تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اِنْکِساری" کے متعقلہ نتائج

ناراض

ناخوش، خفا، برہم، آزردہ

ناراض ہونا

ناراض کرنا (رک) کا لازم ، ناخوش ہونا ، خفا ہونا ، غصے ہونا ۔

ناراض کَرنا

خفا کرنا، رنجیدہ کرنا

ناراض رَہنا

ناخوش ، خفا یا برگشتہ رہنا ۔

ناراضی

ناخوشی، خفگی، برہمی، نارضا مندی

ناراضگی

(رک : نا (۴) کا تحتی) ناراض ہونا ، نا خوش ہونا ، خفگی ۔

ناراضْگی مول لینا

کسی کو ناراض کرنا ، خفگی کا سامان کرنا ۔

نِیرِیز

ایک معروف خوش نویس کا نام (بطور تلمیح مستعمل)

نَیروز

رک : نوروز ، آتش پرستوں کی عید ۔

نَو روز

پارسیوں میں نئے سال (فروردین) کا پہلا دن، پارسی تقویم کے مطابق اس دن شمس حمل میں داخل ہوتا ہے (اس دن جشن منایا جاتا ہے یہ بادشاہان عجم اور یزدانیانِ ایران کے نزدیک نہایت شرف اور سعادت کا دن سمجھا جاتا تھا

نَے ریز

بانسری بجانے والا ؛ نغمات بکھیرنے والا ۔

نِیرِیزِ صَغِیر

(موسیقی) نیریز راگ کی ایک قسم

نَو روزِ نِگاہ

جو آنکھوں کے لیے خوشی یا جشن کا باعث ہو

نَو روزِ عالمَ اَفروز

(مجازاً) وہ دن جو کائنات کی تخلیق کا دن سمجھا جاتا ہے اور بطور تہوار منایا جاتا ہے

نَو روز کَرنا

نوروز کا جشن منانا نیز جشن منانا، عیش کرنا

نَو رُوزِ عامَّہ

ایرانیوں میں ماہِ فروردین کا پہلا دن، (عام طور پر نئے سال کا دن) جس دن شمس حمل میں داخل ہوتا ہے، ایک ہفتہ کا جشن شروع ہوتا ہے، جو 'نو روزِ بزورگ' کے ساتھ ختم ہوتا ہے

نِیرِیزِ کَبِیر

(موسیقی) نیریز راگ کی ایک قسم

نَو روز کا میلا

نوروز کا جشن نیز ایک میلے کا نام

نَو رُوزِ خاصَّہ

ماہِ فروردین کی چھٹی تاریخ، شاہان ایران پہلی سے چھٹی تاریخ تک جشن کیا کرتے تھے اور لوگوں کی مرادیں پوری کرتے تھے اور قیدیوں کو رہا کرتے تھے

نَو روز ہونا

نوروز کا جشن ہونا نیز نئے سال کی آمد کا جشن منایا جانا، (ہندوؤں میں) بیساکھی کا تہوار ہونا، عیش ہونا

نَو رُوز کی ٹِکیاں

چاول کا آٹا پانی میں سخت گوندھ کر ایک پیڑے پر موٹی موٹی روٹی کی طرح پھیلا کر چاقو سے چوکھونٹے ٹکڑے کاٹ کر پانی میں تلے جاتے ہیں، پانی میں پھول جانے کے بعد ان کو شوربے میں بھگو کر پیش کیا جاتا ہے (جاپانی پکوان جو موچی کے نام سے معروف ہے)

نَو رُوزِ عَجَم

(موسیقی) رہاوی کا دوسرا شعبہ جو چھ نغموں یا راگنیوں پر مشتمل ہوتا ہے

نَو روزِ عَرَب

(موسیقی) مقام رہاوی کے پہلے شعبے کا نام جو چھ راگنیوں یا نغموں پر مشتمل ہے

نَو رُوزِ خارا

(موسیقی) مقام نوا کے پہلے شعبے کا نام جو پانچ راگنیوں پر مشتمل ہے, نوروز کوچک، نوروز خردہ

نُور ظہور کا وقت

صبح صادق کا وقت ، علی الصبح ، صبح سویرے ، فجر کا وقت ، پو پھٹنے کا وقت

نور ظہور کے وقت

علی الصبح، بہت سویرے، پوپھٹے

نَو روز بُزُرْگ

نوروز خاصہ جو معروف ہے نیز (موسیقی) ایک ایرانی راگنی کا نام

نَو روز ہو رَہا ہے

خوب چین سے بسر ہوتی ہے

نَو روزی َرنگ کا جوڑا

وہ سات رنگا یا فیروزی رنگ کا لباس جو نوروز یا دیوالی کے موقعے پر دولہا والے دلہن کے گھر دیگر چیزوں کے ساتھ بھیجتے تھے

نُور ظہور کے تڑکے

علی الصبح ، بہت سویرے ، پو پھٹے ، من٘ھ اندھیرے ۔

نُورِ ظُہُور کا تَڑْکا

رک : نور ظہور کا وقت ۔

نَرْزَہ

کانٹا ، ترازو ، نرجا ؛ چھوٹی ترازو ۔

نُورِ اِیزَدی

(رک : نورِ الٰہی) خداوندتعالیٰ کا نور ، نورِ حق ، نورِ معرفت .

نَر زَواجَہ

(نباتیات) نر صنفی تخم ، تولیدی تخم ۔

نَر زاوِیَہ

(نباتیات) بیج ، تخم ۔

نا رَضامَند

ناراض ، ناخوش ۔

نُور زا

روشنی پیدا کرنے والا ، پر نور ، منور ۔

نَو رُوزی

نوروز سے متعلق یا منسوب، نوروز کے تہوار کا، عیش و عشرت کا، خوشی کا

نُور زار

روشنی سے بھرا ہوا، روشنی سے پر، روشن، منور

نا رَضا مَندی

کسی بات یا امر کے حق میں نہ ہونا، راضی نہ ہونا، ناراضگی

نَعْرَہ زَن ہونا

نعرہ لگانا، صدا بلند کرنا، فریاد کناں ہونا نیز کوئی نظریہ یا بات جوش و جذبات سے پیش کرنا

نُور و ظُلمَت

روشنی اور اندھیرا، اندھیرا اور اُجالا

عِنْدَ الضَّرُورَت

ضرورت پڑنے پر، ضرورت کے وقت

نُورِ ضَمِیر

دل کی روشنی ، بصیرت ۔

نُورِ ذاتی

اللہ تعالی کی تجلی یا جلوے کی چمک یا روشنی ۔ نورِ ذاتی کی تجلی سے سب پر فنا طاری ہو جائے گی ۔

نَعْرَہ زَنَاں

نعرہ لگانے والے، آواز دینے والے، صدا دینے والے، فریاد کرتے ہوئے، نعرہ لگاتے ہوئے

نُورِ ظَلامی

اندھیرے کا نور ، اندھیرے کی روشنی ؛ (کنایتہ) ستارے .

نَعْرَہ زَن

فریاد کرنے والا، فریاد کناں، صدا دینے والا، آواز دینے والا

نَو روز آ رَہا ہے

عیش و آرام سے گزرتی ہے

نَر زِیرَہ کی تَھیلی

دھان کے پھول کا وہ حصہ جو ایک ڈنڈی اور تھیلی پر مشتمل ہوتا ہے، تھیلی میں زیرہ ہوتاہے جو مادہ حصہ کے اندر داخل ہوکر دانہ بناتا ہے، زیرہ کی تھیلی خاص مدت کے بعد پھٹتی ہے اور زیرہ مادہ پر گرتا ہے

نُور زائِل ہونا

بینائی ختم ہونا ۔

نَعْرَہْ زَنَاْن

نَر اَعضائے تَناسُل

(نباتیات) نر پھول کے تولیدی اعضا جو پھول کے بیچ میں ریشے جیسی ساختوں میں ہوتے ہیں

نُورِ ظُہُور

علی الصباح ، تڑکا ۔

نَعْرَہ زَنِی

نعرہ زن کا اسم کیفیت، نعرہ کرنا، نعرہ زن ہونا، نعرہ لگانے کا عمل

مُشْفِقانَہ اَنْداز

شفقت کا انداز ، ہمدردانہ طور ۔

عِیدِ نَوروز

ایرانَیوں کے سال کے پہلے دن کا تہورا

قائِم اَنْداز

(شطرنج) شاطر، کامل نرد باز، یکتا جو اپنی بازی جس طرح قائم ہو برقرار رکھے

تُفَنگ اَنْداز

تیرانداز، بندوق چلانے والا

تَفْرِقَہ اَنْداز

پھوٹ ڈالنے والا، نفاق دالنے والا، دلوں میں فرق ڈالوانے والا، جدائی کرنے والا

اردو، انگلش اور ہندی میں اِنْکِساری کے معانیدیکھیے

اِنْکِساری

inkisaariiइंकिसारी

اصل: فارسی

وزن : 2122

موضوعات: عوامی

اِنْکِساری کے اردو معانی

صفت

  • (عوام) خاکساری، عاجزی، انکسار

    مثال - سکینہ نے شادی کی تجویز انکساری کے ساتھ قبول کر لی

صفت

  • انکسار سے منسوب، توڑنے والا، تقسیم کرنے والا

    مثال - اس غرض کو حاصل کرنے کے لیے انکساری جالی کے ذریعے جھری ج پر ایک تنگ جھری کا طیف بنانا چاہیے۔ (۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۳۶)

شعر

English meaning of inkisaarii

Adjective

  • ( Colloquial) humility, humbleness

    Example - Sakina ne shadi ki tajwiz inkisari ke sath qubul kar li

Adjective

  • the being broken

इंकिसारी के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • ( अवाम) अतिविनम्रता, विनयशीलता, ख़ाकसारी

    उदाहरण - सकीना ने शादी की तजवीज़ इंकिसारी के साथ क़ुबूल कर ली

विशेषण

  • तोड़ने वाला, वितरण करने वाला

اِنْکِساری کے مترادفات

اِنْکِساری سے متعلق دلچسپ معلومات

انکساری اول مکسور، لفظ ’’انکسار‘‘ کے ہوتے ہوئے ’’انکساری‘‘ بے ضرورت اور واجب الترک ہے۔ اس میں چھوٹی ی کوئی کام نہیں کر رہی ہے، فاضل محض ہے۔ حالی ؎ خاکساروں سے خاکساری تھی سر بلندوں سے انکسار نہ تھا صحیح: ان کا انکسار حد سے بڑھا ہوا تھا۔ غلط: ان کی انکساری حد سے بڑھی ہوئی تھی۔ غلط: ان کی گفتگو میں انکسار ی نہ تھی، غرور تھا۔ صحیح: ان کی گفتگو میں انکسار نہ تھا، غرور تھا۔ انگریز یہ لفظ ہمارے یہاں مختلف شعرا نے برتا ہے، لیکن اس کی اصل اور تلفظ کے بارے میں کلام ہے۔ مندرجہ ذیل مثالیں دیکھئے ؎ شاہ حاتم ؎ شہر میں چرچا ہے اب تیری نگاہ تیز کا دو کرے دل کے تئیں یہ نیمچہ انگریز کا مصحفی ؎ حیف بیمار محبت ترا اچھا نہ ہوا کرنے کو اس کی دوا ڈاکٹر انگریز آیا انشا ؎ انگریز کے اقبال کی ہے ایسی ہی رسی آویختہ ہے جس میں فراسیس کی ٹوپی ان سب سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ الف کے بعد نون غنہ ہے، اور پورا لفظ بروز ن مفعول ہے۔ غالب نے بھی یہی لکھا ہے۔ اس کے بر خلاف، ناسخ نے بر وزن فاعلات باندھا ہے ؎ دل ملک انگریز میں جینے سے تنگ ہے رہنا بدن میں روح کو قید فرنگ ہے بہر حال، آج کل سب لوگ ’’انگریز‘‘ بر وزن مفعول، یعنی بر وزن ’’لبریز‘‘ ہی بولتے ہیں۔ ناسخ کے شعر میں ضرورت شعری کی کارفرمائی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن الف کی حرکت، اور لفظ کی اصل، پر ہمارے زمانے میں اختلاف رہا ہے۔ خواجہ احمد فاروقی مرحوم اس کوبکسر اول بولنے پر اصرار کرتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یہ لفظ پرتگالی Ingles سے بنایا گیا ہے، لہٰذا اس میں اول مکسور ہونا چاہئے۔ میں نے اپنے بچپن میں بعض بزرگوں کو بھی یہ لفظ بکسر اول بولتے سنا ہے۔ لیکن آج کل سب اس لفظ کو بفتح اول بولتے ہیں۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں بھی اس کو پرتگالی Ingles سے وضع کیا ہوا، لیکن بفتح اول لکھا ہے۔ ’’انگریز‘‘ کو مع اول مکسور بولنے اور پرتگالی الاصل قرار دینے میں کئی قباحتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول، فارسی میں بہت پرانا لفظ ہے۔ ’’برہان قاطع‘‘ میں اس کے معنی ’’نوعے ازمردم فرنگ‘‘ درج ہیں۔ ’’برہان‘‘ سے یہ ’’انجمن آرائے ناصری‘‘ اور پھر ’’آنند راج‘‘ میں نقل ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب کسی غیر لفظ میں کچھ تبدیلی کرکے اپنا لفظ بناتے ہیں تو غیر لفظ کی حرکات کو بالکل ، یا کم و بیش، برقرار رکھتے ہیں۔ فارسی والوں نے بعد میں فرانسیسی Ingles (اسپینی میں بھی Ingles ہی ہے) سے ’’انگلیس/انگلیز‘‘ (دونوں بکسر اول) بنایا۔ اردو میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے تھا (یعنی ’’انگلیس‘‘) لیکن نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ Ingles بکسر اول سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول نہیں بن سکتا۔ اب رہا ’’انگریز‘‘ بکسر اول، تو تیسری بات یہ کہ مغربی لغت نویس ’’انگریز‘‘ (بفتح اول یا بکسر اول) کو پرتگالی سے مشتق نہیں بتاتے۔ شیکسپیئر میں تو ’’انگریز‘‘ درج ہی نہیں، اس نے صرف ’’انگریزی‘‘ بفتح اول لکھا ہے اور اسے فارسی الاصل بتایا ہے۔ پلیٹس نے اسے بفتح اول لکھ کر English کی بگڑی ہوئی صورت بتا یا ہے، لیکن یہ صورت کس طرح بنی، اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں۔ ایک بالکل قیاسی بات میرے ذہن میں یہ ہے کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول فرانسیسی Anglais بمعنی ’’انگریز‘‘ سے بنا ہو۔ ہرچند کہ Anglais کا فرانسیسی تلفظ ’’آنگلے‘‘ ہے، لیکن جب اس کے بعد کوئی مصوتہ ہو تو اسے ’’آنگلیز‘‘ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً ہمیں فرانسیسی میں کہنا ہو، ’’انگریزیہاں پر ہیں‘‘، تو ہم کہیں گے: Les Anglais ont ici اب بیچ کے دو لفظوں کو ملا کر ’’آنگلیزوں‘‘ بولا اور پڑھا جائے گا۔ لہٰذا شاید ایسا ہوا ہو کہ فارسی /اردووالوں نے Anglais کے آخری حرف کو Z سن کر اس کا تلفظ ’’آنگلیز‘‘ قیاس کرلیا ہو۔ یہاں سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول تک پہنچنا طبعی بات ہے۔ چونکہ آج کل لفظ ’’انگریز‘‘ کا مقبول (بلکہ واحد) تلفظ بفتح اول ہے، اور اس کا خاصا امکان ہے کہ یہ فار سی سے ہمارے یہاں بفتح اول آیا، لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ ’’انگریز‘‘ کا صحیح تلفظ بفتح اول ہی ہے۔ لیکن پہلے زمانے میں بکسر اول بھی اس کا ایک تلفظ رہا ہوگا۔ اور اس صورت میں یہ لفظ اغلباً انگریزی English اور فرانسیسی Anglais کے قیاس پر انیسویں صدی میں بنایا گیا ہوگا۔ Ivor Lewis کے لغت Sahibs, Nabobs and Boxwallahs میں Ingrez درج کرکے لکھا ہے کہ یہ انیسویں صدی کا لفظ ہے اور English کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اس کی سند میں G.C.Whitworth کیAn Anglo Indian Dictionary, 1885 درج کیا گیاہے۔ تنہا English سے ’’انگریز‘‘ بکسر اول بن جائے، یہ سمجھ میں نہیں آتا، لہٰذا ممکن ہے فرانسیسی Anglais نے یہاں بھی کوئی کام کیا ہو۔ مختصر یہ کہ لفظ ’’انگریز‘‘ آج کل بفتح اول ہے۔ انیسویں صدی میں بکسر اول بھی رائج ہوا، لیکن بیسویں صدی کی دوسری چوتھائی سے اسے بفتح اول ہی بولتے ہیں، اور یہی تلفظ مرجح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اِنْکِساری)

نام

ای-میل

تبصرہ

اِنْکِساری

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone