تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"خَرْچِ بالائی" کے متعقلہ نتائج

گُناہ گار

(شریعت) وہ جو ایسا فعل کرے جو شرعاً ممنوع ہو، وہ جو ایسا کام کرے جس کا حکم نہ ہو، عاصی، دوشی، پاپی

گُناہگار ٹَھیرنا

گناہ گار ٹھیرانا (رک) کا لازم ، قصوروار تجویز ہونا ، ملزم ہونا

گُناہ گار ہونا

ایسے فعل کا مرتکب ہونا جو حلال و جائز نہ ہو ، ملزم ٹھیرنا ، مجرم و قصوروار ہونا ، گرفتار بلا و مصیبت ہونا ، عذاب میں پڑنا.

گُناہ گار کَرْنا

گناہ گار بنانا ، شرمندہ کرنا.

گُناہ گار بَنانا

گناہ میں مبتلا کرنا ، شرمندہ کرنا ؛ ملزم بنانا

گُناہْگار ٹَھہْرانا

مُجرم قرار دینا ، قصور وار تجویز کرنا ، ملزم ٹھیرانا

گُناہ گاری دینا

جُرمانہ دینا ، چٹی بھرنا ، تاوان دینا ، ٹوٹا بھرنا ، خسارہ دینا

گُناہ گاری

گناہ کرنا، جرم، خطا

گُنَہ گار

خطاوار، قصوروار، مجرم، گناہ کرنے والا، عاصی، بدکار، خدا کی نافرمانی کرنے والا

گُناہگار ٹَھیرانا

مُجرم قرار دینا ، قصور وار تجویز کرنا ، ملزم ٹھیرانا

گُنَہْگار ہونا

عاصی ہوجانا ، گناہ کا مرتکب ہونا ، معصیت کا مرتکب ہونا

گُنَہْگار کَرْنا

گناہ میں مبتلا کرنا

گُنَہْگار بَنانا

شرمندہ کرنا

گُنَہْگار ہو جانا

عاصی ہوجانا ، گناہ کا مرتکب ہونا ، معصیت کا مرتکب ہونا

گُنَہگار ٹَھہرانا

گُنَہ گاری

گناہ کی بات، گناہ کی حالت

گُناہ گَرْدَن پَر ہونا

الزام یا گناہ کا بوجھ کسی کے ذَمّے ہونا.

مفت گناہ گار کرنا

خواہ مخواہ جھگڑے میں پھنسا دینا

مُفت گُناہ گار ہونا

مفت گناہ گار کرنا (رک) کا لازم ، بلا وجہ ، بلا سبب کسی جھگڑے میں پھنس جانا ۔

توبہ بڑی سِپَر ہے گنہگار کے لئے

توبہ کرنے سے گنہگار سزا سے بچ جاتا ہے، اس کے لئے توبہ بڑی ڈھال ہے

کَہہ کے گُنَہْگار ہونا

بیجا بات کہنا، بے نتیجہ بات کہنا، کہہ کے پچھتانا

بال بال گُنَہْگار

سراپا گناہوں سے آلودہ

مُفت گُنہگار کَرنا

خواہ مخواہ جھگڑے میں پھنسا دینا، بلا سبب کسی مسئلہ میں شامل کرنا

بات کَہہ کے گُنَہْگار ہونا

بولتے ہی قصور وار ٹھہرایا جانا، لب کھولتے ہی بات پر لے دے ہونے لگنا

کان گُنَہْگار ہَیْں

میں نے یونہی سنا ہے، جھوٹ سچ کا ذمہ دار نہیں، کسی غلط بات کا سننا، جبکہ جھوٹ یا سچ کا پتا نہ ہو یا تحقیق نہ ہو، بیشتر بُری بات سننے کے لئے مستعمل ہے

بال بال گُنَہْگار ہونا

سراپا گناہوں میں آلودہ ہونا

پُرانے گُنَہگار

(لفظاً) قدیم قصور وار ، خچا کار ، (مجازاً) سرد گرم آموزدہ.

بات کَرکے گُنَہْگار ہونا

بولتے ہی قصور وار ٹھہرایا جانا، لب کھولتے ہی بات پر لے دے ہونے لگنا

اردو، انگلش اور ہندی میں خَرْچِ بالائی کے معانیدیکھیے

خَرْچِ بالائی

KHarch-e-baalaa.iiखर्च-ए-बालाई

وزن : 22222

موضوعات: کنایۃً

خَرْچِ بالائی کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • (کنایۃً) تھکن ، تکلیف ، پریشانی.
  • وہ خرچ جو معمول سے زیادہ ہو ، زائد خرچ.
  • ۔ہندوستان کے فارسی گویوں نے جیم عربی سے خرچ بالائی کہا۔ اردو گو شعرا نے جیم فارسی سے اسی ترکیب کو جائز کرلیا ہے۔ (دیکھو بالائی۔)

English meaning of KHarch-e-baalaa.ii

Noun, Masculine

خَرْچِ بالائی سے متعلق دلچسپ معلومات

خرچ بالائی امان علی سحر نے ’’خرچ بالائی‘‘ بمعنی ’’وہ رقم یا روپیہ پیسہ جو وجہ مقرری یا تنخواہ کے علاوہ کہیں سے ملے‘‘ استعمال کیا ہے۔ اس میں وہ برا مفہوم نہیں جو’’بالائی آمدنی‘‘ میں ہے ؎ خرچ بالائی ملے جاتا ہے دست غیب سے گنج باد آورد ہے اپنے اڑانے کے لئے میر کے حسب ذیل شعر میں یہ فقرہ عجب دلکش انداز میں اور انوکھے معنی میں استعمال ہوا ہے ؎ یاد میں اس قامت کی میں لوہو رو رو سوکھ گیا آخر یہ خمیازہ کھینچا اس خرچ بالائی کا یہاں ’’بالائی‘‘ سے مراد ہے ’’بالا، یعنی قد، سے متعلق‘‘، اور’’خرچ بالائی‘‘ کے معنی ہیں ’’وہ خرچ جو [یار کے] قد کی خاطر کیا کیا جائے‘‘۔ یعنی میں نے معشوق کے قد کی یاد میں اپنا خون بے تحاشا خرچ کیا ( میںلو ہو رویا) اور نتیجے میں سوکھ کر رہ گیا [جس طرح درخت پانی کے بغیر سوکھ جاتا ہے]۔ لہٰذا ’’خرچ بالائی‘‘ کو ’’فضول خرچی‘‘ کے معنی میں لے سکتے ہیں۔ اس ترکیب کے معنی میں اکثر لغت نگاروں کو، حتیٰ کہ صاحب ’’بہارعجم‘‘ کو بھی، سہو ہوا ہے۔ انھوں نے ’’خرج بالائی‘‘ کے تحت لکھا ہے کہ ہندوستانی فارسی میں اسے’’خرج بالا دستی‘‘ یا ’’بالا خرجی‘‘ بمعنی ’’وہ خرچ جو معمولہ، مقررہ خرچ سے زیادہ ہو، یعنی وہ خرچ جس کے لئے حساب میں کوئی انتظام نہ ہو‘‘ کے معنی میں بولتے ہیں۔ سند میں مرزا مظہر جان جاناں شہید کا شعر درج ہے ؎ گشت نقد اشک ما صرف ہوائے خوش قداں کرد مفلس عاقبت ایں خرج بالائی مرا دیوان مرزا مظہرجان جاناں شہید، مطبوعہ مطبع مصطفا ئی کانپور، ۵۵۸۱، میں یہ شعریوں ملتا ہے ؎ صرف عشق خوش قداں گردید نقد اشک من کرد مفلس عاقبت ایں خرج بالائی مرا ظاہر ہے کہ مرزا صاحب نے یہاں ’’خرج بالائی‘‘ کو بالکل انھیں معنی میں لکھا ہے جن معنی میں ہم نے میر کے شعر میں اوپر دیکھا، اور اس میں بھی بہت کم شک ہے کہ میر نے اپنا شعر مرزا صاحب کا شعر سامنے رکھ کر کہا ہوگا۔ ’’دیوان مظہر‘‘ میں حاشیے پر اس شعر کے بارے میں یہ عبارت ملتی ہے: ’’خرج بالائی در محاورۂ اہل ہند بمعنی اسراف است‘‘۔ اب یہ بات بھی بالکل صاف ہوگئی کہ امان علی سحر نے ’’خرچ بالائی‘‘ کسی اور مفہوم میں استعمال کیا ہے اورمرزا مظہر شہید اور میر نے اسے کسی اور معنی میں بطریق ایہام برتا ہے۔ دیکھئے، ’’خرچ‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (خَرْچِ بالائی)

نام

ای-میل

تبصرہ

خَرْچِ بالائی

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone