تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اِنْکِساری" کے متعقلہ نتائج

کام

فعل

کام میں

۔استعمال میں۔ برتاؤں میں۔ برتنے مےں۔

کام جُو

حصول مطلب کا آرزو مند، مراد کا خواہش مند، مطلبی

کام کاج

کاروبار، اشغال، کام دھندا

کامِ دِل

دل کی مراد ، دل کا مدعا

کام چور

کام سے جی چُرانے والا، محنت سے بھاگنے والا

قام

(فقہ) آغازِ نماز، قد قامت الصلوٰۃ، اقامت

کام کھیل

کامْپ

(آب پاشی) زمین کی سطح پر پانی کی گاد کیجمی ہوئی پیڑی جو بیج کے پھٹاؤ کو روک دے ، یہ صورت پانی کی رَو سے ہو جاتی ہے اور بوئے ہوئے کھیت کو نقصان پہنچاتی ہے کیونکہ بیج کا پھٹاؤ اس کی تہہ کے نیچے رُک جاتا ہے .

کام کاجی

وہ شخص جو کسی مشغلہ یا پیشہ میں مصروف ہو، کام میں مشغول رہنے والا، کاروبار یا بیوپار کرنے والا

کام دھام

کام دھندا، کام کاج، روزگار، نوکری

کام دانی

بادلے کے تاروں سے کپڑے پر بیل بوٹے، بوٹی اور ترنج کی کڑھائی، وہ کپڑا جس پر سونے چاندی کے تاروں سے بیل بوٹے کاڑھے ہوں

کام دیکھا

تجربہ کار ، آزمودہ کار .

کام نَہیں

۔غرض نہیں۔ واسطہ نہیں۔ ؎

کام بَخْش

مراد بر لانے والا، آرزو پوری کرنے والا

کام چوری

محنت سے دور بھاگنا ، محنت سے جی چُرانا ، کام سے جان بچانا .

کام پیشَہ

محنت مزدوری کرنے والا ، اجرت پر کام کرنے والا .

کام رَوا

حاجت پر لانے والا، دوسرے کا کام پورا کرنے والا، جس سے کام چل جائے، جس کا مقصود حاصل ہو چکا ہو، دوسرے کے کام آنے والا

کام کا

کار آمد، مفید مطلب

کام کی

کامْراں

کامیاب، بادشاہ، خوش نصیب، فاتح، مقصد کو پالینے والا

کام نا کام

چار ناچار

کام دَھْندا

گھریلو یا بیوپاروغیرہ کے کام، کام کاج، کاروبار

کام جُوئی

مقصد برآری حصول مقصد .

کام بَخْشی

کام بخش (رک) کا کام یا منصب ، کام روائی ، مرادیں پوری کرنا .

کام میں آنا

۔لازم۔ استعمال میں آنا۔ صرف ہونا۔ خرچ ہونا۔

کامَدھیں

(ہندو) اندر کی گائےئ جس کے لیے کہا جاتا ہے کہ اس سے جو کچھ طلب کرتے مہیا کرتی ؛ (مجازاً) دودھیل گائے .

کام چَلاؤُ

جس سے بلا دقت کام نکل جائے، بقدر ضرورت کا کام نکالنے کے لائق، کام کے لائق

کام میں لینا

استعمال کرنا ، مصرف میں لانا.

کام کِرودْھ

جذبے کی شدّت، بغض وعداوت، نفسانی خواہش اور غصّہ

کام سَنورْنا

کام سنوارنا کا لازم، بگڑا کام درست ہوجا نا، کام بن جانا، کام ٹھیک ہونا

کام میں ہونا

۔مصروف ہونا۔ استعمال میں ہونا۔ ؎ ۱۔مطلب پوٗرا ہونا۔ ؎ ۲۔ کسی کے واسطے کوئی کام تجویز کرنا۔ ۳۔ عہدے یا خدمت کا موقوف کردینا۔ اس معنی میں کام نکال لینا ہی مستعمل ہے۔

کام رَوائی

حاجت برآری، حصول مقصد، کام پورا ہونا

کام میں لانا

استعمال کرنا .

کام کِھنچْنا

کسی چیز کا برقرار رہنا، سانس کی آمد و رفت کا سلسلہ برقرار رہنا، زندگی باقی رہنا

کام سَنگْوانا

رک ـ کام سمیٹنا

کام و دَہَن

تالو اور منہ مراد منہ

کام سکھانا

دست کَاری یا ہنر سکھانا، دفتر وغیرہ کا کام بتانا یا تربیت دینا

کام سَنوارْنا

کام بنانا، ٹھیک کرنا، بگڑے کام کو درست کرنا

کام پَڑْنا

تعلق ہونا، پالا پڑنا، واسطہ پڑنا

کام سے جانا

۔نکمّا ہوجانا۔ مطلب کا نہ رہنا۔ قابل استعمال نہ رہنا۔ ۲۔بیکار ہوجانا۔ ؎ ؎ ۳۔ نامرد ہوجانا۔ ۴۔موقوف ہوجانا۔ برخاست ہوجانا۔

کام سِیکھنا

۔کوئی کسب یا ہنر حاصل کرنا۔

کام میں لَگنا

۔لازم۔

کام میں جوتْنا

کام میں جُتْنا

مشغول ہونا ، کام میں لگا ہونا .

کام بَند کرنا

۔ متعدی۔

کام سَمیٹْنا

کام سمٹنا (رک) کا تعدیہ .

کام سِمَٹْنا

کام قابو میں آنا، کام اکٹھا اور یکجا ہونا

کام سے کام ہے

۔اپنے مطلب سے غرض ہے اور کسی بات کی پرواہ نہیں۔ ؎

کام بَڑھنا

۔لازم۔

کامی

دھندے میں مشغول، باکار

کام بَند ہونا

۔کام موقوف ہونا۔ کام رک جانا۔ معطَّل ہونا۔ کام کا نہ کرنا۔

کام بَند رَہنا

۔۱۔ کام رکنا۔ کام میں ہرج ہونا۔ معطل رہنا کام کا۔ موقوف رہنا کام کا۔ ؎ ۲۔ کارخانہ بند رہنا۔

کام ہاتھ میں ہونا

۔پیشہ یا ہنر حاصل ہونا۔ ؎

کام ٹَرخانا

کام چھیڑنا

۔کوئی کام جاری کرنا۔ عمارت کا کام جاری کرنا۔

کام میں لَگانا

۔کسی کام میں مصروف کرنا۔ ؎

کام بَند رَکھنا

۔کام رکا ہوا رکھنا۔ ہرج کرنا۔ خلل ڈالنا۔ مطلب حاصل نہ ہونے دینا۔ ؎

کام کو ناں ، کھانے کو ہاں

کام چور کام کرنے پر آمادہ نہیں ہوتا مگر کھانے پر موجود رہتا ہے .

کام فَرْمانا

کام میں لانا ، عمل میں لانا ، (کسی بات پر) عملدرآمد کرنا .

اردو، انگلش اور ہندی میں اِنْکِساری کے معانیدیکھیے

اِنْکِساری

inkisaariiइंकिसारी

اصل: فارسی

وزن : 2122

موضوعات: عوامی

اِنْکِساری کے اردو معانی

صفت

  • (عوام) خاکساری، عاجزی، انکسار

    مثال - سکینہ نے شادی کی تجویز انکساری کے ساتھ قبول کر لی

صفت

  • انکسار سے منسوب، توڑنے والا، تقسیم کرنے والا

    مثال - اس غرض کو حاصل کرنے کے لیے انکساری جالی کے ذریعے جھری ج پر ایک تنگ جھری کا طیف بنانا چاہیے۔ (۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۳۶)

شعر

English meaning of inkisaarii

Adjective

  • ( Colloquial) humility, humbleness

    Example - Sakina ne shadi ki tajwiz inkisari ke sath qubul kar li

Adjective

  • the being broken

इंकिसारी के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • ( अवाम) अतिविनम्रता, विनयशीलता, ख़ाकसारी

    उदाहरण - सकीना ने शादी की तजवीज़ इंकिसारी के साथ क़ुबूल कर ली

विशेषण

  • तोड़ने वाला, वितरण करने वाला

اِنْکِساری کے مترادفات

اِنْکِساری سے متعلق دلچسپ معلومات

انکساری اول مکسور، لفظ ’’انکسار‘‘ کے ہوتے ہوئے ’’انکساری‘‘ بے ضرورت اور واجب الترک ہے۔ اس میں چھوٹی ی کوئی کام نہیں کر رہی ہے، فاضل محض ہے۔ حالی ؎ خاکساروں سے خاکساری تھی سر بلندوں سے انکسار نہ تھا صحیح: ان کا انکسار حد سے بڑھا ہوا تھا۔ غلط: ان کی انکساری حد سے بڑھی ہوئی تھی۔ غلط: ان کی گفتگو میں انکسار ی نہ تھی، غرور تھا۔ صحیح: ان کی گفتگو میں انکسار نہ تھا، غرور تھا۔ انگریز یہ لفظ ہمارے یہاں مختلف شعرا نے برتا ہے، لیکن اس کی اصل اور تلفظ کے بارے میں کلام ہے۔ مندرجہ ذیل مثالیں دیکھئے ؎ شاہ حاتم ؎ شہر میں چرچا ہے اب تیری نگاہ تیز کا دو کرے دل کے تئیں یہ نیمچہ انگریز کا مصحفی ؎ حیف بیمار محبت ترا اچھا نہ ہوا کرنے کو اس کی دوا ڈاکٹر انگریز آیا انشا ؎ انگریز کے اقبال کی ہے ایسی ہی رسی آویختہ ہے جس میں فراسیس کی ٹوپی ان سب سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ الف کے بعد نون غنہ ہے، اور پورا لفظ بروز ن مفعول ہے۔ غالب نے بھی یہی لکھا ہے۔ اس کے بر خلاف، ناسخ نے بر وزن فاعلات باندھا ہے ؎ دل ملک انگریز میں جینے سے تنگ ہے رہنا بدن میں روح کو قید فرنگ ہے بہر حال، آج کل سب لوگ ’’انگریز‘‘ بر وزن مفعول، یعنی بر وزن ’’لبریز‘‘ ہی بولتے ہیں۔ ناسخ کے شعر میں ضرورت شعری کی کارفرمائی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن الف کی حرکت، اور لفظ کی اصل، پر ہمارے زمانے میں اختلاف رہا ہے۔ خواجہ احمد فاروقی مرحوم اس کوبکسر اول بولنے پر اصرار کرتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یہ لفظ پرتگالی Ingles سے بنایا گیا ہے، لہٰذا اس میں اول مکسور ہونا چاہئے۔ میں نے اپنے بچپن میں بعض بزرگوں کو بھی یہ لفظ بکسر اول بولتے سنا ہے۔ لیکن آج کل سب اس لفظ کو بفتح اول بولتے ہیں۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں بھی اس کو پرتگالی Ingles سے وضع کیا ہوا، لیکن بفتح اول لکھا ہے۔ ’’انگریز‘‘ کو مع اول مکسور بولنے اور پرتگالی الاصل قرار دینے میں کئی قباحتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول، فارسی میں بہت پرانا لفظ ہے۔ ’’برہان قاطع‘‘ میں اس کے معنی ’’نوعے ازمردم فرنگ‘‘ درج ہیں۔ ’’برہان‘‘ سے یہ ’’انجمن آرائے ناصری‘‘ اور پھر ’’آنند راج‘‘ میں نقل ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب کسی غیر لفظ میں کچھ تبدیلی کرکے اپنا لفظ بناتے ہیں تو غیر لفظ کی حرکات کو بالکل ، یا کم و بیش، برقرار رکھتے ہیں۔ فارسی والوں نے بعد میں فرانسیسی Ingles (اسپینی میں بھی Ingles ہی ہے) سے ’’انگلیس/انگلیز‘‘ (دونوں بکسر اول) بنایا۔ اردو میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے تھا (یعنی ’’انگلیس‘‘) لیکن نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ Ingles بکسر اول سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول نہیں بن سکتا۔ اب رہا ’’انگریز‘‘ بکسر اول، تو تیسری بات یہ کہ مغربی لغت نویس ’’انگریز‘‘ (بفتح اول یا بکسر اول) کو پرتگالی سے مشتق نہیں بتاتے۔ شیکسپیئر میں تو ’’انگریز‘‘ درج ہی نہیں، اس نے صرف ’’انگریزی‘‘ بفتح اول لکھا ہے اور اسے فارسی الاصل بتایا ہے۔ پلیٹس نے اسے بفتح اول لکھ کر English کی بگڑی ہوئی صورت بتا یا ہے، لیکن یہ صورت کس طرح بنی، اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں۔ ایک بالکل قیاسی بات میرے ذہن میں یہ ہے کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول فرانسیسی Anglais بمعنی ’’انگریز‘‘ سے بنا ہو۔ ہرچند کہ Anglais کا فرانسیسی تلفظ ’’آنگلے‘‘ ہے، لیکن جب اس کے بعد کوئی مصوتہ ہو تو اسے ’’آنگلیز‘‘ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً ہمیں فرانسیسی میں کہنا ہو، ’’انگریزیہاں پر ہیں‘‘، تو ہم کہیں گے: Les Anglais ont ici اب بیچ کے دو لفظوں کو ملا کر ’’آنگلیزوں‘‘ بولا اور پڑھا جائے گا۔ لہٰذا شاید ایسا ہوا ہو کہ فارسی /اردووالوں نے Anglais کے آخری حرف کو Z سن کر اس کا تلفظ ’’آنگلیز‘‘ قیاس کرلیا ہو۔ یہاں سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول تک پہنچنا طبعی بات ہے۔ چونکہ آج کل لفظ ’’انگریز‘‘ کا مقبول (بلکہ واحد) تلفظ بفتح اول ہے، اور اس کا خاصا امکان ہے کہ یہ فار سی سے ہمارے یہاں بفتح اول آیا، لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ ’’انگریز‘‘ کا صحیح تلفظ بفتح اول ہی ہے۔ لیکن پہلے زمانے میں بکسر اول بھی اس کا ایک تلفظ رہا ہوگا۔ اور اس صورت میں یہ لفظ اغلباً انگریزی English اور فرانسیسی Anglais کے قیاس پر انیسویں صدی میں بنایا گیا ہوگا۔ Ivor Lewis کے لغت Sahibs, Nabobs and Boxwallahs میں Ingrez درج کرکے لکھا ہے کہ یہ انیسویں صدی کا لفظ ہے اور English کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اس کی سند میں G.C.Whitworth کیAn Anglo Indian Dictionary, 1885 درج کیا گیاہے۔ تنہا English سے ’’انگریز‘‘ بکسر اول بن جائے، یہ سمجھ میں نہیں آتا، لہٰذا ممکن ہے فرانسیسی Anglais نے یہاں بھی کوئی کام کیا ہو۔ مختصر یہ کہ لفظ ’’انگریز‘‘ آج کل بفتح اول ہے۔ انیسویں صدی میں بکسر اول بھی رائج ہوا، لیکن بیسویں صدی کی دوسری چوتھائی سے اسے بفتح اول ہی بولتے ہیں، اور یہی تلفظ مرجح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اِنْکِساری)

نام

ای-میل

تبصرہ

اِنْکِساری

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone