تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اِنْکِساری" کے متعقلہ نتائج

وَزْن

(لفظاً) پلڑا، پیمانہ، اندازہ

وَزْن دار

تولنے والا

وَزْن دینا

اہمیت دینا ، اہم قرار دینا ؛ وقیع سمجھنا ۔

وَزْن کَشی

تولنے کا عمل نیز تولنے کا پیشہ

وَزْن سِتَّہ

ایک وزن جو کسی زمانے میں رائج تھا ۔

وَزْن ہونا

ترازو میں رکھ کر وزن معلوم کیا جانا ، تولا جانا ، تلنا ، تلائی ہونا ، وزن کیا جانا

وَزْن دیکھنا

نمونہ پرکھنا ۔

وَزْن کَش

تولنے والا، وزن کرنے والا، نیز ترازو، تول

وَزْن بَرداری

بھاری وزن اٹھانے کی مشق یا مقابلہ ، (خصوصاً لوہے کی سلاخ سے جس کے دونوں سروں پر مختلف وزن بندھے ہوتے ہیں (Weight lifting) ۔

وَزْن رَکھنا

بھاری ہونا ، وزن دار ہونا ، وزنی ہونا

وَزْنی

وزن دار، بھاری، بوجھ والا

وَزْن اُتَرنا

تولنے سے وزن معلوم ہونا

وَزْن نِکالنا

(عروض) نیا وزن ایجاد کرنا ، نئی بحر نکالنا ، شعر کی تقطیع کے لیے نئے اوزان بنانا ۔

وَزْن نَہ ہونا

قدر نہ ہونا ، حیثیت نہ ہونا ؛ اہمیت نہ ہونا ۔

وَزْن و آہَنگ

(عروض) اشعار کا وزن ، اشعار کے موزوں ہونے کی حالت ۔

وَزْن قائِم ہونا

توازن قائم ہونا ۔

وَزْنُ اُٹھانا

کسی چیز کا بوجھ اٹھانا ۔

وَزْن میں ہونا

(عروض) مصرعے یا شعر کا موزوں ہونا ، بحر میں ہونا۔

وَزْنِ اَرضی

وہ قوت جس سے زمین کسی چیز کو اپنے مرکز کی طرف کھینچتی ہے ،کشش ثقل زمین ، زمین کی قوت تجاذب ۔

وَزْن نَہ رَہنا

اہمیت نہ رہنا ، وقار نہ رہنا ، احترام نہ رہنا ۔

وَزْن سے گِرنا

مصرعے یا شعر کا بحر سے خارج ہو جانا ، مصرعے کا موزوں نہ رہنا ۔

وَزْنِ صَرفی

(عروض) ایسے دو کلمے جو حرکات و سکنات اور وزن میں ایک دوسرے سے متجانس نہ ہوں ۔

وَزْنِ اَعمال

قیامت کے دن اعمال کی جانچ ، اعمال کی پرکھ ۔

وَزْنِ ہجّائی

(بلاغت) شعر کا وزن جو الفاظ کے ہجے سے متعین ہو ۔

وَزْن کھو بَیٹھنا

بے وزن ہو جانا ، ہلکا ہو جانا نیز قدر کھو دینا ، وقار جاتا رہنا ، بے وقعت ہو جانا ۔

وَزْنِ شِعْر

وَزْنِ عَرُوضی

(عروض) شعر کا وزن ،متحرک اور ساکن حروف کی ترتیب و تعداد کا مصرعے میں یکساں ہونا۔

وَزْن پَر پُورا اُتَرنا

(عروض) دو کلموں کی حرکات و سکنات کا برابر ہونا ۔

وَزْن کَم ہو جانا

مرکب ہو جانا ، ہلکا ہو جانا ۔

وَزْنِ خُوش

خوش لہجگی ، صوتی آہنگ۔

وَزْن ہَلکا ہو جانا

بوجھ کم ہو جانا ، بوجھ کم ہو جانا ، سبک ہو جانا

وَزْنِ مَخصُوص

(طبیعیات) ؛ (کیمیا) کسی شے کی کثافت کی کسی معیاری شے کی کثافت سے نسبت (یہ معیاری شے ٹھوس اور مائع کے لیے پانی ہے جبکہ گیسوں کے لیے ہوا) ، کثافت ِاضافی (انگ : Specific gravity) ۔

وَزْنِ سَبعَہ

ایک وزن جو کسی زمانے میں رائج تھا ۔

وَزْنَہ

وہ باٹ جس سے اشیا کو تولا جائے (بالعموم کسی دھات سے بنائے ہوئے)

وَزْنِیَّت

مادّے کی کمیت یا مقدار ؛ گنجان یا ٹھوس ہونے کی حالت یا کیفیت؛(طبیعیات)کثافت یا ٹھوس پن ناپنے کی ایک اکائی جو فی اکائی حجم میں کمیت کی مقدار سے معلوم کی جاتی ہے ۔

وَزْنی ہونا

اہم ہونا ، مؤثر ، باوقعت ہونا (کوئی چیز یا بات) ۔

وَضْع نُما

(طبیعیات) شکل ظاہر کرنے والا

وَضْع نِکالنا

نیا طرز اختیار یا ایجاد کرنا ؛ انداز یا ڈھنگ اپنانا

وَضْع نِباہنا

انداز، طرز اور طور طریقے میں فرق نہ آنے دینا، وضع کو قائم رکھنا

وَزِین

وزن دار، بھاری، وزنی

وِزان

وزن میں برابرہونا، ہم وزن ہونا

وَزاں

رواں، جاری، چلنے والی (ہوا)

وازُوں

رک : واژُوں ؛ اوندھا .

وَزَّان

وزن کرنے والا یا تولنے والا شخص

واضِعان

واضع (رک) کی جمع ، واضعین ، بنانے یا ایجاد کرنے والے ۔

واضِعِین

واضع (رک) کی جمع ، قانون بنانے والے لوگ ۔

واعِظِین

وعظ کرنے والے، نصیحت کرنے والے لوگ

واعِظان

واعظ (رک) کی جمع ، وعظ کرنے والے لوگ ۔

وَضعاً

بطور وضع ، ہیئت میں، شکل و صورت میں، صورت کے لحاظ سے، وضع کے اعتبار سے، شکل و صورت سے، حلیہ کے اعتبار سے، ظاہری حالت سے، طور طریق سے، رنگ ڈھنگ سے، طرز اور چال ڈھال سے، چلن کے اعتبار سے

وِجنی قَوس

گال کی قوس نما ہڈی کا اُبھار (Arch Zygomatic) ۔

وَضْعائِین

۔مونث۔ (ع) وضع کی جمع ۔ وضعیں۔ طرحیں۔

وِجنی ہَڈّی

گال کی ہڈی ، رُخسار کا اُبھار (Zygomatic bone) ۔

وِجنی مِحراب

رک : وجنی قوس ۔

وَضعیں

ہیئتیں، شکلیں، طرزیں، انداز

وجنان

سمجھنا، معلوم کرنا، محسوس کرنا

وَجْنَہ

رخسارکی ہڈی کا محرابی اُبھار، جو وجنی (رخساری) اور صدغی (کنپٹی کی) ہڈیوں کے اتصال سے پیدا ہوتا ہے

آبی وَزْن

کسی جسم کا وہ وزن جو اس کے پانی میں ہونے کی حالت میں ہو.

حَیاتِیاتی وَزْن

جانداروں کا وہ وزن جو مرنے سے پہلے ہو، زندہ نامیوں کا وزن

جَوہَری وَزن

مَحْفُوظ وَزْن

وہ وزن جو کسی زنجیر سے اُٹھایا جائے اور وہ اس کے پروف لوڈ کا نصف ہو

اردو، انگلش اور ہندی میں اِنْکِساری کے معانیدیکھیے

اِنْکِساری

inkisaariiइंकिसारी

اصل: فارسی

وزن : 2122

موضوعات: عوامی

اِنْکِساری کے اردو معانی

صفت

  • (عوام) خاکساری، عاجزی، انکسار

    مثال - سکینہ نے شادی کی تجویز انکساری کے ساتھ قبول کر لی

صفت

  • انکسار سے منسوب، توڑنے والا، تقسیم کرنے والا

    مثال - اس غرض کو حاصل کرنے کے لیے انکساری جالی کے ذریعے جھری ج پر ایک تنگ جھری کا طیف بنانا چاہیے۔ (۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۳۶)

شعر

English meaning of inkisaarii

Adjective

  • ( Colloquial) humility, humbleness

    Example - Sakina ne shadi ki tajwiz inkisari ke sath qubul kar li

Adjective

  • the being broken

इंकिसारी के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • ( अवाम) अतिविनम्रता, विनयशीलता, ख़ाकसारी

    उदाहरण - सकीना ने शादी की तजवीज़ इंकिसारी के साथ क़ुबूल कर ली

विशेषण

  • तोड़ने वाला, वितरण करने वाला

اِنْکِساری کے مترادفات

اِنْکِساری سے متعلق دلچسپ معلومات

انکساری اول مکسور، لفظ ’’انکسار‘‘ کے ہوتے ہوئے ’’انکساری‘‘ بے ضرورت اور واجب الترک ہے۔ اس میں چھوٹی ی کوئی کام نہیں کر رہی ہے، فاضل محض ہے۔ حالی ؎ خاکساروں سے خاکساری تھی سر بلندوں سے انکسار نہ تھا صحیح: ان کا انکسار حد سے بڑھا ہوا تھا۔ غلط: ان کی انکساری حد سے بڑھی ہوئی تھی۔ غلط: ان کی گفتگو میں انکسار ی نہ تھی، غرور تھا۔ صحیح: ان کی گفتگو میں انکسار نہ تھا، غرور تھا۔ انگریز یہ لفظ ہمارے یہاں مختلف شعرا نے برتا ہے، لیکن اس کی اصل اور تلفظ کے بارے میں کلام ہے۔ مندرجہ ذیل مثالیں دیکھئے ؎ شاہ حاتم ؎ شہر میں چرچا ہے اب تیری نگاہ تیز کا دو کرے دل کے تئیں یہ نیمچہ انگریز کا مصحفی ؎ حیف بیمار محبت ترا اچھا نہ ہوا کرنے کو اس کی دوا ڈاکٹر انگریز آیا انشا ؎ انگریز کے اقبال کی ہے ایسی ہی رسی آویختہ ہے جس میں فراسیس کی ٹوپی ان سب سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ الف کے بعد نون غنہ ہے، اور پورا لفظ بروز ن مفعول ہے۔ غالب نے بھی یہی لکھا ہے۔ اس کے بر خلاف، ناسخ نے بر وزن فاعلات باندھا ہے ؎ دل ملک انگریز میں جینے سے تنگ ہے رہنا بدن میں روح کو قید فرنگ ہے بہر حال، آج کل سب لوگ ’’انگریز‘‘ بر وزن مفعول، یعنی بر وزن ’’لبریز‘‘ ہی بولتے ہیں۔ ناسخ کے شعر میں ضرورت شعری کی کارفرمائی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن الف کی حرکت، اور لفظ کی اصل، پر ہمارے زمانے میں اختلاف رہا ہے۔ خواجہ احمد فاروقی مرحوم اس کوبکسر اول بولنے پر اصرار کرتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یہ لفظ پرتگالی Ingles سے بنایا گیا ہے، لہٰذا اس میں اول مکسور ہونا چاہئے۔ میں نے اپنے بچپن میں بعض بزرگوں کو بھی یہ لفظ بکسر اول بولتے سنا ہے۔ لیکن آج کل سب اس لفظ کو بفتح اول بولتے ہیں۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں بھی اس کو پرتگالی Ingles سے وضع کیا ہوا، لیکن بفتح اول لکھا ہے۔ ’’انگریز‘‘ کو مع اول مکسور بولنے اور پرتگالی الاصل قرار دینے میں کئی قباحتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول، فارسی میں بہت پرانا لفظ ہے۔ ’’برہان قاطع‘‘ میں اس کے معنی ’’نوعے ازمردم فرنگ‘‘ درج ہیں۔ ’’برہان‘‘ سے یہ ’’انجمن آرائے ناصری‘‘ اور پھر ’’آنند راج‘‘ میں نقل ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب کسی غیر لفظ میں کچھ تبدیلی کرکے اپنا لفظ بناتے ہیں تو غیر لفظ کی حرکات کو بالکل ، یا کم و بیش، برقرار رکھتے ہیں۔ فارسی والوں نے بعد میں فرانسیسی Ingles (اسپینی میں بھی Ingles ہی ہے) سے ’’انگلیس/انگلیز‘‘ (دونوں بکسر اول) بنایا۔ اردو میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے تھا (یعنی ’’انگلیس‘‘) لیکن نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ Ingles بکسر اول سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول نہیں بن سکتا۔ اب رہا ’’انگریز‘‘ بکسر اول، تو تیسری بات یہ کہ مغربی لغت نویس ’’انگریز‘‘ (بفتح اول یا بکسر اول) کو پرتگالی سے مشتق نہیں بتاتے۔ شیکسپیئر میں تو ’’انگریز‘‘ درج ہی نہیں، اس نے صرف ’’انگریزی‘‘ بفتح اول لکھا ہے اور اسے فارسی الاصل بتایا ہے۔ پلیٹس نے اسے بفتح اول لکھ کر English کی بگڑی ہوئی صورت بتا یا ہے، لیکن یہ صورت کس طرح بنی، اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں۔ ایک بالکل قیاسی بات میرے ذہن میں یہ ہے کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول فرانسیسی Anglais بمعنی ’’انگریز‘‘ سے بنا ہو۔ ہرچند کہ Anglais کا فرانسیسی تلفظ ’’آنگلے‘‘ ہے، لیکن جب اس کے بعد کوئی مصوتہ ہو تو اسے ’’آنگلیز‘‘ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً ہمیں فرانسیسی میں کہنا ہو، ’’انگریزیہاں پر ہیں‘‘، تو ہم کہیں گے: Les Anglais ont ici اب بیچ کے دو لفظوں کو ملا کر ’’آنگلیزوں‘‘ بولا اور پڑھا جائے گا۔ لہٰذا شاید ایسا ہوا ہو کہ فارسی /اردووالوں نے Anglais کے آخری حرف کو Z سن کر اس کا تلفظ ’’آنگلیز‘‘ قیاس کرلیا ہو۔ یہاں سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول تک پہنچنا طبعی بات ہے۔ چونکہ آج کل لفظ ’’انگریز‘‘ کا مقبول (بلکہ واحد) تلفظ بفتح اول ہے، اور اس کا خاصا امکان ہے کہ یہ فار سی سے ہمارے یہاں بفتح اول آیا، لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ ’’انگریز‘‘ کا صحیح تلفظ بفتح اول ہی ہے۔ لیکن پہلے زمانے میں بکسر اول بھی اس کا ایک تلفظ رہا ہوگا۔ اور اس صورت میں یہ لفظ اغلباً انگریزی English اور فرانسیسی Anglais کے قیاس پر انیسویں صدی میں بنایا گیا ہوگا۔ Ivor Lewis کے لغت Sahibs, Nabobs and Boxwallahs میں Ingrez درج کرکے لکھا ہے کہ یہ انیسویں صدی کا لفظ ہے اور English کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اس کی سند میں G.C.Whitworth کیAn Anglo Indian Dictionary, 1885 درج کیا گیاہے۔ تنہا English سے ’’انگریز‘‘ بکسر اول بن جائے، یہ سمجھ میں نہیں آتا، لہٰذا ممکن ہے فرانسیسی Anglais نے یہاں بھی کوئی کام کیا ہو۔ مختصر یہ کہ لفظ ’’انگریز‘‘ آج کل بفتح اول ہے۔ انیسویں صدی میں بکسر اول بھی رائج ہوا، لیکن بیسویں صدی کی دوسری چوتھائی سے اسے بفتح اول ہی بولتے ہیں، اور یہی تلفظ مرجح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اِنْکِساری)

نام

ای-میل

تبصرہ

اِنْکِساری

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone