تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اِنْکِساری" کے متعقلہ نتائج

دوسْت

وہ شخص جس کی خیر خواہی اور محبت قابلِ اعتبار ہو یا جس سے سچَی خیر خواہی و محبت کی جائے، جس کے ساتھ میل جول رسم و راہ، ملاقات ہو (دشمن کا نقیض)

دوسْتاں

دوست کی جمع بقاعدۂ فارسی

دوسْتا

رفیقِ جانی، ہم جلیس، ہم سخن

دوسْتی

یارانہ، میل جول، بے تکلفی کی ملاقات، تعلق خاطر، راہ و رسم، صاحب سلامت، یگانگت، محبّت

دوسْت باز

یار باش، جلد تعلق قائم کر لینے والا.

دوست کام

دوسْت دار

دوست، خیر خواہ، ہمراز، مخلص

دوسْت نَواز

دوستوں سے نیکی کرنے والا، دوستوں پر مہربانی کرنے والا

دوسْت نُما

ظاہری ہمدرد

دوسْت جانی

پکّا دوست، بہت عزیز.

دوسْت گِیری

دوست بنانا، تعلّق قائم کرنا

دوسْت کامی

دوستی، تعلق.

دوسْت بَنْنا

دوست ہو جانا، دوستی ظاہر کرنا، اپنے طرزِ عمل سے خود کو کسی کا دوست ثابت کرنا.

دوسْت پَرْوَری

دوست نوازی، دوستوں کے کام آنا.

دوسْت کُش

دوستی کے بدلے دشمنی کرنا، بے رُخی، بے مروتی.

دوسْت رَکْھنا

عزیز رکھنا، دل سے چاہنا، بہت پسند کرنا

دوسْت بَنانا

کسی سے دوستی کرنا، طرف دار بنانا، یار بنانا

دوسْت نا شِناس

دوسْت کا دُشْمَن دُشْمَن ، دُشْمَن کا دُشْمَن دوسْت

جو شخص دوست کا دشمن ہو اسے اپنا ہی دُشْمن سمجھنا چاہیئے اور دُشمن کے دشمن کو اپنا دوست سمجھنا چاہیئے.

دوسْت نُما دُشْمَن

دوسْت پَرْوَر

دوستوں رفیقوں کے کام آنے والا، دوستوں کا ہمدرد، یہی خواہ.

ڈُشْٹ

کمینہ ، رزیل ، چنڈال ، بد اطوار.

دوسْتِ دِلی

بہت عزیز، بہت پیارا، دلی دوست.

دوست ملے کھاتے، دشمن ملے روتے

ایک طرح کی دعا ہے کہ دوست خوش رہیں اور دشمن رنجیدہ ہوں

دوسْت قَدِیم شَراب کُہْنَہ

پرانا دوست اور پرانی شراب عمدہ ہوتی ہے

دوسْت شاد ہوں دُشْمَن پائِمال رَہیں

دعا ہے جو بڑے آدمیوں کو دی جاتی ہے.

دوسْتانَہ

دوستی کا، ہمدردی کا

دوسْت وہ جو وَقْت پَہ کام آئیں

رک: دوست آن باشد الخ

دوسْت کا ڈِگا پانو ، دُشْمَن کا لَگا دانو

دشمن سے ضرور بدلہ لینا چاہیئے، ذراسی چُوک ہو جائے تو دشمن کو قابو مِل جاتا ہے جو شخص طاقت ور دوست رکھنا ہو ار اس کی حمایت میں کمی ہو جائے تو دشمنوں کی جرأت بڑھ جاتی ہے اور وہ قابو پا جاتے ہیں.

دوسْت وہ جو وَقْت پَہ کام آئے

رک: دوست آن باشد الخ

دوسْت سُرْخ رُو، دُشْمَن کا مُنھ کالا

(دُعائیہ کلمہ) دوست شاد آباد رہے. اور دشمن پریشان.

دوسْت کا حِساب دِل میں

فارسی مثل حسابِ دوستاں دردل کا ترجمہ، دوستوں کے سلوک کا ذکر زبان پر نہیں آنا، دوست ایک دوسرے پر کبھی احسان نہیں جتاتے.

دوسْت داری اَور دِیدے میں اُنگْلی

دوستی کا اظہار کے ساتھ دشمنی کی باتیں؛ دوستی کے وعدے کے ساتھ کُھلی دشمنی.

دُشْت

بُرا، خراب، قبیح، عیب دار، بے وقوف

دُشْٹ

بد ذات، ظالم، بد کار، پاپی، برا

دوسْت وہ جو مُصِیبَت میں کام آئے

دوسْتی روٹی

دوستی روٹی، یعنی دو پیڑی روٹی، دو پیڑوں کے درمیان میں گھی لگا کر پکائی ہوئی روٹی، جو بعد میں ایک کی دو دو کرلی جاتی ہیں، جڑواں روٹی

دوسْت داری

دوستی نِبھانا، دوستی کا پاس، دوستی

دوستانے میں

دوستی کے طریقے پر، دوستی میں

دوسْتی ہونا

تعلق، گٹھ جوڑ، میل ملاپ.

دوسْتاںِ مُوافِق

ہم خیال لوگ، ساتھی، ہم مذاق.

دوسْتی لانا

قابلِ اعتراض تعلق قائم ہونا یا قائم کرنا.

دوسْتی کَرْنا

لَو لگانا، یارانہ کرنا، میل جول رکھنا

دوسْتانَہ تَعَلُّقات

دوسْتَن

دوست، سہیلی.

دوسْتی میں آنا

صلح کرنا.

دوسْتی گانٹْھنا

کسی غرض سے میل جول بڑھانا، غرضمندانہ تعلق پیدا کرنا

دوسْتی کا رِشْتَہ باندْھنا

تعلقات استوار کرنا.

دوسْتی لَگانا

قابلِ اعتراض تعلق قائم ہونا یا قائم کرنا.

دوسْتی گِنانا

دوستی جتانا، تعلقات یاد دِلانا، تعلقات کا واسطہ دینا.

دوسْتی اَلْقَط ہونا

تعلقات ختم ہونا.

دوسْتی کا دَم بَھرْنا

گہرا دوست ظاہر کرنا، پکی دوستی کا اظہار کرنا، خیر خواہی کا دعویٰ کرنا

دوسْتانَہ گانٹْھنا

دوستی بڑھانا، تعلقات پیدا کرنا.

دوسْتی نِبھانا

کسی نہ کسی طور پر تعلقات برقرار رکھنا، تعلقات کا پاس رکھنا.

دوسْتانَہ مَراسِم

دوسْتی کُٹ ہونا

تعلقات ختم ہوجانا، نااتفاقی ہوجانا.

دوسْتی گَرْم کَرْنا

بہت ربط بڑھانا، یارانہ پیدا کرنا.

دَشْت

جنگل یا میدان، صحرا، ریگستان، غیر آباد علاقہ، بیابان

داستاں

(کِسی فرد یا قوم کے) واقعات، حالات کا مُفصَل و مُسلسل بیان، تاریخ

ڈَسْٹْ کَوَر

کتاب کی جلد کے اُوپر چڑھا ہوا خوشنما کاغذ جس پر اکثر کتاب کا نام اور بعض دیگر تفصیلات درج ہوتی ہیں ، گرد پوش.

اردو، انگلش اور ہندی میں اِنْکِساری کے معانیدیکھیے

اِنْکِساری

inkisaariiइंकिसारी

اصل: فارسی

وزن : 2122

موضوعات: عوامی

اِنْکِساری کے اردو معانی

صفت

  • (عوام) خاکساری، عاجزی، انکسار

    مثال - سکینہ نے شادی کی تجویز انکساری کے ساتھ قبول کر لی

صفت

  • انکسار سے منسوب، توڑنے والا، تقسیم کرنے والا

    مثال - اس غرض کو حاصل کرنے کے لیے انکساری جالی کے ذریعے جھری ج پر ایک تنگ جھری کا طیف بنانا چاہیے۔ (۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۳۶)

شعر

English meaning of inkisaarii

Adjective

  • ( Colloquial) humility, humbleness

    Example - Sakina ne shadi ki tajwiz inkisari ke sath qubul kar li

Adjective

  • the being broken

इंकिसारी के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • ( अवाम) अतिविनम्रता, विनयशीलता, ख़ाकसारी

    उदाहरण - सकीना ने शादी की तजवीज़ इंकिसारी के साथ क़ुबूल कर ली

विशेषण

  • तोड़ने वाला, वितरण करने वाला

اِنْکِساری کے مترادفات

اِنْکِساری سے متعلق دلچسپ معلومات

انکساری اول مکسور، لفظ ’’انکسار‘‘ کے ہوتے ہوئے ’’انکساری‘‘ بے ضرورت اور واجب الترک ہے۔ اس میں چھوٹی ی کوئی کام نہیں کر رہی ہے، فاضل محض ہے۔ حالی ؎ خاکساروں سے خاکساری تھی سر بلندوں سے انکسار نہ تھا صحیح: ان کا انکسار حد سے بڑھا ہوا تھا۔ غلط: ان کی انکساری حد سے بڑھی ہوئی تھی۔ غلط: ان کی گفتگو میں انکسار ی نہ تھی، غرور تھا۔ صحیح: ان کی گفتگو میں انکسار نہ تھا، غرور تھا۔ انگریز یہ لفظ ہمارے یہاں مختلف شعرا نے برتا ہے، لیکن اس کی اصل اور تلفظ کے بارے میں کلام ہے۔ مندرجہ ذیل مثالیں دیکھئے ؎ شاہ حاتم ؎ شہر میں چرچا ہے اب تیری نگاہ تیز کا دو کرے دل کے تئیں یہ نیمچہ انگریز کا مصحفی ؎ حیف بیمار محبت ترا اچھا نہ ہوا کرنے کو اس کی دوا ڈاکٹر انگریز آیا انشا ؎ انگریز کے اقبال کی ہے ایسی ہی رسی آویختہ ہے جس میں فراسیس کی ٹوپی ان سب سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ الف کے بعد نون غنہ ہے، اور پورا لفظ بروز ن مفعول ہے۔ غالب نے بھی یہی لکھا ہے۔ اس کے بر خلاف، ناسخ نے بر وزن فاعلات باندھا ہے ؎ دل ملک انگریز میں جینے سے تنگ ہے رہنا بدن میں روح کو قید فرنگ ہے بہر حال، آج کل سب لوگ ’’انگریز‘‘ بر وزن مفعول، یعنی بر وزن ’’لبریز‘‘ ہی بولتے ہیں۔ ناسخ کے شعر میں ضرورت شعری کی کارفرمائی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن الف کی حرکت، اور لفظ کی اصل، پر ہمارے زمانے میں اختلاف رہا ہے۔ خواجہ احمد فاروقی مرحوم اس کوبکسر اول بولنے پر اصرار کرتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یہ لفظ پرتگالی Ingles سے بنایا گیا ہے، لہٰذا اس میں اول مکسور ہونا چاہئے۔ میں نے اپنے بچپن میں بعض بزرگوں کو بھی یہ لفظ بکسر اول بولتے سنا ہے۔ لیکن آج کل سب اس لفظ کو بفتح اول بولتے ہیں۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں بھی اس کو پرتگالی Ingles سے وضع کیا ہوا، لیکن بفتح اول لکھا ہے۔ ’’انگریز‘‘ کو مع اول مکسور بولنے اور پرتگالی الاصل قرار دینے میں کئی قباحتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول، فارسی میں بہت پرانا لفظ ہے۔ ’’برہان قاطع‘‘ میں اس کے معنی ’’نوعے ازمردم فرنگ‘‘ درج ہیں۔ ’’برہان‘‘ سے یہ ’’انجمن آرائے ناصری‘‘ اور پھر ’’آنند راج‘‘ میں نقل ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب کسی غیر لفظ میں کچھ تبدیلی کرکے اپنا لفظ بناتے ہیں تو غیر لفظ کی حرکات کو بالکل ، یا کم و بیش، برقرار رکھتے ہیں۔ فارسی والوں نے بعد میں فرانسیسی Ingles (اسپینی میں بھی Ingles ہی ہے) سے ’’انگلیس/انگلیز‘‘ (دونوں بکسر اول) بنایا۔ اردو میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے تھا (یعنی ’’انگلیس‘‘) لیکن نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ Ingles بکسر اول سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول نہیں بن سکتا۔ اب رہا ’’انگریز‘‘ بکسر اول، تو تیسری بات یہ کہ مغربی لغت نویس ’’انگریز‘‘ (بفتح اول یا بکسر اول) کو پرتگالی سے مشتق نہیں بتاتے۔ شیکسپیئر میں تو ’’انگریز‘‘ درج ہی نہیں، اس نے صرف ’’انگریزی‘‘ بفتح اول لکھا ہے اور اسے فارسی الاصل بتایا ہے۔ پلیٹس نے اسے بفتح اول لکھ کر English کی بگڑی ہوئی صورت بتا یا ہے، لیکن یہ صورت کس طرح بنی، اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں۔ ایک بالکل قیاسی بات میرے ذہن میں یہ ہے کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول فرانسیسی Anglais بمعنی ’’انگریز‘‘ سے بنا ہو۔ ہرچند کہ Anglais کا فرانسیسی تلفظ ’’آنگلے‘‘ ہے، لیکن جب اس کے بعد کوئی مصوتہ ہو تو اسے ’’آنگلیز‘‘ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً ہمیں فرانسیسی میں کہنا ہو، ’’انگریزیہاں پر ہیں‘‘، تو ہم کہیں گے: Les Anglais ont ici اب بیچ کے دو لفظوں کو ملا کر ’’آنگلیزوں‘‘ بولا اور پڑھا جائے گا۔ لہٰذا شاید ایسا ہوا ہو کہ فارسی /اردووالوں نے Anglais کے آخری حرف کو Z سن کر اس کا تلفظ ’’آنگلیز‘‘ قیاس کرلیا ہو۔ یہاں سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول تک پہنچنا طبعی بات ہے۔ چونکہ آج کل لفظ ’’انگریز‘‘ کا مقبول (بلکہ واحد) تلفظ بفتح اول ہے، اور اس کا خاصا امکان ہے کہ یہ فار سی سے ہمارے یہاں بفتح اول آیا، لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ ’’انگریز‘‘ کا صحیح تلفظ بفتح اول ہی ہے۔ لیکن پہلے زمانے میں بکسر اول بھی اس کا ایک تلفظ رہا ہوگا۔ اور اس صورت میں یہ لفظ اغلباً انگریزی English اور فرانسیسی Anglais کے قیاس پر انیسویں صدی میں بنایا گیا ہوگا۔ Ivor Lewis کے لغت Sahibs, Nabobs and Boxwallahs میں Ingrez درج کرکے لکھا ہے کہ یہ انیسویں صدی کا لفظ ہے اور English کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اس کی سند میں G.C.Whitworth کیAn Anglo Indian Dictionary, 1885 درج کیا گیاہے۔ تنہا English سے ’’انگریز‘‘ بکسر اول بن جائے، یہ سمجھ میں نہیں آتا، لہٰذا ممکن ہے فرانسیسی Anglais نے یہاں بھی کوئی کام کیا ہو۔ مختصر یہ کہ لفظ ’’انگریز‘‘ آج کل بفتح اول ہے۔ انیسویں صدی میں بکسر اول بھی رائج ہوا، لیکن بیسویں صدی کی دوسری چوتھائی سے اسے بفتح اول ہی بولتے ہیں، اور یہی تلفظ مرجح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اِنْکِساری)

نام

ای-میل

تبصرہ

اِنْکِساری

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone