تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اِنْکِساری" کے متعقلہ نتائج

شاد

خوش، مسرور

شاداں

خوش حال، خوش وخرم، مسرور

شاد شاد

ہنْسی خوشی، بامراد

شاد خور

خوش قسمت، صاحب نصیب، خوش وخرم

شاد ذِی

شادَنْج

طب: پتّھر کی ایک قسم جو آنکھوں کی تکلیف میں بطور دوا استعمال ہوتا ہے، شکل عدسی اور رنْگ مختلف ہوتے ہیں مگر سرخ رنْگ بہتر ماناگیا ہے، ہندوستان میں اور ایران کے بعض پہاڑوں میں ملتا ہے، حجر ہندی

شاد مَند

خوش و خرم

شاد کام

کامیاب، خوش حال، خوش، خرم

شاد باد

خوش رہے، خوشحال رہے، سرسبزو آباد رہے

شاد باش

شاباش، واہ واہ، آفریں، خوش رہو، خرم باش

شاد دِل

شاد آباد

خوش حال، خوش و خرم، فارغ البال، آسودہ حال، مطمئن

شاد کامی

کامیابی، خوش حالی، خوشی، مسرت

شادْماں

خرسند، خوشحال، شاد خوشرو، خوشنود، خوش و خرم ، مسرور، سعيد طرب انگيز

شادْیاں

شادی کی جمع، تراکیب میں مستعمل

شاد بَہْر

شاد نَگَر

عیش و عشرت کی جگہ ، آرام و آسائش کا مقام ، (کنایۃَّ) میکہ .

شاد وَرْد

شاد ناشاد

بہرحال، ہر حالت میں، بے دلی سے، مجبوراً

شاد نامَہ

ایک نغمہ جو نوبت بجانے والے شاہانہ جشن کے روز بجاتے تھے، خوشی کا گیت .

شاد گُونَہ

شادی

بیاہ، تقریبِ عقدِنکاح، خوشی کی تقریب یا جلسہ، جشن، خوشی، انسباط، مسرت

شاد خواری

شادْ خَوار

شاد و آباد

شادَمْ شاد

بہت زیادہ خوش ، بہت خوش و خرم ، بے حد مسرور .

شاداب

سرسبز، ہرابھرا، تروتازہ

شاد شاد ہونا

بہت مسرورہونا، بہت خوش ہونا ، باغ باغ ہونا .

شاد و خرم

خوشحال اور آسودہ حال

ساد

خواہش ، طلب ، آرزو ، میلان.

صاد

رک: ص

ص

بلحاظ صوت اُرْدو حروف تہجَی کا تیسواں، عربی کا چودھواں، فارسی کا سترھواں حرف، زبان کی نُوک کو نیچے کے اگلے دانتوں سے ملا کر ادا کیا جاتا ہے اور کچھ سیٹی سے مشابہ آواز نکلتی ہے، تلفّظ عربی میں صاد اور اُرْدو میں صواد ہے، کلمہ کے شروع میں بھی آتا ہے اور درمیان و آخر میں بھی، جیسے صابر، وصل، اخلاص، اسے صاد مہملہ اور صاد غیر منقوطہ بھی کہتے ہیں، جمل کے حساب سے نوے (۹۰) کے عدد کا قائم مقام، یہ عربی الاصل الفاظ میں آتا ہے، جس وقت آدھا (ٖص) صاد یعنی بغیر دائرہ لکھتے ہیں تو وہ علامت صحیح یا منظوری خیال کی جاتی ہے نیز’’صلی اللہ علیہ وسلم‘‘ کے مخفف کے طور پر حضورؐ کے اسمِ گرامی کے اوپر لکھتے ہیں، اُستاد اچھے شعر پر ص دیتا ہے، شعرا آن٘کھ سے تشبیہ دیتے ہیں

شاد و بَشّاش

خوش و خرم

شادْمانی

خوشی، خرمی، سرور

شادابی

سرسبزی، تروتازگی، سیرابی، دلکشی، خوبصورتی

شادی شُد

بیاہ یا خوشی کی تقریب وغیرہ .

سَعْد

نیک، مبارک

شادْنَہ

شادماں رُو

شادْماں دِل

شادی غَمی

خوشی اور غم کے مواقع یا تقریبات .

شادِن

شادی و غَم

خوشی اور غم، دکھ اور سکھ

شاداں شاداں

شاد شاد، خوش وخرم ، مسرور، خوشی خوشی .

شادمان

خوش و خرم، سرور

شادِیٔ مَرْگ

فرطِ خوشی سے مرجانے والا، وہ شخص جو غیرمتوقع اور غیرمعمولی خوشی حاصل ہونے کی وجہ سے مرجائے، آسان موت

شادی شُدَہ

وہ جس کا بیاہ ہوچکا ہو

شادی گَنْدَرْب

اہل ہنود میں ایک قسم کی شادی ہوتی ہے، عشقیہ شادی

شادی بیزاری

شادِیچَہ

ساند

تعلق، ساتھ، جوڑ، میل، وابستگی

شادی پَٹّی

دیہاتی جاگیرداروں کا اختیار کردہ ایک طریقہ جس میں وہ اپنے متعلقہ اضلاع میں شادی بیاہ کے قرار پانے کے وقت نذرانہ وصول کرتے تھے .

شادی و غَمی

شاد ہونا

شاداں و خَنْداں

خوش و خرم، ہنْسی خوشی

شادی بِیاہ

عروُسی تقریبات، رشتہ داری کا سلسلہ، معاشرتی تعلقات

شادِیانَہ

باجا جو بیاہ، فتح یا کسی اور خوشی کے موقع پر بجایا جائے، وہ ساز جو خوشی کے موقع پر بجایا جائے اور اس کی آواز سے خوشی کا اظہارہو

شاداں و فَرْحاں

خوش و خرم، خوش خوش، بہت زیادہ خوش

شادی مُبارَک

ایسا کلمہ جو بیاہ یا ولادت وغیرہ کی مبارکباد دینے کے وقت کہتے ہیں .

شادی کا تَنْبول

عورتوں کی ایک رسم جس میں شب زفاف کی صبح کو سٹھورے کے ساتھ پان کے مرکب عرق کا شیشہ دلہن کے پینے کے واسطے آتا ہے

اردو، انگلش اور ہندی میں اِنْکِساری کے معانیدیکھیے

اِنْکِساری

inkisaariiइंकिसारी

اصل: فارسی

وزن : 2122

موضوعات: عوامی

اِنْکِساری کے اردو معانی

صفت

  • (عوام) خاکساری، عاجزی، انکسار

    مثال - سکینہ نے شادی کی تجویز انکساری کے ساتھ قبول کر لی

صفت

  • انکسار سے منسوب، توڑنے والا، تقسیم کرنے والا

    مثال - اس غرض کو حاصل کرنے کے لیے انکساری جالی کے ذریعے جھری ج پر ایک تنگ جھری کا طیف بنانا چاہیے۔ (۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۳۶)

شعر

English meaning of inkisaarii

Adjective

  • ( Colloquial) humility, humbleness

    Example - Sakina ne shadi ki tajwiz inkisari ke sath qubul kar li

Adjective

  • the being broken

इंकिसारी के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • ( अवाम) अतिविनम्रता, विनयशीलता, ख़ाकसारी

    उदाहरण - सकीना ने शादी की तजवीज़ इंकिसारी के साथ क़ुबूल कर ली

विशेषण

  • तोड़ने वाला, वितरण करने वाला

اِنْکِساری کے مترادفات

اِنْکِساری سے متعلق دلچسپ معلومات

انکساری اول مکسور، لفظ ’’انکسار‘‘ کے ہوتے ہوئے ’’انکساری‘‘ بے ضرورت اور واجب الترک ہے۔ اس میں چھوٹی ی کوئی کام نہیں کر رہی ہے، فاضل محض ہے۔ حالی ؎ خاکساروں سے خاکساری تھی سر بلندوں سے انکسار نہ تھا صحیح: ان کا انکسار حد سے بڑھا ہوا تھا۔ غلط: ان کی انکساری حد سے بڑھی ہوئی تھی۔ غلط: ان کی گفتگو میں انکسار ی نہ تھی، غرور تھا۔ صحیح: ان کی گفتگو میں انکسار نہ تھا، غرور تھا۔ انگریز یہ لفظ ہمارے یہاں مختلف شعرا نے برتا ہے، لیکن اس کی اصل اور تلفظ کے بارے میں کلام ہے۔ مندرجہ ذیل مثالیں دیکھئے ؎ شاہ حاتم ؎ شہر میں چرچا ہے اب تیری نگاہ تیز کا دو کرے دل کے تئیں یہ نیمچہ انگریز کا مصحفی ؎ حیف بیمار محبت ترا اچھا نہ ہوا کرنے کو اس کی دوا ڈاکٹر انگریز آیا انشا ؎ انگریز کے اقبال کی ہے ایسی ہی رسی آویختہ ہے جس میں فراسیس کی ٹوپی ان سب سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ الف کے بعد نون غنہ ہے، اور پورا لفظ بروز ن مفعول ہے۔ غالب نے بھی یہی لکھا ہے۔ اس کے بر خلاف، ناسخ نے بر وزن فاعلات باندھا ہے ؎ دل ملک انگریز میں جینے سے تنگ ہے رہنا بدن میں روح کو قید فرنگ ہے بہر حال، آج کل سب لوگ ’’انگریز‘‘ بر وزن مفعول، یعنی بر وزن ’’لبریز‘‘ ہی بولتے ہیں۔ ناسخ کے شعر میں ضرورت شعری کی کارفرمائی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن الف کی حرکت، اور لفظ کی اصل، پر ہمارے زمانے میں اختلاف رہا ہے۔ خواجہ احمد فاروقی مرحوم اس کوبکسر اول بولنے پر اصرار کرتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یہ لفظ پرتگالی Ingles سے بنایا گیا ہے، لہٰذا اس میں اول مکسور ہونا چاہئے۔ میں نے اپنے بچپن میں بعض بزرگوں کو بھی یہ لفظ بکسر اول بولتے سنا ہے۔ لیکن آج کل سب اس لفظ کو بفتح اول بولتے ہیں۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں بھی اس کو پرتگالی Ingles سے وضع کیا ہوا، لیکن بفتح اول لکھا ہے۔ ’’انگریز‘‘ کو مع اول مکسور بولنے اور پرتگالی الاصل قرار دینے میں کئی قباحتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول، فارسی میں بہت پرانا لفظ ہے۔ ’’برہان قاطع‘‘ میں اس کے معنی ’’نوعے ازمردم فرنگ‘‘ درج ہیں۔ ’’برہان‘‘ سے یہ ’’انجمن آرائے ناصری‘‘ اور پھر ’’آنند راج‘‘ میں نقل ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب کسی غیر لفظ میں کچھ تبدیلی کرکے اپنا لفظ بناتے ہیں تو غیر لفظ کی حرکات کو بالکل ، یا کم و بیش، برقرار رکھتے ہیں۔ فارسی والوں نے بعد میں فرانسیسی Ingles (اسپینی میں بھی Ingles ہی ہے) سے ’’انگلیس/انگلیز‘‘ (دونوں بکسر اول) بنایا۔ اردو میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے تھا (یعنی ’’انگلیس‘‘) لیکن نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ Ingles بکسر اول سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول نہیں بن سکتا۔ اب رہا ’’انگریز‘‘ بکسر اول، تو تیسری بات یہ کہ مغربی لغت نویس ’’انگریز‘‘ (بفتح اول یا بکسر اول) کو پرتگالی سے مشتق نہیں بتاتے۔ شیکسپیئر میں تو ’’انگریز‘‘ درج ہی نہیں، اس نے صرف ’’انگریزی‘‘ بفتح اول لکھا ہے اور اسے فارسی الاصل بتایا ہے۔ پلیٹس نے اسے بفتح اول لکھ کر English کی بگڑی ہوئی صورت بتا یا ہے، لیکن یہ صورت کس طرح بنی، اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں۔ ایک بالکل قیاسی بات میرے ذہن میں یہ ہے کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول فرانسیسی Anglais بمعنی ’’انگریز‘‘ سے بنا ہو۔ ہرچند کہ Anglais کا فرانسیسی تلفظ ’’آنگلے‘‘ ہے، لیکن جب اس کے بعد کوئی مصوتہ ہو تو اسے ’’آنگلیز‘‘ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً ہمیں فرانسیسی میں کہنا ہو، ’’انگریزیہاں پر ہیں‘‘، تو ہم کہیں گے: Les Anglais ont ici اب بیچ کے دو لفظوں کو ملا کر ’’آنگلیزوں‘‘ بولا اور پڑھا جائے گا۔ لہٰذا شاید ایسا ہوا ہو کہ فارسی /اردووالوں نے Anglais کے آخری حرف کو Z سن کر اس کا تلفظ ’’آنگلیز‘‘ قیاس کرلیا ہو۔ یہاں سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول تک پہنچنا طبعی بات ہے۔ چونکہ آج کل لفظ ’’انگریز‘‘ کا مقبول (بلکہ واحد) تلفظ بفتح اول ہے، اور اس کا خاصا امکان ہے کہ یہ فار سی سے ہمارے یہاں بفتح اول آیا، لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ ’’انگریز‘‘ کا صحیح تلفظ بفتح اول ہی ہے۔ لیکن پہلے زمانے میں بکسر اول بھی اس کا ایک تلفظ رہا ہوگا۔ اور اس صورت میں یہ لفظ اغلباً انگریزی English اور فرانسیسی Anglais کے قیاس پر انیسویں صدی میں بنایا گیا ہوگا۔ Ivor Lewis کے لغت Sahibs, Nabobs and Boxwallahs میں Ingrez درج کرکے لکھا ہے کہ یہ انیسویں صدی کا لفظ ہے اور English کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اس کی سند میں G.C.Whitworth کیAn Anglo Indian Dictionary, 1885 درج کیا گیاہے۔ تنہا English سے ’’انگریز‘‘ بکسر اول بن جائے، یہ سمجھ میں نہیں آتا، لہٰذا ممکن ہے فرانسیسی Anglais نے یہاں بھی کوئی کام کیا ہو۔ مختصر یہ کہ لفظ ’’انگریز‘‘ آج کل بفتح اول ہے۔ انیسویں صدی میں بکسر اول بھی رائج ہوا، لیکن بیسویں صدی کی دوسری چوتھائی سے اسے بفتح اول ہی بولتے ہیں، اور یہی تلفظ مرجح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اِنْکِساری)

نام

ای-میل

تبصرہ

اِنْکِساری

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone