تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اِنْکِساری" کے متعقلہ نتائج

شُرُوع

ابتدا، آغاز، اٹھان، بدایت، اجرا، افتتاح

شُرُوع سے

شُرُوع ہونا

آغاز ہونا، ابتدا ہونا، شروع کرنا کا لازم

شُرُوع پَن٘ج

(گھوڑ بانی) چار سال سے اوپر کی عمر کا گھوڑا جس کے دودھ کے سب دانت ٹوٹ کر اور دو بڑے دانت نکل آئیں اور اس عمر کے لحاظ سے شروع پنچ یا پنج کہلاتا اور پورے پانچ سال کا شمار کیا جاتا ہے .

شُرُوع کَرنا

کسی کام کی ابتدا کرنا، آغاز کرنا

شُرُوعِ کار

شُرُوع پن٘چ

(گھوڑ بانی) چار سال سے اوپر کی عمر کا گھوڑا جس کے دودھ کے سب دانت ٹوٹ کر اور دو بڑے دانت نکل آئیں اور اس عمر کے لحاظ سے شروع پنچ یا پنج کہلاتا اور پورے پانچ سال کا شمار کیا جاتا ہے .

شُرُوع شُرُوع میں

ابتدا میں، آغاز میں، پہلے پہل

شُرُوعات

ابتدا، آغاز کار

شُرُوعِ شَباب

شُروع سے آخِر تَک

شُرُوعات لانا

شروع کرنا ، آغاز کرنا .

شور و غُل اَیسا کہ کان پَڑِی آواز سُنائی نَہ دیتی تھی

بہت شور ظاہر کرنے کو کہتے ہیں

شور و فَساد

شورش ، سرکشی ، بغاوت ، لڑائی ، جھگڑا .

شور و غَوغا

واویلا، چیخ و پکار، ہنگامہ، ہلڑ، ادھم

شُرُوح نِگاری

تشریح نگاری ، شرحیں لکھنا ، شرح لکھنے کا فن .

شور و فَرْیاد

رک : شور و شیون .

شُرُوط ادا ہونا

شرطیں پوری ہونا .

شُرُوق

طلوع ہونا (سورج کا) پڑنا (شعاع وغیرہ کا)

شور و غُل

واویلا، چیخ و پکار، ہنگامہ

شور و شَغَب کَرنا

بہت گڑبڑ مچانا

شور و غَوغا بَرپا ہونا

بے حد شور ہونا

شور و شَغَب

غُل، چیخ پکار، فتنہ و فساد، جھگڑا

شور و شَرابی

رک : شور شرابا ، شور و غل ، ہنگامہ .

شور و ہَنْگامَہ

شور و شَر

شور اور فساد، ہنگامہ، فتنہ، بغاوت اور فساد کا ہنگامہ

شُرُوط

شرط کی جمع، عہد و پیمان، معاہدے، شرطیں

شُرُور

فسادات، فتنے، شرارتیں

شور و شَین

غُل ، چیخ پکار ، واویلا ، آہ و بکا .

شُرُوح

شرح کی جمع تراکیب میں مستعمل، شرحیں، تشریحات، وضاحتیں، مطالب، معنی

شور و شَرَر

شور و خَروش

شور و غل ، چیخ و پکار ، ہنگامہ نیز جوش و خروش .

نِفاق شُرُوع ہونا

مخالفت پیدا ہونا ، اختلاف کا آغاز ہونا ؛ بغض پیدا ہونا ۔

جُلّاب شُرُوع ہونا

دست آنا، حال پتلا ہونے لگنا

جُلُوس شُرُوع ہونا

جُلوس کا کسی خاص جگہ سے آغاز ہونا، جلوس کی لمبائی ظاہر کرنے کو کہتے ہیں

دَور دَورَہ شُرُوع ہونا

برتری قائم ہونا ، مسابقت پانا۔

ٹَپْکا ٹَپْکی شُرُوع ہونا

۔۱۔بوندا باندی ہونے لگنا۔ ۲۔پھلوں کا پک کر گرنے لگنا۔ ۳۔اِکّا دُکّا گاہک کا دُکاندار کے یہاں آنا۔۴۔ ایک آدھ آدمی کا روز مرنے لگنا۔ آدمیوں کی ٹپکا ٹپکی لگ رہی ہے۔

شَراب کا دَور شُرُوع ہونا

حاضرین مجلس کا شراب پینا، شروع کرنا

خَیرات گَھر سے شُرُوع ہوتی ہے

خیرات پر پہلا حق عزیز و اقارب کا ہوتا ہے، سب سے پہلے اپنوں کی امداد کرنی چاہیے، اول خویش بعدہ درویش

شَہْر

مہینہ، ماہ

سَحَر

طلوع آفتاب سے کچھ پہلے کا وقت، وہ وقت جب رات کا چھٹا حصہ باقی ہو، تڑکا، بھور

سَہَر

بیداری، نیند نہ آنا، جاگتے رہنا

شیر

ایک قوی الجثہ ہلکے پیلے رنگ کا درندہ جس کے جسم پر سیاہی مائل آڑھی ترچھی دھاریاں ہوتی ہیں اس کے دانت اور پنجوں کے ناخن لمبے ہوتے ہیں، بیشتر ایشیا کے جنگلوں میں پایا جاتا ہے اور اسے جنگل کا بادشاہ کہتے ہیں، شکاری لوگ ہاتھی یا اونچے درخت پر بیٹھ کر اس کا شکار کرتے ہیں، باگھ، اسد، ضیغم

شِعْر

(بالقصد موزوں کیا ہوا) سخن جس میں وزن اور قافیہ ہو اور دو ہم وزن مصرعوں پر مشتمل ہو، بیت

شاد

خوش، مسرور

شَرْعی دَھڑَکّا

ڈھونگ، ڈھکوسلا

شَرْعی داڑھی

ایسی داڑھی جو شریعت کے مطابق ہو یعنی اس کی لمبائی کم از کم ایک مٹھی ہو، مٹھی بھر لمبی ڈاڑھی.

شاہِد

گواہ (جو كسی امر یا وعدے كی تصدیق یا تكذیب كرے)

بَڑے شَہْر کا بَڑا چانْد

بڑے آدمیوں کی ہر بات بڑی ہی سمجھی جاتی ہے یا عالی خاندانوں کے حوصلے بھی بڑے ہی ہوتے ہیں

دُشْمَن زیر پانو شیر

جب نئی جُوتی پہنتے ہیں تو بطور نیک فال بولتے ہیں .

شور پَڑنا

غُل مچنا، ہنگامہ برپا ہونا ؛ دھوم ہونا .

شور اُڑْنا

دھوم ہونا ، شہرت ہونا .

شور اُڑانا

تشہیر کرنا ، شہرت دینا ، مشہور کرنا .

شَر اُڑْنا

جھگڑا یا فتنہ مٹ جانا .

شَر بَڑْھنا

شر بڑھانا (رک) کا لازم .

سَحَر پَکَڑْنا

صبح تک زندہ رہنا، صبح کرنا

سِحْر توڑْنا

اثر زائل کرنا ؛ بے عِزّت کرنا.

شور کَھڑَکْنا

شور ہونا، غل مچنا .

شَر بَڑھانا

جھگڑے یا فتنہ و فساد کو طول دینا ، جھگڑا بڑھانا .

شِیر بَڑھانا

دودھ بڑھانا، بچّے کا دودھ چھڑانا .

اردو، انگلش اور ہندی میں اِنْکِساری کے معانیدیکھیے

اِنْکِساری

inkisaariiइंकिसारी

اصل: فارسی

وزن : 2122

موضوعات: عوامی

اِنْکِساری کے اردو معانی

صفت

  • (عوام) خاکساری، عاجزی، انکسار

    مثال - سکینہ نے شادی کی تجویز انکساری کے ساتھ قبول کر لی

صفت

  • انکسار سے منسوب، توڑنے والا، تقسیم کرنے والا

    مثال - اس غرض کو حاصل کرنے کے لیے انکساری جالی کے ذریعے جھری ج پر ایک تنگ جھری کا طیف بنانا چاہیے۔ (۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۳۶)

شعر

English meaning of inkisaarii

Adjective

  • ( Colloquial) humility, humbleness

    Example - Sakina ne shadi ki tajwiz inkisari ke sath qubul kar li

Adjective

  • the being broken

इंकिसारी के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • ( अवाम) अतिविनम्रता, विनयशीलता, ख़ाकसारी

    उदाहरण - सकीना ने शादी की तजवीज़ इंकिसारी के साथ क़ुबूल कर ली

विशेषण

  • तोड़ने वाला, वितरण करने वाला

اِنْکِساری کے مترادفات

اِنْکِساری سے متعلق دلچسپ معلومات

انکساری اول مکسور، لفظ ’’انکسار‘‘ کے ہوتے ہوئے ’’انکساری‘‘ بے ضرورت اور واجب الترک ہے۔ اس میں چھوٹی ی کوئی کام نہیں کر رہی ہے، فاضل محض ہے۔ حالی ؎ خاکساروں سے خاکساری تھی سر بلندوں سے انکسار نہ تھا صحیح: ان کا انکسار حد سے بڑھا ہوا تھا۔ غلط: ان کی انکساری حد سے بڑھی ہوئی تھی۔ غلط: ان کی گفتگو میں انکسار ی نہ تھی، غرور تھا۔ صحیح: ان کی گفتگو میں انکسار نہ تھا، غرور تھا۔ انگریز یہ لفظ ہمارے یہاں مختلف شعرا نے برتا ہے، لیکن اس کی اصل اور تلفظ کے بارے میں کلام ہے۔ مندرجہ ذیل مثالیں دیکھئے ؎ شاہ حاتم ؎ شہر میں چرچا ہے اب تیری نگاہ تیز کا دو کرے دل کے تئیں یہ نیمچہ انگریز کا مصحفی ؎ حیف بیمار محبت ترا اچھا نہ ہوا کرنے کو اس کی دوا ڈاکٹر انگریز آیا انشا ؎ انگریز کے اقبال کی ہے ایسی ہی رسی آویختہ ہے جس میں فراسیس کی ٹوپی ان سب سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ الف کے بعد نون غنہ ہے، اور پورا لفظ بروز ن مفعول ہے۔ غالب نے بھی یہی لکھا ہے۔ اس کے بر خلاف، ناسخ نے بر وزن فاعلات باندھا ہے ؎ دل ملک انگریز میں جینے سے تنگ ہے رہنا بدن میں روح کو قید فرنگ ہے بہر حال، آج کل سب لوگ ’’انگریز‘‘ بر وزن مفعول، یعنی بر وزن ’’لبریز‘‘ ہی بولتے ہیں۔ ناسخ کے شعر میں ضرورت شعری کی کارفرمائی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن الف کی حرکت، اور لفظ کی اصل، پر ہمارے زمانے میں اختلاف رہا ہے۔ خواجہ احمد فاروقی مرحوم اس کوبکسر اول بولنے پر اصرار کرتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یہ لفظ پرتگالی Ingles سے بنایا گیا ہے، لہٰذا اس میں اول مکسور ہونا چاہئے۔ میں نے اپنے بچپن میں بعض بزرگوں کو بھی یہ لفظ بکسر اول بولتے سنا ہے۔ لیکن آج کل سب اس لفظ کو بفتح اول بولتے ہیں۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں بھی اس کو پرتگالی Ingles سے وضع کیا ہوا، لیکن بفتح اول لکھا ہے۔ ’’انگریز‘‘ کو مع اول مکسور بولنے اور پرتگالی الاصل قرار دینے میں کئی قباحتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول، فارسی میں بہت پرانا لفظ ہے۔ ’’برہان قاطع‘‘ میں اس کے معنی ’’نوعے ازمردم فرنگ‘‘ درج ہیں۔ ’’برہان‘‘ سے یہ ’’انجمن آرائے ناصری‘‘ اور پھر ’’آنند راج‘‘ میں نقل ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب کسی غیر لفظ میں کچھ تبدیلی کرکے اپنا لفظ بناتے ہیں تو غیر لفظ کی حرکات کو بالکل ، یا کم و بیش، برقرار رکھتے ہیں۔ فارسی والوں نے بعد میں فرانسیسی Ingles (اسپینی میں بھی Ingles ہی ہے) سے ’’انگلیس/انگلیز‘‘ (دونوں بکسر اول) بنایا۔ اردو میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے تھا (یعنی ’’انگلیس‘‘) لیکن نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ Ingles بکسر اول سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول نہیں بن سکتا۔ اب رہا ’’انگریز‘‘ بکسر اول، تو تیسری بات یہ کہ مغربی لغت نویس ’’انگریز‘‘ (بفتح اول یا بکسر اول) کو پرتگالی سے مشتق نہیں بتاتے۔ شیکسپیئر میں تو ’’انگریز‘‘ درج ہی نہیں، اس نے صرف ’’انگریزی‘‘ بفتح اول لکھا ہے اور اسے فارسی الاصل بتایا ہے۔ پلیٹس نے اسے بفتح اول لکھ کر English کی بگڑی ہوئی صورت بتا یا ہے، لیکن یہ صورت کس طرح بنی، اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں۔ ایک بالکل قیاسی بات میرے ذہن میں یہ ہے کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول فرانسیسی Anglais بمعنی ’’انگریز‘‘ سے بنا ہو۔ ہرچند کہ Anglais کا فرانسیسی تلفظ ’’آنگلے‘‘ ہے، لیکن جب اس کے بعد کوئی مصوتہ ہو تو اسے ’’آنگلیز‘‘ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً ہمیں فرانسیسی میں کہنا ہو، ’’انگریزیہاں پر ہیں‘‘، تو ہم کہیں گے: Les Anglais ont ici اب بیچ کے دو لفظوں کو ملا کر ’’آنگلیزوں‘‘ بولا اور پڑھا جائے گا۔ لہٰذا شاید ایسا ہوا ہو کہ فارسی /اردووالوں نے Anglais کے آخری حرف کو Z سن کر اس کا تلفظ ’’آنگلیز‘‘ قیاس کرلیا ہو۔ یہاں سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول تک پہنچنا طبعی بات ہے۔ چونکہ آج کل لفظ ’’انگریز‘‘ کا مقبول (بلکہ واحد) تلفظ بفتح اول ہے، اور اس کا خاصا امکان ہے کہ یہ فار سی سے ہمارے یہاں بفتح اول آیا، لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ ’’انگریز‘‘ کا صحیح تلفظ بفتح اول ہی ہے۔ لیکن پہلے زمانے میں بکسر اول بھی اس کا ایک تلفظ رہا ہوگا۔ اور اس صورت میں یہ لفظ اغلباً انگریزی English اور فرانسیسی Anglais کے قیاس پر انیسویں صدی میں بنایا گیا ہوگا۔ Ivor Lewis کے لغت Sahibs, Nabobs and Boxwallahs میں Ingrez درج کرکے لکھا ہے کہ یہ انیسویں صدی کا لفظ ہے اور English کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اس کی سند میں G.C.Whitworth کیAn Anglo Indian Dictionary, 1885 درج کیا گیاہے۔ تنہا English سے ’’انگریز‘‘ بکسر اول بن جائے، یہ سمجھ میں نہیں آتا، لہٰذا ممکن ہے فرانسیسی Anglais نے یہاں بھی کوئی کام کیا ہو۔ مختصر یہ کہ لفظ ’’انگریز‘‘ آج کل بفتح اول ہے۔ انیسویں صدی میں بکسر اول بھی رائج ہوا، لیکن بیسویں صدی کی دوسری چوتھائی سے اسے بفتح اول ہی بولتے ہیں، اور یہی تلفظ مرجح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اِنْکِساری)

نام

ای-میل

تبصرہ

اِنْکِساری

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone