تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"خَرْچ" کے متعقلہ نتائج

نِصاب

(تعلیم) وہ مضامین یا مخصوص کتب یا عملی کام جو کسی تعلیمی یا تربیتی درجے کے امتحان کو پاس کرنے کے لیے مقرر ہو، پڑھائی کا کورس، مقررہ تعلیم، مقررہ درس

نِصاب سازی

نصابِ تعلیم کی تیاری، نصاب بنانا (پڑھانے کے لیے)، کتابوں اور اسباق کا تعین

نِصابِ زَر

نِصاب قائِم کَرنا

تعلیم کے لیے کتابوں اور اسباق کا تعین کرنا ، نصاب سازی۔

نِصاب مُقَرَّر کَرنا

رک : نصاب قائم کرنا ۔

نِصابِ سَرقَہ

(فقہ) چوری (کے جرم) کی حد جس پر ہاتھ کاٹا جا سکتا ہے۔

نِصابِ زکوٰۃ

(فقہ) اس قدر مال مویشی یا سونا چاندی یا مال تجارت وغیرہ جس پر زکوٰۃ دینا واجب ہے

نِصابِ شَہادَت

(فقہ) گواہوں کی مقررہ تعداد۔

نِصابی

نصاب سے منسوب یا متعلق

نِصَابِ عَمَل

نِصابِ تَعلِیم

درس و تدریس کی وہ کتابیں جو کسی خاص درجے کی تعلیم کے لیے نامزد کی گئی ہوں

نِصاب پُورا ہونا

افراد کی مقررہ تعداد موجود ہونا (اجلاس وغیرہ میں) ، کورم پورا ہونا۔

نِصابی نِظام

پڑھائی کا کورس، طریقۂ نصاب، مقررہ نصاب کے مطابق ترتیبِ تعلیم

نِصابات

نصاب (رک) کی جمع ؛ تعلیم کے مقررہ اسباق اور کتابیں وغیرہ۔

نِصابی تَعلِیم

مقررہ نصاب کے مطابق پڑھائی، تدریسی علم، کسی سند یا ڈگری کے نصاب کے مطابق تدریس

نِصابی کُتُب

اسباق کی کتابیں

نِصابی کِتاب

تعلیم کے مقررہ نصاب کے مطابق تیار کردہ کتاب یا کتابیں۔

نِصابِیات

نصاب مقرر کرنے کا فن و علم ، نصاب تیار کرنے کا کام۔

نصاب الصبیان

لعنت کی ایک منظوم کتاب جس میں عربی الفاظ کے معانی فارسی میں دئے ہیں

نَصِیب

قسمت، تقدیر، حصہ جو مقدر ہوچکا ہو

نَسِیب

صاحب نسب، اعلیٰ نسب کا، عمدہ نسب والا، عالی نسب، اچھے خاندان کا

نَسَب

۲. نسبت ، علاقہ .

نَصْب

خیمے، جھنڈے یا کھمبے وغیرہ کے کھڑا کرنے یا گاڑنے کا عمل

نَسْب

(ریاضی) تناسب

نَشیب

پستی، ڈھلان، اترائی

نَصِیبوں

نصیب کی جمع اور مغیرہ صورت؛ تراکیب میں مستعمل ۔

ناصِب

نصب کرنے والا، برپا کرنے والا، قائم کرنے والا، کھڑا کرنے والا

نَوْشاب

مراد: امرت جل، آب حیات

نَسّاب

علم انسا ب کا جاننے والا، شجرہ سازی کا ماہر و عالم، وہ شخص جو مختلف خاندانوں کی تاریخ، تفصیلات اور مختلف افراد کے متعلق یہ واقفیت رکھتا ہو کہ وہ کس خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کے آباؤ اجداد کون تھے

نا شوب

جو دُھلا ہوا نہ ہو ، گندا ، غلیظ ، ناپاک (کپڑے کے لیے مستعمل)

نَیساں بار

بارش برسانے والا، موتی برسانے والا

نِشاں بَردار

۔(ف)صفت۔ علم بردار۔ جھنڈا لے کرچلنے والا۔

مُرَوَّجَہ نِصاب

نصاب تعلیم جو رائج ہو ۔

تَجْدِیدی نِصاب

وہ نیا نصاب تعلیم جس سے اساتذہ کو روشناس کرایا جائے .

مُراسَلَتی نِصاب

مُطالِعے کا نِصاب

صاحِبِ نِصاب

مالی اعتبار سے خوشحال شخص جس کے پاس اتنا مال ہو جس پر زکوٰۃ فرض ہوتی ہو

اَہْل نِصاب

فقہ: وہ شخص جس کے پاس اتنا مال ہو جس پر زکٰوۃ واجب ہو جاتی ہے

ڈَنْڈی کا نِصاب

ترازو کی ڈنڈی کے عین بیچ کا حصّہ جہاں ڈوری وغیرہ لگا دیتے ہیں

نَصِیب پھوڑْ دینا

بدنصیبی مول لینا ، قسمت خراب کر دینا۔

نَصِیب بِگَڑنا

قسمت بگڑنا، اقبال گردش میں آنا؛ شامت آنا

نَصِیْب لَڑْنا

تقدیر کا یاور ہونا، اقبال مند ہونا، قسمت کا موافق ہونا

نَصِیب بِگاڑنا

بدحال بنا دینا ، قسمت خراب کرنا۔

نَصِیْب لَڑانا

نصیب کامقابلہ کرانا، قسمت آزمائی کرنا، تقدیر آزمانا، کوشش کرنا

نَصِیبوں پَر پَتَّھر پَڑنا

۔کنایہ ہے بداقبالی سے۔(محصنات) اورنصیبوں پر ایسے پتھر پڑے کہ رانڈ ہوگئی۔

نَصِیب پھوڑنا

بدقسمتی مول لینا ، مقدر کو رونا ، تقدیر کو پیٹنا۔

نَصِیب اُجَڑنا

قسمت بگڑنا ، ادبار آنا ، برے دن آنا۔

نَسَبی تَعَلُّق

نسلی تعلق، نسب کے لحاظ سے تعلق یا واسطہ

نَصِیب کا دَروازَہ کُھلنا

مقدر کی یاوری ہونا ، اچھا وقت آنا ۔

نَصِیب کی گَرْدِش

رک : نصیب کی شامت۔

نَسَب فَروش

اپنے آباؤ اجداد کی تعریف کر کے اپنی بڑائی ظاہر کرنے والا ، اپنے اجداد پر فخر کرنے والا ، جس میں ذاتی خوبیاں نہ ہوں بلکہ آباؤ اجداد کی خوبیوں کی بنا پربڑا بننا چاہے ۔

نَصِیب کا زور دِکھانا

قسمت جاگ جانا ، خوش نصیبی ہونا ۔

نَصِیب زور آوَر ہونا

قسمت کا یاوری کرنا ، خوش بخت ہونا ، مقدر کا دھنی ہونا۔

نَصِیب ٹیڑھا ہونا

۔بداقبالی ہونا۔؎

نَصب شُدَہ

نصب کیا ہوا، لگایا ہوا، گاڑا ہوا، قائم کردہ، گاڑ کر کھڑا کیا گیا

نَسَبی مَوانِع

شرع میں نسب کے لحاظ سے ، جس میں خونی رشتے داری ہو ، نکاح سے روکنے والی باتیں یا اسباب نیز نسب کے لحاظ سے منع کیے گئے رشتے ۔

نَشیب و فَراز دیکھنا

مختلف حالتوں سے گزرنا ؛ زندگی کے گرم و سرد کا ملاحظہ کرنا ؛ خوب غور و فکر کرنا ؛ اونچ نیچ ، اچھا ُبرا سوچنا

نَصِیبوں کو دُعا دو

۔قسمت کے شکر گزار ہو۔ تقدیر کا احسان مانو۔؎

نَشِیب و فَراز

(سطح ِزمین کے لحاظ سے) نیچی اور بلند جگہ، پست اور بلند مقام، پستی و بلندی

نَسَبی اَبعاد

باہمی فاصلے ، وہ فاصلے جو مختلف اجرام یا اجسام کے درمیان ایک دوسرے کی نسبت سے ہوں ۔

اردو، انگلش اور ہندی میں خَرْچ کے معانیدیکھیے

خَرْچ

KHarchख़र्च

اصل: فارسی

وزن : 21

موضوعات: ریاضی

خَرْچ کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • صرف، صرفہ، آمد کا نقیض

    مثال - آمدنی سے زیادہ خرچ سمجھ دار انسانی کی پہچان نہیں ہو سکتی

  • صرف کرنےکی چیز، گزر بسر کرنے کے لیے روپیہ پیسہ
  • استعمال، کام میں لانا
  • (ریاضی) نکالا ہوا، باقی بچا ہوا

شعر

English meaning of KHarch

Noun, Masculine

  • outgoings, disbursements, expenditure, expenses

    Example - Amdani se zyada kharch samajhdar insan ki pahchan nahin ho sakti

  • means of meeting expenses, resources
  • price, cost, charge, outlay
  • debit, the debit side (of an account)

ख़र्च के हिंदी अर्थ

संज्ञा, पुल्लिंग

  • सर्फ़ अर्थात व्यय, लाभ, आमद का विलोम

    उदाहरण - आमदनी से ज़्यादा ख़र्च समझदार इंसान की पहचान नहीं हो सकती

  • उपभोग करने की चीज़, गुज़र-बसर करने के लिए रुपया-पैसा
  • इस्ते'माल अर्थात प्रयोग करना, काम में लाना
  • (गणित) निकाला हुआ, बाक़ी अर्थात शेष बचा हुआ

خَرْچ کے مترادفات

خَرْچ کے متضادات

خَرْچ سے متعلق دلچسپ معلومات

خرچ اول مفتوح، دوم ساکن، یہ لفظ نہ فارسی ہے نہ ترکی، خالص اردو ہے۔ اس لفظ کے معنی معروف ہیں: ’’صرفہ، یعنی کسی کام یا شے پر زر ، روپیہ پیسہ، کا استعمال کرنا، انگریزی میں Expense/Expenditure‘‘۔ فارسی میں ایک لفظ ’’خرج‘‘ البتہ ہے لیکن اردو ’’خرچ‘‘ کے معنی میں ’’خرج‘‘ فارسی میں نہیں استعمال ہوا ہے۔ فارسی میں لفظ ’’خرج‘‘ کے معنی ’’زر، روپیہ پیسہ‘‘ وغیرہ ہیں۔ اردو میں بھی ’’خرچ‘‘ کے ایک معنی ’’زر، روپیہ پیسہ‘‘ ہیں، مثلاً ’’سفر خرچ‘‘ (بے اضافت، یعنی وہ رقم جو سفر میں اور سفر کے خرچ کے لئے ہو، خرچ سفر)، اور انشا ؎ حوصلہ ہے فراخ رندوں کا خرچ کی پر بہت ہی تنگی ہے غالب نے مندرجۂ ذیل شعر میں ’’خرج‘‘ بمعنی ’’خرچ‘‘ استعمال کیا ہے، اور یہ فارسی کے اعتبار سے غلط ہے۔ عربی کے لحاظ سے درست ہوسکتا ہے، کہ عربی میں ’’خرج/اخراج‘‘ بمعنی ’’نکلنا، ادا ہونا، نکالنا‘‘ ہے ؎ نہ کہہ کہ گریہ بمقدار حسرت دل ہے مری نگاہ میں ہے جمع و خرج دریا کا فارسی میں ’’خرج‘‘ بمعنی ’’برآمدن‘‘ اور اس کا متضاد ’’دخل‘‘ بمعنی ’’درآمدن‘‘ مستعمل ہیں۔ استعاراتی طور پر ’’دخل و خرج‘‘ کو ’’آمدنی اور صرفہ‘‘ کے معنی میں بیشک استعمال کیا گیا ہوگا، اگرچہ اس کی کوئی مثال مجھے نہیں ملی۔ بہر حال، ممکن ہے اردو والوں نے فارسی اور عربی میں ’’خرج‘‘ کے مختلف معنوں پر مبنی کرکے ’’خرچ‘‘ بنا لیا ہو۔ لیکن اردو کی مزید طباعی دیکھئے کہ فارسی لفظ کی طرح اس کے آخر میں ہائے ہوز لگا کر ’’خرچہ‘‘ بنایا۔ معنی کے اعتبار سے ’’خرچ‘‘ اور’’خرچہ‘‘ بالکل ایک ہیں۔ ’’خرچہ‘‘ میں ہائے ہو زمزید علیہ ہے اورکوئی معنی نہیں دیتی، جیسے ’’موج/موجہ‘‘۔ دیکھئے،’’ آوازہ‘‘۔ ملحوظ رہے کہ ’’خرچا‘‘ بجاے ’’خرچہ‘‘ صیحح املا نہیں۔ دیکھئے، ’’خرچہ پانی‘‘، ’’ہائے مختفی‘‘۔ ہم نے ’’خرچ‘‘سے مصدر’’خرچنا‘‘ بھی بنالیا۔ یہ پہلے بہت عام تھا لیکن اب ذرا کم سننے میں آتا ہے۔ شیخ مبارک آبرو ؎ مفلس تو شید بازی کرکے نہ ہو دوانہ سودا بنے گا اس کا جن نے کہ نقد خرچا پھر، اردو والوں نے عربی کے طرز پر صیغۂ مبالغہ میں ’’خراچ‘‘ بنایا، یعنی ’’بہت خرچ کرنے والا‘‘، جیسے ’’فیض/فیاض۔‘‘ پھر، ارد و کے قاعدے سے ’’خرچیلا‘‘ بنایا، جیسے ’’بھڑک/بھڑکیلا، رنگ/رنگیلا، لچک/لچکیلا‘‘ وغیرہ۔کسی بگڑے دل نے ’’خرچی‘‘ بمعنی ’’طوائف کی اجرت‘‘، وضع کردیا اور پھر اس سے کئی محاورے وجود میں آگئے۔ ملحوظ رہے کہ ’’خرچیلا‘‘ کے دونوں معنی درست ہیں: (۱) بہت خرچ کرنے والا، اور (۲) وہ کام جس میں بہت روپیہ خر چ ہو، یا ہونے کا امکان ہو۔ یہ بھی ملحوظ رہے کہ ’’خرچ‘‘ کا لفظ فارسی میں بالکل معدوم نہیں۔ ہندوستانی فارسی گویوں نے اسے ضرور لکھا ہوگا، کیوں کہ ’’بہارعجم‘‘، اور اس کے حوالے سے ’’غیاث اللغات‘‘، اور ’’فرہنگ آنند راج‘‘ میں درج ہے کہ یہ لفظ ’’عوام کالانعام‘‘ (عوام، جو مویشیوں کی طرح بے علم ہیں) میں رائج ہے۔ اردو میں بہر حال اسے عربی فارسی الفاظ کی طرح مع عطف و اضافت استعمال کیا گیا ہے، میر ؎ عشق و مے خواری نبھے ہے کوئی درویشی کے بیچ اس طرح کے خرچ لاحاصل کو دولت چاہئے ممکن ہے کسی کو خیال ہو کہ میر نے ’’خرج‘‘ جیم عربی سے لکھا ہو گا۔ فورٹ ولیم ایڈیشن اس وقت سامنے نہیں، لیکن نول کشوری کلیات میر، مطبوعہ ۸۶۸۱، اور ظل عباس عباسی کا ایڈیشن (۷۶۹۱) جو فورٹ ولیم پر مبنی ہے، دونوں میں جیم فارسی سے ’’خرچ‘‘ ہی لکھا ہے۔ اور اگر یہ مان بھی لیں کہ میر نے جیم عربی سے ’’خرج‘‘ لکھا ہوگا، تو اس سے بھی کچھ بات بنتی نہیں، کہ مستند فارسی میں ’’خرج‘‘ مع جیم عربی کا وجود بمعنی ’’خرچ‘‘ مع جیم فارسی بہر حال مشکوک ہے۔’’نوراللغات‘‘ میں ’’خرچ‘‘ ہے، لیکن اس سے بنے ہوئے کئی دوسرے الفاظ کاوہاں پتہ نہیں، اور نہ ’’خرچ‘‘ مع اضافت یا عطف کی کوئی مثال وہاں ملتی ہے۔دیکھئے،’’ خرچ بالائی‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (خَرْچ)

نام

ای-میل

تبصرہ

خَرْچ

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone