تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اِنْکِساری" کے متعقلہ نتائج

ہَیْکََڑ

(عوام) خودسر، زبردست، شہ زور، زورآور، شیخی مارنے والا

ہینْکَڑ

رک : ہیکڑ ؛ سرکش ، خود سر ، زبردست ؛ شیخی مارنے والا ؛ بڑے تن و توش کا ، موٹا تازہ ۔

ہیکَڑ باز

خود سر ، سرکش ؛ شیخی بگھارنے والا ۔

ہیکَڑ خان

(طنزاً) شیخی بگھارنے والا ، شیخی باز ، اکڑ دکھانے والا ، اکڑو ۔

ہیکَڑ خانی

(طنزاً) اکڑ ، ضد ، اڑنے کی حالت ، شیخی ۔

ہیکَڑ مَستان

ہیکَڑ ہونا

ضدی اور سرکش ہونا ، زور آور ہونا ۔

ہیکَڑی دِکھانا

اکڑ دکھانا ، دھمکی اور دھونس دینا ۔

ہیْکَڑی سے

زبردستی سے، ہٹ دھرمی سے، بے جا اکڑ سے، جبراً، بزور

ہیکَڑی ہونا

زبردستی ہونا ، ہٹ دھرمی ہونا ، اکڑ ہونا ۔

ہیکْڑی کَرنا

زبردستی کرنا، زور دکھانا، ہماہمی کرنا، اینٹھنا

ہیکَڑی بُھلانا

ضد بھلانا ؛ سختی سے نمٹنا ، سرکشی نکالنا ، دھونس اور دھمکی ختم کر دینا ۔

ہیکَڑی جَھلَکنا

خود سری نظر آنا ، شیخی یا اکڑ ظاہر ہونا ۔

hooked

کانٹا

حَقُود

بدخواہ ؛ کینہ ور

حِقْد

دشمنی، بغض، کینہ، عناد

حَقِ دَسْتُوری

وہ حق جو ملازم اپنے آقا کی خریداری کی بابت دوکاندار سے پیسہ روپیہ یا دو پیسے روپیہ لے، کمیشن

حَقِّ داخِل داری

قبضے کا حق، حق موروثی

حَقِّ داخِل کاری

قبضے کا حق، حق موروثی

حَقِّ داخِل دارِیْ

قبضے کا حق، حق موروثی

ہیکڑا پَن

اڑیل یا ضدی ہونے کی حالت ، کسی بات پر اکڑ جانے کی کیفیت ، کسی معاملے پر اڑجانے کی کیفیت یا حالت ۔

ہیکڑی

زبردستی، سرکشی، زور آوری، طاقت نیز اختیار

ہیکڑی کافُور ہونا

اکڑ نکل جانا ، سرکشی جاتی رہنا ، ہٹ دھرمی اور شیخی ہوا ہو جانا ، مجبور ہو جانا ، ّغصہ جاتا رہنا .

ہیکڑی جَتانا

زبردستی کرنا، زور دکھانا، دھمکی دینا، سرکشی کرنا

ہیکڑی بُھولنا

سرکشی نکلنا ، خوف زدہ ہو جانا ، اکڑ بھول جانا ، خود سری جاتی رہنا ۔

ہیکڑی کی لینا

اکڑ دکھانا ، ہٹ دھرمی کرنا ، دون کی لینا ۔

حقدار اُمیدوار

جو کسی چیز میں حصّہ پانے کا مستحق اور امیدوار ہو، عموماً قریبی رشتہ دار یا قرابت دار

ہیکْڑی نِکَلنا

خود سری جاتی رہنا ، شیخی ختم ہونا ۔

ہیکڑی نِکالنا

اکڑ بھلا دینا ، سرکشی نکالنا ، سختی سے نمٹنا ۔

hookedness

ٹیڑھا پن

ہیکْڑی نِکَل جانا

خود سری جاتی رہنا ، شیخی ختم ہونا ۔

حَق دار

حصّے دار، شریک، ساجھے دار

ہُڑدَنگی

(مجازاً) پھوہڑ ، بدسلیقہ

ہُڑدنگا

ہنگامے والا، ہلچل والا، شوروغل والا، (کنایتہ) بے ہودہ، دنگئی، فسادی

ہُڑدَنگے

ہڑدنگا (رک) کی جمع نیز مغیرہ صورت ؛ تراکیب میں مستعمل ۔

ہاک دینا

رک : ہانک دینا ۔

ہَک دَک

ہکا بکا، نہایت حیران، نہایت پریشان، متعجب، حق دق، جو سکتے کے عالم میں ہو، گھبرایا ہوا، حواس باختہ

حَق ڈُباؤُ

دوسرے کا حق مارنے والا

حَق دینا

اختیار کو تسلیم کرنا، استحقاق دینا

ہَوکا دینا

کسی چیز کی خواہش کا اکسانا.

ہُوکا دینا

(گنوار) ردکا دینا ، پکار مچانا ، دہوئی دینا غل غپاڑا کرنا.

ہَک دَھک

رک : ہک دک ؛ پس و پیش ؛ تعجب ، حیرانی ، پریشانی ۔

ہُڑدَنْگا پَن

۱۔ بے شعوری ، ناسمجھی ؛ بے سلیقگی ، پھوہڑپن ؛ آوارگی ۔

حَق داد

اللہ کا دیا ہوا، خدا داد، من جانبِ اللہ

ہِیک دار

بدبودار ۔

حَق دَبانا

حق نہ دینا، حق مار لینا، کسی کو اس چیز یا بات سے محروم رکھنا جس کا اسے حق حاصل ہو

حَق داری

حقِ ملکیت، کسی جائداد یا مطالبے کا حق

ہَق دَق

حیران ، ششدر ، سراسیمہ ۔

ہَکّا دینا

(بکیت) ہاتھ وغیرہ سے ضرب لگانا یا جھٹکا دینا ۔

ہَکَّہ دینا

جھٹکا دینا ۔

حَق اَدا کَرْنا

فرض ادا کرنا، ذمّے داری پوری کرنا

ہُڑْدَنْگ

ہلڑ، شورغل، ہنگامہ، ادھم، شور شرابہ، اچھل کود، ہڑدنگا

ہَک دَک رَہ جانا

۔سکتے کے عالم میں رہ جانا۔ حیرت میں رہ جانا۔

حَق اَدا ہونا

۔لازم۔ ؎

حَق اُڑانا

کسی کا استحقاق یا اختیار اس سے چھین لینا، حق غصب کرلینا

ہُڑدَنگا کَرنا

شور و غل کرنا ؛ شرارتیں کرنا ؛ اُچھل کود کرنا ، ہلڑہنگامہ کرنا۔

ہُڑدَنگے کَرنا

اُچھل کود کرنا ، کھیلتے پھرنا ؛ شور مچانا ؛ دنگا کرنا ؛ شرارت کرنا ۔

ہُڑدَنگے لَگانا

اُچھل کودنا، چھلانگیں لگانا ؛ کھیلتے پھرنا ۔

ہُڑدَنگا کھیلنا

بچوں کا اُچھل کود کرنا ؛ شرارتیں کرنا ۔

ہُڑدَنگا مَچانا

اُچھل کود کرنا ؛ شور و غل مچانا ؛ شرارتیں کرنا

اردو، انگلش اور ہندی میں اِنْکِساری کے معانیدیکھیے

اِنْکِساری

inkisaariiइंकिसारी

اصل: فارسی

وزن : 2122

موضوعات: عوامی

اِنْکِساری کے اردو معانی

صفت

  • (عوام) خاکساری، عاجزی، انکسار

    مثال - سکینہ نے شادی کی تجویز انکساری کے ساتھ قبول کر لی

صفت

  • انکسار سے منسوب، توڑنے والا، تقسیم کرنے والا

    مثال - اس غرض کو حاصل کرنے کے لیے انکساری جالی کے ذریعے جھری ج پر ایک تنگ جھری کا طیف بنانا چاہیے۔ (۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۳۶)

شعر

English meaning of inkisaarii

Adjective

  • ( Colloquial) humility, humbleness

    Example - Sakina ne shadi ki tajwiz inkisari ke sath qubul kar li

Adjective

  • the being broken

इंकिसारी के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • ( अवाम) अतिविनम्रता, विनयशीलता, ख़ाकसारी

    उदाहरण - सकीना ने शादी की तजवीज़ इंकिसारी के साथ क़ुबूल कर ली

विशेषण

  • तोड़ने वाला, वितरण करने वाला

اِنْکِساری کے مترادفات

اِنْکِساری سے متعلق دلچسپ معلومات

انکساری اول مکسور، لفظ ’’انکسار‘‘ کے ہوتے ہوئے ’’انکساری‘‘ بے ضرورت اور واجب الترک ہے۔ اس میں چھوٹی ی کوئی کام نہیں کر رہی ہے، فاضل محض ہے۔ حالی ؎ خاکساروں سے خاکساری تھی سر بلندوں سے انکسار نہ تھا صحیح: ان کا انکسار حد سے بڑھا ہوا تھا۔ غلط: ان کی انکساری حد سے بڑھی ہوئی تھی۔ غلط: ان کی گفتگو میں انکسار ی نہ تھی، غرور تھا۔ صحیح: ان کی گفتگو میں انکسار نہ تھا، غرور تھا۔ انگریز یہ لفظ ہمارے یہاں مختلف شعرا نے برتا ہے، لیکن اس کی اصل اور تلفظ کے بارے میں کلام ہے۔ مندرجہ ذیل مثالیں دیکھئے ؎ شاہ حاتم ؎ شہر میں چرچا ہے اب تیری نگاہ تیز کا دو کرے دل کے تئیں یہ نیمچہ انگریز کا مصحفی ؎ حیف بیمار محبت ترا اچھا نہ ہوا کرنے کو اس کی دوا ڈاکٹر انگریز آیا انشا ؎ انگریز کے اقبال کی ہے ایسی ہی رسی آویختہ ہے جس میں فراسیس کی ٹوپی ان سب سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ الف کے بعد نون غنہ ہے، اور پورا لفظ بروز ن مفعول ہے۔ غالب نے بھی یہی لکھا ہے۔ اس کے بر خلاف، ناسخ نے بر وزن فاعلات باندھا ہے ؎ دل ملک انگریز میں جینے سے تنگ ہے رہنا بدن میں روح کو قید فرنگ ہے بہر حال، آج کل سب لوگ ’’انگریز‘‘ بر وزن مفعول، یعنی بر وزن ’’لبریز‘‘ ہی بولتے ہیں۔ ناسخ کے شعر میں ضرورت شعری کی کارفرمائی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن الف کی حرکت، اور لفظ کی اصل، پر ہمارے زمانے میں اختلاف رہا ہے۔ خواجہ احمد فاروقی مرحوم اس کوبکسر اول بولنے پر اصرار کرتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یہ لفظ پرتگالی Ingles سے بنایا گیا ہے، لہٰذا اس میں اول مکسور ہونا چاہئے۔ میں نے اپنے بچپن میں بعض بزرگوں کو بھی یہ لفظ بکسر اول بولتے سنا ہے۔ لیکن آج کل سب اس لفظ کو بفتح اول بولتے ہیں۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں بھی اس کو پرتگالی Ingles سے وضع کیا ہوا، لیکن بفتح اول لکھا ہے۔ ’’انگریز‘‘ کو مع اول مکسور بولنے اور پرتگالی الاصل قرار دینے میں کئی قباحتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول، فارسی میں بہت پرانا لفظ ہے۔ ’’برہان قاطع‘‘ میں اس کے معنی ’’نوعے ازمردم فرنگ‘‘ درج ہیں۔ ’’برہان‘‘ سے یہ ’’انجمن آرائے ناصری‘‘ اور پھر ’’آنند راج‘‘ میں نقل ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب کسی غیر لفظ میں کچھ تبدیلی کرکے اپنا لفظ بناتے ہیں تو غیر لفظ کی حرکات کو بالکل ، یا کم و بیش، برقرار رکھتے ہیں۔ فارسی والوں نے بعد میں فرانسیسی Ingles (اسپینی میں بھی Ingles ہی ہے) سے ’’انگلیس/انگلیز‘‘ (دونوں بکسر اول) بنایا۔ اردو میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے تھا (یعنی ’’انگلیس‘‘) لیکن نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ Ingles بکسر اول سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول نہیں بن سکتا۔ اب رہا ’’انگریز‘‘ بکسر اول، تو تیسری بات یہ کہ مغربی لغت نویس ’’انگریز‘‘ (بفتح اول یا بکسر اول) کو پرتگالی سے مشتق نہیں بتاتے۔ شیکسپیئر میں تو ’’انگریز‘‘ درج ہی نہیں، اس نے صرف ’’انگریزی‘‘ بفتح اول لکھا ہے اور اسے فارسی الاصل بتایا ہے۔ پلیٹس نے اسے بفتح اول لکھ کر English کی بگڑی ہوئی صورت بتا یا ہے، لیکن یہ صورت کس طرح بنی، اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں۔ ایک بالکل قیاسی بات میرے ذہن میں یہ ہے کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول فرانسیسی Anglais بمعنی ’’انگریز‘‘ سے بنا ہو۔ ہرچند کہ Anglais کا فرانسیسی تلفظ ’’آنگلے‘‘ ہے، لیکن جب اس کے بعد کوئی مصوتہ ہو تو اسے ’’آنگلیز‘‘ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً ہمیں فرانسیسی میں کہنا ہو، ’’انگریزیہاں پر ہیں‘‘، تو ہم کہیں گے: Les Anglais ont ici اب بیچ کے دو لفظوں کو ملا کر ’’آنگلیزوں‘‘ بولا اور پڑھا جائے گا۔ لہٰذا شاید ایسا ہوا ہو کہ فارسی /اردووالوں نے Anglais کے آخری حرف کو Z سن کر اس کا تلفظ ’’آنگلیز‘‘ قیاس کرلیا ہو۔ یہاں سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول تک پہنچنا طبعی بات ہے۔ چونکہ آج کل لفظ ’’انگریز‘‘ کا مقبول (بلکہ واحد) تلفظ بفتح اول ہے، اور اس کا خاصا امکان ہے کہ یہ فار سی سے ہمارے یہاں بفتح اول آیا، لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ ’’انگریز‘‘ کا صحیح تلفظ بفتح اول ہی ہے۔ لیکن پہلے زمانے میں بکسر اول بھی اس کا ایک تلفظ رہا ہوگا۔ اور اس صورت میں یہ لفظ اغلباً انگریزی English اور فرانسیسی Anglais کے قیاس پر انیسویں صدی میں بنایا گیا ہوگا۔ Ivor Lewis کے لغت Sahibs, Nabobs and Boxwallahs میں Ingrez درج کرکے لکھا ہے کہ یہ انیسویں صدی کا لفظ ہے اور English کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اس کی سند میں G.C.Whitworth کیAn Anglo Indian Dictionary, 1885 درج کیا گیاہے۔ تنہا English سے ’’انگریز‘‘ بکسر اول بن جائے، یہ سمجھ میں نہیں آتا، لہٰذا ممکن ہے فرانسیسی Anglais نے یہاں بھی کوئی کام کیا ہو۔ مختصر یہ کہ لفظ ’’انگریز‘‘ آج کل بفتح اول ہے۔ انیسویں صدی میں بکسر اول بھی رائج ہوا، لیکن بیسویں صدی کی دوسری چوتھائی سے اسے بفتح اول ہی بولتے ہیں، اور یہی تلفظ مرجح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اِنْکِساری)

نام

ای-میل

تبصرہ

اِنْکِساری

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone