تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اِنْکِساری" کے متعقلہ نتائج

دائی

(مجازاً) رازداں ، واقف کار

رائے

راجا ، بادشاہ، (مجازاً) حکام و بزرگان ، نیز سابقہ ہندوستان کے راجاؤں اور شاہی خاندان کا لقب

رائی

سرسوں سے چھوٹا اور خشخاش سے برا ایک (تلہن کا) بیج، جو مزے میں کھٹا ہوتا ہے (بیشتر مولی وغیرہ کے اچار میں ڈالا جاتا ہے)، خردل،

رِعی

گھاس، گیاہ

دو

چند، تھوڑے (قلت افراد ظاہر کرنے کے لیے)

دے

" دینا " سے امر اصل فعل کے شروع میں تکمیل کے لیے مستعمل ہے، جیسے دے پٹکنا، دے مارنا

دِی

گُزرا ہوا روز ، آج سے پچھلا دن.

داء

بیماری، دُکھ، مرکبات میں جزوِ اوّل کے طور پر مستعمل، مثلاً داء الاسد، داء البولینا وغیرہ

دو

دَے

خورشیدی سال کا دسواں مہیںہ جس سے موسمِ سرما اور خزِاں کا آغاز ہوتا ہے ؛ (مجازاً) خزاں ، موسمِ خزاں.

دُ

دو (رک) کا مُخفّف بطو سابقہ مُستعمل ، جیسے : دُگنا ، دُہرا وغیرہ میں ۔

دا

درانتی، ہنسیا، ہنسوا، فصل یا گھاس پھوس کاٹنے کا اوزار

do

کرنا

die

رائِح

داعی

(کِسی تقریب یا جلسے وغیرہ میں شِرکت کی) دعوت دینے والا بُلانے والا، بانئ محفل

رَعی

نگہبانی، دیکھ بھال، نگرانی

راعی

۱. چوپایوں خصوصاً بھیڑ بکریوں کو چرانے والا ، گلَہ بان ، گڈریا.

رِعا

گڈریا، رکھولا، نگہبان.

رَئی

دودھ متھنے کا آلہ، بلونی، متھنی

رائِع

اپنے حسن یا شجاعت سے لوگوں کو تعجب کو تعجب میں دالنے والا ، حیران کرنے والا ، حیرت انگیز ، عجیب.

رائیگاں

رک : رائگاں.

دَئے

دی ، دیا ، دیا ہوا ، دے کے .

دَئی

خدا، قسمت

رائے دینا

(کسی معاملے میں) اپنی تجویز پیش کرنا، صلاح بتانا، اپنے خیال کا اظہار کرنا

دَعا

(نباتیات) تنفسی بافت ، خلیوں کی نالی جس میں رس گردش کرتا ہے (Vessei) .

رائے لینا

مشورہ یا صلاح لینا، تجویز دریافت کرنا، عندیہ یا منشا معلوم کرنا

رائے ہونا

مشورہ ہونا، تجویز ہونا

رائے ماننا

صلاح ماننا، تجویز منظور کرنا

رائے دَل

شاہی فوج

رَائے زَن

تنقید کرنے والا، صاحبِ بصیرت

رائے جوگ

بادشاہ کے لائق

رائے جَمْنا

فیصلہ ہونا، تجویز یا مشورہ طے ہونا، مشورہ طے پانا

رائے بَدَلْنا

کسی شخص کا خیال یا فیصلہ بدل جانا ، رائے تبدیل ہو جانا.

رَائے دہی

رائے دینے کا عمل، نیز کسی مسئلہ کے تصفیہ کے لئے آراء یا تجویزوں کا معلوم کرنا

رائے بھوگ

ایک قسم کا دھان اور اس کا چاول

رائے میں آنا

جانچنے پرکھنے کے بعد خیال قائم کرنا ، کسی کی تجویز یا مشورہ ماننا.

رائے بِیں

ہوشیار، عقلمند

رائے زادَہ

شہزادہ، راجا کا بیٹا، ہندوؤں میں ایک خطاب

رائے ٹھیرْنا

فیصلہ ہونا ، تجویز یا مشورہ طے ہونا ، مشورہ طے پانا.

رائے زَنی

کسی امر پر اظہار خیال، خیال آرائی

رائے جونْک

ایک قسم کی جونک جس کا قد متوسط ، رنگ سبز مائل بسیاہی اور زیریں حصّہ سرخ ہوتا ہے، اوسط لمبائی کی جونک

رائے طوطا

بڑی قسم کا ایک طوطا جو عام طوطوں کی نسبت زیادہ خوبصورت ہوتا ہے اس کے جسم کا رنگ سبز، دونوں بازوؤں پر سرخ پان اور گلے میں سرخ کنٹھا چونچ نہایت سرخ اور پڑھنے میں بھی عام طوطوں سے زیادہ تیز ہوتا ہے

رائے لَگانا

(کسی معاملے سے متعلق) قیاس یا حالات وغیرہ سے تصفیہ کرنا ، خیال قائم کرنا ، اظہار خیال کرنا ، نتیجے کی خبر دینا.

رائے پُوچْھنا

رائے قاطِع

رائے مُنی

ایک نر پرند، لال

رائے مَنی

رائے مَنی

ایک قسم کا چاول

رائے دُہائی پھیرْنا

ڈھنڈورا پیٹنا ، منادی ہونا

رائے نِکالْنا

تدبیر کرنا ، باہم مشوروں کے بعد فیصلہ کرنا.

رائے پِھرانا

کسی شخص کا اپنے پیش کردہ خیال یا تجویز سے پھر جانا، اپنی رائے پر قائم نہ رہنا

رائے بانْس

ایک قسم کا نیزہ

رائے آمْلَہ

ایک درخت اور اُس کا پھل ، یہ درخت تیس چالیس فٹ اونچا ہوتا ہے اس کے تنے کی گولائی تین سے چھ اور کبھی نو فٹ تک ہو جاتی ہے اس کا تنہ اکثر مُڑا ہوا اور شاخیں مضبوط اور پھیلی ہوئی ہوتی ہیں اس کی چھال بھوری اور پتلی ہوتی ہے پتے املی کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں اس کا پھل گودے دار گول اور مزہ بکسا ہوتا ہے آنولہ (رک).

رائے صَواب

درست خیال اچھی رائے

رائے مِینا کی چُوڑیاں

رک : رائے مینا

رائے بُلَند

رائے مَینی

چڑیوں ککی ایک بڑی قسم کا نام

رائے عامَّہ

عام باشندوں کا (حکام کے سوا) نقطۂ نظر، رجحانات اور خیالات کی مجموعی صورت، عوام کی رائے

رائے مِینا

ایک قسم کی چوڑیاں جو بہت خوبصورت ہوتی ہیں

اردو، انگلش اور ہندی میں اِنْکِساری کے معانیدیکھیے

اِنْکِساری

inkisaariiइंकिसारी

اصل: فارسی

وزن : 2122

موضوعات: عوامی

اِنْکِساری کے اردو معانی

صفت

  • (عوام) خاکساری، عاجزی، انکسار

    مثال - سکینہ نے شادی کی تجویز انکساری کے ساتھ قبول کر لی

صفت

  • انکسار سے منسوب، توڑنے والا، تقسیم کرنے والا

    مثال - اس غرض کو حاصل کرنے کے لیے انکساری جالی کے ذریعے جھری ج پر ایک تنگ جھری کا طیف بنانا چاہیے۔ (۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۳۶)

شعر

English meaning of inkisaarii

Adjective

  • ( Colloquial) humility, humbleness

    Example - Sakina ne shadi ki tajwiz inkisari ke sath qubul kar li

Adjective

  • the being broken

इंकिसारी के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • ( अवाम) अतिविनम्रता, विनयशीलता, ख़ाकसारी

    उदाहरण - सकीना ने शादी की तजवीज़ इंकिसारी के साथ क़ुबूल कर ली

विशेषण

  • तोड़ने वाला, वितरण करने वाला

اِنْکِساری کے مترادفات

اِنْکِساری سے متعلق دلچسپ معلومات

انکساری اول مکسور، لفظ ’’انکسار‘‘ کے ہوتے ہوئے ’’انکساری‘‘ بے ضرورت اور واجب الترک ہے۔ اس میں چھوٹی ی کوئی کام نہیں کر رہی ہے، فاضل محض ہے۔ حالی ؎ خاکساروں سے خاکساری تھی سر بلندوں سے انکسار نہ تھا صحیح: ان کا انکسار حد سے بڑھا ہوا تھا۔ غلط: ان کی انکساری حد سے بڑھی ہوئی تھی۔ غلط: ان کی گفتگو میں انکسار ی نہ تھی، غرور تھا۔ صحیح: ان کی گفتگو میں انکسار نہ تھا، غرور تھا۔ انگریز یہ لفظ ہمارے یہاں مختلف شعرا نے برتا ہے، لیکن اس کی اصل اور تلفظ کے بارے میں کلام ہے۔ مندرجہ ذیل مثالیں دیکھئے ؎ شاہ حاتم ؎ شہر میں چرچا ہے اب تیری نگاہ تیز کا دو کرے دل کے تئیں یہ نیمچہ انگریز کا مصحفی ؎ حیف بیمار محبت ترا اچھا نہ ہوا کرنے کو اس کی دوا ڈاکٹر انگریز آیا انشا ؎ انگریز کے اقبال کی ہے ایسی ہی رسی آویختہ ہے جس میں فراسیس کی ٹوپی ان سب سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ الف کے بعد نون غنہ ہے، اور پورا لفظ بروز ن مفعول ہے۔ غالب نے بھی یہی لکھا ہے۔ اس کے بر خلاف، ناسخ نے بر وزن فاعلات باندھا ہے ؎ دل ملک انگریز میں جینے سے تنگ ہے رہنا بدن میں روح کو قید فرنگ ہے بہر حال، آج کل سب لوگ ’’انگریز‘‘ بر وزن مفعول، یعنی بر وزن ’’لبریز‘‘ ہی بولتے ہیں۔ ناسخ کے شعر میں ضرورت شعری کی کارفرمائی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن الف کی حرکت، اور لفظ کی اصل، پر ہمارے زمانے میں اختلاف رہا ہے۔ خواجہ احمد فاروقی مرحوم اس کوبکسر اول بولنے پر اصرار کرتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یہ لفظ پرتگالی Ingles سے بنایا گیا ہے، لہٰذا اس میں اول مکسور ہونا چاہئے۔ میں نے اپنے بچپن میں بعض بزرگوں کو بھی یہ لفظ بکسر اول بولتے سنا ہے۔ لیکن آج کل سب اس لفظ کو بفتح اول بولتے ہیں۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں بھی اس کو پرتگالی Ingles سے وضع کیا ہوا، لیکن بفتح اول لکھا ہے۔ ’’انگریز‘‘ کو مع اول مکسور بولنے اور پرتگالی الاصل قرار دینے میں کئی قباحتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول، فارسی میں بہت پرانا لفظ ہے۔ ’’برہان قاطع‘‘ میں اس کے معنی ’’نوعے ازمردم فرنگ‘‘ درج ہیں۔ ’’برہان‘‘ سے یہ ’’انجمن آرائے ناصری‘‘ اور پھر ’’آنند راج‘‘ میں نقل ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب کسی غیر لفظ میں کچھ تبدیلی کرکے اپنا لفظ بناتے ہیں تو غیر لفظ کی حرکات کو بالکل ، یا کم و بیش، برقرار رکھتے ہیں۔ فارسی والوں نے بعد میں فرانسیسی Ingles (اسپینی میں بھی Ingles ہی ہے) سے ’’انگلیس/انگلیز‘‘ (دونوں بکسر اول) بنایا۔ اردو میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے تھا (یعنی ’’انگلیس‘‘) لیکن نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ Ingles بکسر اول سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول نہیں بن سکتا۔ اب رہا ’’انگریز‘‘ بکسر اول، تو تیسری بات یہ کہ مغربی لغت نویس ’’انگریز‘‘ (بفتح اول یا بکسر اول) کو پرتگالی سے مشتق نہیں بتاتے۔ شیکسپیئر میں تو ’’انگریز‘‘ درج ہی نہیں، اس نے صرف ’’انگریزی‘‘ بفتح اول لکھا ہے اور اسے فارسی الاصل بتایا ہے۔ پلیٹس نے اسے بفتح اول لکھ کر English کی بگڑی ہوئی صورت بتا یا ہے، لیکن یہ صورت کس طرح بنی، اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں۔ ایک بالکل قیاسی بات میرے ذہن میں یہ ہے کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول فرانسیسی Anglais بمعنی ’’انگریز‘‘ سے بنا ہو۔ ہرچند کہ Anglais کا فرانسیسی تلفظ ’’آنگلے‘‘ ہے، لیکن جب اس کے بعد کوئی مصوتہ ہو تو اسے ’’آنگلیز‘‘ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً ہمیں فرانسیسی میں کہنا ہو، ’’انگریزیہاں پر ہیں‘‘، تو ہم کہیں گے: Les Anglais ont ici اب بیچ کے دو لفظوں کو ملا کر ’’آنگلیزوں‘‘ بولا اور پڑھا جائے گا۔ لہٰذا شاید ایسا ہوا ہو کہ فارسی /اردووالوں نے Anglais کے آخری حرف کو Z سن کر اس کا تلفظ ’’آنگلیز‘‘ قیاس کرلیا ہو۔ یہاں سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول تک پہنچنا طبعی بات ہے۔ چونکہ آج کل لفظ ’’انگریز‘‘ کا مقبول (بلکہ واحد) تلفظ بفتح اول ہے، اور اس کا خاصا امکان ہے کہ یہ فار سی سے ہمارے یہاں بفتح اول آیا، لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ ’’انگریز‘‘ کا صحیح تلفظ بفتح اول ہی ہے۔ لیکن پہلے زمانے میں بکسر اول بھی اس کا ایک تلفظ رہا ہوگا۔ اور اس صورت میں یہ لفظ اغلباً انگریزی English اور فرانسیسی Anglais کے قیاس پر انیسویں صدی میں بنایا گیا ہوگا۔ Ivor Lewis کے لغت Sahibs, Nabobs and Boxwallahs میں Ingrez درج کرکے لکھا ہے کہ یہ انیسویں صدی کا لفظ ہے اور English کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اس کی سند میں G.C.Whitworth کیAn Anglo Indian Dictionary, 1885 درج کیا گیاہے۔ تنہا English سے ’’انگریز‘‘ بکسر اول بن جائے، یہ سمجھ میں نہیں آتا، لہٰذا ممکن ہے فرانسیسی Anglais نے یہاں بھی کوئی کام کیا ہو۔ مختصر یہ کہ لفظ ’’انگریز‘‘ آج کل بفتح اول ہے۔ انیسویں صدی میں بکسر اول بھی رائج ہوا، لیکن بیسویں صدی کی دوسری چوتھائی سے اسے بفتح اول ہی بولتے ہیں، اور یہی تلفظ مرجح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اِنْکِساری)

نام

ای-میل

تبصرہ

اِنْکِساری

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone