تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"مِزَاج" کے متعقلہ نتائج

طَلاق

طلاق

طَلاق ہونا

عورت کا نکاح کی قید سے آزاد ہونا ، زوجیت سے خارج ہونا.

طَلاق نامَہ

وہ تحریر جس میں طلاق دیے جانے کا مضمون درج ہو، وہ دستاویز جس میں طلاق کی شرائط اور اسباب درج ہوں

طَلاق یافْتَہ

مطلقہ لوگ، وہ جو شادی شدہ زندگی سے الگ ہو گئے ہوں

طَلاق ہو جانا

عورت کا نکاح کی قید سے آزاد ہونا ، زوجیت سے خارج ہونا.

طَلاقی

جسے طلاق ہو چکی ہو، طلاقن

طَلاقَنی

طلاقن ، طلاق یافتہ عورت.

طَلاقَت

بیان میں روانی اور تیزی، خوش بیانی، خوش گوئی

طَلاقَن

وہ عورت جس کو طلاق ہو گئی ہو، مطلقہ

طَلاقِ مُکْرَہ

رک : طلاق جبری.

طَلاقِ بَتَّہ

(فقہ) بقول ترمذی اختلاف کیا ہے اہلِ علم نے طلاق بتّہ میں کہ حضرت علی سے مروی ہے کہ وہ تین طلاق ہیں اور حضرت عمرؓ سے کہ وہ ایک طلاق ہے جبکہ حضرت رکانہ کی حدیث سے یہ بات باتفاق ثابت ہے کہ حضرت رکانہ کی طلاق کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اُس وقت قرار دیا جب کہ انہوں نے حلف کے ساتھ بیان دیا کہ میری نیت تین طلاق کی نہیں تھی.

طَلاقِ خُلْع

(فقہ) طلاق جس میں عورت اپنے شوہر سے بوجوہ راضی نہ ہو اور مہر معاف کر کے یا کچھ اور مال دے کر طلاق لے لے

طَلاقِ کِنایَہ

(فقہ) رک : طلاق بالکنایات.

طَلاقِ بِدْعی

رک : طلاق بدعت.

طَلاقِ رَجْعی

(فقہ) ایسی طلاق، جس کی مدت عدت میں خاوند اپنی عورت کو بلا تجدید نکاح کے بیوی بنا سکتا ہے، یہ ایک یا دو بار طلاق کا لفظ کہنے سے ہوجاتی ہے

طَلاق دینا

منکوحہ عورت کو چھوڑ دینا، زوجیت سے خارج کرنا

طَلاق لینا

کسی عورت کا اپنے خاوند سے نکاح کے بندھن سے آزادی حاصل کرنا ؛ شریعت کی رو سے زوجہ کا شوہر سے چھٹکارا حاصل کرنا.

طَلاقِ خُلْعی

(فقہ) رک : طلاق خلع.

طَلاقِ ثُلٰثَہ

وہ طلاق جو ایک وقت میں تین بار دی جائے ، تین طلاقیں ، رک : طلاق بائن.

طَلاق پانا

طَلاقِ بِدْعَت

(فقہ) اس طلاق کی تین صورتیں ہیں : (۱) حالت حیض میں طلاق دی ہو (۲) ایسے طہر میں طلاق دی ہو جس میں مباشرت ہو چکی تھی (۳) تین طلاقیں بیک وقت دے دی ہوں.

طَلاق مِلْنا

عورت کو طلاق حاصل ہونا ، زوجیت سے خارج ہونا.

طَلاق نَصِیب

جنس کی قسمت ہی میں طلاق ہو ، وہ عورت جس کا شوہر اس کو طلاق دیے بغیر نہ رہ سکے ؛ (مجازاً) آزاد ، علیحدہ.

طَلاق پَڑْنا

(عورت کو) طلاق ہو جانا ، عورت کا نکاح کی قید سے آزاد ہونا ، شوہر سے علیحدہ ہونا.

طَلاقَتِ لِسانِیہ

رک : طلاقت لسان.

طَلاقِ مُغَلَّظَہ

طَلاق بِالْکِنایات

(فقہ) یہ طلاق ایسے لفظ سے ہوتی ہے کہ موضوع طلاق کے لیے نہ ہو مگر طلاق کا احتمال رکھتا ہو ، وہ طلاق جو صاف لفظوں میں نہ ہو.

طَلاقِ حَسَن

(فقہ) تین مختلف طہروں میں متفرق کر کے تین طلاقیں دینا. اسے طلاق سنت بھی کہتے ہیں

طَلاقِ بائِن

(فقہ) قطعی طلاق، تین مرتبہ کی طلاق

طَلاقِ سُنَّت

(فقہ) رک : طلاق حسن.

طَلاقِ جَبْری

(فقہ) وہ طلاق جو جبراً دی جائے ، یہ واقع نہیں ہوتی.

طَلاقِ اَحْسَن

(فقہ) وہ طلاق جس میں مرد اپنی عورت کو ایک طلاق حالتِ طہر میں دے دے جس میں اُس سے جماع نہ کیا ہو اور یہ ایک طلاق دے کر چھوڑ دے تو عدت ختم ہونے کے ساتھ نکاح ٹوٹ جاتا ہے.

طَلاقَت کَرنا

باتیں کرنا ، گفتگو کرنا ، بات چیت کرنا.

طَلاقَتِ لِسانی

زبان کی روانی

طَلاقِ مُغَلَّظ

(فقہ) وہ طلاق جس کے بعد مطلقہ سے دوبارہ نکاح صرف اس صورت میں ہو سکتا ہے کہ پہلے وہ عورت کسی اور مرد سے نکاح کرے اور وہ مرد اس سے خلوت صحیحہ کے بعد اپنی مرضی سے اس کو طلاق دے دے یا اس مرد کا انتقال ہو جائے ، اس عمل کو عموماً حلالہ کہتے ہیں ، یہ طلاق تین طلاقیں دینے سے واقع ہوتی ہے.

طَلاقَم طَلاقا

قطع تعلق ، جدائی ؛ خلع ، طلاق.

طَلاقَتِ لِسان

زبان کی روانی

طَلاقِ قَبْلَ الدُّخُول

(فقہ) وہ طلاق جو صرف نکاح کے بعد عمل میں آ جائے اور زوجہ سے ہمبستری نہ کی ہو.

مُعْتَدَہ طَلاق

(فقہ) عورت جو طلاق کی وجہ سے عدت میں ہو ۔

آخِری طَلاق

(فقہ) طلاق بائن، قطعی طلاق، تین مرتبہ کی طلاق

تِین طَلاق

شوہر کی بیوی سے مطلق علیٰحدگی، تین بار طلاق کہہ دینے کا عمل، طلاق بائن

جَنْتی پَر طَلاق

(کوسنا جو بطور قسم بولتے ہیں) ماں پر طلاق پڑے.

ہَفْتے کی شادی اِتْوار کی طَلاق ہونا

جلد بازی کا برا نتیجہ ۔

رِذالی کی جورُو کو سَدا طَلاق

کم ظرف کی دوستی کا کبھی اِعتبار نہیں کرنا چاہیے، کمینہ اور سِفلہ کو اپنے عہد کا کُچھ پاس نہیں ہوتا.

اردو، انگلش اور ہندی میں مِزَاج کے معانیدیکھیے

مِزَاج

mizaajमिज़ाज

اصل: عربی

وزن : 121

موضوعات: حیاتیات طب فقرہ

اشتقاق: مَزَجَ

Roman

مِزَاج کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • ملانے کی چیز، آمیزش
  • (طب) وہ کیفیت جو عناصر اربعہ کے باہم ملنے سے پیدا ہوتی ہے، جب یہ عناصر ٰآپس میں ملتے ہیں تو ان میں سے ہر ایک کی کیفیت گرمی و سردی اور خشکی و تری کے باہم ملنے سے اور ان کے فعل و افعال سے ان کی تیزی دور ہو جاتی ہے اور ایک نئی متوسط کیفیت پیدا ہو جاتی ہے یہی مزاج ہے
  • انسان کی طبیعت، ذہن کی حالت، جسمانی کیفیت
  • سرشت، فطرت، خمیر، افتاد طبیعت
  • خاصیت، اثر، خاصہ
  • (حیاتیات) رد عمل، تاثر (جسم وغیرہ کی خارجی مہیج)
  • عادت، خصلت
  • غرور، تکبر
  • ناز، نخرہ، بدمزاجی، چوچلا
  • مادہ، اصلیت، جوہر، حقیقت

صفت

  • ایسا شخص جس کی طبیعت میں آوارگی ہو، بدچلن، عیاش، شوقین مزاج

شعر

Urdu meaning of mizaaj

  • milaane kii chiiz, aamezish
  • (tibb) vo kaifiiyat jo anaasir-e-arba ke baaham milne se paida hotii hai, jab ye anaasir aa.aapas me.n milte hai.n to un me.n se har ek kii kaifiiyat garmii-o-sardii aur Khushkii-o-tariike baaham milne se aur un ke pheal-o-afaal se un kii tezii duur ho jaatii hai aur ek na.ii mutavassit kaifiiyat paida ho jaatii hai yahii mizaaj hai
  • insaan kii tabiiyat, zahan kii haalat, jismaanii kaifiiyat
  • sarishat, fitrat, Khamiir, uftaad tabiiyat
  • Khaasiiyat, asar, Khaassaa
  • (hayaatyaat) radd-e-amal, taassur (jism vaGaira kii Khaarijii muhiij
  • aadat, Khaslat
  • Garuur, takabbur
  • naaz, naKhraa, badmizaajii, chochalaa
  • maadda, asliiyat, jauhar, haqiiqat
  • a.isaa shaKhs jis kii tabiiyat me.n aavaargii ho, badachlan, ayyaash, shauqiin mizaaj

English meaning of mizaaj

मिज़ाज के हिंदी अर्थ

संज्ञा, पुल्लिंग

  • मिलाने की चीज़, मिलावट
  • (चिकित्सा) वह अवस्था जो 'अनासिर-ए-अर्बा' के परस्पर मिलने से पैदा होती है, जब यह तत्व आपस में मिलते हैं तो उनमें से हर एक की अवस्था गर्मी और सर्दी और शुष्कता और आर्द्रता के आपस में मिलने से और उनकी क्रियाओं से उनकी तेज़ी दूर हो जाती है और एक नई बीच की अवस्था पैदा हो जाती है यही मिज़ाज है

    विशेष 'अनासिर-ए-अर्बा'= जिन चार तत्वों से शरीर का निर्माण होता है वे जल, अग्नि, वायु और पृथ्वी हैं

  • इंसान का स्वभाव, ज़ेहन की अवस्था, शारीरिक दशा
  • प्रकृति, स्वभाव, किसी पदार्थ या व्यक्ति की मूल प्रवृत्ति, स्वाभाविक झुकाव
  • विशेषता, प्रभाव, विशिष्टता
  • (जीव विज्ञान) प्रतिक्रिया, प्रभाव (शरीर इत्यादि का बाहरी विकास)
  • आदत, प्रकृति
  • ग़ुरूर, अहंकार
  • नाज़, स्त्रियों, सुंदरियों एवंं प्रमिकाओं के हाव-भाव और लक्षण, चिड़चिड़ापन, चोचला
  • पदार्थ, वास्तविकता, अणु, हक़ीक़त

विशेषण

  • ऐसा व्यक्ति जिसके स्वभाव में आवारगी हो, जिसका चाल-चलन अच्छा न हो, विलासी, मन बहलाने वाली चीज़ों में रुचि रखने वाला

مِزَاج سے متعلق دلچسپ معلومات

مزاج بعض لوگوں کا خیال ہے کہ پرسش حال کے محل پر یہ لفظ صرف واحد بولا جانا چاہئے۔ جوش صاحب اس پر سختی سے کاربند تھے اور کہتے تھے کہ کسی شخص کا مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، پھر ’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ کہنا بے معنی ہے، ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بولنا چاہئے۔ جوش صاحب کا اصراراصول زبان سے بے خبری ہی پر دال کہا جائے گا، کیوں کہ زبان میں منطق یا قیاس سے زیادہ سماع کی کارفرمائی ہے۔ جگن ناتھ آزاد کہتے ہیں کہ جوش صاحب یہ بھی کہتے تھے کہ محاورے کو منطق پر فوقیت ہے۔ یہ بات یقیناً سو فی صدی درست ہے، لیکن پھر جوش صاحب کے لئے اس اعتراض کا محل نہیں تھا کہ مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، اسے جمع کیوں بولا جائے؟ محاورے کے اعتبار سے ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بھی ٹھیک ہے، اور’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ بھی ٹھیک ہے۔اب کچھ مزید تفصیل ملاحظہ ہو: احترام کے لئے بہت سے لوگوں کے ساتھ ہم جمع کا صیغہ استعمال کرتے ہیں۔ کوئی پوچھتا ہے، ’’آپ کے ابا اب کیسے ہیں؟‘‘، یا ’’یا آپ کی اماں اب کیسی ہیں؟‘‘ تو کیا اس پر اعتراض کیا جائے کہ ابا اور اماں تو ایک ہی ہیں، پھر انھیں جمع کیوں بولاجاتا ہے؟ اصولی بات یہی ہے کہ اردو میں (بلکہ عربی فارسی میں بھی)اکثر احترام ظاہر کرنے کے لئے جمع استعمال کرتے ہیں۔ اسی لئے’’ابا/اماں‘‘ بھی جمع ہیں، ’’مزاج‘‘ بھی موقعے کے لحاظ سے جمع بولا جاسکتا ہے۔ ہم لوگ حسب ذیل قسم کے فقرے:’’اللہ میاں فرماتے ہیں‘‘، ’’اللہ میاں گناہ کو ناپسند کرتے ہیں‘‘، اسی اصول کے تحت بولتے ہیں۔ ایک صاحب نے اعتراض کیا ہے کہ ان فقروں میں شرک کا شائبہ ہے۔ ظاہر ہے کہ زبان کے اصول کا مذہب کے اصول سے کوئی تعلق نہیں۔ ورنہ ہم لوگ ’’صلواۃ‘‘ اور’’صلواتیں سنانا‘‘ کو دو بالکل الگ معنی میں کیوں بولتے، درحالیکہ ’’صلواتیں سنانا‘‘ بمعنی ’’برا بھلا کہنا، گالیاں دینا‘‘ میں اسلام کے عظیم الشان رکن صلواۃ کی تحقیرکا اعتراض وارد ہو سکتا ہے۔ لیکن یہ اعتراض غلط ہے۔اس طرح اعتراض لگائے جائیں گے تو ’’مفت کی توقاضی کو بھی حلال ہی‘‘ اور’’ریش قاضی‘‘ جیسے محاورے اور فقرے زبان سے باہر کرنے ہوں گے۔اور ظاہر ہے کہ زبان کا بھلا چاہنے والا کوئی یہ نہ چاہے گا۔ ناسخ نے’’ریش قاضی‘‘ کیا خوب استعمال کیا ہے اور’’مزاج‘‘ کے واحد یا جمع ہونے کے بارے میں ایک سند بھی مہیا کر دی ہے ؎ نہ پائی ریش قاضی تولیا عمامۂ مفتی مزاج ان مے فروشوں کا بھی کیا ہی لا ابالی ہے ناسخ کے شعر سے معلوم ہوتا ہے کہ’’مزاج‘‘ اگر ’’طینت‘‘ کے معنی میں بولا جائے تو واحد البتہ ہوگا۔ مندرجہ ذیل اشعار اس کی مزید تائید کرتے ہیں، داغ (۱) اور ذوق(۲) ؎ دل لگی کیجئے رقیبوں سے اس طرح کا مرا مزاج نہیں آگیا اصلاح پر ایسا زمانے کا مزاج تا زبان خامہ بھی آتا نہیں حرف دوا اقبال نے نظم ’’ایک گائے اور بکری‘‘ میں بکری اور گائے دونوں کی زبان سے ’’مزاج‘‘ کو جمع کہلایا ہے، اور داغ کے یہاں یہ واحد ہے (۱) اقبال (۲) داغ ؎ بڑی بی مزاج کیسے ہیں گائے بولی کہ خیر اچھے ہیں نہیں معلوم ایک مدت سے قاصد حال کچھ ان کا مزاج اچھا تو ہے یادش بخیر اس آفت جاں کا لیکن اب بعض محاوروں میں’’مزاج‘‘ کو جمع بھی بولنے کا رجحان ہوگیا ہے، مثلاً ’’ایک ڈانٹ ہی میں اس کے مزاج درست ہو گئے‘‘، یا ’’وہ ہم لوگوں سے نہیں ملتے، ان کے مزاج بہت ہیں‘‘، وغیرہ۔ایک حد تک یہ رجحان پہلے بھی تھا، چنانچہ قائم چاند پوری کا شعر ہے ؎ کچھ لگ چلا تھا رات میں بولا کہ خیر ہے حضرت مزاج آپ کے کیدھر بہک گئے ملحوظ رہے کہ ’’مزاج‘‘ کو ’’صحت‘‘ کے معنی میں بولتے تو ہیں، لیکن صرف استفسار کی حد تک۔ یعنی ’’ان کامزاج اب کیسا ہے؟‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت اب کیسی ہے؟‘‘ بالکل درست ہیں، لیکن ’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت ٹھیک نہیں‘‘ یا ’’وہ بیمار ہیں‘‘ نہیں ہوسکتے۔’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ہیں: ’’وہ اس وقت غصے میں ہیں‘‘، یا، ’’ان کا مزاج برہم ہے‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

تلاش کیے گیے لفظ سے متعلق

طَلاق

طلاق

طَلاق ہونا

عورت کا نکاح کی قید سے آزاد ہونا ، زوجیت سے خارج ہونا.

طَلاق نامَہ

وہ تحریر جس میں طلاق دیے جانے کا مضمون درج ہو، وہ دستاویز جس میں طلاق کی شرائط اور اسباب درج ہوں

طَلاق یافْتَہ

مطلقہ لوگ، وہ جو شادی شدہ زندگی سے الگ ہو گئے ہوں

طَلاق ہو جانا

عورت کا نکاح کی قید سے آزاد ہونا ، زوجیت سے خارج ہونا.

طَلاقی

جسے طلاق ہو چکی ہو، طلاقن

طَلاقَنی

طلاقن ، طلاق یافتہ عورت.

طَلاقَت

بیان میں روانی اور تیزی، خوش بیانی، خوش گوئی

طَلاقَن

وہ عورت جس کو طلاق ہو گئی ہو، مطلقہ

طَلاقِ مُکْرَہ

رک : طلاق جبری.

طَلاقِ بَتَّہ

(فقہ) بقول ترمذی اختلاف کیا ہے اہلِ علم نے طلاق بتّہ میں کہ حضرت علی سے مروی ہے کہ وہ تین طلاق ہیں اور حضرت عمرؓ سے کہ وہ ایک طلاق ہے جبکہ حضرت رکانہ کی حدیث سے یہ بات باتفاق ثابت ہے کہ حضرت رکانہ کی طلاق کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اُس وقت قرار دیا جب کہ انہوں نے حلف کے ساتھ بیان دیا کہ میری نیت تین طلاق کی نہیں تھی.

طَلاقِ خُلْع

(فقہ) طلاق جس میں عورت اپنے شوہر سے بوجوہ راضی نہ ہو اور مہر معاف کر کے یا کچھ اور مال دے کر طلاق لے لے

طَلاقِ کِنایَہ

(فقہ) رک : طلاق بالکنایات.

طَلاقِ بِدْعی

رک : طلاق بدعت.

طَلاقِ رَجْعی

(فقہ) ایسی طلاق، جس کی مدت عدت میں خاوند اپنی عورت کو بلا تجدید نکاح کے بیوی بنا سکتا ہے، یہ ایک یا دو بار طلاق کا لفظ کہنے سے ہوجاتی ہے

طَلاق دینا

منکوحہ عورت کو چھوڑ دینا، زوجیت سے خارج کرنا

طَلاق لینا

کسی عورت کا اپنے خاوند سے نکاح کے بندھن سے آزادی حاصل کرنا ؛ شریعت کی رو سے زوجہ کا شوہر سے چھٹکارا حاصل کرنا.

طَلاقِ خُلْعی

(فقہ) رک : طلاق خلع.

طَلاقِ ثُلٰثَہ

وہ طلاق جو ایک وقت میں تین بار دی جائے ، تین طلاقیں ، رک : طلاق بائن.

طَلاق پانا

طَلاقِ بِدْعَت

(فقہ) اس طلاق کی تین صورتیں ہیں : (۱) حالت حیض میں طلاق دی ہو (۲) ایسے طہر میں طلاق دی ہو جس میں مباشرت ہو چکی تھی (۳) تین طلاقیں بیک وقت دے دی ہوں.

طَلاق مِلْنا

عورت کو طلاق حاصل ہونا ، زوجیت سے خارج ہونا.

طَلاق نَصِیب

جنس کی قسمت ہی میں طلاق ہو ، وہ عورت جس کا شوہر اس کو طلاق دیے بغیر نہ رہ سکے ؛ (مجازاً) آزاد ، علیحدہ.

طَلاق پَڑْنا

(عورت کو) طلاق ہو جانا ، عورت کا نکاح کی قید سے آزاد ہونا ، شوہر سے علیحدہ ہونا.

طَلاقَتِ لِسانِیہ

رک : طلاقت لسان.

طَلاقِ مُغَلَّظَہ

طَلاق بِالْکِنایات

(فقہ) یہ طلاق ایسے لفظ سے ہوتی ہے کہ موضوع طلاق کے لیے نہ ہو مگر طلاق کا احتمال رکھتا ہو ، وہ طلاق جو صاف لفظوں میں نہ ہو.

طَلاقِ حَسَن

(فقہ) تین مختلف طہروں میں متفرق کر کے تین طلاقیں دینا. اسے طلاق سنت بھی کہتے ہیں

طَلاقِ بائِن

(فقہ) قطعی طلاق، تین مرتبہ کی طلاق

طَلاقِ سُنَّت

(فقہ) رک : طلاق حسن.

طَلاقِ جَبْری

(فقہ) وہ طلاق جو جبراً دی جائے ، یہ واقع نہیں ہوتی.

طَلاقِ اَحْسَن

(فقہ) وہ طلاق جس میں مرد اپنی عورت کو ایک طلاق حالتِ طہر میں دے دے جس میں اُس سے جماع نہ کیا ہو اور یہ ایک طلاق دے کر چھوڑ دے تو عدت ختم ہونے کے ساتھ نکاح ٹوٹ جاتا ہے.

طَلاقَت کَرنا

باتیں کرنا ، گفتگو کرنا ، بات چیت کرنا.

طَلاقَتِ لِسانی

زبان کی روانی

طَلاقِ مُغَلَّظ

(فقہ) وہ طلاق جس کے بعد مطلقہ سے دوبارہ نکاح صرف اس صورت میں ہو سکتا ہے کہ پہلے وہ عورت کسی اور مرد سے نکاح کرے اور وہ مرد اس سے خلوت صحیحہ کے بعد اپنی مرضی سے اس کو طلاق دے دے یا اس مرد کا انتقال ہو جائے ، اس عمل کو عموماً حلالہ کہتے ہیں ، یہ طلاق تین طلاقیں دینے سے واقع ہوتی ہے.

طَلاقَم طَلاقا

قطع تعلق ، جدائی ؛ خلع ، طلاق.

طَلاقَتِ لِسان

زبان کی روانی

طَلاقِ قَبْلَ الدُّخُول

(فقہ) وہ طلاق جو صرف نکاح کے بعد عمل میں آ جائے اور زوجہ سے ہمبستری نہ کی ہو.

مُعْتَدَہ طَلاق

(فقہ) عورت جو طلاق کی وجہ سے عدت میں ہو ۔

آخِری طَلاق

(فقہ) طلاق بائن، قطعی طلاق، تین مرتبہ کی طلاق

تِین طَلاق

شوہر کی بیوی سے مطلق علیٰحدگی، تین بار طلاق کہہ دینے کا عمل، طلاق بائن

جَنْتی پَر طَلاق

(کوسنا جو بطور قسم بولتے ہیں) ماں پر طلاق پڑے.

ہَفْتے کی شادی اِتْوار کی طَلاق ہونا

جلد بازی کا برا نتیجہ ۔

رِذالی کی جورُو کو سَدا طَلاق

کم ظرف کی دوستی کا کبھی اِعتبار نہیں کرنا چاہیے، کمینہ اور سِفلہ کو اپنے عہد کا کُچھ پاس نہیں ہوتا.

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (مِزَاج)

نام

ای-میل

تبصرہ

مِزَاج

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)

اطلاعات اور معلومات حاصل کرنے کے لیے رکنیت لیں

رکن بنئے
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone