تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"شادِیٔ مَرْگ" کے متعقلہ نتائج

عَیْب جُوئی

نکتہ چینی، برائی نکالنا، خردہ گیری، عیب بینی

بعضے

چند، کچھ لوگ

بَعْضا

بعض نیز کوئی

بَعْضی

بعضا کی تانیث، کوئی کوئی، اکا دکا

دَعْویٰ بے جا

غلط مقدمہ

مُرَکَّب بَہ اَعضا

اعضا سے ترکیب پایا ہوا ، اعضا بخشا ہوا ، جسم نامی بنا ہوا (حیوان)

عُذْرِ بے جا

غیر مناسب معذرت، بہانہ

تَصَرُّفِ بے جا

(قانون) خبن ، خیانت ، نا جائز قبضہ (بطور جرم).

غَمْزَۂ بے جا

بے موقع نخرہ

نَوبَت بَہ اِیں جا رَسِید

رک : نوبت بایں جا رسید ۔

زَُعْم بے جا ہونا

غرور ہونا، گھمنڈ ہونا

مَدْحِ بے جا

مُزاحَمتِ بے جا

(قانون) قانون کے خلاف روک ٹوک ، جان بوجھ کر کسی شخص کے سدِّراہ ہونا اور اسے کسی ایسی سمت یا جگہ جانے سے روکنا جس میں وہ جانے یا رہنے کا حق رکھتا ہو ۔

تَکْلِیفِ بے جا

ناجائز سزا مزا یا دکھ تکلیف ، نا مناسب دکھ .

مُداخَلَت بے جا

دخل در معقولات

ناز بے جا

بے جا ناز برداری ، نامناسب نخرے ، ناروا چوچلے

دَخْلِ بے جا

جی بے مَزا ہونا

طبیعت خوش نہ ہونا ، دل مکدر ہونا ، بے کیف ہونا.

اِتِّہامِ بے جا

عَیْب جُو

برائی نکالنے والا، برائی ڈھونڈنے والا، عیب ڈھونڈنے والا

جو بندہ نوازی کرے جاں اس پہ فدا ہے، بے فیض اگر یوسفِ ثانی ہے تو کیا ہے

جو شخص مہربانی کرے اس پر لوگ فدا ہوتے ہیں، بے فیض شخص کسی کام کا نہیں ہوتا

مَصارِفِ بے جا

فضول اخراجات

وَہْم بے جا

بے جا گمان، غلط گمان.

رِعایَتِ بے جا

نَوبَت بَاِیں جا بَہ اِیں جا رَسِید

یہاں تک نوبت پہنچی ، منزل یہاں تک آگئی ، بات یہاں تک پہنچی ، یہ وقت آگیا ؛ یہ مرحلہ آگیا ۔

جا بے جا مار بَیٹْھنا

جگہ بے جگہ مار بیٹھنا ، جسم کے کسی نازک حصے پر مارنا

حَواس بے جا ہونا

اوسان خطا ہونا ، پریشان ہونا ، گھبرانا ، حواس بجا نہ ہونا

باعِثِ ایذا

بَجائے

کسی کی جگہ پر، عوض میں، نیابت میں (اضافت میں مستعمل)

نَوبَت بَاِیں جا بَہ اِیں رَسِید

یہاں تک نوبت پہنچی ، منزل یہاں تک آگئی ، بات یہاں تک پہنچی ، یہ وقت آگیا ؛ یہ مرحلہ آگیا ۔

جا سے بیجا کَرْنا

بلانا جلانا ، حرکت میں لانا ، اصل جگہ سے بٹا دینا .

جور بے جا

ضرورت سے زیادہ ظلم

بَجا

ٹھیک، درست، مناسب، موزوں

بیجا

جا بَجا

جگہ جگہ، ہر جگہ، ہر موقع پر

جا بے جا

نَوْبَت بَہ اِیْنجا رَسِیْد

یہاں تک نوبت پہنچی، منزل یہاں تک آ گئی، بات یہاں تک پہنچی، یہ وقت آگیا، یہ مرحلہ آگیا، یہ حالت ہو گئی، اس حالت کو پہنچے

جو بہ جو

حَبْسِ بے جا

(قانون) کسی شخص کو زبردستی ان حدود کے اندر رکھنا جس سے وہ باہر ہو جانا چاہتا ہو اور باہر ہو جانے کا استحقاق رکھتا ہو ، قید ناجائز ، زبردستی کسی کو کہیں بند کر دینا ، ناحق اسیری .

بوئیں جَو اور کاٹیں گیہُوں

عجیب بات ہے کی ہرائی اور بدلے میں ملی نیکی

بَہ ہَر جا

اردو، انگلش اور ہندی میں شادِیٔ مَرْگ کے معانیدیکھیے

شادِیٔ مَرْگ

shaadii-e-margशादी-ए-मर्ग

اصل: فارسی

وزن : 22221

شادِیٔ مَرْگ کے اردو معانی

صفت

  • فرطِ خوشی سے مرجانے والا، وہ شخص جو غیرمتوقع اور غیرمعمولی خوشی حاصل ہونے کی وجہ سے مرجائے، آسان موت

شعر

English meaning of shaadii-e-marg

Adjective

  • death caused by sudden happy news, death from joy, an easy death

शादी-ए-मर्ग के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • वह व्यक्ति जो हर्षाधिक्य के कारण मर जाय, आसान मृत्यु, ख़ुशी में मर जाना

شادِیٔ مَرْگ سے متعلق دلچسپ معلومات

شادی مرگ اس لفظ کے دو معنی اور دو تلفظ ہیں (بہت سے لوگوں نے ایک ہی معنی بتائے ہیں)۔ ایک تلفظ تو بے اضافت بروزن مفعولات یا فاعلات ہے، اور دوسرا باضافت بروزن فاعلاتان یا مفتعلان یا مستفعلان یا مفعولن فعل۔ ملاحظہ ہو: سودا : (بروزن فاعلات) چمن میں دہر کے خوش ہو کے جو ہنساووہیں برنگ گل اسے گردوں نے شادی مرگ کیا مومن: (بروزن فاعلات) ایسی ادا سے بوسہ دو لب کا کہ شادی مرگ ہوں جور و ستم کا میری جان لطف و کرم سے کام لو آتش: (بروزن مستفعلان) دم میں شادی مرگ ہوجانا تیرے خط کے جواب میں دیکھا آتش: (بروزن فاعلاتان) شادی مرگ سے پھولا میں سمانے کا نہیں گور کہتے ہیں کسے نام کفن ہے کس کا اب معنی سنئے: (۱)وہ شخص جو فرط مسرت سے مرجائے، فرط مسرت سے مرا ہوا، فرط مسرت سے مرجانے والا۔ اس مفہوم کی رو سے یہ ترکیب فاعلی ہے۔ ان معنی کی اسناد کے لئے سودا اور مومن کے اشعاراوپر ملاحظہ ہوں۔ ایک شعر نسیم دہلوی کا بھی دیکھئے ؎ زخم پڑ کر کھل گئے سینوں پہ اہل بزم کے تھا جو شادی مرگ ہنس ہنس کر مرا ماتم ہوا (۲) وہ موت جو فرط مسرت کے باعث واقع ہو۔ اس مفہوم کے حساب سے یہ ترکیب مفعولی ہے۔ ان معنی کی سند کے لئے اوپر نقل کردہ آتش کا دوسرا شعر دیکھیں۔ یہاں’’شادی مرگ‘‘ کے دو معنی ہیں: (۱) افراط خوشی کے باعث موت، اور (۲) موت کی خوشی۔ مزیدملاحظہ ہو، بہادر شاہ ظفر ؎ ہےیہ کھٹکا دیکھ کر گل کو نہ شادی مرگ ہو جب قفس سے چھوٹ کر گلشن کو بلبل جائے گی اس شعر میں ’’شادی مرگ ہو‘‘ کے دونوں معنی ہیں: (۱)بلبل کو شادی مرگ ہوجائے یعنی وہ فرط خوشی سے مرجائے، ایسا شخص بن جائے جو فرط خوشی سے مرجاتا ہے اور (۲) بلبل شادی مرگ ہو جائے، یعنی فرط خوشی سے بلبل کو موت آجائے، یعنی اسے وہ موت آجائے جو افراط خوشی کے باعث آتی ہے ۔ آتش کے پہلے شعر میں بھی دو معنی ہیں: (۱)انسان ایک دم میں شادی مرگ ہوجائے یعنی ایسا شخص بن جائے جو فرط خوشی سے مرجاتا ہے، اور(۲) انسان کو ایک دم میں شادی مرگ ہوجائے، یعنی اسے وہ موت آجائے جو افراط خوشی کے باعث آتی ہے۔ یہ خیال رہے کہ اس لفظ کی حد تک تلفظ کی کوئی قید معنی پر نہیں ہے۔ یعنی ایسا نہیں ہے کہ ایک معنی ’’شادی مرگ‘‘ بے اضافت سے مخصوص ہوں اور ایک معنی ’’شادی مرگ‘‘ باضافت سے۔ یہ بھی خیال رہے کہ فارسی میں ’’شادی مرگ‘‘ کے ایک ہی معنی ہیں: ’’وہ جو فرط مسرت سے مرجائیــ۔‘‘ میر طاہر وحید ؎ مگو از زخم شمشیرت زجاں بے برگ گردیدم مرا تیغت نہ کشت از شوق شاد ی مرگ گردیدم صائب کے حسب ذیل شعر میں ’’شادی مرگ‘‘ کو باضافت بھی پڑھ سکتے ہیں ؎ من کہ از تلخی دشنام شدم شادی مرگ چہ توقع کنم از لعل شکر خائے کسے لیکن بظاہر یہی معلوم ہوتا ہے کہ’’شادی مرگ‘‘ باضافت، اور اس کے مفعولی معنی دونوں اردو والوں کی ایجاد ہیں۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (شادِیٔ مَرْگ)

نام

ای-میل

تبصرہ

شادِیٔ مَرْگ

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone