تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"تَیّار" کے متعقلہ نتائج

غَرِیبی

مفلسی، ناداری، محتاجی

غَرِیبی آنا

محتاج ہو جانا، مفلس ہو جانا، کنگالی آ جانا

غَرِیبی حَلِیمی ، عَدْل بادشاہی

عجز اور انکسار کا بڑا درجہ ہے.

غَرِیبی لینا

عاجزی دِکھانا.

غَرِیبی کَرنا

انکسار برتنا ، عاجزی کرنا.

غَرِیبی بَجا لانا

عاجزی کرنا ، انکسار سے کام لینا.

غَرِیبَہ

عجیب ، نادر ، انوکھا.

گَرْبی

(موسیقی) طرز ، کلام کی ایک صنف

گُروبی

ایک بوٹی جو زمین پر بچھی ہوتی ہے ، جھیل اور تالاب کے کنارے پر اُگتی ہے ، اس کا پھول سفید اور گول ہوتا ہے ، غریب لوگ اس کا ساگ پیاز کے ساتھ پکا کر کھاتے ہیں .

گوراب

گنبد جو قبر پر بنائیں

gerbe

گیہُوں کی بالی

گورابہ

آخری

غَرْبی

مغرب کی سمت کا، پچھم کا، مغربی ممالک کا، یورپ کا، مغربی

غُرَبا

غریب لوگ، مساکین، مفلسین

گُرْبَہ

شیر کی نوع سے مگر بہت چھوٹا ایک گوشت خور گھریلو جانور جس کے مختلف رنگ ہوتے ہیں، بِلّی، بلاؤ

grebe

بے دُم مُرغابی

حَرارَتِ غَرِیْبی

(طب) بڑھی ہوئی غیر طبعی حرارت میں بدن کی حرارت درجۂ اعتدال سے بڑھ جاتی ہے (ضد حرارت عزیزی)

واقِعاتِ غَرِیبَہ

عجیب و غریب قصے ؛ عجیب واقعات ۔

شُتُر گُرْبَہ

۲. رک: شتر گربگی (معنی ۲).

رُبْعِ غَرْبی

(فلکیات) آسمان پر مغرب کی سمت غروب آفتاب کے حصے کا چوتھائی

غَرِیب غُرَبا

بہت غریب، محتاج، بھوکے ننگے، مفلس، قلاش

غَرِیبُ الْغُرَبا

(کنایۃً) حضرت امام حُسین .

طُولِ غَرْبی

(جغرافیہ) وہ فاصلہ جو خط استوا سے مغرب کی طرف ہو.

حَرارَتِ غَریبَہ

(طب) بڑھتی ہوئی غیر طبعی حرارت جس میں بدن کی حرارت درجۂ اعتدال سے بڑھ جاتی ہے (ضد حرارت غریزی)

بُثُورِ غَرِیْبَہ

منْھ زور اور سرکش قسم کے جلدی امراض کا ایک گروہ

بُثُوراتِ غَرِیْبَہ

منھ زور اور سرکش قسم کے جلدی امراض کا ایک گروہ

اردو، انگلش اور ہندی میں تَیّار کے معانیدیکھیے

تَیّار

tayyaarतैयार

نیز - تیار

وزن : 221

تَیّار کے اردو معانی

فارسی، عربی - صفت

  • (لفظاً) جلد رفتار، موجزن
  • آمادہ، مستعد
  • لّیس، درست، چوکس
  • (پھل یا کھانا وغیرہ) کام میں آنے کے قابل، پختہ، پکا ہوا
  • سدھا ہوا، مشّاق، رواں
  • تندرست، مضبوط، موٹا تازہ
  • کامل، مکمل، پورا
  • (ع) لغوی معنی: موجزن‏، جلد رفتار‏، مجازاً: موجود‏، قابل کام کے‏، آمادہ‏، مُہیّا۔) صفت: ۱۔ کام میں آنے کے قابل جیسے کھانا تیّار ہے ۲- مستعد‏، موجود‏، آمادہ‏، مں چلنے پر تیّار ہوں ۳- پُختہ‏، پکّا ہوا۔ جیسے فصل تیّار ہے ۴- موٹا تازہ‏، فربہ ’’بہارِ عجم‘‘، ’’چراغِ ہدایت‘‘، ’’سراج اللّغات‘ میں لکھا ہے کہ بمعنی آمادہ و مہیّا طیّار ہے کیونکہ یہ اصطلاح میں میر شکاروں سے لی گئی ہے۔ جب کوئی شکاری پرند کریز سے نکل کر اُڑنے اور شکار کرنے کے قابل ہوجاتا ہے تو وہ اُس کو ’’طیّار‘‘ کہا کرتے ہیں پھر ہر ایک مہیّا چیز کے معنی میں اصطلاح ہوگئی۔

شعر

English meaning of tayyaar

Persian, Arabic - Adjective

तैयार के हिंदी अर्थ

फ़ारसी, अरबी - विशेषण

  • ( फल या खाना वग़ैरा) काम में आने के काबिल, पुख़्ता, पका हुआ
  • = तैयार
  • जो कुछ करने के लिए हर तरह से उद्यत, तत्पर या प्रस्तुत हो चुका हो। जैसे-चलने को तैयार।
  • जो हर तरह से उपयुक्त ठीक या दुरुस्त हो चुका हो। जिसमें कोई कोर कसर न रह गई हो। जैसे-भोजन (या मकान) तैयार होना।
  • कुछ करने के लिए तत्पर या उद्यत; कटिबद्ध; मुस्तैद
  • (लफ़ज़न) जलद रफ़्तार, मोजज़िन
  • काम में आने के लायक; ठीक; दुरुस्त; लैस
  • तैयार
  • पेश किए जाने योग्य
  • कामिल, मुकम्मल, पूरा
  • जो बनकर उपयोग के योग्य हो
  • तंदरुस्त, मज़बूत, मोटा ताज़ा
  • पूरा; संपूर्ण; मुकम्मल
  • लैस, दरुस्त, चौकस
  • स्वस्थ और हृष्ट-पुष्ट; मोटा-ताजा
  • सुधा हुआ, मुश्शाक़, रवां
  • पका हुआ; पक्व; खानेयोग्य
  • ۔(ए। लुगवी मानी। मोजज़िन। जलद रफ़्तार। मजाज़न। मौजूद। क़ाबिल काम के। आमादा। मुही्या।) सिफ़त। १।काम में आने के काबिल जैसे खाना ती्यार है। २।मुस्तइद। मौजूद। आमादा। मं चलने पर ती्यार हूँ। ३।पुख़ता। पक्का हुआ। जैसे फ़सल ती्यार है। ४।मोटा ताज़ा। फ़र्बा। ''बिहार-ए-अजम'', ''चिराग़-ए-हिदायत'', ''सिराज अललग़ात' में लिखा है कि बमानी आमादा-ओ-मही्या ती्यार है क्योंकि ये इस्तिलाह में मीर शिकारों से ली गई है। जब कोई शिकारी परिंद क्रीज़ से निकल कर उड़ने और शिकार करने के काबिल होजाता है तो वो इस को ''ती्यार'' कहा करते हैं फिर हर एक मही्या चीज़ के मानी में होगई।
  • मौजूद; प्रस्तुत
  • आमादा, मुस्तइद
  • जिसने कुशलता और दक्षता प्राप्त कर ली हो; अभ्यस्त; साधित
  • तत्पर, कटिबद्ध, आमादा, पक्व, पुख्ता, समाप्त, खत्म, संपूर्ण, मुकम्मल, हृष्ट-पुष्ट, फ़रबेह, मोटा-ताज़ा, सुसज्जित, आरास्ता, इस्तेमाल या प्रयोग के क़ाबिल, जैसे-खाना तैयार या कोट तैयार, लैस, फ़िट
  • सुसज्जित; प्रसाधित
  • तत्पर, पक जाना, सहमत, राज़ी
  • पुख़्ता; पक्का
  • तत्पर, बद्धकटि, आमादा, समाप्त, खत्म, हृष्ट-पुष्ट, मेदुर, लहीम शहीम, परिपूर्ण, मुकम्मल, सुसज्जित, आरास्ता, कोई पदार्थ खाने या प्रयोग करने की अवस्था में, जैसे-भोजन अथवा कपड़ा जो सिलने को दिया हो, वस्त्राभूषण आदि से सुसज्जित, कूच, हमले या छापे के लिए कील-काँटे से लैस, उपस्थित, मौजूद, विद्यमान।
  • सहमत; सन्नद्ध।

تَیّار کے متضادات

تَیّار کے قافیہ الفاظ

تَیّار سے متعلق دلچسپ معلومات

تیار بعض لوگوں کا خیال ہے کہ فارسی میں یہ لفظ نہیں ہے۔ یہ بات درست نہیں۔ صاحب ’’آنند راج‘‘ نے صاف لکھا ہے کہ یہ لفظ فارسی میں ہے اور وہاں اس کے معنی ہیں، ’’جلد رفتار، جہندہ، مواج‘‘۔ یہ لفظ ’’منتخب اللغات‘‘ میں مذکور ہے، یعنی صاحب ’’منتخب‘‘ نے اسے عربی قراردیا ہے۔ عربی میں اس کا مادہ ت ا ر ہے، اور ’’تیار‘‘ کے معنی ہیں ’’سمندر کی تیز لہر، دھارا‘‘۔ فارسی والوں نے غالباً یہیں سے ’’جلد رفتار، جہندہ سیل آب‘‘، وغیرہ معنی بنائے۔ بہرحال، اب سوال یہ اٹھا کہ اس کے معنی، ’’مہیا‘‘، ’’کسی کام کے لئے مستعد، کسی کام پر آمادہ‘‘ اردو میں کہاں سے آئے؟ فارسی میں تو اس معنی میں ’’مہیا‘‘ ہی آتا ہے، بیدل ؎ بہ آہنگ پرافشانی مہیا درون بیضہ طائوسان رعنا لہٰذاخان آرزو نے خیال ظاہر کیا کہ یہ لفظ دراصل ’’طیار‘‘ ہے، اور’’مہیا‘‘ کے معنی میں یہ میر شکاروں کی اصطلاح ہےکہ جب کوئی شکاری پرندہ کریز سے نکل کر شکار پر جھپٹنے یا اس پر حملہ کرنے کے لئے مستعد اور آمادۂ پرواز ہوتا ہے تو کہتے ہیں کہ ’’جانور اب طیار ہے۔‘‘ لیکن اردو والوں نے اس املا کو تسلیم نہیں کیا۔ان کی رائے یہی رہی کہ یہ لفظ ’’تیار‘‘ ہے۔ شیکسپیئر (Shakespear) مطبوعہ ۰۳۸۱ میں ’’تیار‘‘ کا اندراج کرکے لکھا ہے کہ یہ عربی’’طیار‘‘ سے ہے۔ ڈنکن فاربس (Duncan Forbes) نے اپنے لغت میں ’’تیار‘‘ درج کرکے اسے’’طیار‘‘ کی تصحیف لکھا ہے۔ اوحد الدین بلگرامی نے’’نفائس اللغات‘‘ (تاریخ تالیف۷۳۸۱) میں ’’طیار‘‘ درج کرکے لکھا ہے کہ یہ لغت عربی ہے، بمعنی ’’پرندہ‘‘ اور یہ لفظ ’’اردوئے ہندی‘‘ اور فارسی میں بمعنی ’’مہیا، آمادہ‘‘ استعمال ہوتا ہے۔اس کے بعد خان آرزو کی رائے منقول ہے۔ اس بحث سے معلوم ہوتا ہے کہ ’’مہیا‘‘، مستعد، آمادہ‘‘ کے معنی میں لفظ ’’تیار‘‘ کو فارسی ’’تیار‘‘ بمعنی ’’تیز رفتار، جہندہ، مواج‘‘ کے قیاس پر بنایا ہوا مانیں تو، اور اگر اسے عربی’’طیار‘‘ کی تصحیف مانیں تو، یہ بات بہر حال صاف ہے کہ اگر اسے کچھ لوگوں نے’’طیار‘‘ لکھا ہے تو یہ لفظ انیسویں صدی کے شروع سے ہی ’’تیار‘‘ بھی لکھا جاتا رہا ہے۔ اوحد الدین بلگرامی نے خان آرزو وغیرہ کی رائے جو لکھی ہے، وہ شاید اس زمانے میں علمائے لسان کی رائے رہی ہو۔ لیکن شیکسپیئر اسے صاف صاف ’’تیار‘‘ لکھ رہا ہے۔ آج کے عمل کی روشنی میں یہی درست ہے۔ اسے ’’طیار‘‘ لکھنا غلط ہے۔ رہا یہ سوال کہ ’’مہیا، آمادہ، مستعد‘‘ کے معنی اس لفظ میں کہاں سے آئے؟ تو درست جواب اغلباً یہی ہے کہ عربی معنی ’’جلد رفتار، جہندہ‘‘ پراس کے یہ معنی بنا لئے گئے۔ دیکھئے، ’’طیار‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (تَیّار)

نام

ای-میل

تبصرہ

تَیّار

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone