تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"خَرْچِ بالائی" کے متعقلہ نتائج

گُسْتاخ

بے پاک، شوخ، بے شرم

گُسْتاخ دَسْت

چالاک، سبک دست

گُسْتاخ طَبْع

گُسْتاخ چَشْم

وہ شخص جس کی آنکھوں سے گستاخی یعنی بدتمیزی ، شوخی یا بے باکی ظاہر ہو . وہ شخص جس کی کسی کے سامنے آنکھ نہ جھپکے، بیباکی و گستاخی میں کامل .

گستاخ کر دینا

اس قدر آزادی دینا کہ دوسرا گستاخ ہوجائے

گُسْتاخ بَنا دینا

اس قدرآزادی دینا کہ وہ بےادب و نامرمان ہوجائے .

گُسْتاخی

شوخی، بے باکی، بے شرمی، بد تمیزی

گُسْتاخی مَعاف

خطاب معاف، قصور معاف، معذرت

گُسْتاخانَہ

جس میں شوخی یا بے ادبی شامل ہو، بے باکانہ ، دلیرانہ ، نڈر ، ہو کر

گُسْتاخی مُعاف ہو

جملۂ معترضہ کے طور پر جب کوئی شخص کوئی بات خلاف تہذب یا دوسرے کے خلاف مزاج زبان سے ادا کرتا یا کسی دوسرے کی بات کو ٹوکتا یا روکتا ہے تو یہ کلمہ ادا کرتا ہے .

گُسْتاخی ہونا

گستاخی کرنا (رک) کا لازم ، بے ادبی سرزد ہونا ؛ شوخی و شررات کرنا .

گُسْتاخی کَرْنا

شرارت کرنا، شوخی اور بیبا کی کرنا

نَظَر گُستاخ کَرنا

بے باکی سے دیکھنا ۔

گوشْت خوار جانْوَر

درندہ جانور، شیر بھیڑیا وغیرہ جو گوشت کھاتے ہیں (چرنے یا گھاس کھانے والے جانوروں کے مقابل)

گوشْت خوار

گوشت کھانے والا، وہ جس کی خوراک گوشت ہو گوشت خور (سبزی یا گھاس کھانے والوں کے مقابل)

گوشْت خور

گوشت کھانے والا، وہ جس کی خوراک گوشت ہو

گوشْت خوری

گوشت کھانا، گوشت کو خوراک بنانا

گوشْت خورَہ

(طب) وہ زخم جو کسی عضو کی ساخت کو کھاتا اور گاتا چلا جائے آگلہ

گوشتِ خَرْ

۔(ف) صفت۔ بیکار چیز۔

گوشْتِ خَرْ دَنْدانِ سَگ

۔مثل۔ (کنایۃً) جب کوئی چیز کسی ایسے شخص کو ملے جو طمّاع ہو اس وقت یہ مثل بولتے ہیں۔ نصیب اس کا بُرائی کر گیا نہیں تو روپے مل جاتے اور مرزا لال صاحب سے کئی بار میں نے کہا جواب دیا گوشت خردندانِ سگ مجھے کیا واسطہ میرا کوئی کیا کرسکتاہے۔

گوشْت کھا لیتے ہَیں ، ہَڈِّیاں پھینْک دیتے ہَیں

اچھی چیز استعمال کی جاتی ہے اور بُری چیز ضائع کردی جاتی ہے ، اچھی چیز استعمال کرنی چاہیے بری چیز سے ہرہیز کرنا

گوشْت کھائے ، گوشْت لَڑائے ، گوشْت ہی پَر سوئے

(بازاری) عیاش آدمی گوشت کھاتا ہے اور عیاشی کرتا ہے

گوشْت کھائے گوشْت بَڑھے ، ساگ کھائے اوجْھڑی تو بَل کَہاں سے ہو

گوشت کھانے سے آدمی عموماً موٹا تازہ ہوتا ہے ، ساگ بات یا سبزی کھانے سے پیٹ بڑھتا ہے طاقت نہیں آتی

گوشْت کھائے گوشْت بَڑھے ، گھی کھائے بَل ہوئے ، ساگ کھائے اوجھ بڑھے تو بَل کہاں سے ہوئے

گوشت کھانے سے آدمی موٹا ہوتا ہے ، گھی کھانے سے طاقت آتی ہے ، سبزیاں کھانے سے پیٹ بڑھتا ہے مگر طاقت نہیں اتی

اردو، انگلش اور ہندی میں خَرْچِ بالائی کے معانیدیکھیے

خَرْچِ بالائی

KHarch-e-baalaa.iiखर्च-ए-बालाई

وزن : 22222

موضوعات: کنایۃً

خَرْچِ بالائی کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • (کنایۃً) تھکن ، تکلیف ، پریشانی.
  • وہ خرچ جو معمول سے زیادہ ہو ، زائد خرچ.
  • ۔ہندوستان کے فارسی گویوں نے جیم عربی سے خرچ بالائی کہا۔ اردو گو شعرا نے جیم فارسی سے اسی ترکیب کو جائز کرلیا ہے۔ (دیکھو بالائی۔)

English meaning of KHarch-e-baalaa.ii

Noun, Masculine

خَرْچِ بالائی سے متعلق دلچسپ معلومات

خرچ بالائی امان علی سحر نے ’’خرچ بالائی‘‘ بمعنی ’’وہ رقم یا روپیہ پیسہ جو وجہ مقرری یا تنخواہ کے علاوہ کہیں سے ملے‘‘ استعمال کیا ہے۔ اس میں وہ برا مفہوم نہیں جو’’بالائی آمدنی‘‘ میں ہے ؎ خرچ بالائی ملے جاتا ہے دست غیب سے گنج باد آورد ہے اپنے اڑانے کے لئے میر کے حسب ذیل شعر میں یہ فقرہ عجب دلکش انداز میں اور انوکھے معنی میں استعمال ہوا ہے ؎ یاد میں اس قامت کی میں لوہو رو رو سوکھ گیا آخر یہ خمیازہ کھینچا اس خرچ بالائی کا یہاں ’’بالائی‘‘ سے مراد ہے ’’بالا، یعنی قد، سے متعلق‘‘، اور’’خرچ بالائی‘‘ کے معنی ہیں ’’وہ خرچ جو [یار کے] قد کی خاطر کیا کیا جائے‘‘۔ یعنی میں نے معشوق کے قد کی یاد میں اپنا خون بے تحاشا خرچ کیا ( میںلو ہو رویا) اور نتیجے میں سوکھ کر رہ گیا [جس طرح درخت پانی کے بغیر سوکھ جاتا ہے]۔ لہٰذا ’’خرچ بالائی‘‘ کو ’’فضول خرچی‘‘ کے معنی میں لے سکتے ہیں۔ اس ترکیب کے معنی میں اکثر لغت نگاروں کو، حتیٰ کہ صاحب ’’بہارعجم‘‘ کو بھی، سہو ہوا ہے۔ انھوں نے ’’خرج بالائی‘‘ کے تحت لکھا ہے کہ ہندوستانی فارسی میں اسے’’خرج بالا دستی‘‘ یا ’’بالا خرجی‘‘ بمعنی ’’وہ خرچ جو معمولہ، مقررہ خرچ سے زیادہ ہو، یعنی وہ خرچ جس کے لئے حساب میں کوئی انتظام نہ ہو‘‘ کے معنی میں بولتے ہیں۔ سند میں مرزا مظہر جان جاناں شہید کا شعر درج ہے ؎ گشت نقد اشک ما صرف ہوائے خوش قداں کرد مفلس عاقبت ایں خرج بالائی مرا دیوان مرزا مظہرجان جاناں شہید، مطبوعہ مطبع مصطفا ئی کانپور، ۵۵۸۱، میں یہ شعریوں ملتا ہے ؎ صرف عشق خوش قداں گردید نقد اشک من کرد مفلس عاقبت ایں خرج بالائی مرا ظاہر ہے کہ مرزا صاحب نے یہاں ’’خرج بالائی‘‘ کو بالکل انھیں معنی میں لکھا ہے جن معنی میں ہم نے میر کے شعر میں اوپر دیکھا، اور اس میں بھی بہت کم شک ہے کہ میر نے اپنا شعر مرزا صاحب کا شعر سامنے رکھ کر کہا ہوگا۔ ’’دیوان مظہر‘‘ میں حاشیے پر اس شعر کے بارے میں یہ عبارت ملتی ہے: ’’خرج بالائی در محاورۂ اہل ہند بمعنی اسراف است‘‘۔ اب یہ بات بھی بالکل صاف ہوگئی کہ امان علی سحر نے ’’خرچ بالائی‘‘ کسی اور مفہوم میں استعمال کیا ہے اورمرزا مظہر شہید اور میر نے اسے کسی اور معنی میں بطریق ایہام برتا ہے۔ دیکھئے، ’’خرچ‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (خَرْچِ بالائی)

نام

ای-میل

تبصرہ

خَرْچِ بالائی

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone