تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اِنْکِساری" کے متعقلہ نتائج

سُر

(موسیقی) مُنھ یا ساز کی اُونچی نِیچی آواز کے سات درجوں میں سے ہر ایک (جس سے رُوح کو حرکت ہوتی ہے) وہ سات درجے مندرجہ ذیل ہیں

سُور

سُرج.

صُور

وہ سینگ جسے بگل کی پھونک سے بجاتے ہیں، نرسنگھا، ترہی، قرنا، بگل

شور

زور کی آواز، غل، غوغا، چیخ و پکار، واویلا

صُرّ

شدید سردی جو نباتات کو تباہ کر دیتی ہے ، ٹھنڈ ، خنکی

سوُرَت

قرآن مجید کے ایک سو چودہ (چھوٹے بڑے) بابوں میں سے ہر ایک باب

صُورَت

شکل، چہرہ، منھ

سُرِیں

جسم کا نچلا حصہ، چوتڑ، کولہا، کمر

سُورَج

وہ سیّارہ جو سیّاروں کے نظام کا مرکز کہلاتا ہے (خصوصاً) نظام شمسی کا مرکز جس کے گرد زمین اور دیگر سیّارے گردش کرتے ہیں، بذاتِ خود گرم اور روشن ہے اور ان تمام کیمیائی توانائیوں کا سرچشمہ ہے جو اس سیّاروں اور سیّارچوں تک روشنی اور حرارت کی صورت میں پہنچتی ہیں، آفتاب، شمس، مہر

surrey

امریکا ایک ہلکی چو پہّیا گاڑی جس میں دو آدمی سامنے منہ کر کے بیٹھتے ہیں [ پہلے پہل سرے ، انگلینڈ میں بنائی گئی تھی ].

صراح

unadulterated, pure

سُود

نفع ، فائدہ نقصان کی ضِد

surah

رومال ، شانہ پوش وغیرہ کے لیے موزوں ریشمی کپڑا۔.

ثَور

۰۱ بیل ، نرگاؤ ؛ گاو زمیں .

سُر تال

لب و لہجہ اور بول چال، ہم آہنگی، سر اور تال

sudd

دریائے نیل سفید کا و ہ علاقہ جہاں دریا میں تیرتی ہوئی نبات کے سبب جہاز کے راستے میں رکاوٹ ہو۔ [ع : سدّ].

سُر دینا

(موسیقی) پُھونک سے بجے والے ساز میں مزید ہوا بھرنا .

سُد

خبر، آگاہی، یادداشت، عقل، ہوش

سُرْخُوں

سُرخ ، لال رن٘گ کا.

سُرْ والا

ایک گھاس کا نہایت چمکدار چکنا اور سِیاہ بیج جو اکثر دوا کے کام آتا ہے اور زمین پر پڑے ہوں تو پان٘و پِھسل جاتا ہے اس کے کان٘ٹے کپڑوں کو چمٹ جاتے ہیں.

سُرْ والی

ایک درخت ہے ، برسات کے موسم میں پیدا ہوتا ہے شاخیں پتلی اور کمزور ہوتی ہیں پتّے چھوٹے اور کُھردرے ہوتے ہیں ؛ ایک قِسم کے نہایت سِیاہ چکنے چمک دار تُخم ، دواؤں میں مستعمل.

سُراغ

پتا، نشان، کھوج، علامت

سُر پُرْوا

(موسیقی) بلاول ٹھاٹھ کی ایک ذیلی راگنی ، پُروَیّا.

سُرْخا

وہ گھوڑا جس کی کھال سفید ، مائل بہ سرخی یا زعفرانی ہو نیز اس گھوڑے کا رن٘گ.

سُرْکھا

لمبا تناور درخت یا پودا جس میں پتّوں کی مناسبت نہ ہو

سُرْخی

سرخ رنگت، لال رنگت

سُر بالا

देवता की स्त्री

شُور

بہادر، سورما، جنگجو، جنگ کا آدمی

سُر ساگَر

سُر کا سمندر، ماہرِ موسیقی

سُر مُکھا

(موسیقی) سری راگ کی ذیلی تقسیم کی ایک شق ، بھارجا (کہا جاتا ہے کہ یہ راگ مہادیو کے مُن٘ھ سے نِکلا ہے ، بعض کا قول ہے کہ نافِ زمین سے نِکلا ہے) .

سُر بَہار

(موسیقی) عام مُروجہ سِتاروں سے زیادہ طربوں والا خُوشنما سِتار اس میں باریک فولادی تاروں کا ایک مجموعہ باج کے تاروں کے نِیچے ہوتا ہے جو گمت (سرگم) کی آوازوں کے ساتھ گُون٘جتے ہیں - ان تاروں کی کُھون٘ٹیاں ڈان٘ڈ کی بغلی میں ہوتی ہیں ، سُر بہار پر راگ کا الاپ کِیا جاتا ہے اور جوڑ بجایا جاتا ہے .

شُد

حروف کی دوہری آواز ادا کرنا ؛ تشدید لگانا، آواز کا اتار چڑھاؤ.

سُر گھوٹا

(موسیقی) بین (بینا) کی ایک قسم کو بجانے کی مخروطی شکل کی طھے انچ لمبی چوب جو اس کے لیے مِضراب کا کام دیتی ہے. مووک، مہرک

سُر کَرْنا

کسی آواز یا ساز کو دُوسری سے ہم آہنگ کرنا، اس طرح سے که دونوں کے سُر ایک دوسرے میں ضم ہو کر ایک آواز معلوم ہو نے لگیں .

سُر لَگْنا

ساز سے آواز کا ہم آہن٘گ ہونا .

سُر نَوِیسی

(موسیقی) سُروں کو قلمبند کرنے کا ایک طریقہ جس میں سُروں اور دُھنوں کے اجزا اور راگوں کی چالوں کو خطوں ، دائروں ، مثلثوں ، قوسوں اور لفطوں کے ذریعے ظاہر کیا جاتا ہے .

سُر بِدِّیا

علم موسیقی ، علمِ آواز

سُر مِلْنا

آواز ملنا، تال مِلنا، تال میل ہونا

سُر چَڑْھنا

(موسیقی) سُر کا اُونچا ہونا، سُر کا بلند آہنگ ہونا، پُر تاثیر ہونا ، الحان کا گہرا اثر رکھنا .

سُر بِگَڑْنا

(موسیقی) ساز کے پردے کی آواز خراب یا غلط ہونا

سُر سَنگِیت

(موسیقی) گانا بجانا جو موسیقی کی تعلیم کے مُطابق ہو .

سُر بَھرْنا

(موسیقی) گوّیے کا اپنے گلے کی تر بیت یا ریاض کی طور پر ایک ہی سُر پر قاہم رہنا ، آواز کو گانے کے لیے گرمانا (ریاض کرنے کے لیے گانے سے پہلے یا صبح کو) ، کھرج بھرنا .

سُر سَرَنگا

(موسیقی) پیارے خاں نامی کا اِیجاد کِیا ہوا سِتار کی قِسم کا باجا جو مہاوتی کچھی رُدْرابین کا ملخص ہے ، اس میں چھ تار اور اُوپر سِرے پر ایک تون٘با بھی ہوتا ہے

سُرْماں

رک: سرمہ.

سُر اُتَرْنا

موسیقی) نغمے یا ساز کی آواز کا مدّھم ہوجانا، بم میں زیر پیدا ہونا .

سُر باندْھنا

(موسیقی) کسی ساز کا اپنے کسی پردے پر، سا ، کا مقام متعین کرنا ، جیسے ساز میں مِلے ہوئے، اسکیل کی رکھب (رے) یا گندھار (گا) یا مدھم (ما) وغیرہ کو عارضی طرو پر بنیادی اور اِبتدائی سُرکا درجه دینا یعنی اس کو پہلا سُر فرض کرنا .

سُر سِن٘گار

(موسیقی) سِتار سے مِلتا جُلتا ایک چوبی ساز ، ڈان٘ڈ ، مثل ربابِ گاؤ دم، اس کو بھی چَوَنّی سے بجاتے ہیں .

سُر سِنگھار

رک : سر سن٘گار .

سُر لَگانا

(موسیقی) گلے سے کسی سُر کے ادا کرنے یا نِکالنے کے بعد سا پرآنا ؛ فریاد کرنا .

سُر جَگانا

نغمه سرائی کرنا، خوش اِلحانی کرنا، مِیٹھے بول بولنا .

سُر جَمانا

(موسیقی) آواز یا ساز کا پُوری نغماتی طاقت مُرتکز کر دینا یہاں تک که اس سُر کی لَو بندھ جائے .

shod

نَعْل دار

سَوڑ

اوڑھنے کا کپڑا، لحاف یا بچھونا، رضائی، گُدڑی، اوڑھنا

سوڑ

۔ (مجازاً) بچّے دانی ، کوکھ ۔

سُرْمائی

سُرمے کے رن٘گ کی.

سُر نِکَلْنا

ساز سے آواز پیدا ہونا یا آنا .

سُوڑ

بدلہ ، انتقام ، قصاص۔

سُر مَور

विष्णु

سُر تال سے

موسیقی کے اصول کے مُطابق ، لَے کے ساتھ .

سُر سِین٘گار

(موسیقی) سِتار سے مِلتا جُلتا ایک چوبی ساز ، ڈان٘ڈ ، مثل ربابِ گاؤ دم، اس کو بھی چَوَنّی سے بجاتے ہیں .

اردو، انگلش اور ہندی میں اِنْکِساری کے معانیدیکھیے

اِنْکِساری

inkisaariiइंकिसारी

اصل: فارسی

وزن : 2122

موضوعات: عوامی

Roman

اِنْکِساری کے اردو معانی

صفت

  • (عوام) خاکساری، عاجزی، انکسار

    مثال سکینہ نے شادی کی تجویز انکساری کے ساتھ قبول کر لی

صفت

  • انکسار سے منسوب، توڑنے والا، تقسیم کرنے والا

    مثال اس غرض کو حاصل کرنے کے لیے انکساری جالی کے ذریعے جھری ج پر ایک تنگ جھری کا طیف بنانا چاہیے۔ (۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۳۶)

شعر

Urdu meaning of inkisaarii

Roman

  • (avaam) Khaaksaarii, aajizii, inkisaar
  • inkisaar se mansuub, to.Dne vaala, taqsiim karne vaala

English meaning of inkisaarii

Adjective

  • ( Colloquial) humility, humbleness

    Example Sakina ne shadi ki tajwiz inkisari ke sath qubul kar li

Adjective

  • the being broken

इंकिसारी के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • ( अवाम) अतिविनम्रता, विनयशीलता, ख़ाकसारी

    उदाहरण सकीना ने शादी की तजवीज़ इंकिसारी के साथ क़ुबूल कर ली

विशेषण

  • तोड़ने वाला, वितरण करने वाला

اِنْکِساری کے مترادفات

اِنْکِساری سے متعلق دلچسپ معلومات

انکساری اول مکسور، لفظ ’’انکسار‘‘ کے ہوتے ہوئے ’’انکساری‘‘ بے ضرورت اور واجب الترک ہے۔ اس میں چھوٹی ی کوئی کام نہیں کر رہی ہے، فاضل محض ہے۔ حالی ؎ خاکساروں سے خاکساری تھی سر بلندوں سے انکسار نہ تھا صحیح: ان کا انکسار حد سے بڑھا ہوا تھا۔ غلط: ان کی انکساری حد سے بڑھی ہوئی تھی۔ غلط: ان کی گفتگو میں انکسار ی نہ تھی، غرور تھا۔ صحیح: ان کی گفتگو میں انکسار نہ تھا، غرور تھا۔ انگریز یہ لفظ ہمارے یہاں مختلف شعرا نے برتا ہے، لیکن اس کی اصل اور تلفظ کے بارے میں کلام ہے۔ مندرجہ ذیل مثالیں دیکھئے ؎ شاہ حاتم ؎ شہر میں چرچا ہے اب تیری نگاہ تیز کا دو کرے دل کے تئیں یہ نیمچہ انگریز کا مصحفی ؎ حیف بیمار محبت ترا اچھا نہ ہوا کرنے کو اس کی دوا ڈاکٹر انگریز آیا انشا ؎ انگریز کے اقبال کی ہے ایسی ہی رسی آویختہ ہے جس میں فراسیس کی ٹوپی ان سب سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ الف کے بعد نون غنہ ہے، اور پورا لفظ بروز ن مفعول ہے۔ غالب نے بھی یہی لکھا ہے۔ اس کے بر خلاف، ناسخ نے بر وزن فاعلات باندھا ہے ؎ دل ملک انگریز میں جینے سے تنگ ہے رہنا بدن میں روح کو قید فرنگ ہے بہر حال، آج کل سب لوگ ’’انگریز‘‘ بر وزن مفعول، یعنی بر وزن ’’لبریز‘‘ ہی بولتے ہیں۔ ناسخ کے شعر میں ضرورت شعری کی کارفرمائی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن الف کی حرکت، اور لفظ کی اصل، پر ہمارے زمانے میں اختلاف رہا ہے۔ خواجہ احمد فاروقی مرحوم اس کوبکسر اول بولنے پر اصرار کرتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یہ لفظ پرتگالی Ingles سے بنایا گیا ہے، لہٰذا اس میں اول مکسور ہونا چاہئے۔ میں نے اپنے بچپن میں بعض بزرگوں کو بھی یہ لفظ بکسر اول بولتے سنا ہے۔ لیکن آج کل سب اس لفظ کو بفتح اول بولتے ہیں۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں بھی اس کو پرتگالی Ingles سے وضع کیا ہوا، لیکن بفتح اول لکھا ہے۔ ’’انگریز‘‘ کو مع اول مکسور بولنے اور پرتگالی الاصل قرار دینے میں کئی قباحتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول، فارسی میں بہت پرانا لفظ ہے۔ ’’برہان قاطع‘‘ میں اس کے معنی ’’نوعے ازمردم فرنگ‘‘ درج ہیں۔ ’’برہان‘‘ سے یہ ’’انجمن آرائے ناصری‘‘ اور پھر ’’آنند راج‘‘ میں نقل ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب کسی غیر لفظ میں کچھ تبدیلی کرکے اپنا لفظ بناتے ہیں تو غیر لفظ کی حرکات کو بالکل ، یا کم و بیش، برقرار رکھتے ہیں۔ فارسی والوں نے بعد میں فرانسیسی Ingles (اسپینی میں بھی Ingles ہی ہے) سے ’’انگلیس/انگلیز‘‘ (دونوں بکسر اول) بنایا۔ اردو میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے تھا (یعنی ’’انگلیس‘‘) لیکن نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ Ingles بکسر اول سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول نہیں بن سکتا۔ اب رہا ’’انگریز‘‘ بکسر اول، تو تیسری بات یہ کہ مغربی لغت نویس ’’انگریز‘‘ (بفتح اول یا بکسر اول) کو پرتگالی سے مشتق نہیں بتاتے۔ شیکسپیئر میں تو ’’انگریز‘‘ درج ہی نہیں، اس نے صرف ’’انگریزی‘‘ بفتح اول لکھا ہے اور اسے فارسی الاصل بتایا ہے۔ پلیٹس نے اسے بفتح اول لکھ کر English کی بگڑی ہوئی صورت بتا یا ہے، لیکن یہ صورت کس طرح بنی، اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں۔ ایک بالکل قیاسی بات میرے ذہن میں یہ ہے کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول فرانسیسی Anglais بمعنی ’’انگریز‘‘ سے بنا ہو۔ ہرچند کہ Anglais کا فرانسیسی تلفظ ’’آنگلے‘‘ ہے، لیکن جب اس کے بعد کوئی مصوتہ ہو تو اسے ’’آنگلیز‘‘ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً ہمیں فرانسیسی میں کہنا ہو، ’’انگریزیہاں پر ہیں‘‘، تو ہم کہیں گے: Les Anglais ont ici اب بیچ کے دو لفظوں کو ملا کر ’’آنگلیزوں‘‘ بولا اور پڑھا جائے گا۔ لہٰذا شاید ایسا ہوا ہو کہ فارسی /اردووالوں نے Anglais کے آخری حرف کو Z سن کر اس کا تلفظ ’’آنگلیز‘‘ قیاس کرلیا ہو۔ یہاں سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول تک پہنچنا طبعی بات ہے۔ چونکہ آج کل لفظ ’’انگریز‘‘ کا مقبول (بلکہ واحد) تلفظ بفتح اول ہے، اور اس کا خاصا امکان ہے کہ یہ فار سی سے ہمارے یہاں بفتح اول آیا، لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ ’’انگریز‘‘ کا صحیح تلفظ بفتح اول ہی ہے۔ لیکن پہلے زمانے میں بکسر اول بھی اس کا ایک تلفظ رہا ہوگا۔ اور اس صورت میں یہ لفظ اغلباً انگریزی English اور فرانسیسی Anglais کے قیاس پر انیسویں صدی میں بنایا گیا ہوگا۔ Ivor Lewis کے لغت Sahibs, Nabobs and Boxwallahs میں Ingrez درج کرکے لکھا ہے کہ یہ انیسویں صدی کا لفظ ہے اور English کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اس کی سند میں G.C.Whitworth کیAn Anglo Indian Dictionary, 1885 درج کیا گیاہے۔ تنہا English سے ’’انگریز‘‘ بکسر اول بن جائے، یہ سمجھ میں نہیں آتا، لہٰذا ممکن ہے فرانسیسی Anglais نے یہاں بھی کوئی کام کیا ہو۔ مختصر یہ کہ لفظ ’’انگریز‘‘ آج کل بفتح اول ہے۔ انیسویں صدی میں بکسر اول بھی رائج ہوا، لیکن بیسویں صدی کی دوسری چوتھائی سے اسے بفتح اول ہی بولتے ہیں، اور یہی تلفظ مرجح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

تلاش کیے گیے لفظ سے متعلق

سُر

(موسیقی) مُنھ یا ساز کی اُونچی نِیچی آواز کے سات درجوں میں سے ہر ایک (جس سے رُوح کو حرکت ہوتی ہے) وہ سات درجے مندرجہ ذیل ہیں

سُور

سُرج.

صُور

وہ سینگ جسے بگل کی پھونک سے بجاتے ہیں، نرسنگھا، ترہی، قرنا، بگل

شور

زور کی آواز، غل، غوغا، چیخ و پکار، واویلا

صُرّ

شدید سردی جو نباتات کو تباہ کر دیتی ہے ، ٹھنڈ ، خنکی

سوُرَت

قرآن مجید کے ایک سو چودہ (چھوٹے بڑے) بابوں میں سے ہر ایک باب

صُورَت

شکل، چہرہ، منھ

سُرِیں

جسم کا نچلا حصہ، چوتڑ، کولہا، کمر

سُورَج

وہ سیّارہ جو سیّاروں کے نظام کا مرکز کہلاتا ہے (خصوصاً) نظام شمسی کا مرکز جس کے گرد زمین اور دیگر سیّارے گردش کرتے ہیں، بذاتِ خود گرم اور روشن ہے اور ان تمام کیمیائی توانائیوں کا سرچشمہ ہے جو اس سیّاروں اور سیّارچوں تک روشنی اور حرارت کی صورت میں پہنچتی ہیں، آفتاب، شمس، مہر

surrey

امریکا ایک ہلکی چو پہّیا گاڑی جس میں دو آدمی سامنے منہ کر کے بیٹھتے ہیں [ پہلے پہل سرے ، انگلینڈ میں بنائی گئی تھی ].

صراح

unadulterated, pure

سُود

نفع ، فائدہ نقصان کی ضِد

surah

رومال ، شانہ پوش وغیرہ کے لیے موزوں ریشمی کپڑا۔.

ثَور

۰۱ بیل ، نرگاؤ ؛ گاو زمیں .

سُر تال

لب و لہجہ اور بول چال، ہم آہنگی، سر اور تال

sudd

دریائے نیل سفید کا و ہ علاقہ جہاں دریا میں تیرتی ہوئی نبات کے سبب جہاز کے راستے میں رکاوٹ ہو۔ [ع : سدّ].

سُر دینا

(موسیقی) پُھونک سے بجے والے ساز میں مزید ہوا بھرنا .

سُد

خبر، آگاہی، یادداشت، عقل، ہوش

سُرْخُوں

سُرخ ، لال رن٘گ کا.

سُرْ والا

ایک گھاس کا نہایت چمکدار چکنا اور سِیاہ بیج جو اکثر دوا کے کام آتا ہے اور زمین پر پڑے ہوں تو پان٘و پِھسل جاتا ہے اس کے کان٘ٹے کپڑوں کو چمٹ جاتے ہیں.

سُرْ والی

ایک درخت ہے ، برسات کے موسم میں پیدا ہوتا ہے شاخیں پتلی اور کمزور ہوتی ہیں پتّے چھوٹے اور کُھردرے ہوتے ہیں ؛ ایک قِسم کے نہایت سِیاہ چکنے چمک دار تُخم ، دواؤں میں مستعمل.

سُراغ

پتا، نشان، کھوج، علامت

سُر پُرْوا

(موسیقی) بلاول ٹھاٹھ کی ایک ذیلی راگنی ، پُروَیّا.

سُرْخا

وہ گھوڑا جس کی کھال سفید ، مائل بہ سرخی یا زعفرانی ہو نیز اس گھوڑے کا رن٘گ.

سُرْکھا

لمبا تناور درخت یا پودا جس میں پتّوں کی مناسبت نہ ہو

سُرْخی

سرخ رنگت، لال رنگت

سُر بالا

देवता की स्त्री

شُور

بہادر، سورما، جنگجو، جنگ کا آدمی

سُر ساگَر

سُر کا سمندر، ماہرِ موسیقی

سُر مُکھا

(موسیقی) سری راگ کی ذیلی تقسیم کی ایک شق ، بھارجا (کہا جاتا ہے کہ یہ راگ مہادیو کے مُن٘ھ سے نِکلا ہے ، بعض کا قول ہے کہ نافِ زمین سے نِکلا ہے) .

سُر بَہار

(موسیقی) عام مُروجہ سِتاروں سے زیادہ طربوں والا خُوشنما سِتار اس میں باریک فولادی تاروں کا ایک مجموعہ باج کے تاروں کے نِیچے ہوتا ہے جو گمت (سرگم) کی آوازوں کے ساتھ گُون٘جتے ہیں - ان تاروں کی کُھون٘ٹیاں ڈان٘ڈ کی بغلی میں ہوتی ہیں ، سُر بہار پر راگ کا الاپ کِیا جاتا ہے اور جوڑ بجایا جاتا ہے .

شُد

حروف کی دوہری آواز ادا کرنا ؛ تشدید لگانا، آواز کا اتار چڑھاؤ.

سُر گھوٹا

(موسیقی) بین (بینا) کی ایک قسم کو بجانے کی مخروطی شکل کی طھے انچ لمبی چوب جو اس کے لیے مِضراب کا کام دیتی ہے. مووک، مہرک

سُر کَرْنا

کسی آواز یا ساز کو دُوسری سے ہم آہنگ کرنا، اس طرح سے که دونوں کے سُر ایک دوسرے میں ضم ہو کر ایک آواز معلوم ہو نے لگیں .

سُر لَگْنا

ساز سے آواز کا ہم آہن٘گ ہونا .

سُر نَوِیسی

(موسیقی) سُروں کو قلمبند کرنے کا ایک طریقہ جس میں سُروں اور دُھنوں کے اجزا اور راگوں کی چالوں کو خطوں ، دائروں ، مثلثوں ، قوسوں اور لفطوں کے ذریعے ظاہر کیا جاتا ہے .

سُر بِدِّیا

علم موسیقی ، علمِ آواز

سُر مِلْنا

آواز ملنا، تال مِلنا، تال میل ہونا

سُر چَڑْھنا

(موسیقی) سُر کا اُونچا ہونا، سُر کا بلند آہنگ ہونا، پُر تاثیر ہونا ، الحان کا گہرا اثر رکھنا .

سُر بِگَڑْنا

(موسیقی) ساز کے پردے کی آواز خراب یا غلط ہونا

سُر سَنگِیت

(موسیقی) گانا بجانا جو موسیقی کی تعلیم کے مُطابق ہو .

سُر بَھرْنا

(موسیقی) گوّیے کا اپنے گلے کی تر بیت یا ریاض کی طور پر ایک ہی سُر پر قاہم رہنا ، آواز کو گانے کے لیے گرمانا (ریاض کرنے کے لیے گانے سے پہلے یا صبح کو) ، کھرج بھرنا .

سُر سَرَنگا

(موسیقی) پیارے خاں نامی کا اِیجاد کِیا ہوا سِتار کی قِسم کا باجا جو مہاوتی کچھی رُدْرابین کا ملخص ہے ، اس میں چھ تار اور اُوپر سِرے پر ایک تون٘با بھی ہوتا ہے

سُرْماں

رک: سرمہ.

سُر اُتَرْنا

موسیقی) نغمے یا ساز کی آواز کا مدّھم ہوجانا، بم میں زیر پیدا ہونا .

سُر باندْھنا

(موسیقی) کسی ساز کا اپنے کسی پردے پر، سا ، کا مقام متعین کرنا ، جیسے ساز میں مِلے ہوئے، اسکیل کی رکھب (رے) یا گندھار (گا) یا مدھم (ما) وغیرہ کو عارضی طرو پر بنیادی اور اِبتدائی سُرکا درجه دینا یعنی اس کو پہلا سُر فرض کرنا .

سُر سِن٘گار

(موسیقی) سِتار سے مِلتا جُلتا ایک چوبی ساز ، ڈان٘ڈ ، مثل ربابِ گاؤ دم، اس کو بھی چَوَنّی سے بجاتے ہیں .

سُر سِنگھار

رک : سر سن٘گار .

سُر لَگانا

(موسیقی) گلے سے کسی سُر کے ادا کرنے یا نِکالنے کے بعد سا پرآنا ؛ فریاد کرنا .

سُر جَگانا

نغمه سرائی کرنا، خوش اِلحانی کرنا، مِیٹھے بول بولنا .

سُر جَمانا

(موسیقی) آواز یا ساز کا پُوری نغماتی طاقت مُرتکز کر دینا یہاں تک که اس سُر کی لَو بندھ جائے .

shod

نَعْل دار

سَوڑ

اوڑھنے کا کپڑا، لحاف یا بچھونا، رضائی، گُدڑی، اوڑھنا

سوڑ

۔ (مجازاً) بچّے دانی ، کوکھ ۔

سُرْمائی

سُرمے کے رن٘گ کی.

سُر نِکَلْنا

ساز سے آواز پیدا ہونا یا آنا .

سُوڑ

بدلہ ، انتقام ، قصاص۔

سُر مَور

विष्णु

سُر تال سے

موسیقی کے اصول کے مُطابق ، لَے کے ساتھ .

سُر سِین٘گار

(موسیقی) سِتار سے مِلتا جُلتا ایک چوبی ساز ، ڈان٘ڈ ، مثل ربابِ گاؤ دم، اس کو بھی چَوَنّی سے بجاتے ہیں .

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اِنْکِساری)

نام

ای-میل

تبصرہ

اِنْکِساری

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)

اطلاعات اور معلومات حاصل کرنے کے لیے رکنیت لیں

رکن بنئے
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone