست ہے: (۱۷)صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہ دے کر آپ نے حق پسندی تو نہیں کی؟ اب اس جملے کو یوں لکھیں: (۱۸)صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہ دیا جائے، یہ فیصلہ کرکے آپ حق پسند تو نہیں کہلائیں گے۔ مندرجہ بالا جملہ درست تو ہے لیکن’’۔۔۔نہ کہلائیں گے‘‘ بہتر ہوتا۔اور یہی جملہ حسب ذیل شکل میں غلط ٹھہرے گا: (۱۹)غلط: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہیں دیا جائے، یہ فیصلہ کرکے آپ حق پسند نہیں کہلائیں گے۔ اب جملے کو ذرا اور وسعت دیجئے: (۲۰)غلط: آپ کی رائے غلط نہیں تھی کہ یہ مسئلہ کچھ اہم نہ رہ گیا تھا کہ میری بات کو خود بینی کا نام دیا جائے یا نہ، ایسے فیصلے نہیں کرکے آ پ باطل پسند نہیں کہلائیں گے۔ (۲۱) صحیح: آپ کی رائے غلط نہ تھی کہ یہ مسئلہ کچھ اہم نہیں رہ گیا تھا کہ میری بات کو خود بینی کا نام دیا جائے یا نہ، ایسے فیصلے نہ کرکے آ پ باطل پسند نہ کہلائیں گے۔ مندرجہ بالا مثالوں کی روشنی میں موجودہ زمانے کے بعض معتبر نثر نگاروں کے نمونے دیکھیں: (۱)دانشور کو حکومت کا پرزہ نہیں ہونا چاہئے(آل احمد سرور۔) یہاں ’’پرزہ نہ ہونا‘‘ بھی بظاہر ٹھیک معلوم ہوتا ہے، لیکن ’’نہ ہونا‘‘ میں استمراراور قطعیت نہیں ہے۔ اس جگہ ’’نہیں ہونا‘‘ میں انکار کی قوت زیادہ ہے۔ (۲)پوری قوم کے یہاں قدیم و جدید کی ایسی کشمکش نہیں رہے گی جو۔۔۔(آل احمد سرور۔) اس جملے میں بھی ’’نہ رہے گی‘‘ بظاہر ٹھیک معلوم ہوتا ہے، لیکن یہاں بھی وہی بات ہے کہ اس طرح کے جملے میں ’’نہیں‘‘ کی قوت زیادہ ہے۔اب ایک ذرا طویل جمل دیکھئے جس میں ’’نہ‘‘ کی پوری قوت نظر آتی ہے: (۳) بڑا نقاد۔۔۔ ہمیں ادب اور زندگی کو اس طرح دیکھنے اور دکھانے پر مائل کرتا ہے جس طرح پہلے نہ دیکھا گیا تھا۔ (آل احمد سرور)۔ یہاں ’’نہ دیکھا گیا تھا‘‘ دونوں معنی کو ادا کر رہا ہے: ’’ شعور اور ارادہ کر کے دیکھنے کا عمل نہیں کیا گیا تھا‘‘، اور ’’دکھائی نہیں دیا تھا۔‘‘ صرف ’’نہیں‘‘ لکھتے تو مو خر الذکر معنی نہ پیدا ہوتے۔ (۴) جس مقصد کے لئے۔۔۔سفر۔۔۔گوارا کیا تھا اس میں کوئی کامیابی حاصل نہ ہوئی۔۔۔جواب ملا کہ۔۔۔برار کے مسئلے پر کوئی بات چیت نہ کی جائے۔۔۔وہ اپنے مقصد میں اس ناکامی کو نہیں بھولے (مالک رام۔) یہاں ’’حاصل نہ ہوئی‘‘ کامطلب ہے، ’’نہیں ہوسکی‘‘، اور’’نہ کی جائے‘‘ میں امریہ Imperative) لہجہ ہے۔ ’’نہیں بھولے‘‘ میں مجبوری کا شائبہ ہے، کہ نا کامی انھیں یاد رہی لیکن اس کے لئے کچھ کر نہ سکے۔ ’’نہ بھولے‘‘ کہا جاتا تو کچھ اس کا صلہ بھی مذکور ہوتا، مثلاً ’’۔۔۔ نہ بھولے اور انھوں نے پھر کوشش کی‘‘، وغیرہ۔ (۵) اگر آخری ٹکڑے میں حسن بیان کی دلکشی نہ ہوتی تویہ قطعیت کانوں کو بھلی نہ معلوم ہوتی(رشید احمد صدیقی۔) یہاں ’’نہیں ہوتی‘‘ اور’’نہیں معلوم ہوتی‘‘ بے محل ہیں۔’’نہیں ہوتی‘‘ تو بالکل ہی غلط ہے، اور’’نہیں معلوم ہوتی‘‘ میں وہ قطعیت نہیں ہے جو ’’نہ معلوم ہوتی‘‘ میں ہے۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ ’’نہ‘‘ اور ’’نہیں‘‘ کا فرق اکثر وجدانی ہے، لیکن محمد منصورعالم نے اس موضوع پر ایک طویل اور کارآمد مضمون لکھا ہے جو کچھ مدت ہوئی’’شب خون‘‘ کے شمارہ نمبر۱۹۷ بابت ماہ اگست ۱۹۹۶ میں شائع ہوا تھا۔ تفصیل کے شائقین وہاں اسے ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (نَہِیں)

نام

ای-میل

تبصرہ

نَہِیں

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone