تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اِنْکِساری" کے متعقلہ نتائج

تَواضُع

خاطر مدارات، آؤ بھگت، مہمان نوازی، فروتنی،

تَواضُع ہونا

تواضع کرنا کا لازم

تَواضُع کَرْنا

خاطر مدارات کرنا، مہمان نوازی کرنا، آؤ بھگت کرنا

تَواضُعِ سَمَرْقَنْدی

ظاہرداری کی خاطر مادارات یا آؤ بھگت

تَواضُع سے کام لینا

تَواضُعِ شِیراز

تَواضُعات

خاطر و مدارات کی چیزیں، ضیافت کا سامان.

تَواضُعاً

تواضع کے طور پر، تواضع کی راہ سے.

تَواجُد

حالت ذوق و شوق، سرور، وجد.

تَوازُنِ اِقْتِدار

تَوازُنِ داد و سِتَد

(معاشیات) کسی ملک کے بین الاقوامی لین دین کا توازن (اس میں درآمد برآمد کے علاوہ قرض وغیرہ دوسری مدیں بھی شامل ہیں).

تَوازُنِ دَرْآمَد و بَرْآمَد

(معاشیات) رک: توازن تجارت.

تَوازُن

(خیال یا دماغ وغیرہ کی) ہمواری، استواری

تَوازُنی

توازن (رک) سے منسوب یا متعلق.

تَوازُنِ قُوَّت

تَوازُنِ تِجارَت

(معاشیات کسی ملک کی برآمد اور درآمد کا تناسب، اگر کسی ملک کی درآمد اس کی برآمد کے برابر ہو تو اسے معاشی اصطلاح میں ’’موافق توازن تجارت ‘‘ کہا جاتا ہے، اگر اس کے برعکس ہو تو اسے ’’ ناموافق توازن تجارت ‘‘ کہتے ہیں

تَوازُنِ حِسابات

رک: توازن داد و ستد

خاطِر تَواضُع

مدارات، تواضع، آؤ بھگت

آو تَواضُع

رک : آو بھاو .

تَوازُن کَرنا

(مقدار یا تعداد کے لیے) موازنہ کرنا، مقابلہ کرنا، اندازہ لگانا.

چانٹوں سے تَواضُع کَرنا

تھپّڑ لگانا، پٹائی کرنا، دھولیں جمانا

گَداگَر تَواضُع کُنَد خُوئے اوسْت

۔(ف)مثل۔ تواضع اور خاکساری کے موقع پر مستعمل ہے۔

تَوازِیع

(تجارت) لگان کی جمع باقی کا حساب کتاب، فرد لگان.

تَوَزُّع

پراگندگی، انتشار، پریشانی

تَعْوِیذ گاڑْنا

تعویذ زمین میں دفن کردینا حصول مقصد کے لیے

تَعْوِیذ بانْدْھنا

تعویذ کو کپڑے وغیرہ میں سی کر یا چا٘ندی وغیرہ کے خول میں ڈال کر (بالعموم بازو پر) با٘نْدھنا، ڈنڈ پر تعویذ کپڑے میں سی کر باندھنا

پَلَنگْڑی دارْ تَعوِیذ

(گورکنی) پلن٘گ کی شکل کا تعویذ جو قبر پر بنایا جاتا ہے۔ اس کی صورت یہ ہے ہوتی کہ مستطیل ہودا سا بناتے ہیں اور اس کے بیچ میں مٹی بھر دیتے ہیں

تَعْوِیذ مَدْفَن

رک : تعویذ تربت.

بَنْدھیج کا تَعْویذ

وہ تعویذ جو اسقاط حمل کو روکنے کے لیے بان٘دھا جاتا ہے۔

دو پائے کا تَعْوِیذ

ایک مثلث نقش کا نام جس میں نو خانے ہوتے ہیں ، نیچے کے تین خانوں کو بھر کر دو دو خانے بھرتے اور ایک ایک کو چھوڑتے جاتے ہیں .

تَعْوِیذ بَخْشْنا

تعویذ دینا، تعویذ لکھنے کی اجازت دینا

تَعْوِیذ پُھونکْنا

تعویذ جلانا

تَوِیز

تعویذ (رک) کا بگاڑ.

تَعْوِیذ شِفا

وہ تعویذ جو مریض کی صحت یابی کے لیے لکھا جائے

تَوَزُّعِ ضَمِیر

دل کی پراگندگی، طبیعت کی پریشانی.

نَظَر کا تَعوِیذ

وہ تعویذ جو دفع نظر بد کے لیے یا نظر بد سے محفوظ رکھنے کے لیے ہو، دفع چشم زخم کا تعویذ

مَزار کا تَعْوِیذ

قبر کا تعویذ ، قبروں پر لگایا جانے والا اُبھرا ہوا کٹہرہ وغیرہ ۔

گَہْوارے کا تَعْوِیذ

(گورکنی) زنانی قبر کا تعویذ جس کے اوپر وسط میں تکیے نما شکل بنا دیتے ہیں جو زنانی قبر کی علامت سمجھا جاتا ہے ، اسے گہوارے کا تعویذ کہتے ہیں.

چَلْتا ہُوا تَعْوِیْذ

مؤثر تعویذ، وہ تعویذ جس میں اثر ہو

تَعْوِیذِ عِشْق

داغِ تَعْوِیذِ لَحَد

وہ نِشان جو قبروں پر بنائے جاتے ہیں

تَعْوِیذ قَبْر

رک : تعویذ قربت

ہَودے کا تَعْوِیذ

(گورکنی) وہ تعویذ جس کی سطح پر پانی بھرنے کو چھوٹی سی ہودی بنی ہو جس میں پرندوں کے پینے کو پانی بھرا رکھتے ہیں.

قَبْر کا تَعْوِیذ

قبر کا بالائی حصّہ، قبر کا اُوپر حصّہ جو سادہ بھی ہوتا ہے اور کتبے کے ساتھ بھی

تَعْوِیذ

پناہ میں لینا، بچاو

تَعْوِیض

(طب) یہ لفظ قلب کی فعالیت کی خرابی کے درجہ کو ظاہر کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، یعنی قلب کسی رسائو یا دوسری نامساعد حالت کے خلاف کارگر دوران خون جاری رکھنے کی کس قدر قابلیت رکھتا ہے، انگ : Compensation

تَعْوِیذ عَمَل میں ہونا

تعویذ کی طرح کسی تحریر کو بحفاظت رکھنا

یَش٘ب کا تَعوِیذ

وہ نقش جو بعض علاقوں میں پیٹ کے امراض کے علاض کے لئے استعمال ہوتا تھا

تَوازی گَر

برابر کرنے والا، متوازی بنانے والا.

تَوازی گَری

توازی گر (رک) سے منسوب.

شابَش مُلّا تیرے تَعْوِیذ کو بانْدْھتے ہی لَڑکا پُھدْکا

تعویذ اتنا پرتاثیر ہے کہ باندھتے ہی کام ہوگیا ؛ طنزاً بھی مُستعمل ہے یعنی بات نہیں بنی .

تَعْوِیذ جاں

نہایت عزیز شے ، حرز جاں.

تَعْوِیذِ مُحَبَّت

تَعْوِیذ لَحَد

۔قبر کے ناف میں تعویذ کی مشابہ شکل بنا دیتے ہیں۔ اس معنی میں فارسی کلام میں نہیں پایاگیا۔ ؎

تَعْوِیز دھو کے پِینا

۔بعض تعویذ دھوکے پلائے جاتے ہیں اور بعض لوگ قبر کا تعویذ بھی دھوکر پیتے ہیں۔ ؎

تَعْوِیذ دھو کے پِینا

کاغذ یا قبر کا تعویذ برائے دفع بیماری دھو کر پیتے ہیں

تَعَوُّذ

(لفظاً) پناہ مانگنا یا پناہ لینا، بچاؤ

ہُد ہُد کے لَہُو سے تَعوِیذ لِکھنا

جس سے محبت ہو اسے تابع کرنے کا ٹوٹکا کرنا ، تسخیر حب کا نقش لکھنا ۔

تَعْوِیذ کَرْنا

۱. رک : تعویذ بنانا.

تَعْوِیذ لِکھنا

نقش یا دعائیں لکھنا، نقش بھرنا

اردو، انگلش اور ہندی میں اِنْکِساری کے معانیدیکھیے

اِنْکِساری

inkisaariiइंकिसारी

اصل: فارسی

وزن : 2122

موضوعات: عوامی

اِنْکِساری کے اردو معانی

صفت

  • (عوام) خاکساری، عاجزی، انکسار

    مثال - سکینہ نے شادی کی تجویز انکساری کے ساتھ قبول کر لی

صفت

  • انکسار سے منسوب، توڑنے والا، تقسیم کرنے والا

    مثال - اس غرض کو حاصل کرنے کے لیے انکساری جالی کے ذریعے جھری ج پر ایک تنگ جھری کا طیف بنانا چاہیے۔ (۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۳۶)

شعر

English meaning of inkisaarii

Adjective

  • ( Colloquial) humility, humbleness

    Example - Sakina ne shadi ki tajwiz inkisari ke sath qubul kar li

Adjective

  • the being broken

इंकिसारी के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • ( अवाम) अतिविनम्रता, विनयशीलता, ख़ाकसारी

    उदाहरण - सकीना ने शादी की तजवीज़ इंकिसारी के साथ क़ुबूल कर ली

विशेषण

  • तोड़ने वाला, वितरण करने वाला

اِنْکِساری کے مترادفات

اِنْکِساری سے متعلق دلچسپ معلومات

انکساری اول مکسور، لفظ ’’انکسار‘‘ کے ہوتے ہوئے ’’انکساری‘‘ بے ضرورت اور واجب الترک ہے۔ اس میں چھوٹی ی کوئی کام نہیں کر رہی ہے، فاضل محض ہے۔ حالی ؎ خاکساروں سے خاکساری تھی سر بلندوں سے انکسار نہ تھا صحیح: ان کا انکسار حد سے بڑھا ہوا تھا۔ غلط: ان کی انکساری حد سے بڑھی ہوئی تھی۔ غلط: ان کی گفتگو میں انکسار ی نہ تھی، غرور تھا۔ صحیح: ان کی گفتگو میں انکسار نہ تھا، غرور تھا۔ انگریز یہ لفظ ہمارے یہاں مختلف شعرا نے برتا ہے، لیکن اس کی اصل اور تلفظ کے بارے میں کلام ہے۔ مندرجہ ذیل مثالیں دیکھئے ؎ شاہ حاتم ؎ شہر میں چرچا ہے اب تیری نگاہ تیز کا دو کرے دل کے تئیں یہ نیمچہ انگریز کا مصحفی ؎ حیف بیمار محبت ترا اچھا نہ ہوا کرنے کو اس کی دوا ڈاکٹر انگریز آیا انشا ؎ انگریز کے اقبال کی ہے ایسی ہی رسی آویختہ ہے جس میں فراسیس کی ٹوپی ان سب سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ الف کے بعد نون غنہ ہے، اور پورا لفظ بروز ن مفعول ہے۔ غالب نے بھی یہی لکھا ہے۔ اس کے بر خلاف، ناسخ نے بر وزن فاعلات باندھا ہے ؎ دل ملک انگریز میں جینے سے تنگ ہے رہنا بدن میں روح کو قید فرنگ ہے بہر حال، آج کل سب لوگ ’’انگریز‘‘ بر وزن مفعول، یعنی بر وزن ’’لبریز‘‘ ہی بولتے ہیں۔ ناسخ کے شعر میں ضرورت شعری کی کارفرمائی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن الف کی حرکت، اور لفظ کی اصل، پر ہمارے زمانے میں اختلاف رہا ہے۔ خواجہ احمد فاروقی مرحوم اس کوبکسر اول بولنے پر اصرار کرتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یہ لفظ پرتگالی Ingles سے بنایا گیا ہے، لہٰذا اس میں اول مکسور ہونا چاہئے۔ میں نے اپنے بچپن میں بعض بزرگوں کو بھی یہ لفظ بکسر اول بولتے سنا ہے۔ لیکن آج کل سب اس لفظ کو بفتح اول بولتے ہیں۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں بھی اس کو پرتگالی Ingles سے وضع کیا ہوا، لیکن بفتح اول لکھا ہے۔ ’’انگریز‘‘ کو مع اول مکسور بولنے اور پرتگالی الاصل قرار دینے میں کئی قباحتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول، فارسی میں بہت پرانا لفظ ہے۔ ’’برہان قاطع‘‘ میں اس کے معنی ’’نوعے ازمردم فرنگ‘‘ درج ہیں۔ ’’برہان‘‘ سے یہ ’’انجمن آرائے ناصری‘‘ اور پھر ’’آنند راج‘‘ میں نقل ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب کسی غیر لفظ میں کچھ تبدیلی کرکے اپنا لفظ بناتے ہیں تو غیر لفظ کی حرکات کو بالکل ، یا کم و بیش، برقرار رکھتے ہیں۔ فارسی والوں نے بعد میں فرانسیسی Ingles (اسپینی میں بھی Ingles ہی ہے) سے ’’انگلیس/انگلیز‘‘ (دونوں بکسر اول) بنایا۔ اردو میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے تھا (یعنی ’’انگلیس‘‘) لیکن نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ Ingles بکسر اول سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول نہیں بن سکتا۔ اب رہا ’’انگریز‘‘ بکسر اول، تو تیسری بات یہ کہ مغربی لغت نویس ’’انگریز‘‘ (بفتح اول یا بکسر اول) کو پرتگالی سے مشتق نہیں بتاتے۔ شیکسپیئر میں تو ’’انگریز‘‘ درج ہی نہیں، اس نے صرف ’’انگریزی‘‘ بفتح اول لکھا ہے اور اسے فارسی الاصل بتایا ہے۔ پلیٹس نے اسے بفتح اول لکھ کر English کی بگڑی ہوئی صورت بتا یا ہے، لیکن یہ صورت کس طرح بنی، اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں۔ ایک بالکل قیاسی بات میرے ذہن میں یہ ہے کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول فرانسیسی Anglais بمعنی ’’انگریز‘‘ سے بنا ہو۔ ہرچند کہ Anglais کا فرانسیسی تلفظ ’’آنگلے‘‘ ہے، لیکن جب اس کے بعد کوئی مصوتہ ہو تو اسے ’’آنگلیز‘‘ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً ہمیں فرانسیسی میں کہنا ہو، ’’انگریزیہاں پر ہیں‘‘، تو ہم کہیں گے: Les Anglais ont ici اب بیچ کے دو لفظوں کو ملا کر ’’آنگلیزوں‘‘ بولا اور پڑھا جائے گا۔ لہٰذا شاید ایسا ہوا ہو کہ فارسی /اردووالوں نے Anglais کے آخری حرف کو Z سن کر اس کا تلفظ ’’آنگلیز‘‘ قیاس کرلیا ہو۔ یہاں سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول تک پہنچنا طبعی بات ہے۔ چونکہ آج کل لفظ ’’انگریز‘‘ کا مقبول (بلکہ واحد) تلفظ بفتح اول ہے، اور اس کا خاصا امکان ہے کہ یہ فار سی سے ہمارے یہاں بفتح اول آیا، لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ ’’انگریز‘‘ کا صحیح تلفظ بفتح اول ہی ہے۔ لیکن پہلے زمانے میں بکسر اول بھی اس کا ایک تلفظ رہا ہوگا۔ اور اس صورت میں یہ لفظ اغلباً انگریزی English اور فرانسیسی Anglais کے قیاس پر انیسویں صدی میں بنایا گیا ہوگا۔ Ivor Lewis کے لغت Sahibs, Nabobs and Boxwallahs میں Ingrez درج کرکے لکھا ہے کہ یہ انیسویں صدی کا لفظ ہے اور English کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اس کی سند میں G.C.Whitworth کیAn Anglo Indian Dictionary, 1885 درج کیا گیاہے۔ تنہا English سے ’’انگریز‘‘ بکسر اول بن جائے، یہ سمجھ میں نہیں آتا، لہٰذا ممکن ہے فرانسیسی Anglais نے یہاں بھی کوئی کام کیا ہو۔ مختصر یہ کہ لفظ ’’انگریز‘‘ آج کل بفتح اول ہے۔ انیسویں صدی میں بکسر اول بھی رائج ہوا، لیکن بیسویں صدی کی دوسری چوتھائی سے اسے بفتح اول ہی بولتے ہیں، اور یہی تلفظ مرجح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اِنْکِساری)

نام

ای-میل

تبصرہ

اِنْکِساری

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone