تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اِنْکِساری" کے متعقلہ نتائج

رَسْم

ریت، رواج، دستور

رَسْمَہ

اعداد و شمار وغیرہ کا نقشہ، گراف

رَسْمانَہ

بطور رسم کیا جانے والا کام، تقریب

رَسْم ہونا

دستور ہونا، رواج ہونا

رَسْم و راہ

میل جول، ربط و ضبط، تعلقات

رَسْم ہو جانا

رَسْمی

رسم و رواج کے مطابق ، رواجی ، روایتی

رَسْم اَدا ہونا

تقریب منعقد ہونا

رَسْم جاری ہونا

کسی قاعدے کا جاری ہونا ، کسی دستور کا رواج پانا.

رَسْمُ الْمُہْر

(ہندوستان میں شاہی دور کی ایک اصحلاح) وہ رقم جو کسی دستاویز وغیرہ پر مہر لگاتے وقت شاہی دفتر میں رعایا سے لی جاتی تھی

رَسْم بَنْد ہونا

رسم کا موقوف ہونا ، رواج ختم ہونا

رَسْمَس

تک : رَسْمَسا

رَسْم و راہ ہونا

میل جول ہونا ؛ رواج یا دستور ہونا

رَسْماً

رسم و رواج کے مطابق، رسم کے طور پر، تکلفاً

رَسْمَسا

گیلا، عطر یا پسینے وغیرہ سے تر خمار آلود، سرشار، جوان

رَسْمَسی

رسمسا جس کی یہ تانیث ہے

رَسْمِ جوڑَہ

(پٹھانوں کی رسم) رخصتی سے چند دن پہلے دولہا والوں کا دلہن کے لیے قیمتی کپڑے کے جوڑے اور گہنا وغیرہ لے کر جانا

رَسْم و راہ اُٹھ جانا

میل جول بند ہو جانا

رَسْم و راہ ہو جانا

میل جول ہونا ؛ رواج یا دستور ہونا

رَسْمِ عَامْ

رَسْمَسانا

جُھومنا، ڈولنا، ناز سے اینٹھنا، جوانی کے نشے میں جُھومنا

رَسْم و راہ بَڑھانا

مل جول بڑھانا ، دوستی بڑھانا

رَسْمَسِیلا

تر ، بھیگا ، رسیلا

رَسْم آوا

رسم کو زینت دینے والا، کوئی کام کرنے والا

رَسْم آرا

رسم کو زینت دینے والا ؛ کوئی کام کرنے والا

رَسْمِیَات

قاعدہ، ضابطے، تکلّفات

رَسْم و رِوَاجِ عَالَم

رَسْم و راہ سے آگاہ ہونا

طریقے جاننا، دستور معلوم ہونا

رَسْم و راہ پَڑ جانا

میل جول ہونا ؛ رواج یا دستور ہونا

رَسْم لینا

رِواج کو اپنانا ، طریقہ اِختیار کرنا.

رَسْم کَراؤ

بیوہ کی شادی اپنے مُردہ خاوند کے بھائی وغیرہ کے ساتھ یہ خصوصاً مغربی اضلاع کی کمینی ذاتوں میں مروج ہے

رَسْم کَرنا

تعلق قائم کرنا ، ربط و ضبط کرنا ، میل جل رکھنا.

رَسْمِیَّت

رواج دینے کا عمل، ترویج

رَسْم اُٹْھنا

رواج یا دستور ختم ہو جانا

رَسْم پَڑْنا

رواج ہو جانا ، عام چلن یا روش ہو جانا.

رَسْم کھونا

رِواج کو ترک کر دینا ، دستور کے خلاف عمل کرنا ، آن توڑنا

رَسْم چَلْنا

دستور یا طریقہ جاری ہونا

رَسْم رَکْھنا

ملنا جُلنا، تعلق رکھنا

رَسْمِ خَط

رسم الخط ؛ رسمِ املا

رَسْمِ بِسْمِ اللہ

تسمیہ خوانی ، بچے کی پڑھائی شروع کرنے کی تقریب جس میں اس سے بسمِ اللہ پڑھواتے ہیں

رَسْم نِکَلْنا

کسی قاعدے کا رِواج پانا

رَسْم اُٹھانا

رواج یا عادت کے خلاف عمل کرنا ، دستور یا عام روش کو ختم کر دینا

رَسْم نِکالْنا

کسی قاعدے کو رِواج دینا

رَسْم نِبھانا

تکلفات برتنا

رَسْم بَڑھانا

میل جول بڑھانا، تعلقات قائم کرنا.

رَسْم رَچانا

دستور برتنا

رَسْم و راہ سے واقِف ہونا

طریقے جاننا، دستور معلوم ہونا

رَسْمِ مُلْک

بسا چال، دیس رِیت، مُلک کا طریق، مُلک کا رِواج، عُرفِ عام

رَسْم و رِواج

دستور و قاعدہ، ریت رسم، رسمیں

رَسْمُ الْخَط

کسی زبان کو لکھنے کی معیاری صورت، لکھنے کا طریقۂ کار، رسم خط، رسم املا، املا

رَسْم باندْھنا

کسی طریقے کو رواج دینا ، چلن یا روشن قائم کرنا.

رَسْمِ تام

(منطق) وہ معرف ہے جو جنسِ قریب اور خاصہ سے مرکب ہو جیسے انسان کی تعریف حیوانِ ضاحک سے

رَسْم پَر چَلْنا

رَسْم چھوڑْ جانا

کوئی دستور جاری کر کے مر جانا

رَسْم اَدا کَرْنا

دستور اور رواج کے مطابق کوئی کام کرنا یا تقریب منعقد کرنا

رَسْم بَجا لانا

رک : رسم ادا کرنا

رَسْم پَیدا کَرْنا

تعلق قائم کرنا ، میل جول قائم کرنا.

رَسْمِ ناقِص

(منطق) وہ معرّف ہے جو جنسِ بعید اور خاصہ سے مرکب ہو جیسے انسان کی تعریف جسم ضاحک سے ، محض خاصہ یا عرضِ عام سے جو تعریف ہوتی ہے اس کو بھی رسم کہتے ہیں

رَسْمِ نِکاح

رَسْمُ الطَّرِیق

وہ منحنی خط جس میں خط المرکز متحرک ذرّے کی رفتار کے متوازی اور متناسب ہو

اردو، انگلش اور ہندی میں اِنْکِساری کے معانیدیکھیے

اِنْکِساری

inkisaariiइंकिसारी

اصل: فارسی

وزن : 2122

موضوعات: عوامی

اِنْکِساری کے اردو معانی

صفت

  • (عوام) خاکساری، عاجزی، انکسار

    مثال - سکینہ نے شادی کی تجویز انکساری کے ساتھ قبول کر لی

صفت

  • انکسار سے منسوب، توڑنے والا، تقسیم کرنے والا

    مثال - اس غرض کو حاصل کرنے کے لیے انکساری جالی کے ذریعے جھری ج پر ایک تنگ جھری کا طیف بنانا چاہیے۔ (۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۳۶)

شعر

English meaning of inkisaarii

Adjective

  • ( Colloquial) humility, humbleness

    Example - Sakina ne shadi ki tajwiz inkisari ke sath qubul kar li

Adjective

  • the being broken

इंकिसारी के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • ( अवाम) अतिविनम्रता, विनयशीलता, ख़ाकसारी

    उदाहरण - सकीना ने शादी की तजवीज़ इंकिसारी के साथ क़ुबूल कर ली

विशेषण

  • तोड़ने वाला, वितरण करने वाला

اِنْکِساری کے مترادفات

اِنْکِساری سے متعلق دلچسپ معلومات

انکساری اول مکسور، لفظ ’’انکسار‘‘ کے ہوتے ہوئے ’’انکساری‘‘ بے ضرورت اور واجب الترک ہے۔ اس میں چھوٹی ی کوئی کام نہیں کر رہی ہے، فاضل محض ہے۔ حالی ؎ خاکساروں سے خاکساری تھی سر بلندوں سے انکسار نہ تھا صحیح: ان کا انکسار حد سے بڑھا ہوا تھا۔ غلط: ان کی انکساری حد سے بڑھی ہوئی تھی۔ غلط: ان کی گفتگو میں انکسار ی نہ تھی، غرور تھا۔ صحیح: ان کی گفتگو میں انکسار نہ تھا، غرور تھا۔ انگریز یہ لفظ ہمارے یہاں مختلف شعرا نے برتا ہے، لیکن اس کی اصل اور تلفظ کے بارے میں کلام ہے۔ مندرجہ ذیل مثالیں دیکھئے ؎ شاہ حاتم ؎ شہر میں چرچا ہے اب تیری نگاہ تیز کا دو کرے دل کے تئیں یہ نیمچہ انگریز کا مصحفی ؎ حیف بیمار محبت ترا اچھا نہ ہوا کرنے کو اس کی دوا ڈاکٹر انگریز آیا انشا ؎ انگریز کے اقبال کی ہے ایسی ہی رسی آویختہ ہے جس میں فراسیس کی ٹوپی ان سب سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ الف کے بعد نون غنہ ہے، اور پورا لفظ بروز ن مفعول ہے۔ غالب نے بھی یہی لکھا ہے۔ اس کے بر خلاف، ناسخ نے بر وزن فاعلات باندھا ہے ؎ دل ملک انگریز میں جینے سے تنگ ہے رہنا بدن میں روح کو قید فرنگ ہے بہر حال، آج کل سب لوگ ’’انگریز‘‘ بر وزن مفعول، یعنی بر وزن ’’لبریز‘‘ ہی بولتے ہیں۔ ناسخ کے شعر میں ضرورت شعری کی کارفرمائی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن الف کی حرکت، اور لفظ کی اصل، پر ہمارے زمانے میں اختلاف رہا ہے۔ خواجہ احمد فاروقی مرحوم اس کوبکسر اول بولنے پر اصرار کرتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یہ لفظ پرتگالی Ingles سے بنایا گیا ہے، لہٰذا اس میں اول مکسور ہونا چاہئے۔ میں نے اپنے بچپن میں بعض بزرگوں کو بھی یہ لفظ بکسر اول بولتے سنا ہے۔ لیکن آج کل سب اس لفظ کو بفتح اول بولتے ہیں۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں بھی اس کو پرتگالی Ingles سے وضع کیا ہوا، لیکن بفتح اول لکھا ہے۔ ’’انگریز‘‘ کو مع اول مکسور بولنے اور پرتگالی الاصل قرار دینے میں کئی قباحتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول، فارسی میں بہت پرانا لفظ ہے۔ ’’برہان قاطع‘‘ میں اس کے معنی ’’نوعے ازمردم فرنگ‘‘ درج ہیں۔ ’’برہان‘‘ سے یہ ’’انجمن آرائے ناصری‘‘ اور پھر ’’آنند راج‘‘ میں نقل ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب کسی غیر لفظ میں کچھ تبدیلی کرکے اپنا لفظ بناتے ہیں تو غیر لفظ کی حرکات کو بالکل ، یا کم و بیش، برقرار رکھتے ہیں۔ فارسی والوں نے بعد میں فرانسیسی Ingles (اسپینی میں بھی Ingles ہی ہے) سے ’’انگلیس/انگلیز‘‘ (دونوں بکسر اول) بنایا۔ اردو میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے تھا (یعنی ’’انگلیس‘‘) لیکن نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ Ingles بکسر اول سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول نہیں بن سکتا۔ اب رہا ’’انگریز‘‘ بکسر اول، تو تیسری بات یہ کہ مغربی لغت نویس ’’انگریز‘‘ (بفتح اول یا بکسر اول) کو پرتگالی سے مشتق نہیں بتاتے۔ شیکسپیئر میں تو ’’انگریز‘‘ درج ہی نہیں، اس نے صرف ’’انگریزی‘‘ بفتح اول لکھا ہے اور اسے فارسی الاصل بتایا ہے۔ پلیٹس نے اسے بفتح اول لکھ کر English کی بگڑی ہوئی صورت بتا یا ہے، لیکن یہ صورت کس طرح بنی، اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں۔ ایک بالکل قیاسی بات میرے ذہن میں یہ ہے کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول فرانسیسی Anglais بمعنی ’’انگریز‘‘ سے بنا ہو۔ ہرچند کہ Anglais کا فرانسیسی تلفظ ’’آنگلے‘‘ ہے، لیکن جب اس کے بعد کوئی مصوتہ ہو تو اسے ’’آنگلیز‘‘ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً ہمیں فرانسیسی میں کہنا ہو، ’’انگریزیہاں پر ہیں‘‘، تو ہم کہیں گے: Les Anglais ont ici اب بیچ کے دو لفظوں کو ملا کر ’’آنگلیزوں‘‘ بولا اور پڑھا جائے گا۔ لہٰذا شاید ایسا ہوا ہو کہ فارسی /اردووالوں نے Anglais کے آخری حرف کو Z سن کر اس کا تلفظ ’’آنگلیز‘‘ قیاس کرلیا ہو۔ یہاں سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول تک پہنچنا طبعی بات ہے۔ چونکہ آج کل لفظ ’’انگریز‘‘ کا مقبول (بلکہ واحد) تلفظ بفتح اول ہے، اور اس کا خاصا امکان ہے کہ یہ فار سی سے ہمارے یہاں بفتح اول آیا، لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ ’’انگریز‘‘ کا صحیح تلفظ بفتح اول ہی ہے۔ لیکن پہلے زمانے میں بکسر اول بھی اس کا ایک تلفظ رہا ہوگا۔ اور اس صورت میں یہ لفظ اغلباً انگریزی English اور فرانسیسی Anglais کے قیاس پر انیسویں صدی میں بنایا گیا ہوگا۔ Ivor Lewis کے لغت Sahibs, Nabobs and Boxwallahs میں Ingrez درج کرکے لکھا ہے کہ یہ انیسویں صدی کا لفظ ہے اور English کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اس کی سند میں G.C.Whitworth کیAn Anglo Indian Dictionary, 1885 درج کیا گیاہے۔ تنہا English سے ’’انگریز‘‘ بکسر اول بن جائے، یہ سمجھ میں نہیں آتا، لہٰذا ممکن ہے فرانسیسی Anglais نے یہاں بھی کوئی کام کیا ہو۔ مختصر یہ کہ لفظ ’’انگریز‘‘ آج کل بفتح اول ہے۔ انیسویں صدی میں بکسر اول بھی رائج ہوا، لیکن بیسویں صدی کی دوسری چوتھائی سے اسے بفتح اول ہی بولتے ہیں، اور یہی تلفظ مرجح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اِنْکِساری)

نام

ای-میل

تبصرہ

اِنْکِساری

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone