Search results

Saved words

Showing results for "nahii.n"

me'yaar

a touchstone

me'yaar-bandii

standardization

me'yaar-KHaana

laboratory, research center

me'yaarii

qualitative, standard, of good standard

me'yaar-parast

one who adheres to principles

me'yaar badalnaa

me'yaar-ul-valad

the one who is born according to his sexual quality

me'yaar jaanaa

me'yaar girnaa

me'yaar-ul-auqaat

standard time

me'yaarnaa

to work according to standard, to measure, to examine

me'yaar TuuTnaa

me'yaar banaanaa

standardize

me'yaar buland honaa

me'yaar par pahu.nchnaa

reaching to a high level

me'yaar Thaharnaa

me'yaar۔e-naqd par puuraa utarnaa

me'yaar-e-zindagii

living standard

me'yaar ban jaanaa

me'yaar par laanaa

bring to a higher level, to make standardized

me'yaar-e-balaaGat

eloquence parameter

me'yaaraat

standards, identification test

me'yaar-e-harkat

me'yaar par kasnaa

to apply to or to rub upon touchstone, test, examine, prove

me'yaar past honaa

me'yaar behtar honaa

me'yaar-e-taa'liim

standard or quality of education

me'yaar par puuraa utarnaa

according to be slandered

me'yaariyat

me'yaarii-vaqt

standard time, a uniform time for places in approximately the same longitude, established in a country or region by law or custom

me'yaarii gaz

a measure set by the government that is slightly lower than a standard meter

me'yaarii 'adad

me'yaarii zabaan

(Linguistics) accurate language recognized and used by educated and reliable scholars, pure language, elegant language

me'yaarii pound

pound standard

me'yaarii miiTar

the meter standard, The French originated the meter in the 1790s as one/ten-millionth of the distance from the equator to the north pole along a meridian through Paris. It is realistically represented by the distance between two marks on an iron bar kept

me'yaarii usluub

high literary expression, exquisite style

me'yaarii muKHaffaf

the standard abbreviation for something

me'yaarii inhiraaf

jazbii me'yaar

duhraa me'yaar

double standard, a rule or principle which is unfairly applied in different ways to different people or groups

matluuba me'yaar

prescribed standard

gha.Dii-vaar me'yaar

clockwise motion, in the direction in which the hands (= thin parts that point) of a clock move

do-qutbii me'yaar

bulandii-e-me'yaar

height of standards

saaqit-ul-me'yaar

sub-standard (fallen below standard)

jinsiiyat-e-me'yaar

of same standard, (Metaphorically) peer

lachak kaa me'yaar

Modulus of Elasticity

na.e me'yaar qaa.im karnaa

to make new standardization

gha.Dii KHilaaf-e-me'yaar

in the opposite direction to the movement of the hands of a clock, in the opposite direction to the way in which the hands of a clock move round.

musaavii-ul-me'yaar-nizaam

tuulii phailaa.o kaa me'yaar

(Physics) the act of increasing length of an object about one centimetre by heating one degree Celsius

zaaviyaa.ii-me'yaar-e-harkat

angular momentum, the quantity of rotation of a body, which is the product of its moment of inertia and its angular velocity

baqaa-e-me'yaar-e-harkat

conservation of momentum

KHazaana qaa.emii me'yaar-e-tilaa

do-qutbii me'yaar-e-asar

Meaning ofSee meaning nahii.n in English, Hindi & Urdu

nahii.n

नहींنَہِیں

Origin: Sanskrit

Vazn : 12

English meaning of nahii.n

Noun, Adverb, Inexhaustible

image-upload

Pictorial Reference

Have an image that describes this word better?

Feel free to upload images to enhance visual representation of meaning. Learn More

Sher Examples

नहीं के हिंदी अर्थ

संज्ञा, क्रिया-विशेषण, अव्यय

  • एक अव्यय जिसका प्रयोग असहमति, अस्वीकृति, विरोध आदि प्रकट करने के लिए होता है, ना, मत, बिलकुल नहीं, नकारना

نَہِیں کے اردو معانی

اسم، فعل متعلق

  • testur
  • ۱۔ (انکار کا کلمہ) ، امتناع ؛ نہ ، نا ، نفی ، مت ۔
  • ۲۔ (حرف شرط) ورنہ ، وگرنہ ، نہیں تو ۔
  • ۳۔ (یقین کی تاکید کے لیے) بلاشبہ ، ضرور ۔
  • ۴۔ معدوم ، بالکل نہیں ۔
  • ۵۔ نہ ہونا ۔

Interesting Information on nahii.n

نہیں آج کل ’’نہ‘‘ اور ’’نہیں‘‘ میں امتیاز کا لحاظ کم ہورہا ہے، یعنی جہاں’’نہ‘‘ کا محل ہے، وہاں ’’نہیں‘‘ لکھا جانے لگا ہے۔ اس گڑبڑ کو بند ہونا چاہئے، کیوں کہ ’’نہ‘‘، ’’نہیں‘‘، اور’’مت‘‘، تینوں کے معنی میں لطیف فرق ہے۔اگرہم ان میں سے کسی کو ترک کردیں گے تو زبان کی ایک نزاکت سے محروم ہوجائیں گے۔ یہ درست ہے کہ کئی مو قعے ایسے ہوسکتے ہیں جہاں ’’نہ‘‘ کا محل ہو، لیکن وہاں’’نہیں‘‘ سے کام چل جائے۔ یا ایسا بھی ممکن ہے کہ ’’نہ‘‘ اور’’نہیں‘‘ دونوں بالکل ایک ہی حکم رکھتے ہوں۔ اس بنا پر حتمی قاعدے تو بنانا مشکل ہے کہ فلاں جگہ ’’نہ‘‘ ٹھیک ہے، اور فلاں جگہ ’’نہیں‘‘۔ لیکن بعض مثالوں پر غور کریں تو عمومی طور پر کچھ رہنما اصول ہاتھ آسکتے ہیں: (۱)غلط: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہیں دیا جائے۔ ظاہر ہے کہ یہاں’’نہ‘‘ کا محل ہے، صحیح جملہ یوں ہوگا: (۲) صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہ دیا جائے۔ لیکن اگر جملہ یوں ہوتا: (۳) صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہیں دیا جاسکتا۔ تو کوئی شک نہیں رہ جاتا کہ یہاں’’نہیں‘‘ بالکل ضروری ہے: (۴) غلط: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہ دیا جاسکتا ہے۔ صریحاً غلط معلوم ہوتا ہے، لیکن اگر یہ جملہ کسی شرطیہ جملے کا حصہ ہوتا تو ’’نہ‘‘ ٹھیک تھا: (۵) صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہ دیا جاسکتا اگر آپ میرے خلوص نیت پر شک نہ کرتے۔ اور جملہ اگر یوں ہوتا: (۶) صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہیں دینا چاہئے۔ یا پھر یوں ہوتا: (۷)صحیح:۔۔۔ نہ دینا چاہئے۔ تو ہم تذبذب میں پڑجاتے ہیں کہ ’’نہ‘‘ اچھا ہے کہ ’’نہیں‘‘؟ یعنی یہاں دونوں ٹھیک ہیں۔اگر جملہ یوں ہو: (۸) غلط: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہیں دے کر آپ نے حق پسندی کا ثبوت دیا ہے۔ یہاں بھی صاف معلوم ہوتا ہے کہ ’’نہ‘‘ کا محل تھا: (۹) صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہ دے کر آپ نے حق پسندی کا ثبوت دیا ہے۔ فرض کیجئے کہ یہ جملہ یوں ہوتا: (۱۰) غلط: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہیں دیجئے۔۔۔ اب پھر معاملہ شک سے عاری ہے، کہ یہاں’’نہ‘‘ کا محل تھا: (۱۱) صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہ دیجئے۔ اب یہ مثال ملاحظہ ہو: (۱۲)غلط: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہیں دے کر آپ نے حق پسندی کا ثبوت نہ دیا ہے۔ صاف ظاہر ہے کہ اس جملے میں’’نہیں‘‘ اور’’نہ‘‘ دونوں بے محل ہیں۔ (۱۳)صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہ دے کر آپ نے حق پسندی کا ثبوت نہیں دیا ہے۔ اب اس جملے کو یوں کرلیں: (۱۴)غلط: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہیں دے کر آپ نے حق پسندی تو نہیں کی۔ ظاہر ہے کہ یہ جملہ درست نہیں ہے۔ اسے یوں ہونا تھا: (۱۵)صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہ دے کر آپ نے حق پسندی تو نہ کی۔ لیکن اسی جملے کو اس طرح لکھیں تو عبارت بالکل ٹھیک ہوگی: (۱۶)صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہ د ے کر آپ نے حق پسندی تو کی نہیں۔ لیکن اگر جملہ نمبر۱۴ استفہامیہ ہو تو دوسرے ’’نہیں‘‘ کا صرف بالکل درست ہے: (۱۷)صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہ دے کر آپ نے حق پسندی تو نہیں کی؟ اب اس جملے کو یوں لکھیں: (۱۸)صحیح: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہ دیا جائے، یہ فیصلہ کرکے آپ حق پسند تو نہیں کہلائیں گے۔ مندرجہ بالا جملہ درست تو ہے لیکن’’۔۔۔نہ کہلائیں گے‘‘ بہتر ہوتا۔اور یہی جملہ حسب ذیل شکل میں غلط ٹھہرے گا: (۱۹)غلط: میری اس بات کو خود بینی کا نام نہیں دیا جائے، یہ فیصلہ کرکے آپ حق پسند نہیں کہلائیں گے۔ اب جملے کو ذرا اور وسعت دیجئے: (۲۰)غلط: آپ کی رائے غلط نہیں تھی کہ یہ مسئلہ کچھ اہم نہ رہ گیا تھا کہ میری بات کو خود بینی کا نام دیا جائے یا نہ، ایسے فیصلے نہیں کرکے آ پ باطل پسند نہیں کہلائیں گے۔ (۲۱) صحیح: آپ کی رائے غلط نہ تھی کہ یہ مسئلہ کچھ اہم نہیں رہ گیا تھا کہ میری بات کو خود بینی کا نام دیا جائے یا نہ، ایسے فیصلے نہ کرکے آ پ باطل پسند نہ کہلائیں گے۔ مندرجہ بالا مثالوں کی روشنی میں موجودہ زمانے کے بعض معتبر نثر نگاروں کے نمونے دیکھیں: (۱)دانشور کو حکومت کا پرزہ نہیں ہونا چاہئے(آل احمد سرور۔) یہاں ’’پرزہ نہ ہونا‘‘ بھی بظاہر ٹھیک معلوم ہوتا ہے، لیکن ’’نہ ہونا‘‘ میں استمراراور قطعیت نہیں ہے۔ اس جگہ ’’نہیں ہونا‘‘ میں انکار کی قوت زیادہ ہے۔ (۲)پوری قوم کے یہاں قدیم و جدید کی ایسی کشمکش نہیں رہے گی جو۔۔۔(آل احمد سرور۔) اس جملے میں بھی ’’نہ رہے گی‘‘ بظاہر ٹھیک معلوم ہوتا ہے، لیکن یہاں بھی وہی بات ہے کہ اس طرح کے جملے میں ’’نہیں‘‘ کی قوت زیادہ ہے۔اب ایک ذرا طویل جمل دیکھئے جس میں ’’نہ‘‘ کی پوری قوت نظر آتی ہے: (۳) بڑا نقاد۔۔۔ ہمیں ادب اور زندگی کو اس طرح دیکھنے اور دکھانے پر مائل کرتا ہے جس طرح پہلے نہ دیکھا گیا تھا۔ (آل احمد سرور)۔ یہاں ’’نہ دیکھا گیا تھا‘‘ دونوں معنی کو ادا کر رہا ہے: ’’ شعور اور ارادہ کر کے دیکھنے کا عمل نہیں کیا گیا تھا‘‘، اور ’’دکھائی نہیں دیا تھا۔‘‘ صرف ’’نہیں‘‘ لکھتے تو مو خر الذکر معنی نہ پیدا ہوتے۔ (۴) جس مقصد کے لئے۔۔۔سفر۔۔۔گوارا کیا تھا اس میں کوئی کامیابی حاصل نہ ہوئی۔۔۔جواب ملا کہ۔۔۔برار کے مسئلے پر کوئی بات چیت نہ کی جائے۔۔۔وہ اپنے مقصد میں اس ناکامی کو نہیں بھولے (مالک رام۔) یہاں ’’حاصل نہ ہوئی‘‘ کامطلب ہے، ’’نہیں ہوسکی‘‘، اور’’نہ کی جائے‘‘ میں امریہ Imperative) لہجہ ہے۔ ’’نہیں بھولے‘‘ میں مجبوری کا شائبہ ہے، کہ نا کامی انھیں یاد رہی لیکن اس کے لئے کچھ کر نہ سکے۔ ’’نہ بھولے‘‘ کہا جاتا تو کچھ اس کا صلہ بھی مذکور ہوتا، مثلاً ’’۔۔۔ نہ بھولے اور انھوں نے پھر کوشش کی‘‘، وغیرہ۔ (۵) اگر آخری ٹکڑے میں حسن بیان کی دلکشی نہ ہوتی تویہ قطعیت کانوں کو بھلی نہ معلوم ہوتی(رشید احمد صدیقی۔) یہاں ’’نہیں ہوتی‘‘ اور’’نہیں معلوم ہوتی‘‘ بے محل ہیں۔’’نہیں ہوتی‘‘ تو بالکل ہی غلط ہے، اور’’نہیں معلوم ہوتی‘‘ میں وہ قطعیت نہیں ہے جو ’’نہ معلوم ہوتی‘‘ میں ہے۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ ’’نہ‘‘ اور ’’نہیں‘‘ کا فرق اکثر وجدانی ہے، لیکن محمد منصورعالم نے اس موضوع پر ایک طویل اور کارآمد مضمون لکھا ہے جو کچھ مدت ہوئی’’شب خون‘‘ کے شمارہ نمبر۱۹۷ بابت ماہ اگست ۱۹۹۶ میں شائع ہوا تھا۔ تفصیل کے شائقین وہاں اسے ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

View more

Showing search results for: English meaning of naheen, English meaning of nahin

Citation Index: See the sources referred to in building Rekhta Dictionary

Critique us (nahii.n)

Name

Email

Comment

nahii.n

Upload Image Learn More

Name

Email

Display Name

Attach Image

Select image
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
Speak Now

Delete 44 saved words?

Do you really want to delete these records? This process cannot be undone

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone