تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"کیا کیا نہ ہوا" کے متعقلہ نتائج

کیا کیا نہ ہوا

کون سی بات رہ گئی، کون سی رسوائی نہ ہوئی

ہُوا کیا

کیا ہوا ، کہاں گیا ، کہاں کھوگیا نیز کوئی بات نہیں ۔

کیا ہُوا

(طنزاً) کیا بگڑ گیا ، کچھ نقصان نہیں ہوا ، کیا کر لیا ، کچھ فرق نہیں پڑا.

کیا تھا کیا ہُوا

۔بنا ہوا کام بگڑ گیا۔ انقلاب عظیم ہوگیا۔ ؎

کیا کیا نہ کیا

کون سی کسر باقی رکھی، سب کچھ تو کیا، کون سی کسر اُٹھا نہ رکھی

کیا کیا نَہ ہو گَیا

کون سی بات رہ گئی ، کون سی رُسوائی نہ ہوئی ، بہت کچھ ہوا.

کیا کَرتا کیا نَہ کَرتا

(مجبوری و بے بسی کے موقع پر مستعمل) چارہ نہیں تھا.

کیا قَہْر ہُوا

۔ کیا غضب ہوا۔ ؎

کیا بُرا ہُوا

کیا قباحت ہے ؛ کچھ عیب نہیں ، کوئی مضائقہ نہیں.

کیا نَہ چاہِئے

۔ (دہلی) ۱۔کیا کہنا ہے۔ کیا بات ہے۔ ؎ اگر تم ہی چلے جاؤ تم پھر کیا نہ چاہئے۔ ۲۔ سب کچھ موجود ہے۔ تم بھی ہمارے ساتھ ہوجاؤ تو پھر کیا نہ چاہئے۔

تو کیا ہوا

۔کچھ نہیں ہوا۔ بے سوٗد ہوا۔ ؎ کون سے ہوتا ہے۔ ؎

کیا ہوا تھا

کس خیال میں تھا، عقل کہاں تھی، حواس کہاں تھے

میرا کِیا نہ اَپنا کِیا

میرے کام کا رکھا نہ اپنے کام کا رکھا

مَرتے کیا نَہ کرتے

(رک : مرتا کیا نہ کرتا جس کی یہ جمع ہے) بے بسی کی حالت میں سب کچھ کرنا پڑتا ہے ۔

مَرتا کیا نَہ کَرتا

جس کی جان پر آ بنتی ہے وہ سب کچھ کر گزرتا ہے، بے بسی کی حالت میں سب کچھ کرنا پڑتا ہے

خُدا کا کَرْنا کیا ہُوا

(عو) اچانک کوئی بات ہونا.

مجھے کیا ہوا ہے

میں کس حال میں مبتلا ہوں، میری کیا حالت ہوگئی ہے

کُچْھ نَہ کِیا

کوئی کام نہ کیا، کوئی تدبیر نہ کی، رد عمل کا اظہار نہ کیا

کَیا نَہ چاہِیے

کون سی چیز ہے جس کی ضرورت نہیں ؛ کیا کہنا ہے ، کیا بات ہے سب کچھ چاہیے ، سب ہی چیز کی ضرورت ہے ، سب کچھ موجود ہے پھربھلا کس چیز کی ضرورت ہے.

دیکْھنے میں نہ سو چَکْھنے میں کیا

جو چیز دیکھنے میں اچھی نہیں وہ کھانے میں کیسے اچھی ہوگی

آم مَچھلی کا کیا ساتھ نَہ ہوگا

جب کوئی کسی کو زک دے کر چل دیتا ہے یا چھپ رہتا ہے تو زک اٹھانے والا کہتا ہے کہ ’آم مچھلی کا کیا ساتھ نہ ہوگا ‘ یعنی پھر کبھی ملاقات تو ہوگی اس وقت سمجھ لوں گا

دَم کِیا ہُوا پانی

وہ پانی جس پر کوئی دُعا یا منتر پڑھ کر پھونک دیا گیا ہو اور بطور دوا استعمال کیا جائے

مُرْغا نَہ ہوگا تو کیا اَذان نَہ ہوگی

کوئی کام کسی خاص شخص پر منحصر یا موقوف نہیں، بستی دنیا تک کام ہوتے ہی رہیں گے

جِس باٹ نَہ چَلْنا اُس کا پُوچْھنا کیا

جس بات سے کچھ غرض نہیں ، اس کی فکر کوئی عبث ہے .

یِہ بھی نَہ پُوچھا کہ کِیا ہوا

سخت سے سخت مصیبت میں جب کوئی پرسان حال نہ ہو تو کہتے ہیں

لانڈی نَہ مورا ، کیا لے گا نیوتا چورا

گھر میں کچھ بھی نہیں ، چور سُسرا کیا لے جائے گا.

پُھوٹے نَہ ٹُوٹے جھوجْھرے کَرنے سے کیا فائِدہ

زیادہ نقصان کی شکایت کے وقت بولتے ہیں .

کِیا اَور کَر نَہ جانا

کام کو انجام دیا مگر سلیقے سے نہیں .

جِس راہ نَہ جانا اُس کے کوس کیا گِنْنا

جس بات سے کچھ غرض نہیں اس کی فکر عبث ہے .

راجا بَھئے تو کیا ہُوا اَنْت جاٹ کے جاٹ

کمینہ کِتنے ہی بلند مرتبہ پر پہنچ جائے اُس کی فِطرت نہیں بدلتی ؛ دولت مند ہو جانے کے باوجود پُرانی عادتیں نہیں بدلتیں

آدْمی کیا جو آدْمی کی قَدْر نَہ کَرے

آدمی کو مردم شناسی ضرور ہے، اہل ہنر کو دوست رکھنا آدمی کو لازم

آگے روک پیچھے ٹھوک، سسُرا سرکے نہ جائے تو کیا ہو

آگے جا نہیں سکتا پیچھے سے ڈنڈا پڑتا ہے، کرے تو کیا کرے، جہاں کسی طرف راستہ نہ ملے تو بے حوصلہ ہوجاتا ہے

جَہاں مُلّا نَہ ہوگا کیا وَہاں سویرا نَہ ہوگا

رک: جہاں مُرغ نَہیں بولْتا کیا وہاں صُبَح نَہیں ہوتی.

مُنہ بھی سامنے نَہ کِیا

شرما گیا نیز اصلاً متوجہ نہ ہوا

مُرْغا بانْگ نَہ دے گا تو کیا صُبح نَہ ہوگی

کوئی کام کسی خاص شخص پر منحصر یا موقوف نہیں، بستی دنیا تک کام ہوتے ہی رہیں گے

مُرْغ بانگ نَہ دے گا تو کیا صُبح نَہ ہوگی

کوئی کام کسی کی ذات ِخاص پر موقوف نہیں ، دنیا کا کام وقت پر ہوتا رہے گا

راجا ہُوئے تو کیا ہُوا اَنْت جاٹ کے جاٹ

کمینہ کِتنے ہی بلند مرتبہ پر پہنچ جائے اُس کی فِطرت نہیں بدلتی

دم کا کیا بھروسا ہے، آیا نہ آیا

زندگی کا کوئی اعتبار نہیں

آدْمی کیْا جو آدْمی کو نَہ پَہچانے

انسان کو اچھے برے کی تمیز کرنی چاہیے، وہ آدمی ہی نہیں جو آدمی کو نہ پہچانے

جِس کو نَہ ہووے بُوائی ، وہ کیا جانے پِیر پَرائی

رک : جس کی نہ پھٹی ہو بوائی وہ کیا جانے پیر پرائی.

جِس کی نَہ پَھٹی ہو بِوائی وہ کیا جانے پِیر پَرائی

one who has not suffered cannot understand the sorrows of others or sympathize with them

مَکّے میں رَہ کَر حَج نَہ کِیا

اس کے متعلق کہتے ہیں جو اغماض کرے ، اسباب میسر ہوتے ہوئے استفادہ نہ کیا ، نعمت موجود سے محروم رہے توکہتے ہیں ۔

ٹُوٹی کا کیا جوڑْنا گانْٹْھ پَڑے اَور نَہ رَہے

جہاں ایک دفعہ شکر رنجی ہو جائے ، پھر پہلی سی دوستی نہیں ہوتی

مَیں نَہ سَمْجُھوں تو بَھلا کیا کوئی سَمْجھائے مُجھے

ضدی آدمی کے متعلق کہتے ہیں ، آدمی خود نہ سمجھنا چاہے تو کوئی نہیں سمجھا سکتا

مُلّا نَہ ہوگا تو کیا مَسْجِد میں اَذان نَہ ہوگی

کسی خاص آدمی کے نہ ہونے سے اس سے متعلق کام رُکا نہیں رہتا

کیا پَرْدیْسی کی پِیْت، کیا پُھوس کا تاپْنا، دیا کَلیجَہ کاڑْھ، ہوا نہیں اپْنا

پردیسی کی محبت اور پھوس کی آگ ناپائیدار ہے، پردیسی کو اپنا کلیجہ بھی نکال کر دے دو تو وہ اپنا نہیں ہوتا

ٹھونگیں مار کیا سَر گنْجا، کہے میرے ہے ہاتھ نَہ پَنْجا

یعنی نقصان تو پہن٘چا دیا اور فضول عذر پیش کرتا ہے

جِس کے پانْو نَہ بِوائی وہ کیا جانے پِیر پَرائی

رک : جس کی نَہ پھٹی ہو بوائی الخ.

دوس کیا دِیجِیے چور کو صاحَب، بَند جَب آپ گَھر کا دَر نَہ کِیا

جب خود حفاظت نہیں کی تو چور کا کیا قصور.

جِس کی نَہ پَھٹی ہو بِوائی، وہ کیا جانے پِیر پَرائی

جس کو کبھی دکھ نہیں پہن٘چا اس کو درد مندوں کے درد کی کیا پروا.

جِس راہ نَہ چلنا اُس کے کوس کِیا گِننا

۔مثل جس بات سے کچھ غرض نہیں اس کی فکر عبث ہے۔

عاشِقی اَگَر نَہ کِیجِیے تو کیا گھانْس کھودِیے

رک : عاشقی نہ کیجیے تو کیا گھانْس کھودیے.

سَنْگَت بَھلی نَہ سادْھ کی اور کیا گَنْدی کا باس

نہ فقیر کی رفاقت اچھی ہوتی ہے اور نہ گیندے کی بُو ، ان دونوں کی صحبت پائدار نہیں ہوتی.

جِس کی نَہ پَھٹی ہو بِوائی وہ کیا جانے پِیڑ پَرائی

one who has not suffered cannot understand the sorrows of others or sympathize with them

مایا ہُوئی تو کیا ہُوا ہَرْدا ہُوا کَٹھور، نَو نیزے پانی چَڑھ تو بھی نَہ بِھیگی کور

دولت مند کا دل اگر پتھر ہے تو کسی کام کا نہیں ، کنجوس کے متعلق کہتے ہیں کہ اس پر کوئی اثر نہیں ہوتا

مایا ہُوئی تو کیا ہُوا ہَرْدا ہُوا کَٹھور، نَو نیزے پانی چَڑھا تو بھی نَہ بِھیگی کور

دولت مند کا دل اگر پتھر ہے تو کسی کام کا نہیں ، کنجوس کے متعلق کہتے ہیں کہ اس پر کوئی اثر نہیں ہوتا

ٹال بَتا اُس کو نَہ تو جس سے کیا قرار، چاہے ہووے بَیری تیرا چاہے ہووے یار

وعدہ کرکے پورا کرنا چاہئے خواہ دوست سے ہو خواہ دشمن سے

وہ پُھول ہی کَیا جو کِہ مَہیسَر نَہ چَڑھے

پاربتی دیوی کی مورتی پر چڑھایا ہوا وہ پھول جو اس کے سر پر رہ جاتا تھا اور سب سے بالا شمار ہوتا تھا

جِس کے پاؤں نَہ جائے بِوائی وہ کیا جانے پِیر پَرائی

۔(عو) جس کو بذات خود تکلیف نہیںہوئی وہ دوسرے کی تکلیف کو کیا سمجھے گا۔

عاشقی نہ کیجیے تو کیا گھاس کھودیے

جس نے عشق نہیں کیا وہ گھسیارے کے برابر ہے

اردو، انگلش اور ہندی میں کیا کیا نہ ہوا کے معانیدیکھیے

کیا کیا نہ ہوا

kyaa kyaa na hu.aaक्या क्या न हुआ

مادہ: کیا

  • Roman
  • Urdu

کیا کیا نہ ہوا کے اردو معانی

  • کون سی بات رہ گئی، کون سی رسوائی نہ ہوئی

Urdu meaning of kyaa kyaa na hu.aa

  • Roman
  • Urdu

  • kaun sii baat rah ga.ii, kaun sii rusvaa.ii na hu.ii

क्या क्या न हुआ के हिंदी अर्थ

  • कौन सी बात रह गई, कौन सा अपमान न हुआ, कौन सी रुसवाई न हुई

تلاش کیے گیے لفظ سے متعلق

کیا کیا نہ ہوا

کون سی بات رہ گئی، کون سی رسوائی نہ ہوئی

ہُوا کیا

کیا ہوا ، کہاں گیا ، کہاں کھوگیا نیز کوئی بات نہیں ۔

کیا ہُوا

(طنزاً) کیا بگڑ گیا ، کچھ نقصان نہیں ہوا ، کیا کر لیا ، کچھ فرق نہیں پڑا.

کیا تھا کیا ہُوا

۔بنا ہوا کام بگڑ گیا۔ انقلاب عظیم ہوگیا۔ ؎

کیا کیا نہ کیا

کون سی کسر باقی رکھی، سب کچھ تو کیا، کون سی کسر اُٹھا نہ رکھی

کیا کیا نَہ ہو گَیا

کون سی بات رہ گئی ، کون سی رُسوائی نہ ہوئی ، بہت کچھ ہوا.

کیا کَرتا کیا نَہ کَرتا

(مجبوری و بے بسی کے موقع پر مستعمل) چارہ نہیں تھا.

کیا قَہْر ہُوا

۔ کیا غضب ہوا۔ ؎

کیا بُرا ہُوا

کیا قباحت ہے ؛ کچھ عیب نہیں ، کوئی مضائقہ نہیں.

کیا نَہ چاہِئے

۔ (دہلی) ۱۔کیا کہنا ہے۔ کیا بات ہے۔ ؎ اگر تم ہی چلے جاؤ تم پھر کیا نہ چاہئے۔ ۲۔ سب کچھ موجود ہے۔ تم بھی ہمارے ساتھ ہوجاؤ تو پھر کیا نہ چاہئے۔

تو کیا ہوا

۔کچھ نہیں ہوا۔ بے سوٗد ہوا۔ ؎ کون سے ہوتا ہے۔ ؎

کیا ہوا تھا

کس خیال میں تھا، عقل کہاں تھی، حواس کہاں تھے

میرا کِیا نہ اَپنا کِیا

میرے کام کا رکھا نہ اپنے کام کا رکھا

مَرتے کیا نَہ کرتے

(رک : مرتا کیا نہ کرتا جس کی یہ جمع ہے) بے بسی کی حالت میں سب کچھ کرنا پڑتا ہے ۔

مَرتا کیا نَہ کَرتا

جس کی جان پر آ بنتی ہے وہ سب کچھ کر گزرتا ہے، بے بسی کی حالت میں سب کچھ کرنا پڑتا ہے

خُدا کا کَرْنا کیا ہُوا

(عو) اچانک کوئی بات ہونا.

مجھے کیا ہوا ہے

میں کس حال میں مبتلا ہوں، میری کیا حالت ہوگئی ہے

کُچْھ نَہ کِیا

کوئی کام نہ کیا، کوئی تدبیر نہ کی، رد عمل کا اظہار نہ کیا

کَیا نَہ چاہِیے

کون سی چیز ہے جس کی ضرورت نہیں ؛ کیا کہنا ہے ، کیا بات ہے سب کچھ چاہیے ، سب ہی چیز کی ضرورت ہے ، سب کچھ موجود ہے پھربھلا کس چیز کی ضرورت ہے.

دیکْھنے میں نہ سو چَکْھنے میں کیا

جو چیز دیکھنے میں اچھی نہیں وہ کھانے میں کیسے اچھی ہوگی

آم مَچھلی کا کیا ساتھ نَہ ہوگا

جب کوئی کسی کو زک دے کر چل دیتا ہے یا چھپ رہتا ہے تو زک اٹھانے والا کہتا ہے کہ ’آم مچھلی کا کیا ساتھ نہ ہوگا ‘ یعنی پھر کبھی ملاقات تو ہوگی اس وقت سمجھ لوں گا

دَم کِیا ہُوا پانی

وہ پانی جس پر کوئی دُعا یا منتر پڑھ کر پھونک دیا گیا ہو اور بطور دوا استعمال کیا جائے

مُرْغا نَہ ہوگا تو کیا اَذان نَہ ہوگی

کوئی کام کسی خاص شخص پر منحصر یا موقوف نہیں، بستی دنیا تک کام ہوتے ہی رہیں گے

جِس باٹ نَہ چَلْنا اُس کا پُوچْھنا کیا

جس بات سے کچھ غرض نہیں ، اس کی فکر کوئی عبث ہے .

یِہ بھی نَہ پُوچھا کہ کِیا ہوا

سخت سے سخت مصیبت میں جب کوئی پرسان حال نہ ہو تو کہتے ہیں

لانڈی نَہ مورا ، کیا لے گا نیوتا چورا

گھر میں کچھ بھی نہیں ، چور سُسرا کیا لے جائے گا.

پُھوٹے نَہ ٹُوٹے جھوجْھرے کَرنے سے کیا فائِدہ

زیادہ نقصان کی شکایت کے وقت بولتے ہیں .

کِیا اَور کَر نَہ جانا

کام کو انجام دیا مگر سلیقے سے نہیں .

جِس راہ نَہ جانا اُس کے کوس کیا گِنْنا

جس بات سے کچھ غرض نہیں اس کی فکر عبث ہے .

راجا بَھئے تو کیا ہُوا اَنْت جاٹ کے جاٹ

کمینہ کِتنے ہی بلند مرتبہ پر پہنچ جائے اُس کی فِطرت نہیں بدلتی ؛ دولت مند ہو جانے کے باوجود پُرانی عادتیں نہیں بدلتیں

آدْمی کیا جو آدْمی کی قَدْر نَہ کَرے

آدمی کو مردم شناسی ضرور ہے، اہل ہنر کو دوست رکھنا آدمی کو لازم

آگے روک پیچھے ٹھوک، سسُرا سرکے نہ جائے تو کیا ہو

آگے جا نہیں سکتا پیچھے سے ڈنڈا پڑتا ہے، کرے تو کیا کرے، جہاں کسی طرف راستہ نہ ملے تو بے حوصلہ ہوجاتا ہے

جَہاں مُلّا نَہ ہوگا کیا وَہاں سویرا نَہ ہوگا

رک: جہاں مُرغ نَہیں بولْتا کیا وہاں صُبَح نَہیں ہوتی.

مُنہ بھی سامنے نَہ کِیا

شرما گیا نیز اصلاً متوجہ نہ ہوا

مُرْغا بانْگ نَہ دے گا تو کیا صُبح نَہ ہوگی

کوئی کام کسی خاص شخص پر منحصر یا موقوف نہیں، بستی دنیا تک کام ہوتے ہی رہیں گے

مُرْغ بانگ نَہ دے گا تو کیا صُبح نَہ ہوگی

کوئی کام کسی کی ذات ِخاص پر موقوف نہیں ، دنیا کا کام وقت پر ہوتا رہے گا

راجا ہُوئے تو کیا ہُوا اَنْت جاٹ کے جاٹ

کمینہ کِتنے ہی بلند مرتبہ پر پہنچ جائے اُس کی فِطرت نہیں بدلتی

دم کا کیا بھروسا ہے، آیا نہ آیا

زندگی کا کوئی اعتبار نہیں

آدْمی کیْا جو آدْمی کو نَہ پَہچانے

انسان کو اچھے برے کی تمیز کرنی چاہیے، وہ آدمی ہی نہیں جو آدمی کو نہ پہچانے

جِس کو نَہ ہووے بُوائی ، وہ کیا جانے پِیر پَرائی

رک : جس کی نہ پھٹی ہو بوائی وہ کیا جانے پیر پرائی.

جِس کی نَہ پَھٹی ہو بِوائی وہ کیا جانے پِیر پَرائی

one who has not suffered cannot understand the sorrows of others or sympathize with them

مَکّے میں رَہ کَر حَج نَہ کِیا

اس کے متعلق کہتے ہیں جو اغماض کرے ، اسباب میسر ہوتے ہوئے استفادہ نہ کیا ، نعمت موجود سے محروم رہے توکہتے ہیں ۔

ٹُوٹی کا کیا جوڑْنا گانْٹْھ پَڑے اَور نَہ رَہے

جہاں ایک دفعہ شکر رنجی ہو جائے ، پھر پہلی سی دوستی نہیں ہوتی

مَیں نَہ سَمْجُھوں تو بَھلا کیا کوئی سَمْجھائے مُجھے

ضدی آدمی کے متعلق کہتے ہیں ، آدمی خود نہ سمجھنا چاہے تو کوئی نہیں سمجھا سکتا

مُلّا نَہ ہوگا تو کیا مَسْجِد میں اَذان نَہ ہوگی

کسی خاص آدمی کے نہ ہونے سے اس سے متعلق کام رُکا نہیں رہتا

کیا پَرْدیْسی کی پِیْت، کیا پُھوس کا تاپْنا، دیا کَلیجَہ کاڑْھ، ہوا نہیں اپْنا

پردیسی کی محبت اور پھوس کی آگ ناپائیدار ہے، پردیسی کو اپنا کلیجہ بھی نکال کر دے دو تو وہ اپنا نہیں ہوتا

ٹھونگیں مار کیا سَر گنْجا، کہے میرے ہے ہاتھ نَہ پَنْجا

یعنی نقصان تو پہن٘چا دیا اور فضول عذر پیش کرتا ہے

جِس کے پانْو نَہ بِوائی وہ کیا جانے پِیر پَرائی

رک : جس کی نَہ پھٹی ہو بوائی الخ.

دوس کیا دِیجِیے چور کو صاحَب، بَند جَب آپ گَھر کا دَر نَہ کِیا

جب خود حفاظت نہیں کی تو چور کا کیا قصور.

جِس کی نَہ پَھٹی ہو بِوائی، وہ کیا جانے پِیر پَرائی

جس کو کبھی دکھ نہیں پہن٘چا اس کو درد مندوں کے درد کی کیا پروا.

جِس راہ نَہ چلنا اُس کے کوس کِیا گِننا

۔مثل جس بات سے کچھ غرض نہیں اس کی فکر عبث ہے۔

عاشِقی اَگَر نَہ کِیجِیے تو کیا گھانْس کھودِیے

رک : عاشقی نہ کیجیے تو کیا گھانْس کھودیے.

سَنْگَت بَھلی نَہ سادْھ کی اور کیا گَنْدی کا باس

نہ فقیر کی رفاقت اچھی ہوتی ہے اور نہ گیندے کی بُو ، ان دونوں کی صحبت پائدار نہیں ہوتی.

جِس کی نَہ پَھٹی ہو بِوائی وہ کیا جانے پِیڑ پَرائی

one who has not suffered cannot understand the sorrows of others or sympathize with them

مایا ہُوئی تو کیا ہُوا ہَرْدا ہُوا کَٹھور، نَو نیزے پانی چَڑھ تو بھی نَہ بِھیگی کور

دولت مند کا دل اگر پتھر ہے تو کسی کام کا نہیں ، کنجوس کے متعلق کہتے ہیں کہ اس پر کوئی اثر نہیں ہوتا

مایا ہُوئی تو کیا ہُوا ہَرْدا ہُوا کَٹھور، نَو نیزے پانی چَڑھا تو بھی نَہ بِھیگی کور

دولت مند کا دل اگر پتھر ہے تو کسی کام کا نہیں ، کنجوس کے متعلق کہتے ہیں کہ اس پر کوئی اثر نہیں ہوتا

ٹال بَتا اُس کو نَہ تو جس سے کیا قرار، چاہے ہووے بَیری تیرا چاہے ہووے یار

وعدہ کرکے پورا کرنا چاہئے خواہ دوست سے ہو خواہ دشمن سے

وہ پُھول ہی کَیا جو کِہ مَہیسَر نَہ چَڑھے

پاربتی دیوی کی مورتی پر چڑھایا ہوا وہ پھول جو اس کے سر پر رہ جاتا تھا اور سب سے بالا شمار ہوتا تھا

جِس کے پاؤں نَہ جائے بِوائی وہ کیا جانے پِیر پَرائی

۔(عو) جس کو بذات خود تکلیف نہیںہوئی وہ دوسرے کی تکلیف کو کیا سمجھے گا۔

عاشقی نہ کیجیے تو کیا گھاس کھودیے

جس نے عشق نہیں کیا وہ گھسیارے کے برابر ہے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (کیا کیا نہ ہوا)

نام

ای-میل

تبصرہ

کیا کیا نہ ہوا

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)

اطلاعات اور معلومات حاصل کرنے کے لیے رکنیت لیں

رکن بنئے
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone