تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اِنْکِساری" کے متعقلہ نتائج

وَتَن

(قانون) معاش، جو قدیم زمانے میں سرکاری خدمت کے صلے میں پٹواری، مالی اور کوتوالی وغیرہ کو نقدی اور اراضی کی صورت میں ملتا تھا، ایک سرکاری عطیہ

وَطَن

وہ جگہ جہاں کوئی شخص پیدا ہوا ہو، ولادت گاہ، مولد، پیدائش کی جگہ، جنم بھومی، مستقل سکونت کی جگہ اپنا دیس، علاقہ، نگر

وَطَن کُش

وَطَن دوست

وہ جو اپنے وطن کا خیرخواہ ہو، وطن سے محبت کرنے والا، محب وطن

وَطَن فَروش

وَطَن پَرَسْت

وطن سے بے انتہا محبت کرنے والا، محب وطن، ملک کا خیرخواہ نیز قوم پرست

وَطَن دُشْمَن

وہ جو اپنے وطن والوں سے دغا کرے، اپنے ملک کا بُرا چاہنے والا، وطن کو نقصان پہنچانے والا، غدار

وَطَن پَروَر

وطن سے محبت کرنے والا ۔

وطن دوستی

ملک سے محبت، وطن سے خیرخواہی، حب وطن

وَطَن کُشی

وَطَن دار

(سیاسیات) وہ لوگ جنھیں سرکاری خدمات کے عوض تنخواہ کے بجائے زمین یا نقدی عطا ہوئی ہو نیز مالی ، کو توالی یا پٹواری وغیرہ ۔

وَطَنِ اَصلی

(تصوف) جگہ جہاں سے سب انسانوں کی روحیں دنیا میں آئی ہیں اور جہاں لوٹ کر جانا ہے ، عالم بالا ، عالم ارواح ۔

وَطَنِ ثانی

نقل مکانی یا ہجرت کر کے آنے والے شخص کا دوسرا وطن جہاں وہ مستقل سکونت اختیار کرے ، دوسرا وطن ۔

وَطَن زادَہ

وطن کا بیٹا

وَطَن داری

وطن دار ہونے کی حالت یا کیفیت ، تنخواہ کے بجائے زمین وغیرہ رکھنے کی حالت ۔

وَطَنِ عَزِیْز

ملک جس سے بہت محبت ہو، چہیتا ملک، پیارا ملک

وَطَن پَرَستی

وطن سے محبت، حب وطن نیز قوم پرستی

وَطَنِ عارِضی

جگہ یا ملک جہاں عارضی طور پر قیام ہو ، ملک جہاں کچھ عرصے کے لیے (واپسی کے ارادے سے) ہجرت کی جائے ۔

وَطَنِ مالُوف

وہ جگہ جہاں عام طور پر قیام ہو اور اس سے دلی تعلق ہو، وہ جگہ جس سے الفت ہو، پیارا وطن، پیارا ملک، وطن عزیز

وَطَن فروشی

اپنے ہی ملک کے خلاف کسی لالچ کے تحت کام کرنا، ملک کا سودا کرنا، وطن بیچنا، ملک کو نقصان پہنچانا، غداری کرنا

وَطَنِ مالُون

۔(ف)مذکر۔ پیارا وطن۔ وہ جگہ جہاں کے رہنے کی عادتپڑی ہوئی ہو۔

وَطَنِ آبائی

باپ دادا کا وطن، بزرگوں کا دیس

وَطَنِ جَدِید

وَطَنِ آوارَہ

جو وطن سے بے وطن ہو ، خانماں برباد ، وطن سے نکلا ہوا ۔

وَطَنِ قَدِیم

وَطَن بَدَری

وطن سے نکالے جانے کی حالت یا کیفیت ، وطن سے دوری ، اپنے وطن کو چھوڑ کر بحالت ِمجبوری کسی دوسری جگہ بسنا ، ہجرت ، ترک وطن ۔

وَطَنِ اِقامَت

(فقہ) عارضی طور پر قیام کرنے کا یا رہنے کا مقام ؛ مراد : جگہ جہاں پندرہ روز یا اس سے زیادہ مدتِ قیام ہو ۔

وَطَن پَروَری

وطن دوستی ، ملک کی محبت ۔

وَطَنِ مالُوفَہ

رک : وطن مالوف ؛ پیارا وطن ۔

وَطَن دُشمَنی

وطن سے دغا کرنے کا عمل، وطن سے بے وفائی، غداری

وَطَن پَرَستانَہ

وطن پرست کاسا ؛ وطن پرست سے متعلق ۔

وطن جانے کی رخصت

لمبی رخصت جس میں آدمی اپنے وطن سے ہو کر آ سکے

وَطَن پَکَڑنا

وطن اختیار کرنا ، جاگزیں ہونا ، ٹھہرنا ۔

وَتَنی

(قانون) وتن سے متعلق، معاشی، سرکاری عطیے کا

وَطَنی

وطن سے متعلق یا منسوب، وطن سے نسبت رکھنے والا، وطن کا

وَطَنی شاعِر

وہ شاعر جو وطن سے اپنی دلی محبت کا اظہار اپنے اشعار میں کرے، وطن پرست شاعر

وَطَنِیَہ

وطن سے متعلق یا منسوب ؛ وطن کا ۔

وَطَنی کُرسَن

(کاشت کاری) سرکار سے حاصل شدہ اراضی پر حق مالکانہ رکھنے والا کاشت کار جو براہ راست سرکار کو لگان ادا کرے اور بے دخل نہ کیا جائے نیز وہ کاشت کار جو کسی اراضی کو ایک خاص قانونی مدت سے اپنے قبضہء کاشت میں رکھتا ہو اور جب تک سرکاری لگان ادا کرتا رہے زمین سے بے دخل نہ کیا جا سکے ، موروثی کاشت کار

وَطَن کی مُحَبَّت ایک جُزوِ اِیمان ہے

اپنے ملک سے محبت ایمان کا حصہ ہے (اپنے ملک سے محبت کی اہمیت کو اُجاگر کرنے کے لیے مستعمل مقولہ) ۔

وَطَن اِختِیار کَرنا

ترک وطن کے بعد کسی دوسری جگہ رہائش اختیار کرنا، کسی دوسرے شہر میں جا کر آباد ہونا، سکونت اختیار کرنا، توطن کرنا

وَطَن چھوڑْنا

اپنے ملک سے مستقلاً چلے جانا ، ترک وطن کرنا ، ہجرت کرنا ، کسی دوسرے ملک میں بس جانا.

وَطَن سے نِکَل جانا

۔غریب الوطن ہونا ۔؎

وَطَنی زَمِین

زمین کا وہ خطہ جو گاؤں کے عہدے دار ، سرگروہ ، پٹیل کو اس کی خدمات کے صلے کے طور پر ملتا ہے ۔

وَطَنی شاعِری

وطن پرستی کی شاعری ، وہ شاعری جو وطن سے محبت کے اظہار میں ہو ۔

وَطْنیت

حب الوطنی، وطن پروری، وطن پرستی کا جذبہ، ملک سے محبت کا جذبہ، وطن دوستی، آزادی وطن کی حمایت

وَطَناً

وطن کے سبب سے ، توطن کی وجہ سے ، دیس کی بناء پر ، ملک کے لحاظ سے ۔

وَطَن کی مُحَبَّت ایک اِیمان کا جُزو ہے

اپنے ملک سے محبت ایمان کا حصہ ہے (اپنے ملک سے محبت کی اہمیت کو اُجاگر کرنے کے لیے مستعمل مقولہ) ۔

وَطَن کَرنا

قیام کرنا ، ٹھہرنا ، مقیم ہونا نیز بس جانا ؛ (مجازاً) (دل میں) گھر کرنا۔

وَطَن چُھٹنا

۔غریب الون ہونا۔؎

وَطَن چُھوٹ جانا

غریب الوطن ہونا، اپنے ملک سے دور ہونا، (مجبوراً) ترک وطن کرنا

فخر وطن

بے وطن

جس کے رہنے کا کوئی ٹھکانہ نہ ہو

نَنْگ وَطَن

وطن کے لیے باعث شرم ؛ وطن کو رُسوا کرنے والا

صُبْحِ وَطَن

وطن کی صبح جو بہت خوشگوار ہوتی ہے

نَقْلِ وَطَن

اپنے ملک سے دوسرے ملک میں منتقلی، ہجرت

تَرْکِ وَطَن

ہجرت کرنے کا عمل، اپنا دیس چھوڑ دینے کی حالت و کیفیت، مہاجرت، ہجرت کرنا، اپنا دیس چھوڑنا، جلا وطنی

اَہْلِ وَطَن

ہَم وَطَن

ایک ہی ملک کے رہنے والے، مواطن، ایک ہی نگر اور علاقہ کے رہنے والے

یاراں وَطَن

ایک ہی کے لوگ ، ہم وطن ؛ (مجازاً) جان پہچان والے لوگ

سَفَر اَنْدَرْ وَطَن

(تصوُّف) اس حالت کو کہتے ہیں جب کوئی شخص صفات خدا میں محو ہوکر صفاتِ بشری سے علیحدہ ہوجاتا ہے

اردو، انگلش اور ہندی میں اِنْکِساری کے معانیدیکھیے

اِنْکِساری

inkisaariiइंकिसारी

اصل: فارسی

وزن : 2122

موضوعات: عوامی

اِنْکِساری کے اردو معانی

صفت

  • (عوام) خاکساری، عاجزی، انکسار

    مثال - سکینہ نے شادی کی تجویز انکساری کے ساتھ قبول کر لی

صفت

  • انکسار سے منسوب، توڑنے والا، تقسیم کرنے والا

    مثال - اس غرض کو حاصل کرنے کے لیے انکساری جالی کے ذریعے جھری ج پر ایک تنگ جھری کا طیف بنانا چاہیے۔ (۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۳۶)

شعر

English meaning of inkisaarii

Adjective

  • ( Colloquial) humility, humbleness

    Example - Sakina ne shadi ki tajwiz inkisari ke sath qubul kar li

Adjective

  • the being broken

इंकिसारी के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • ( अवाम) अतिविनम्रता, विनयशीलता, ख़ाकसारी

    उदाहरण - सकीना ने शादी की तजवीज़ इंकिसारी के साथ क़ुबूल कर ली

विशेषण

  • तोड़ने वाला, वितरण करने वाला

اِنْکِساری کے مترادفات

اِنْکِساری سے متعلق دلچسپ معلومات

انکساری اول مکسور، لفظ ’’انکسار‘‘ کے ہوتے ہوئے ’’انکساری‘‘ بے ضرورت اور واجب الترک ہے۔ اس میں چھوٹی ی کوئی کام نہیں کر رہی ہے، فاضل محض ہے۔ حالی ؎ خاکساروں سے خاکساری تھی سر بلندوں سے انکسار نہ تھا صحیح: ان کا انکسار حد سے بڑھا ہوا تھا۔ غلط: ان کی انکساری حد سے بڑھی ہوئی تھی۔ غلط: ان کی گفتگو میں انکسار ی نہ تھی، غرور تھا۔ صحیح: ان کی گفتگو میں انکسار نہ تھا، غرور تھا۔ انگریز یہ لفظ ہمارے یہاں مختلف شعرا نے برتا ہے، لیکن اس کی اصل اور تلفظ کے بارے میں کلام ہے۔ مندرجہ ذیل مثالیں دیکھئے ؎ شاہ حاتم ؎ شہر میں چرچا ہے اب تیری نگاہ تیز کا دو کرے دل کے تئیں یہ نیمچہ انگریز کا مصحفی ؎ حیف بیمار محبت ترا اچھا نہ ہوا کرنے کو اس کی دوا ڈاکٹر انگریز آیا انشا ؎ انگریز کے اقبال کی ہے ایسی ہی رسی آویختہ ہے جس میں فراسیس کی ٹوپی ان سب سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ الف کے بعد نون غنہ ہے، اور پورا لفظ بروز ن مفعول ہے۔ غالب نے بھی یہی لکھا ہے۔ اس کے بر خلاف، ناسخ نے بر وزن فاعلات باندھا ہے ؎ دل ملک انگریز میں جینے سے تنگ ہے رہنا بدن میں روح کو قید فرنگ ہے بہر حال، آج کل سب لوگ ’’انگریز‘‘ بر وزن مفعول، یعنی بر وزن ’’لبریز‘‘ ہی بولتے ہیں۔ ناسخ کے شعر میں ضرورت شعری کی کارفرمائی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن الف کی حرکت، اور لفظ کی اصل، پر ہمارے زمانے میں اختلاف رہا ہے۔ خواجہ احمد فاروقی مرحوم اس کوبکسر اول بولنے پر اصرار کرتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یہ لفظ پرتگالی Ingles سے بنایا گیا ہے، لہٰذا اس میں اول مکسور ہونا چاہئے۔ میں نے اپنے بچپن میں بعض بزرگوں کو بھی یہ لفظ بکسر اول بولتے سنا ہے۔ لیکن آج کل سب اس لفظ کو بفتح اول بولتے ہیں۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں بھی اس کو پرتگالی Ingles سے وضع کیا ہوا، لیکن بفتح اول لکھا ہے۔ ’’انگریز‘‘ کو مع اول مکسور بولنے اور پرتگالی الاصل قرار دینے میں کئی قباحتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول، فارسی میں بہت پرانا لفظ ہے۔ ’’برہان قاطع‘‘ میں اس کے معنی ’’نوعے ازمردم فرنگ‘‘ درج ہیں۔ ’’برہان‘‘ سے یہ ’’انجمن آرائے ناصری‘‘ اور پھر ’’آنند راج‘‘ میں نقل ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب کسی غیر لفظ میں کچھ تبدیلی کرکے اپنا لفظ بناتے ہیں تو غیر لفظ کی حرکات کو بالکل ، یا کم و بیش، برقرار رکھتے ہیں۔ فارسی والوں نے بعد میں فرانسیسی Ingles (اسپینی میں بھی Ingles ہی ہے) سے ’’انگلیس/انگلیز‘‘ (دونوں بکسر اول) بنایا۔ اردو میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے تھا (یعنی ’’انگلیس‘‘) لیکن نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ Ingles بکسر اول سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول نہیں بن سکتا۔ اب رہا ’’انگریز‘‘ بکسر اول، تو تیسری بات یہ کہ مغربی لغت نویس ’’انگریز‘‘ (بفتح اول یا بکسر اول) کو پرتگالی سے مشتق نہیں بتاتے۔ شیکسپیئر میں تو ’’انگریز‘‘ درج ہی نہیں، اس نے صرف ’’انگریزی‘‘ بفتح اول لکھا ہے اور اسے فارسی الاصل بتایا ہے۔ پلیٹس نے اسے بفتح اول لکھ کر English کی بگڑی ہوئی صورت بتا یا ہے، لیکن یہ صورت کس طرح بنی، اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں۔ ایک بالکل قیاسی بات میرے ذہن میں یہ ہے کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول فرانسیسی Anglais بمعنی ’’انگریز‘‘ سے بنا ہو۔ ہرچند کہ Anglais کا فرانسیسی تلفظ ’’آنگلے‘‘ ہے، لیکن جب اس کے بعد کوئی مصوتہ ہو تو اسے ’’آنگلیز‘‘ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً ہمیں فرانسیسی میں کہنا ہو، ’’انگریزیہاں پر ہیں‘‘، تو ہم کہیں گے: Les Anglais ont ici اب بیچ کے دو لفظوں کو ملا کر ’’آنگلیزوں‘‘ بولا اور پڑھا جائے گا۔ لہٰذا شاید ایسا ہوا ہو کہ فارسی /اردووالوں نے Anglais کے آخری حرف کو Z سن کر اس کا تلفظ ’’آنگلیز‘‘ قیاس کرلیا ہو۔ یہاں سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول تک پہنچنا طبعی بات ہے۔ چونکہ آج کل لفظ ’’انگریز‘‘ کا مقبول (بلکہ واحد) تلفظ بفتح اول ہے، اور اس کا خاصا امکان ہے کہ یہ فار سی سے ہمارے یہاں بفتح اول آیا، لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ ’’انگریز‘‘ کا صحیح تلفظ بفتح اول ہی ہے۔ لیکن پہلے زمانے میں بکسر اول بھی اس کا ایک تلفظ رہا ہوگا۔ اور اس صورت میں یہ لفظ اغلباً انگریزی English اور فرانسیسی Anglais کے قیاس پر انیسویں صدی میں بنایا گیا ہوگا۔ Ivor Lewis کے لغت Sahibs, Nabobs and Boxwallahs میں Ingrez درج کرکے لکھا ہے کہ یہ انیسویں صدی کا لفظ ہے اور English کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اس کی سند میں G.C.Whitworth کیAn Anglo Indian Dictionary, 1885 درج کیا گیاہے۔ تنہا English سے ’’انگریز‘‘ بکسر اول بن جائے، یہ سمجھ میں نہیں آتا، لہٰذا ممکن ہے فرانسیسی Anglais نے یہاں بھی کوئی کام کیا ہو۔ مختصر یہ کہ لفظ ’’انگریز‘‘ آج کل بفتح اول ہے۔ انیسویں صدی میں بکسر اول بھی رائج ہوا، لیکن بیسویں صدی کی دوسری چوتھائی سے اسے بفتح اول ہی بولتے ہیں، اور یہی تلفظ مرجح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اِنْکِساری)

نام

ای-میل

تبصرہ

اِنْکِساری

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone