تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"مِزَاج" کے متعقلہ نتائج

سِیاسَت

کسی ملک کا نظام حکومت، ملکی تدبیر و انتظام، طریقۂ حکمرانی، احتساب حکومت کا قیام، حکومت کرنے کی حکمت عملی

سیاست داں

سياست دار، اهل سياست، سفارتکار، سالار، سیاسی امور و معاملات کو جاننے والا

سِیاسَت دان

حکومت کے اِنتظامی امور کا جاننے والا، ملکی و شہری حقوق و فرائض سے واقفیت رکھنے والا، سیاسی امور و معاملات کو جاننے والا، سیاسی مدبر، سفارتکار

سِیاسَت گاہ

مُجرموں کو سزا دینے کی جگہ، قتل گاہ

سِیاسَت گَر

خونریز، ظالم، سفاک

سِیاسَت پیشَہ

سیاست دان ؛ سیاست کا ماہر ، علمی سیاست میں حصہ لینے والا .

سِیاسَت دانی

سیاست جاننے کا عمل، سیاست برتنے کا عمل

سِیاسَت بازی

امورِ مملکت سے متعلق کام ؛ جوڑ توڑ .

سِیاسَت دینا

سزا دینا .

سِیاسَت کار

رک : سیاست دان .

سِیاسَت گَری

طرز حکومت، ملکی انتظام کا طریقہ، قاعدہ

سِیاسَت کاری

رک : سیاست دانی .

سِیاسَت بازی کَرنا

سِیاسَتُ الْمَدِینَہ

رک : سیاستِ مَدن .

سِیاسَت کَرْنا

سزا دینا، سختی کرنا

سِیاسَت فَرْمانا

رک : سیاست کرنا .

سِیاسَت میں ہونا

سیاست میں حصہ لینا

سِیاسَتِ مُدُن

شہری اِنتظام، شہری و ملکی اِنتظام، فلاح و بہبود کا علم، کسی ملک کے باشندوں اور حکومت کے حقوق و فرائض کا علم، شہریت

سِیاسَتِ مُدُنی

سیاستِ مُدُن (رک) سے منسوب .

سِیاسَتِ مُدُونی

سِیاسَت میں حِصَّہ لینا

امورِ مملکت میں دخیل ہونا .

سِیاسَتِ مَدِینَہ

ان قواعد کو جن سے نفس و اخلاق کی اِصلاح ہوسکے سیاستِ مدینہ کہتے ہیں .

سِیاسَتاً

بطور سیاست ، بربنائے سیاست ، حکمتِ عملی کے طور پر .

سِیاسات

سیاست سے متعلق عِلم .

دوغْلی سِیاسَت

منافقت ، دوہری چال

مَقامی سِیاسَت

مخصوص جگہ سے وابستہ مخصوص رجحانات رکھنے والی سیاست (قومی یا بین الاقوامی سیاست کے مقابل) ۔

گَھٹِیا سِیاسَت

غیر معیاری حکمتِ عملی ، جوڑ توڑ کا رویَہ یا ہتھکنڈے.

تِجارَتی سِیاسَت

تجارتی حکمت عملی کی سمجھ بوجھ .

دِیوِ سِیاسَت

(سیاسیات) زبردست سیاست، عفریت پیکر، معمولی مرتبہ سے بہت اعلیٰ شخصیت

مقام سیاست

وہ جگہ جہاں ملزموں کو سزا دی جائے، آج کل جیل خانہ ہے

مَیدانِ سِیاسَت

سیاست کا میدان ۔

رُمُوزِ سِیاسَت

حُکمرانی کے بھید ، حکومت کرنے کی حِکمتِ عملیاں ، ترکیبیں

عِلْمِ سِیاسَت

اہل سیاست

سیاست داں، سياست دار، سفارت کار، سالار، سیاسی امور و معاملات کو جاننے والا

حَدِّ سِیاسَتْ میں

اختیار میں

تَحْرِیکِ سِیاسَت

خانَۂ سِیاسَت

وہ گھر جہاں سزا ملے

اِعْتِمادِ مَشْقِ سِیاسَتْ

آرمِی چھوڑ کَر سِیاسَت میں چَلے جانا

شائِستَہ مِزاج

مہذب، تہذیب والا، اچھے سلوک والا

رِیاسَت بے سِیاسَت نَہِیں ہوتی

حکومت رعب اور جزا و سزا مناسب انتظام کے بغیر ممکن نہیں.

شائِسْتَہ گفتگو

اچھی اور مہذب باتیں، شیریں کلام

systematically

باقاعدگی سے

شائِسْتَہ عَمَل

systematize

باضابطہ بنانا، ضابطے قاعدے میں لانا، کسی کام کے لیے کوئی منظم طریقہ کا ر وضع کرنا۔.

systematised

مُنَظَّم

شائِستَہ گو

system operator

کمپیوٹر: برقیاتی تختۂ معلومات کو زیر عمل لانے والا شخص۔.

systems operator

کمپیوٹر: پیچیدہ خصوصاً برقیاتی تنظیمات کو زیر عمل لانے یا ان پر نگرانی رکھنے والا شخص، عامل تنظیمات۔.

systems analysis

کسی پیچیدہ عمل کا، کارکردگی کو بہتر بنانے کی نظر سے تجزیہ ، خصوصاً کمپیوٹر کی مدد سے، تجزیہ تنظیمات۔.

systematic theology

دینی عقائد کو مربوط اور جامع شکل میں مرتب کرنے کی کوشش۔.

شائِسْتَہ مَنِش

شائِسْتَہ خانی

دولت آباد (دكن) میں بنائے جانے والے كاغذ كے ناموں میں سے ایک نام.

systematise

مُنَظَّم

system

نَظم

systole

فعلیات: خون کے شریانوں میں دوڑانے پر دل کا سکڑنا، انقباص(قب: DIASTOLE انبساط).

systemic

کسی نظام سے متعلق

شایستگی

درستی، اصلاح، تربیت

شائِسْتَگی

(گھوڑے وغیرہ كا) سیدھا چلنا، شرارت نہ كرنا

systaltic

(خصوصاً دل کے متعلق) باری باری پھیلتا، سکڑتا ہوا، انبساطی انقباضی حرکت کرتا ہوا (قب: SYSTOLE).

اردو، انگلش اور ہندی میں مِزَاج کے معانیدیکھیے

مِزَاج

mizaajमिज़ाज

اصل: عربی

وزن : 121

موضوعات: حیاتیات طب فقرہ

اشتقاق: مَزَجَ

مِزَاج کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • ملانے کی چیز، آمیزش
  • (طب) وہ کیفیت جو عناصر اربعہ کے باہم ملنے سے پیدا ہوتی ہے، جب یہ عناصر ٰآپس میں ملتے ہیں تو ان میں سے ہر ایک کی کیفیت گرمی و سردی اور خشکی و تری کے باہم ملنے سے اور ان کے فعل و افعال سے ان کی تیزی دور ہو جاتی ہے اور ایک نئی متوسط کیفیت پیدا ہو جاتی ہے یہی مزاج ہے
  • انسان کی طبیعت، ذہن کی حالت، جسمانی کیفیت
  • سرشت، فطرت، خمیر، افتاد طبیعت
  • خاصیت، اثر، خاصہ
  • (حیاتیات) رد عمل، تاثر (جسم وغیرہ کی خارجی مہیج)
  • عادت، خصلت
  • غرور، تکبر
  • ناز، نخرہ، بدمزاجی، چوچلا
  • مادہ، اصلیت، جوہر، حقیقت

صفت

  • ایسا شخص جس کی طبیعت میں آوارگی ہو، بدچلن، عیاش، شوقین مزاج

شعر

English meaning of mizaaj

मिज़ाज के हिंदी अर्थ

संज्ञा, पुल्लिंग

  • मिलाने की चीज़, मिलावट
  • (चिकित्सा) वह अवस्था जो 'अनासिर-ए-अर्बा' के परस्पर मिलने से पैदा होती है, जब यह तत्व आपस में मिलते हैं तो उनमें से हर एक की अवस्था गर्मी और सर्दी और शुष्कता और आर्द्रता के आपस में मिलने से और उनकी क्रियाओं से उनकी तेज़ी दूर हो जाती है और एक नई बीच की अवस्था पैदा हो जाती है यही मिज़ाज है

    विशेष - 'अनासिर-ए-अर्बा'= जिन चार तत्वों से शरीर का निर्माण होता है वे जल, अग्नि, वायु और पृथ्वी हैं

  • इंसान का स्वभाव, ज़ेहन की अवस्था, शारीरिक दशा
  • प्रकृति, स्वभाव, किसी पदार्थ या व्यक्ति की मूल प्रवृत्ति, स्वाभाविक झुकाव
  • विशेषता, प्रभाव, विशिष्टता
  • (जीव विज्ञान) प्रतिक्रिया, प्रभाव (शरीर इत्यादि का बाहरी विकास)
  • आदत, प्रकृति
  • ग़ुरूर, अहंकार
  • नाज़, स्त्रियों, सुंदरियों एवंं प्रमिकाओं के हाव-भाव और लक्षण, चिड़चिड़ापन, चोचला
  • पदार्थ, वास्तविकता, अणु, हक़ीक़त

विशेषण

  • ऐसा व्यक्ति जिसके स्वभाव में आवारगी हो, जिसका चाल-चलन अच्छा न हो, विलासी, मन बहलाने वाली चीज़ों में रुचि रखने वाला

مِزَاج سے متعلق دلچسپ معلومات

مزاج بعض لوگوں کا خیال ہے کہ پرسش حال کے محل پر یہ لفظ صرف واحد بولا جانا چاہئے۔ جوش صاحب اس پر سختی سے کاربند تھے اور کہتے تھے کہ کسی شخص کا مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، پھر ’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ کہنا بے معنی ہے، ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بولنا چاہئے۔ جوش صاحب کا اصراراصول زبان سے بے خبری ہی پر دال کہا جائے گا، کیوں کہ زبان میں منطق یا قیاس سے زیادہ سماع کی کارفرمائی ہے۔ جگن ناتھ آزاد کہتے ہیں کہ جوش صاحب یہ بھی کہتے تھے کہ محاورے کو منطق پر فوقیت ہے۔ یہ بات یقیناً سو فی صدی درست ہے، لیکن پھر جوش صاحب کے لئے اس اعتراض کا محل نہیں تھا کہ مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، اسے جمع کیوں بولا جائے؟ محاورے کے اعتبار سے ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بھی ٹھیک ہے، اور’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ بھی ٹھیک ہے۔اب کچھ مزید تفصیل ملاحظہ ہو: احترام کے لئے بہت سے لوگوں کے ساتھ ہم جمع کا صیغہ استعمال کرتے ہیں۔ کوئی پوچھتا ہے، ’’آپ کے ابا اب کیسے ہیں؟‘‘، یا ’’یا آپ کی اماں اب کیسی ہیں؟‘‘ تو کیا اس پر اعتراض کیا جائے کہ ابا اور اماں تو ایک ہی ہیں، پھر انھیں جمع کیوں بولاجاتا ہے؟ اصولی بات یہی ہے کہ اردو میں (بلکہ عربی فارسی میں بھی)اکثر احترام ظاہر کرنے کے لئے جمع استعمال کرتے ہیں۔ اسی لئے’’ابا/اماں‘‘ بھی جمع ہیں، ’’مزاج‘‘ بھی موقعے کے لحاظ سے جمع بولا جاسکتا ہے۔ ہم لوگ حسب ذیل قسم کے فقرے:’’اللہ میاں فرماتے ہیں‘‘، ’’اللہ میاں گناہ کو ناپسند کرتے ہیں‘‘، اسی اصول کے تحت بولتے ہیں۔ ایک صاحب نے اعتراض کیا ہے کہ ان فقروں میں شرک کا شائبہ ہے۔ ظاہر ہے کہ زبان کے اصول کا مذہب کے اصول سے کوئی تعلق نہیں۔ ورنہ ہم لوگ ’’صلواۃ‘‘ اور’’صلواتیں سنانا‘‘ کو دو بالکل الگ معنی میں کیوں بولتے، درحالیکہ ’’صلواتیں سنانا‘‘ بمعنی ’’برا بھلا کہنا، گالیاں دینا‘‘ میں اسلام کے عظیم الشان رکن صلواۃ کی تحقیرکا اعتراض وارد ہو سکتا ہے۔ لیکن یہ اعتراض غلط ہے۔اس طرح اعتراض لگائے جائیں گے تو ’’مفت کی توقاضی کو بھی حلال ہی‘‘ اور’’ریش قاضی‘‘ جیسے محاورے اور فقرے زبان سے باہر کرنے ہوں گے۔اور ظاہر ہے کہ زبان کا بھلا چاہنے والا کوئی یہ نہ چاہے گا۔ ناسخ نے’’ریش قاضی‘‘ کیا خوب استعمال کیا ہے اور’’مزاج‘‘ کے واحد یا جمع ہونے کے بارے میں ایک سند بھی مہیا کر دی ہے ؎ نہ پائی ریش قاضی تولیا عمامۂ مفتی مزاج ان مے فروشوں کا بھی کیا ہی لا ابالی ہے ناسخ کے شعر سے معلوم ہوتا ہے کہ’’مزاج‘‘ اگر ’’طینت‘‘ کے معنی میں بولا جائے تو واحد البتہ ہوگا۔ مندرجہ ذیل اشعار اس کی مزید تائید کرتے ہیں، داغ (۱) اور ذوق(۲) ؎ دل لگی کیجئے رقیبوں سے اس طرح کا مرا مزاج نہیں آگیا اصلاح پر ایسا زمانے کا مزاج تا زبان خامہ بھی آتا نہیں حرف دوا اقبال نے نظم ’’ایک گائے اور بکری‘‘ میں بکری اور گائے دونوں کی زبان سے ’’مزاج‘‘ کو جمع کہلایا ہے، اور داغ کے یہاں یہ واحد ہے (۱) اقبال (۲) داغ ؎ بڑی بی مزاج کیسے ہیں گائے بولی کہ خیر اچھے ہیں نہیں معلوم ایک مدت سے قاصد حال کچھ ان کا مزاج اچھا تو ہے یادش بخیر اس آفت جاں کا لیکن اب بعض محاوروں میں’’مزاج‘‘ کو جمع بھی بولنے کا رجحان ہوگیا ہے، مثلاً ’’ایک ڈانٹ ہی میں اس کے مزاج درست ہو گئے‘‘، یا ’’وہ ہم لوگوں سے نہیں ملتے، ان کے مزاج بہت ہیں‘‘، وغیرہ۔ایک حد تک یہ رجحان پہلے بھی تھا، چنانچہ قائم چاند پوری کا شعر ہے ؎ کچھ لگ چلا تھا رات میں بولا کہ خیر ہے حضرت مزاج آپ کے کیدھر بہک گئے ملحوظ رہے کہ ’’مزاج‘‘ کو ’’صحت‘‘ کے معنی میں بولتے تو ہیں، لیکن صرف استفسار کی حد تک۔ یعنی ’’ان کامزاج اب کیسا ہے؟‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت اب کیسی ہے؟‘‘ بالکل درست ہیں، لیکن ’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت ٹھیک نہیں‘‘ یا ’’وہ بیمار ہیں‘‘ نہیں ہوسکتے۔’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ہیں: ’’وہ اس وقت غصے میں ہیں‘‘، یا، ’’ان کا مزاج برہم ہے‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (مِزَاج)

نام

ای-میل

تبصرہ

مِزَاج

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone