تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"لَفْظ" کے متعقلہ نتائج

جان پَہْچان

واقفیت، صاحب سلامت؛ آشنائی، شناسائی، واقف کار، ملاقاتی

جان پَہچان والا

جان پَہچان کا

جان نَہ پَہْچان دِل و جان قُرْبان

انجان سے محبت کرنے کے موقع پر کہتے ہیں

جان نہ پہچان، بڑی خالہ سلام

کسی سے خواہ مخواہ یک جہتی جتانا یا تعلق ظاہر کرنا

جان نَہ پَہْچان ناخوانْدَہ مِہْمان

رک : جان نہ پہچان بڑی خالہ سلام .

جان نَہ پَہچان بَڑی خالہ سَلام

یہ کہاوت ایسے موقع پر بولتے ہیں جہاں کوئی ناواقف آدمی نہایت تپاک اورگرم جوشی ظاہر کرے، بیجا خصوصیت ظاہر کرنے والے اور چالاک کی نسبت بھی بولتے ہیں جو خواہ مخواہ دوستی جتا کر اپنا مطلب نکالتے ہیں

جان مارے بانیا، پہچان مارے چور

بنیا دوسروں کو لوٹتا ہے اور چور واقف کو

جان ہی کی پَہْچان ہے

محبت جب تک رہتی ہے جب تک جان سلامت ہے ؛ جسے جانتے ہیں اسے ہی پہچان سکتے ہیں غیر یا اجنبی آدمی کو کیا پہچانیں.

جان نَہ پَہْچان خالَہ سَلام

(عو) جب کوئی کسی اجنبی کے ساتھ نہایت گرم جوشی سے پیش آئے یا چالاکی سے دوستی ظاہر کر کے اپنا مطلب نکالنا چاہے تو کہتے ہیں .

جانا پَہْچانا

جس سے اچھی طرح واقفیت ہو، جانا بوجھا

اردو، انگلش اور ہندی میں لَفْظ کے معانیدیکھیے

لَفْظ

lafzलफ़्ज़

اصل: عربی

وزن : 21

جمع: اَلْفاظ

اشتقاق: لَفَظَ

لَفْظ کے اردو معانی

اسم، مذکر، واحد

  • وہ آواز جو منھ سے نکلے، کلمہ جو زبان سے نکلے (بیشتر بامعنی)، فقرہ، بات

    مثال - ایسی سخت لفظیں فرمائیں کہ ملکہ مہہ جبیں رونے لگیں

  • لب و لہجہ، تلفظ نیز طرز بیاں
  • قول، وعدہ، اقرار
image-upload

وضاحتی تصویر

کیا آپ کے پاس کوئی تصویر ہے جو اس لفظ کی بہتر ترجمانی کر سکے؟

اگر ہاں، تو اسے یہاں اپلوڈ کیجیے تاکہ اس لفظ کے معنی مزید اجاگر ہو سکیں۔ مزید جانیے

شعر

English meaning of lafz

Noun, Masculine, Singular

लफ़्ज़ के हिंदी अर्थ

संज्ञा, पुल्लिंग, एकवचन

لَفْظ کے مترادفات

لَفْظ سے متعلق دلچسپ معلومات

لفظ یہ لفظ آج کل تقریباً ہمیشہ مذکر بولا جاتا ہے۔ پہلے زمانے میں لکھنئو والے اسے پہلے مؤنث قرار دیتے تھے۔ علی اوسط رشک ؎ وصل کی رات بنا نامۂ شوق گیسو شام لفظیں ہیں سپیدی ہے سحر کاغذ کی لکھنؤ میں آج بھی یہ لفظ بعض لوگوں کی زبان پر مؤنث سنا جاتا ہے۔ مولانا علی نقی نقوی عرف نقن صاحب طاب ثراہ کی تفسیر قرآن میں یہ لفظ ہرجگہ مؤنث استعمال ہوا ہے۔ چنانچہ سورۂ بقر کی تفسیر میں ہے: (۱)یہاں قرآن نے صرف تین لفظیں صرف کی ہیں۔ (۲) آخر میں جو دو لفظیں ہیں، واتقوااللّٰہ، ویعلمکم اللّٰہ، یہ ہمارے خیال میں دونوں قسم کے احکام کے لحاظ سے ہیں۔ ’’لفظ‘‘ کی تانیث اہل لکھنؤ کے یہاں کوئی نئی بات نہیں، اور نہ شاذ ہے۔ غالب نے اپنے خط مورخہ ۶۵۸۱ میں یوسف علی خاں عزیز کو لکھا ہے: ’’لفظ‘‘ اس ملک [=دہلی] کے لوگوں کے نزدیک مذکر ہے۔ اہل پورب اس کو مؤنث بولتے ہیں۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (لَفْظ)

نام

ای-میل

تبصرہ

لَفْظ

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone