تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اِنْکِساری" کے متعقلہ نتائج

ناز

لاڈ، پیار، اٹھلاہٹ، چونچلا، ادا، نخرہ

نازوں

ناز کی جمع نیز مغیرہ حالت، تراکیب میں مستعمل، لاڈ، پیار، اٹھلاہٹ، چونچلا، ادا، نخرہ

نازاں

ناز کرتا ہوا، اِتراتا ہوا

نازُک

دبلا پتلا ، ورق سا ، ہلکا ، کم وزن

نازائی

بچہ پیدا نہ کرنے کی حالت ، بانجھ پن ۔

ناز ادا

نخرہ، ادا، غمزہ، پیاری، من موہنی حرکات

ناز کَش

رک : ناز آفریں ، ناز دکھانے والا ۔

ناز بُو

ایک خوشبو دار پودا جس سے کالے کالے دانے نکلتے ہیں، اس کے پھول اور پتے بہت خوشبودار ہوتے ہیں، سیاہ تلسی، ریحان

ناز باش

۔ (ف) مذکر۔ پہلو کا تکیہ۔ نرم تکیہ۔

نازَہ

رک : نازا ، عضو تناسل کا سوراخ

نازا

نائزہ ، ذکر کا سوراخ ؛ (مجازاً) ذکر ، عضوِ مخصوص ، آلہء تناسل

ناز پیشَہ

بہت زیادہ ناز کرنے والا، جس کی عادت ناز کرنا ہو، نہایت نازک بدن، نازنین، محبوب

ناز فَروش

بہت زیادہ ادائیں دکھانے والا ؛ مراد : نازک اندام ، نازنین ؛ (مجازاً) معشوق ، محبوب ۔

نازنی

(رک : نازنین) محبوب ، معشوق ۔

ناز پَروَر

ناز و نعم کا پروردہ، لاڈ پیار میں پلا ہوا، پیار و محبت سے پلا ہوا

ناز بازی

ناز و انداز دکھانا ، اِٹھلانا ، اِترانا ۔

ناز ہونا

فخرہونا، گھمنڈ ہونا

ناز لینا

گھمنڈ یا غرور کرنا ، اکڑنا ۔

نازنیں

نازو ادا والا، نازوں کا پلا، خوبصورت، دل ربا

ناز پَروَرد

رک : ناز پرور ۔

ناز و اَدا

نخرے، چوچلے، دل رُبا انداز

ناز بَردار

ناز اٹھانے والا، نخرے برداشت کرنے والاعاشق

ناز بالِش

پہلو کا تکیہ، نرم تکیہ، وہ تکیہ جو بڑے تکیہ کے علاوہ یہاں وہاں سہارے کے لیے پڑا رہتا ہے

ناز آفْریں

ناز یا حسن کو پیدا کرنے والا، خالق عالم، محبوب حقیقی

ناز پَروَردَہ

ناز پرور، ناز سے پلا ہوا، لاڈلا، دلارا، جس کو بہت لاڈ پیار سے پالا گیا ہو

ناز بَھریں

ناز و انداز دکھانے والی ، اٹھلانے والی ، ادائیں بتانے والی ، نازنین ۔

ناز فَروشی

بہت ناز و انداز دکھانا ، محبویت ، دل رُبائی ۔

ناز پیشَگی

ناز پیشہ ہونا، ناز فروشی، ناز و ادا دکھانے والا، ہاو بھاو سے دل کو لبھانے والا

ناز نَخْرَہ

تمکنت ، ٹھسا ، اکڑ ؛ چاؤ چوچلا ، لاڈ پیار ۔

ناز چھانا

۔ خلاف محاورہ ہے ۔ دیکھو چھانا۔

ناز و نِعَم

ناز برداری، عیش و عشرت، لاڈ پیار، چاؤ چوچلا

ناز و عَشْوَہ

تمکنت، ٹھسا، اکڑ

ناز بَھری

ناز و انداز دکھانے والی ، اٹھلانے والی ، ادائیں بتانے والی ، نازنین ۔

ناز کَرْنا

اِترانا، گھمنڈ کرنا، غرور کرنا

ناز نَخْرا

تمکنت ، ٹھسا ، اکڑ ؛ چاؤ چوچلا ، لاڈ پیار ۔

ناز اُٹھنا

ناز اٹھانا کا لازم، بدمزاجیاں برداشت ہونا، نخرے گوارا ہونا

ناز آفرینی

ناز و انداز دکھانے کا عمل

ناز اٹھوانا

ناز اُٹھانا کا متعدی المتعدی، خوشامدیں کرانا

ناز بَرداری

لاڈ اور چوچلےکی برداشت، نخرے سہنا، ناز اٹھانے کا عمل، چوچلے برداشت کرنا، لاڈ پیار نیز خوشامد، چاپلوسی

ناز و غَمزَہ

تمکنت، ٹھسّا، اکڑ، چاؤ چوچلا، لاڈ پیار

ناز و نِعمَت

رک : ناز و نعم ۔

ناز و نَمَک

ادا اور تمکنت ، ٹھسا ، شوخی ، تیزی ۔

ناز دِکھانا

نخرے کرنا ، ادا دکھانا ، اِترانا ، اِٹھلانا ۔

نازُکاں

نازک (رک) کی جمع ۔

ناز و اَنداز

نخرے، چوچلے، دلربا، انداز

ناز پَروَردَگی

ناز و نعم میں پلنے کی حالت، لاڈ پیار کی پرورش

ناز خِرامی

ناز و انداز سے چلنا ، اِٹھلانا ۔

ناز میں آنا

نخرے دکھانا ؛ گھمنڈ کرنا ، اِترانا ۔

ناز میں آنا

۔ اترانا۔ ؎

ناز بَتانا

ناز کرنا سِکھانا ، ناز آفرینی کی تعلیم دینا ، ناز و انداز سے متعلق معلومات بہم پہنچانا ۔

ناز و نِیاز

لاڈ پیار، چاو چوچلا، پیار اخلاص

ناز اُٹھانا

ناز برداری کرنا، نخرے اور چوچلے جھیلنا

ناز کِھینچنا

رک : ناز اًٹھانا ۔

ناز بے جا

بے جا ناز برداری ، نامناسب نخرے ، ناروا چوچلے

ناز و نَخْرَہ

ناز چَلانا

نخرے کرنا ، ادا دکھانا ، اِٹھلانا ، چونچلے بگھارنا ۔

ناز کرے ناز بَردار پَر

ادائیں صرف عاشق کو دکھانا چاہئے، نخرے سہنے والے ہی سے نخرے کرنا چاہئے

ناز بُوئے سِیاہ

رک : ناز بو ۔

نازِل

اُترنے والا، نیچے آنے والا، گرنے والا، وارد ہونے والا

ناظِراں

رک : ناظراً جو فصیح ہے ۔

اردو، انگلش اور ہندی میں اِنْکِساری کے معانیدیکھیے

اِنْکِساری

inkisaariiइंकिसारी

اصل: فارسی

وزن : 2122

موضوعات: عوامی

اِنْکِساری کے اردو معانی

صفت

  • (عوام) خاکساری، عاجزی، انکسار

    مثال - سکینہ نے شادی کی تجویز انکساری کے ساتھ قبول کر لی

صفت

  • انکسار سے منسوب، توڑنے والا، تقسیم کرنے والا

    مثال - اس غرض کو حاصل کرنے کے لیے انکساری جالی کے ذریعے جھری ج پر ایک تنگ جھری کا طیف بنانا چاہیے۔ (۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۳۶)

شعر

English meaning of inkisaarii

Adjective

  • ( Colloquial) humility, humbleness

    Example - Sakina ne shadi ki tajwiz inkisari ke sath qubul kar li

Adjective

  • the being broken

इंकिसारी के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • ( अवाम) अतिविनम्रता, विनयशीलता, ख़ाकसारी

    उदाहरण - सकीना ने शादी की तजवीज़ इंकिसारी के साथ क़ुबूल कर ली

विशेषण

  • तोड़ने वाला, वितरण करने वाला

اِنْکِساری کے مترادفات

اِنْکِساری سے متعلق دلچسپ معلومات

انکساری اول مکسور، لفظ ’’انکسار‘‘ کے ہوتے ہوئے ’’انکساری‘‘ بے ضرورت اور واجب الترک ہے۔ اس میں چھوٹی ی کوئی کام نہیں کر رہی ہے، فاضل محض ہے۔ حالی ؎ خاکساروں سے خاکساری تھی سر بلندوں سے انکسار نہ تھا صحیح: ان کا انکسار حد سے بڑھا ہوا تھا۔ غلط: ان کی انکساری حد سے بڑھی ہوئی تھی۔ غلط: ان کی گفتگو میں انکسار ی نہ تھی، غرور تھا۔ صحیح: ان کی گفتگو میں انکسار نہ تھا، غرور تھا۔ انگریز یہ لفظ ہمارے یہاں مختلف شعرا نے برتا ہے، لیکن اس کی اصل اور تلفظ کے بارے میں کلام ہے۔ مندرجہ ذیل مثالیں دیکھئے ؎ شاہ حاتم ؎ شہر میں چرچا ہے اب تیری نگاہ تیز کا دو کرے دل کے تئیں یہ نیمچہ انگریز کا مصحفی ؎ حیف بیمار محبت ترا اچھا نہ ہوا کرنے کو اس کی دوا ڈاکٹر انگریز آیا انشا ؎ انگریز کے اقبال کی ہے ایسی ہی رسی آویختہ ہے جس میں فراسیس کی ٹوپی ان سب سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ الف کے بعد نون غنہ ہے، اور پورا لفظ بروز ن مفعول ہے۔ غالب نے بھی یہی لکھا ہے۔ اس کے بر خلاف، ناسخ نے بر وزن فاعلات باندھا ہے ؎ دل ملک انگریز میں جینے سے تنگ ہے رہنا بدن میں روح کو قید فرنگ ہے بہر حال، آج کل سب لوگ ’’انگریز‘‘ بر وزن مفعول، یعنی بر وزن ’’لبریز‘‘ ہی بولتے ہیں۔ ناسخ کے شعر میں ضرورت شعری کی کارفرمائی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن الف کی حرکت، اور لفظ کی اصل، پر ہمارے زمانے میں اختلاف رہا ہے۔ خواجہ احمد فاروقی مرحوم اس کوبکسر اول بولنے پر اصرار کرتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یہ لفظ پرتگالی Ingles سے بنایا گیا ہے، لہٰذا اس میں اول مکسور ہونا چاہئے۔ میں نے اپنے بچپن میں بعض بزرگوں کو بھی یہ لفظ بکسر اول بولتے سنا ہے۔ لیکن آج کل سب اس لفظ کو بفتح اول بولتے ہیں۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں بھی اس کو پرتگالی Ingles سے وضع کیا ہوا، لیکن بفتح اول لکھا ہے۔ ’’انگریز‘‘ کو مع اول مکسور بولنے اور پرتگالی الاصل قرار دینے میں کئی قباحتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول، فارسی میں بہت پرانا لفظ ہے۔ ’’برہان قاطع‘‘ میں اس کے معنی ’’نوعے ازمردم فرنگ‘‘ درج ہیں۔ ’’برہان‘‘ سے یہ ’’انجمن آرائے ناصری‘‘ اور پھر ’’آنند راج‘‘ میں نقل ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب کسی غیر لفظ میں کچھ تبدیلی کرکے اپنا لفظ بناتے ہیں تو غیر لفظ کی حرکات کو بالکل ، یا کم و بیش، برقرار رکھتے ہیں۔ فارسی والوں نے بعد میں فرانسیسی Ingles (اسپینی میں بھی Ingles ہی ہے) سے ’’انگلیس/انگلیز‘‘ (دونوں بکسر اول) بنایا۔ اردو میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے تھا (یعنی ’’انگلیس‘‘) لیکن نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ Ingles بکسر اول سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول نہیں بن سکتا۔ اب رہا ’’انگریز‘‘ بکسر اول، تو تیسری بات یہ کہ مغربی لغت نویس ’’انگریز‘‘ (بفتح اول یا بکسر اول) کو پرتگالی سے مشتق نہیں بتاتے۔ شیکسپیئر میں تو ’’انگریز‘‘ درج ہی نہیں، اس نے صرف ’’انگریزی‘‘ بفتح اول لکھا ہے اور اسے فارسی الاصل بتایا ہے۔ پلیٹس نے اسے بفتح اول لکھ کر English کی بگڑی ہوئی صورت بتا یا ہے، لیکن یہ صورت کس طرح بنی، اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں۔ ایک بالکل قیاسی بات میرے ذہن میں یہ ہے کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول فرانسیسی Anglais بمعنی ’’انگریز‘‘ سے بنا ہو۔ ہرچند کہ Anglais کا فرانسیسی تلفظ ’’آنگلے‘‘ ہے، لیکن جب اس کے بعد کوئی مصوتہ ہو تو اسے ’’آنگلیز‘‘ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً ہمیں فرانسیسی میں کہنا ہو، ’’انگریزیہاں پر ہیں‘‘، تو ہم کہیں گے: Les Anglais ont ici اب بیچ کے دو لفظوں کو ملا کر ’’آنگلیزوں‘‘ بولا اور پڑھا جائے گا۔ لہٰذا شاید ایسا ہوا ہو کہ فارسی /اردووالوں نے Anglais کے آخری حرف کو Z سن کر اس کا تلفظ ’’آنگلیز‘‘ قیاس کرلیا ہو۔ یہاں سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول تک پہنچنا طبعی بات ہے۔ چونکہ آج کل لفظ ’’انگریز‘‘ کا مقبول (بلکہ واحد) تلفظ بفتح اول ہے، اور اس کا خاصا امکان ہے کہ یہ فار سی سے ہمارے یہاں بفتح اول آیا، لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ ’’انگریز‘‘ کا صحیح تلفظ بفتح اول ہی ہے۔ لیکن پہلے زمانے میں بکسر اول بھی اس کا ایک تلفظ رہا ہوگا۔ اور اس صورت میں یہ لفظ اغلباً انگریزی English اور فرانسیسی Anglais کے قیاس پر انیسویں صدی میں بنایا گیا ہوگا۔ Ivor Lewis کے لغت Sahibs, Nabobs and Boxwallahs میں Ingrez درج کرکے لکھا ہے کہ یہ انیسویں صدی کا لفظ ہے اور English کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اس کی سند میں G.C.Whitworth کیAn Anglo Indian Dictionary, 1885 درج کیا گیاہے۔ تنہا English سے ’’انگریز‘‘ بکسر اول بن جائے، یہ سمجھ میں نہیں آتا، لہٰذا ممکن ہے فرانسیسی Anglais نے یہاں بھی کوئی کام کیا ہو۔ مختصر یہ کہ لفظ ’’انگریز‘‘ آج کل بفتح اول ہے۔ انیسویں صدی میں بکسر اول بھی رائج ہوا، لیکن بیسویں صدی کی دوسری چوتھائی سے اسے بفتح اول ہی بولتے ہیں، اور یہی تلفظ مرجح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اِنْکِساری)

نام

ای-میل

تبصرہ

اِنْکِساری

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone