تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"صاحِب" کے متعقلہ نتائج

فَقِیہ

ادراک و شعور رکھنے والا، علم فقہ کا عالم، علم دین کا فاضل، شرعی احکام و قوانین کا ماہر

فَقِیہِ شَہْر

کسی خاص علاقے یا شہر کا عالم، فقہی مسائل کا ماہر

فَقِیہانَہ

فقیہوں کی طرح کا، مفتیانہ

فَقِیہان

فِقْہ

آگہی، علم، دانش

فُقَاح

ایک قسم کی خوشبودار بُوٹی

فَقاہ

فِقْہ دان

علمِ فقہ کا عالم ، فقیہ.

فِقْہُ اللُّغَت

رک : فقہ اللسان.

فُقَہائے اَرْبَعَہ

اہلِ سنّت کے چار بڑے فقہا یعنی امام ابو حنیفہ ، امام مالک ، اما شافعی اور امام احمد حنبل.

فِقْہُ اللِّسان

زبان کا علم ، علم اللّسان ، لسانیات.

فِقْہِیَّہ

رک : فقہی.

فِقْہِیّات

فقہ سے متعلق امور ، فقہی احکام و مسائل.

فِقْہی

فِقہ (رک) سے مسنوب ، فقہ کا ، شرعی احکام و مسائل سے متعلق.

فُقَہا

علمِ فقہ کے عالم، ادراک و شعور رکھنے والے، علمِ دین کے فاضل، شرعی احکام و قوانین کے ماہر

فقاہت

فقہی علم پر دسترس، فقیہ ہونا، فقہی مہارت، شرع احکام و قوانین کا علم ہونا، علم فقہ میں مہارت ہونا

فَق ہونا

چہرے کا رنگ اُڑ جانا ، زر د پڑ جانا ، ہوائیاں اُرنے لگنا ، حیران و پریشان ہو جانا ، ہکّا بکّا رہ جانا ، دنگ رہ جانا.

فَوق ہونا

بلندی ہونا ، برتری ہونا .

فاقَہ ہونا

بھوکا ہونا، بھوکا رہنا، کھانے کو نہ ہونا.

فَق ہو جانا

چہرے کا رنگ اُڑ جانا ، زر د پڑ جانا ، ہوائیاں اُرنے لگنا ، حیران و پریشان ہو جانا ، ہکّا بکّا رہ جانا ، دنگ رہ جانا.

عِلْمُ الْفِقَہ

فقہ کا علم ، وہ علم جس میں فقہی یا شرعی مسائل سے بحث کی جاتی ہے ، مذہبی مسائل کا علم .

عِلْمِ فِقَہ

وہ علم جو قانونِ شریعتِ اسلامی سے بحث کرتا ہے ، علمِ دین یا احکامِِ شریعت کی واقفیت .

مَکتَبِ فِقَہ

فقہی مسلک ، مذہبی رجحان یا میلان ۔

اُصُولِ فِقْہ

(دینیات) رک : اصول اربعہ

اردو، انگلش اور ہندی میں صاحِب کے معانیدیکھیے

صاحِب

saahibसाहिब

نیز - صاحَب

اصل: عربی

وزن : 22

موضوعات: کنایۃً

اشتقاق: صَحِبَ

صاحِب کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • القاب جو اسماء کے بعد عزت واحترام کے لیے مستعمل ہے
  • جس سے کوئی چیز یا بات منسوب ہو، رکھنے والا، مالک یا قابض کے معنی میں (اضافت کے ساتھ یا بلا اضافت مستعمل)
  • کلمہ تعظیم یا تخاطب
  • (مراد) حضرت، جناب، آپ
  • (کنایۃً) خدا تعالیٰ
  • آقا، مالک، مخدوم افسر
  • شوہر، خاوند (بیشتر خطاب کے موقع پر)
  • زوجہ، بی بی (بیشتر خطاب کے موقع پر)
  • بول چال میں والدہ یا بیوی وغیرہ الفاظ کے بعد بطور تعظیم بجائے صاحبہ کے مستعمل
  • دوست، رفیق، ساتھی، ہمنشین
  • محبوب یا معشوق کے لئے کلمۂ خطاب
  • غیر معین شخص، شریف آدمی نیز ہر شریف شخص کے لئے کلمۂ خطاب
  • یورپین، انگریز (جو مخدوم یا افسر ہو)

شعر

English meaning of saahib

Noun, Masculine

  • sahib, title of courtesy, Mr, Sir, master, lord, chief, ruler, owner
  • associate, companion, comrade, gentlemen, possessor

Adjective

  • possessing, endowed with, possessed of

साहिब के हिंदी अर्थ

संज्ञा, पुल्लिंग

  • उपाधियाँ जो नामों के बाद आदर और सम्मान के लिए प्रयुक्त होती हैं
  • जिससे कोई वस्तु या बात संबद्ध हो, रखने वाला, स्वामी या क़ब्ज़ा करने वाले के अर्थ में
  • आदरसूचक वाक्य या संबोधन
  • (अर्थात) श्रीमान, महोदय, आप
  • (संकेतात्मक) ईश्वर
  • स्वामी, मालिक, वह अधिकारी जिसकी सेवा की जाए
  • पति, ख़सम (अधिकतर संबोधन के अवसर पर)
  • पत्नी, बीवी (अधिकतर संबोधन के अवसर पर)
  • बोलचाल में माता या पत्नी इत्यादि शब्दों के बाद आदरस्वरूप साहिबा के स्थान पर प्रयुक्त
  • दोस्त, सखा, साथी, मित्र
  • प्रेमिका या प्रेमी के लिए संबोधनवाक्य
  • अनिश्चित व्यक्ति, सज्जन व्यक्ति अथवा हर सज्जन व्यक्ति के लिए संबोधनवाक्य
  • यूरोपियन, अंग्रेज़ (जो अधीन सेवक या अधिकारी हो)

صاحِب سے متعلق دلچسپ معلومات

صاحب سوم مکسور، لیکن پہلے زمانے میں سوم مفتوح بھی بولتے تھے، غالب ؎ یاد ہے شادی میں بھی ہنگامۂ یارب مجھے سبحۂ زاہد ہوا ہے خندہ زیر لب مجھے دل لگا کر آپ بھی غالب مجھی سے ہو گئے عشق سے آتے تھے مانع میرزا صاحب مجھے ’’صاحب‘‘ آج کل بھی زبانوں پر سوم مفتوح کے ساتھ ہے، خصوصاً جب بلا اضافت بولا جائے۔ پلیٹس نے بھی سوم کے فتحہ کے ساتھ تلفظ دیا ہے اور لکھا ہے کہ یہ ’’صاحِب‘‘ (بروزن ’’طالب‘‘) کا بگڑا ہوا تلفظ ہے۔ فارسی میں اس لفظ کے معروف معنی’’یار‘‘ یعنی’’ساتھی‘‘ کے ہیں، اور’’وزیر‘‘ اور’’خداوند‘‘ کے بھی معنی میں بولا جاتا ہے (’’بہارعجم‘‘)۔ یہ معنی اردو میں متداول نہیں ہیں۔ یعنی ’’یار، وزیر، خداوند، مالک‘‘ وغیرہ کے معنی میں تنہا لفظ ’’صاحب‘‘ بہت شاذ ہے، لیکن اضافت کے ساتھ ’’مالک، خداوند‘‘ کے معنی میں بکثرت مستعمل ہے۔ ’’افسر‘‘ کے معنی میں البتہ سبھی اسے بولتے ہیں: ’’صاحب آگئے ہیں‘‘۔ یا ’’صاحب بیٹھے ہیں‘‘۔ وغیرہ۔ اردو میں اس لفظ کے کئی اور معنی ہیں جو فارسی عربی میں نہیں ہیں۔ مثلاً معشوق، بیوی، شوہر، افسر، ان سب کے لئے’’صاحب‘‘ لاتے ہیں۔ بیوی کے لئے’’میری صاحب‘‘ کا فقرہ ایک زمانے میں عام تھا۔ اب بعض عورتیں اپنے شوہر کو’’میرے صاحب‘‘ کہتی ہیں۔ محترم لوگوں کے نام یا لقب یا خطاب کے آگے بھی ’’صاحب‘‘ لگاتے ہیں، مثلاًً ’’ داغ صاحب، ڈاکٹر صاحب، ماسٹر صاحب، میر صاحب، نواب صاحب‘‘، وغیرہ۔ لیکن نبیوں کے نام کے آگے ’’صاحب‘‘ نہیں لگتا۔ ’’محمد صاحب‘‘ اردو کا روز مرہ نہیں ہے۔ ہندی میں ضرور ملتا ہے۔ اردو میں کبھی کبھی’’حضرت محمد صاحب‘‘ کہہ دیتے ہیں۔ اردو میں ’’پیغمبر صاحب‘‘ نامانوس تو نہیں ہے لیکن بہت کم سننے میں آتا ہے۔ ’’ارے صاحب، واہ صاحب، صاحب من‘‘ [مؤخرالذکر مع اضافت] جیسے فقروں میں’’صاحب‘‘ کے معنی میں’’خداوند‘‘ کا بھی شائبہ ہے اور محض احترام کا بھی۔ دیکھئے، ’’صاحبہ‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (صاحِب)

نام

ای-میل

تبصرہ

صاحِب

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone