تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"تَوَقُّع" کے متعقلہ نتائج

چالاک

پھرتیلا، کام کرنے میں چست (اکثر چست کے ساتھ مستعمل)، محنتی، جفاکش، ماہر

چالاک کار

پُھرتِیلا ، ذہین ، چوکس ؛ ہوشیار.

چالاک تَن

رک : چالاک معنی نمبر ۱ ، چاق و چوبند.

چالاک تَر

زیادہ چالاک ؛ نہایت تیز (رفتار میں).

چالاک دَو

رک : چالاک معنی نمبر ۲ ؛ تیز دوڑنے والا.

چالاک دَسْت

ماہر، ماہرفن، کاریگر، ہنرمند، مشاق

چالاک دَسْتی

چالاکی، ہوشیاری، ہاتھ کی صفائی، ہنر مندی

چالاک و چُسْت

پھرتیلا، کام کرنے میں چست (اکثر چست کے ساتھ مستعمل)

چالاکی سے

دھوکے سے، از روئے فریب، ہشیاری سے، پھرتی سے

چالاکی

پھرتیلاپن، چستی

چالاک رَہْنا

چوکس رہنا ، ہوشیار رہنا ، خبردار رہنا.

چالاکی کَرنا

دھوکا دینا، ہتھکنڈا کرنا، بد دیانتی و خیانت کرنا، عیاری کرنا

چالاکی کھیلْنا

دھوکا دینا، ہتھکنڈا کرنا، بد دیانتی و خیانت کرنا، عیاری کرنا

مُوشَک چالاک

کیڑے کھانے والا ایک جانور جو عام چوہے سے مشابہ ہوتاہے مگر ناک بہت لمبی اور تیز ہوتی ہے ۔

ہاتھ چالاک

چور اچکا، ہاتھ مارنے والا، وہ شخص جسے چوری کا لپکا ہو

دَسْتِ چالاک

وہ شخص جسے چوری کا لپکا ہو، آنکھ بچا کر پُھرتی سے چُرا لینے والا

فِکْرِ چالاک

چالاک ذہن.

دِل چالاک

سیر چشم ، جسے پیسہ خرچ کرے لے مین تامُّل نہ ہو.

چُسْت و چالاک

طَبِیعَت چالاک ہونا

طبیعت کا تیز ہونا

طَبِیعَت کا چالاک

عقلمند مکّار ، تیز وطرار ، شوخ و عیّار

ہو چالاک، شکَر ہو خاک

ہمت کر اور محنت کر پھرمٹی بھی شکّر ہے ، محنت سے حالات سنور جاتے ہیں

ہاتھ کا چالاک

شاطر ، شعبدہ باز ، عیار ؛ ہاتھ چالاک ۔

دِل کا چالاک

طیبعیت کا تیز ، عیار ، مکّار ، فریبی

ہاتھ کا چالاک ہونا

بہت ہوشیار ہونا، ہاتھ کا چالاک ہونا

اردو، انگلش اور ہندی میں تَوَقُّع کے معانیدیکھیے

تَوَقُّع

tavaqqo'तवक़्क़ो'

اصل: عربی

وزن : 122

جمع: تَوَقُّعَات

مادہ: وَقع

اشتقاق: وَقَعَ

تَوَقُّع کے اردو معانی

اسم، مؤنث، واحد

  • اُمید، آس، بھروسہ، آسرا
  • آرزو

شعر

English meaning of tavaqqo'

Noun, Feminine, Singular

तवक़्क़ो' के हिंदी अर्थ

संज्ञा, स्त्रीलिंग, एकवचन

تَوَقُّع کے مرکب الفاظ

تَوَقُّع سے متعلق دلچسپ معلومات

توقع ’’توقع‘‘ عمومی لفظ ہے، اس میں اچھا، برا، اور غیرجانب دار(یعنی عامۃ الورود) تینوں پہلو ہیں۔ لہٰذا یہ بڑی حد تک’’امکان‘‘ کے معنی رکھتا ہے۔ مثلاً: (۱) مجھے ان سے جو توقع تھی وہ پوری نہ ہوئی۔ (۲) توقع ہے کہ اس بار وہ کامیاب نہ ہوگا۔ معنی کی شدت کے اعتبار سے ’’توقع‘‘ کے نیچے’’اندیشہ‘‘ ہے، جس کے معنی’’خوف‘‘ کے ہیں، اور توقع کے اوپر’’امید‘‘ ہے، جو ہمیشہ اچھے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔ مندرجہ ذیل پرغورکیجئے: (۱) آج بارش کی توقع ہے۔ (یعنی کہنے والے کے دل میں کوئی خوف یا امیدیا تمنا نہیں ہے کہ بارش ہو۔ وہ صرف ایک اطلاع دے رہا ہے۔) (۲) آج بارش کا اندیشہ ہے۔ (یعنی کہنے والے کے دل میں بارش کا خوف ہے۔) (۳) آج بارش کی امید ہے۔ (یعنی کہنے والے کو بارش کی تمنا تھی اور آج اس کے پورے ہونے کا امکان ہے۔) غالب کا شعرہے ؎ جب توقع ہی اٹھ گئی غالب کیوں کسی کا گلہ کرے کوئی یہاں ظاہر ہے کہ متکلم عمومی بات کہہ رہا ہے کہ مجھے نہ کسی سے کچھ اندیشہ ہے، نہ کسی سے کچھ امید ہے۔ یعنی میرے خیال میں اب کسی بات کا امکان ہی باقی نہیں، تو پھرکسی اچھی بات کے نہ ہونے یا کسی بری بات کے واقع ہونے کا گلہ کیوں ہو؟ ایک اور مثال: (۱) امید ہے کہ مریض آج رات مرجائے گا۔ ظاہر ہے کہ یہاں عام حالات میں’’اندیشہ‘‘ کا محل ہے۔ لیکن اگر کہنے والا شخص مریض کا دشمن ہے، تو ’’امید‘‘ کا محل ہے۔ اور اگر کہنے والے کو اس بات سے کوئی خاص دلچسپی نہیں کہ مریض مرے یا بچ جائے، تو وہ کہے گا: (۲) توقع ہے کہ مریض ۔۔۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (تَوَقُّع)

نام

ای-میل

تبصرہ

تَوَقُّع

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone