تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"خَرْچ" کے متعقلہ نتائج

باؤلا

پاگل، دیوانہ، سڑی، خبطی

باؤلا ہونا

پاگل ہونا، بورانا

باوْلا کُتّا

وہ آدمی جو خواہ مخواہ دوسرے کو ایذا پہنْچائے

باوْلا کُتّا ہِرَن کَھدیڑے

جب آدمی کو دیوانے کی طرح کسی کام کی دھن ہوجاےے تو وہ اپنی طاقت سے زیادہ حوصلہ کرتا ہے

باوْلا بَنانا

بے وقوف بنانا، بد حواس کردینا

باوْلا پَن

پاگل ہونے کی کیفیت یا صورتِ حال، پاگل پن، خبط، بے عقل پن

باوْلے

باولا کی مغیرہ حالت، ترکیبات میں مستعمل

باؤلی

حجامت کی ایک قسم

لَڑْ باؤلا

احمق ، ابلہ ، بے وقوف ، کم عقل

غَرَض باؤلا

مطلبی، حاجت مند، ضرورت کے ہاتھوں بے بس

جَنَم باؤلا

پیدائشی دیوانہ ، ہمیشہ کا پگلا .

غَرَض کا باؤلا

تاؤلا سو باؤلا

جلدی کا کام خراب ہوتا ہے.

باولی کھاٹ کے باولے پائے باولی رانڈ کے باولے جائے

والدین کا اثراولاد میں ضرور منتقل ہوتا ہے، نا سمجھ اور جاہل مائیں بچوں کی صحیح تربیت نہیں کرسکتیں

باوْلی بَہُو آگ کو جاوے، اُپلْا ڈالے تَوا اُٹھا لاوے

بے وقوف بھی اپنے فائدے کی بات کو خوب سمجھتا ہے، ظاہر کی بیوقوف باطن کی ہوشیار

باوْلے کو آگ بَتائی اُس نے لے گَھر کو لَگائی

بے وقوف آدمی ذرا سے اکسانے میں مشتعل ہو کر اپنا نقصان کر بیٹھتا ہے

غَرَض مَنْد باؤلا ہوتا ہے

حاجت مند آدمی پاگل ہوتا ہے، وہ اپنی بات پوری کرنے کے لیے کسی بات سے نہیں ہچکچاتا

باولے گاؤں میں اُونٹ پَرمِیشَر

بیوقوف لوگ ہر عجیب الخلقت شے کو عظیم سمجھنے لگتے ہیں

غَرَض کا باولا اَپْنی گاوے

غرض مند اپنی ہی بات کی دھن رکھتا ہے، ہر وقت اپنی غرض بیان کرتا رہتا ہے

باوْلی دینا

شکاری جانور یا پرند کو کسی جانور پر چھوڑ کر دلیر کرنا ، لاک پر لگانا ، ہمت بڑھانا .

باؤلے کُتّے کا کاٹنا

بَک بَک کرنا، بکواس کرنا

باولے کُتّے نے کاٹا ہے

پاگل ہوگیا ہے دیوانوں کی سی باتیں کرتا ہے (اکثر سوالیہ فقرے میں مستعمل)

غَرَض پَڑے سے آدمِی باؤلا ہوجاتا ہے

ضرورت کے وقت آدمی دیوانوں کی طرح کام کرتا ہے

باوْلی بَتانا

جھانْسا دینا، فریب دینا، بھرّی دینا، اشتعال دینا

باولے ہو

بد حواس ہو، نا سمجھ ہو، اچھا برا نہیں سمجھتے

غُصّے میں اِنسان باؤلا ہو جاتا ہے

غصے میں آدمی پاگلوں کی طرح کام کرتا ہے

اُتاولا سو باولا، دھیرا سو گمبھیرا

جلدی کرنے والا پاگل ہوتا ہے اور آہستہ کا م کرنے والا عقلمند، جلد بازی اچھی نہیں ہے

اَکیلا سو باوْلا، دُوکیلا سو سَنگ، تِکیلا سو کَھٹ پَٹ، چَوکیلا سو جَنگ

آدمی تنہا ہو تو اسے وحشت ہوتی ہے دو ہوں تو دل مضبوط ہوتا ہے ےہن ہوں تو باہم کھٹ پٹ شروع ہوجاتی ہے اور چار (یا زیادہ) ہوں تو لڑ بیٹھتے ہیں

اَپْنی غَرَض باوْلی

غرض کے پیچھے آدمی بالکل سا بن جانا ہے، غرض مندی آدمی کو مجبور کر دیتی ہے.

غَرَض باولی ہے

حاجت مند آدمی پاگل ہوتا ہے، وہ اپنی غرض پوری کرنے کے لیے کسی بات سے نہیں ہچکچاتا، ضرورت مند کو بس اپنا کام ہی دکھائی دیتا ہے، یعنی ضرورت اسے اندھا بنا دیتی ہے

غَرَض باؤلی ہوتی ہے

کِھلّو باوْلی

بے موقع اور بے محل ہنسنے والی، پگلیوں کی طرح ہنستی رہنے والی، بغیر کسی وجہ کے ہن٘سنے والی، ہن٘سوڑ

جِیجا کے مال پَر سالی لَڈُّ باولی

بیگانے مال پر کوئی اترائے ؛ دوسروں کے برتے پر شیخی مارنا.

کَیا باؤلے کُتّے نے کاٹا ہے

سر نہیں پھرا ہے ، پاگل نہیں ہوں جو فضول کام کروں.

اُوتْھلی باوْلی

اوتھلی باولی (کنْواں) اس کو کہتے ہیں جس کا عمق کم سے کم بیس سے چالیس فٹ تک ہووے

اردو، انگلش اور ہندی میں خَرْچ کے معانیدیکھیے

خَرْچ

KHarchख़र्च

اصل: فارسی

وزن : 21

موضوعات: ریاضی

خَرْچ کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • صرف، صرفہ، آمد کا نقیض

    مثال - آمدنی سے زیادہ خرچ سمجھ دار انسانی کی پہچان نہیں ہو سکتی

  • صرف کرنےکی چیز، گزر بسر کرنے کے لیے روپیہ پیسہ
  • استعمال، کام میں لانا
  • (ریاضی) نکالا ہوا، باقی بچا ہوا

شعر

English meaning of KHarch

Noun, Masculine

  • outgoings, disbursements, expenditure, expenses

    Example - Amdani se zyada kharch samajhdar insan ki pahchan nahin ho sakti

  • means of meeting expenses, resources
  • price, cost, charge, outlay
  • debit, the debit side (of an account)

ख़र्च के हिंदी अर्थ

संज्ञा, पुल्लिंग

  • सर्फ़ अर्थात व्यय, लाभ, आमद का विलोम

    उदाहरण - आमदनी से ज़्यादा ख़र्च समझदार इंसान की पहचान नहीं हो सकती

  • उपभोग करने की चीज़, गुज़र-बसर करने के लिए रुपया-पैसा
  • इस्ते'माल अर्थात प्रयोग करना, काम में लाना
  • (गणित) निकाला हुआ, बाक़ी अर्थात शेष बचा हुआ

خَرْچ کے مترادفات

خَرْچ کے متضادات

خَرْچ سے متعلق دلچسپ معلومات

خرچ اول مفتوح، دوم ساکن، یہ لفظ نہ فارسی ہے نہ ترکی، خالص اردو ہے۔ اس لفظ کے معنی معروف ہیں: ’’صرفہ، یعنی کسی کام یا شے پر زر ، روپیہ پیسہ، کا استعمال کرنا، انگریزی میں Expense/Expenditure‘‘۔ فارسی میں ایک لفظ ’’خرج‘‘ البتہ ہے لیکن اردو ’’خرچ‘‘ کے معنی میں ’’خرج‘‘ فارسی میں نہیں استعمال ہوا ہے۔ فارسی میں لفظ ’’خرج‘‘ کے معنی ’’زر، روپیہ پیسہ‘‘ وغیرہ ہیں۔ اردو میں بھی ’’خرچ‘‘ کے ایک معنی ’’زر، روپیہ پیسہ‘‘ ہیں، مثلاً ’’سفر خرچ‘‘ (بے اضافت، یعنی وہ رقم جو سفر میں اور سفر کے خرچ کے لئے ہو، خرچ سفر)، اور انشا ؎ حوصلہ ہے فراخ رندوں کا خرچ کی پر بہت ہی تنگی ہے غالب نے مندرجۂ ذیل شعر میں ’’خرج‘‘ بمعنی ’’خرچ‘‘ استعمال کیا ہے، اور یہ فارسی کے اعتبار سے غلط ہے۔ عربی کے لحاظ سے درست ہوسکتا ہے، کہ عربی میں ’’خرج/اخراج‘‘ بمعنی ’’نکلنا، ادا ہونا، نکالنا‘‘ ہے ؎ نہ کہہ کہ گریہ بمقدار حسرت دل ہے مری نگاہ میں ہے جمع و خرج دریا کا فارسی میں ’’خرج‘‘ بمعنی ’’برآمدن‘‘ اور اس کا متضاد ’’دخل‘‘ بمعنی ’’درآمدن‘‘ مستعمل ہیں۔ استعاراتی طور پر ’’دخل و خرج‘‘ کو ’’آمدنی اور صرفہ‘‘ کے معنی میں بیشک استعمال کیا گیا ہوگا، اگرچہ اس کی کوئی مثال مجھے نہیں ملی۔ بہر حال، ممکن ہے اردو والوں نے فارسی اور عربی میں ’’خرج‘‘ کے مختلف معنوں پر مبنی کرکے ’’خرچ‘‘ بنا لیا ہو۔ لیکن اردو کی مزید طباعی دیکھئے کہ فارسی لفظ کی طرح اس کے آخر میں ہائے ہوز لگا کر ’’خرچہ‘‘ بنایا۔ معنی کے اعتبار سے ’’خرچ‘‘ اور’’خرچہ‘‘ بالکل ایک ہیں۔ ’’خرچہ‘‘ میں ہائے ہو زمزید علیہ ہے اورکوئی معنی نہیں دیتی، جیسے ’’موج/موجہ‘‘۔ دیکھئے،’’ آوازہ‘‘۔ ملحوظ رہے کہ ’’خرچا‘‘ بجاے ’’خرچہ‘‘ صیحح املا نہیں۔ دیکھئے، ’’خرچہ پانی‘‘، ’’ہائے مختفی‘‘۔ ہم نے ’’خرچ‘‘سے مصدر’’خرچنا‘‘ بھی بنالیا۔ یہ پہلے بہت عام تھا لیکن اب ذرا کم سننے میں آتا ہے۔ شیخ مبارک آبرو ؎ مفلس تو شید بازی کرکے نہ ہو دوانہ سودا بنے گا اس کا جن نے کہ نقد خرچا پھر، اردو والوں نے عربی کے طرز پر صیغۂ مبالغہ میں ’’خراچ‘‘ بنایا، یعنی ’’بہت خرچ کرنے والا‘‘، جیسے ’’فیض/فیاض۔‘‘ پھر، ارد و کے قاعدے سے ’’خرچیلا‘‘ بنایا، جیسے ’’بھڑک/بھڑکیلا، رنگ/رنگیلا، لچک/لچکیلا‘‘ وغیرہ۔کسی بگڑے دل نے ’’خرچی‘‘ بمعنی ’’طوائف کی اجرت‘‘، وضع کردیا اور پھر اس سے کئی محاورے وجود میں آگئے۔ ملحوظ رہے کہ ’’خرچیلا‘‘ کے دونوں معنی درست ہیں: (۱) بہت خرچ کرنے والا، اور (۲) وہ کام جس میں بہت روپیہ خر چ ہو، یا ہونے کا امکان ہو۔ یہ بھی ملحوظ رہے کہ ’’خرچ‘‘ کا لفظ فارسی میں بالکل معدوم نہیں۔ ہندوستانی فارسی گویوں نے اسے ضرور لکھا ہوگا، کیوں کہ ’’بہارعجم‘‘، اور اس کے حوالے سے ’’غیاث اللغات‘‘، اور ’’فرہنگ آنند راج‘‘ میں درج ہے کہ یہ لفظ ’’عوام کالانعام‘‘ (عوام، جو مویشیوں کی طرح بے علم ہیں) میں رائج ہے۔ اردو میں بہر حال اسے عربی فارسی الفاظ کی طرح مع عطف و اضافت استعمال کیا گیا ہے، میر ؎ عشق و مے خواری نبھے ہے کوئی درویشی کے بیچ اس طرح کے خرچ لاحاصل کو دولت چاہئے ممکن ہے کسی کو خیال ہو کہ میر نے ’’خرج‘‘ جیم عربی سے لکھا ہو گا۔ فورٹ ولیم ایڈیشن اس وقت سامنے نہیں، لیکن نول کشوری کلیات میر، مطبوعہ ۸۶۸۱، اور ظل عباس عباسی کا ایڈیشن (۷۶۹۱) جو فورٹ ولیم پر مبنی ہے، دونوں میں جیم فارسی سے ’’خرچ‘‘ ہی لکھا ہے۔ اور اگر یہ مان بھی لیں کہ میر نے جیم عربی سے ’’خرج‘‘ لکھا ہوگا، تو اس سے بھی کچھ بات بنتی نہیں، کہ مستند فارسی میں ’’خرج‘‘ مع جیم عربی کا وجود بمعنی ’’خرچ‘‘ مع جیم فارسی بہر حال مشکوک ہے۔’’نوراللغات‘‘ میں ’’خرچ‘‘ ہے، لیکن اس سے بنے ہوئے کئی دوسرے الفاظ کاوہاں پتہ نہیں، اور نہ ’’خرچ‘‘ مع اضافت یا عطف کی کوئی مثال وہاں ملتی ہے۔دیکھئے،’’ خرچ بالائی‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (خَرْچ)

نام

ای-میل

تبصرہ

خَرْچ

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone