تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اِنْکِساری" کے متعقلہ نتائج

مُشْکِل

شکل دیا گیا، مجسم، شکل میں لایا گیا، متشکل

مُشْکِلَہ

(مجازا ً) مسئلہ ۔

مُشْکِل بَچَّہ

(نفسیات) ایسا بچہ جو اچھے طرز عمل سے غیر مطابقت رکھے اور کوئی نہ کوئی مسئلہ کھڑا رکھے

مُشْکِل ہونا

۔دشوار ہونا۔ دوبھرہونا۔؎

مُشْکِلے

ایک مشکل مسئلہ ، ایک دشوار معاملہ ؛ (تراکیب میں مستعمل) ۔

مُشْکِل راسْتَہ

وہ راہ جس میں سفر کرنے سے دقت یا دشواری ہو، کٹھن راہ، کٹھن راستہ

مُشْکِل ہو جانا

دشوار ہونا ، دوبھر ہونا ۔

مُشْکِل حَل ہونا

دُشواری، دقت یا مصیبت دور ہوجانا، مشکل آسان ہونا

مُشْکِلیں

مشکل کی جمع نیز مغیرہ حالت، پریشانی، ریختی، پیچیدگی، دشواری، بڑی مشکل، بہت سخت تکلیف

مُشْکِلوں

مشکل کی جمع نیز مغیرہ حالت، مشکلیں، دقتیں، مصیبتیں، اُلجھنیں، دشواریاں

مُشْکِل آسان ہونا

۔لازم۔ مصیبت دور ہونا۔ مشکل حل ہونا۔ عذاب سے چھوٹنا۔؎

مُشْکِل دُور ہونا

رک : مشکل آسان ہونا ۔

مُشْکِل سَہْل کَرْنا

رک : مشکل آسان کرنا جو زیادہ مستعمل ہے

مُشْکِل سے

دشواری کے ساتھ، دقت سے، بدقت، بمشکل

مُشْکِل سے ہاتھ آنا

بدقت ملنا ، بہت کوشش سے دستیاب ہونا ۔

مُشْکِل گو

وہ (شاعر) جس کا اندازِ بیان مشکل سے سمجھ میں آتا ہو ۔

مُشْکِل تَر

بہت مشکل، زیادہ دقت طلب

مُشْکِل میں مُشْکِل ہونا

سخت مشکل ہونا

مُشْکِل سے دَسْتْیاب ہونا

دشواری سے حاصل ہونا ، بمشکل ملنا ۔

مُشْکِل وَقْت

کٹھن گھڑی، مصیبت کا یا آڑا وقت

مُشْکِلات ہونا

الجھنیں ہونا ، دقتیں یا دشواریاں ہونا ۔

مُشْکِلات

مشکلیں، دقتیں، مصیبتیں، اُلجھنیں، دشواریاں

مُشْکِل پَسَنْد

جسے دقتوں کا سامنا کرنے اور مشکلوں کو حل کرنے میں خوشی حاصل ہو، نظم ، نثر میں مشکل اور ادق الفاظ استعمال کرنے والا

مُشْکِل میں شَرِیک ہونا

کسی کی مصیبت میںکام آنا ، کسی کی مشکل کو آسان کرنے کی کوشش کرنا ۔

مُشْکِل دَرْ پیش ہونا

مشکل کا سامنا ہونا ، مصیبت پیش آنا ، زحمت کی بات ہونا ۔

مُشْکِل سے دو چار ہونا

مشکل درپیش ہونا ، مصیبت میں گرفتار ہونا.

مُشْکِل سے مُشْکِل

بہت مشکل ، بہت پیچیدہ ، دقت طلب ۔

مُشْکِل بات

پیچیدہ معاملہ، دقیق امر، دقت طلب بات، دُشوار بات

مُشْکِل کام

وہ کام جس میں الجھن ہو، سخت کام، بھاری یا دشوار معاملہ، کٹھن کام، وہ کام جس میں دقت ہو

مُشْکِل آنا

مصیبت آنا ، دقت پیش ہونا ۔

مُشْکِل گوئی

مشکل گو ہونا ، ادق اور مبہم شعر کہنا ۔

مُشْکِل کَٹْنا

مشکل دور ہونا ، دشواری ختم ہونا ، مسئلہ حل ہونا ۔

مُشْکِل کُشا

مشکل حل کرنے والا، مصیبت، پریشانی دور کرنے والا، دکھ دور کرنے والا، مشکل آسان کردینے والا، اڑی نکالنے والا، بپتا میں کام آنے والا، دشواری

مُشْکِل تَرین

بہت زیادہ مشکل

مُشْکِلیں آسان ہونا

پریشانیوں سے نجات مل جانا ۔

مُشْکِل پَڑْنا

مصیبت پڑنا، دشواری ہونا، دِقّت پیش آنا

مُشْکِل بَنانا

دُشوار بنانا ، دُشواری پیدا کرنا ۔

مُشْکِل کاٹْنا

مشکل آسان کرنا ، دشواری ، دقت یا مصیبت دور کرنا ۔

مُشْکِل آسانی

مشکل آسان کرنے کا عمل ، مشکل کشائی ۔

مُشْکِل زَمِین

(شاعری) ایسی بحر جس میں شعر موزوں کرنا مشکل ہو ۔

مُشْکِل مِزاج

رک : مشکل پسند ۔

مُشْکِل بَنْنا

دُشواری یا دقت پیش آنا ۔

مُشْکِل اَٹَکْنا

دُشواری پیش آنا ،مشکل پڑنا ۔

مُشْکِلوں سے

نہایت مشکل کے ساتھ، بڑی الجھنوں کے بعد، بڑی دشواری سے، دقت سے دشواری سے

مُشْکِلیں آسان ہو جانا

پریشانیوں سے نجات مل جانا ۔

مُشْکِل کی بات

دقّت طلب بات، پیچیدہ معاملہ، دقّت کے قابل، پیچیدہ بات

مُشْکِل کُشائی

مشکل آسان کرنا، عقدہ حل کرنا

مُشْکِل ٹھیرْنا

دُشوار ہونا ، سخت ہونا ۔

مُشْکِل پَسَنْدی

دقت پسندی، سختی یا دشواری کو آسان یا سہل سمجھنا

مُشْکِل سے مِلْنا

دشواری سے دستیاب ہونا، بدقت حاصل ہونا۔

مُشْکِل کَرْ دینا

دشوار کر دینا، دقّت طلب کردینا، کٹھن کردینا

مُشْکِل آ پَڑنا

۔دشواری کا دفعۃً عائد حال ہونا۔؎

مُشْکِل بَن جانا

دُشواری یا دقت پیش آنا ۔

مُشْکِل پیش آنا

دقت یا دشواری ہونا ۔

مُشْکِل آن پَڑْنا

مشکل پیش آنا ، دقت یا دُشواری یکایک پیش آنا ۔

مُشْکِل میں پَڑْنا

آفت میں پھنسنا ، مصیبت میں گرفتار ہونا ۔

مُشْکِل میں ڈالْنا

مشکل میں مبتلا کرنا ، مصیبت میں گرفتار کرنا ۔

مُشْکِل سے نِکَلْنا

مصیبت سے چھٹکارا پانا ۔

مُشْکِل سے نِکالْنا

مصیبت سے بچانا ، تکلیف سے رہائی دینا ۔

مُشْکِل میں پَھنسْنا

مشکل میں پڑنا ، دُشواری میں پڑنا ، مصیبت میں پھنسنا ۔

اردو، انگلش اور ہندی میں اِنْکِساری کے معانیدیکھیے

اِنْکِساری

inkisaariiइंकिसारी

اصل: فارسی

وزن : 2122

موضوعات: عوامی

اِنْکِساری کے اردو معانی

صفت

  • (عوام) خاکساری، عاجزی، انکسار

    مثال - سکینہ نے شادی کی تجویز انکساری کے ساتھ قبول کر لی

صفت

  • انکسار سے منسوب، توڑنے والا، تقسیم کرنے والا

    مثال - اس غرض کو حاصل کرنے کے لیے انکساری جالی کے ذریعے جھری ج پر ایک تنگ جھری کا طیف بنانا چاہیے۔ (۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۳۶)

شعر

English meaning of inkisaarii

Adjective

  • ( Colloquial) humility, humbleness

    Example - Sakina ne shadi ki tajwiz inkisari ke sath qubul kar li

Adjective

  • the being broken

इंकिसारी के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • ( अवाम) अतिविनम्रता, विनयशीलता, ख़ाकसारी

    उदाहरण - सकीना ने शादी की तजवीज़ इंकिसारी के साथ क़ुबूल कर ली

विशेषण

  • तोड़ने वाला, वितरण करने वाला

اِنْکِساری کے مترادفات

اِنْکِساری سے متعلق دلچسپ معلومات

انکساری اول مکسور، لفظ ’’انکسار‘‘ کے ہوتے ہوئے ’’انکساری‘‘ بے ضرورت اور واجب الترک ہے۔ اس میں چھوٹی ی کوئی کام نہیں کر رہی ہے، فاضل محض ہے۔ حالی ؎ خاکساروں سے خاکساری تھی سر بلندوں سے انکسار نہ تھا صحیح: ان کا انکسار حد سے بڑھا ہوا تھا۔ غلط: ان کی انکساری حد سے بڑھی ہوئی تھی۔ غلط: ان کی گفتگو میں انکسار ی نہ تھی، غرور تھا۔ صحیح: ان کی گفتگو میں انکسار نہ تھا، غرور تھا۔ انگریز یہ لفظ ہمارے یہاں مختلف شعرا نے برتا ہے، لیکن اس کی اصل اور تلفظ کے بارے میں کلام ہے۔ مندرجہ ذیل مثالیں دیکھئے ؎ شاہ حاتم ؎ شہر میں چرچا ہے اب تیری نگاہ تیز کا دو کرے دل کے تئیں یہ نیمچہ انگریز کا مصحفی ؎ حیف بیمار محبت ترا اچھا نہ ہوا کرنے کو اس کی دوا ڈاکٹر انگریز آیا انشا ؎ انگریز کے اقبال کی ہے ایسی ہی رسی آویختہ ہے جس میں فراسیس کی ٹوپی ان سب سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ الف کے بعد نون غنہ ہے، اور پورا لفظ بروز ن مفعول ہے۔ غالب نے بھی یہی لکھا ہے۔ اس کے بر خلاف، ناسخ نے بر وزن فاعلات باندھا ہے ؎ دل ملک انگریز میں جینے سے تنگ ہے رہنا بدن میں روح کو قید فرنگ ہے بہر حال، آج کل سب لوگ ’’انگریز‘‘ بر وزن مفعول، یعنی بر وزن ’’لبریز‘‘ ہی بولتے ہیں۔ ناسخ کے شعر میں ضرورت شعری کی کارفرمائی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن الف کی حرکت، اور لفظ کی اصل، پر ہمارے زمانے میں اختلاف رہا ہے۔ خواجہ احمد فاروقی مرحوم اس کوبکسر اول بولنے پر اصرار کرتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یہ لفظ پرتگالی Ingles سے بنایا گیا ہے، لہٰذا اس میں اول مکسور ہونا چاہئے۔ میں نے اپنے بچپن میں بعض بزرگوں کو بھی یہ لفظ بکسر اول بولتے سنا ہے۔ لیکن آج کل سب اس لفظ کو بفتح اول بولتے ہیں۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں بھی اس کو پرتگالی Ingles سے وضع کیا ہوا، لیکن بفتح اول لکھا ہے۔ ’’انگریز‘‘ کو مع اول مکسور بولنے اور پرتگالی الاصل قرار دینے میں کئی قباحتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول، فارسی میں بہت پرانا لفظ ہے۔ ’’برہان قاطع‘‘ میں اس کے معنی ’’نوعے ازمردم فرنگ‘‘ درج ہیں۔ ’’برہان‘‘ سے یہ ’’انجمن آرائے ناصری‘‘ اور پھر ’’آنند راج‘‘ میں نقل ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب کسی غیر لفظ میں کچھ تبدیلی کرکے اپنا لفظ بناتے ہیں تو غیر لفظ کی حرکات کو بالکل ، یا کم و بیش، برقرار رکھتے ہیں۔ فارسی والوں نے بعد میں فرانسیسی Ingles (اسپینی میں بھی Ingles ہی ہے) سے ’’انگلیس/انگلیز‘‘ (دونوں بکسر اول) بنایا۔ اردو میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے تھا (یعنی ’’انگلیس‘‘) لیکن نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ Ingles بکسر اول سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول نہیں بن سکتا۔ اب رہا ’’انگریز‘‘ بکسر اول، تو تیسری بات یہ کہ مغربی لغت نویس ’’انگریز‘‘ (بفتح اول یا بکسر اول) کو پرتگالی سے مشتق نہیں بتاتے۔ شیکسپیئر میں تو ’’انگریز‘‘ درج ہی نہیں، اس نے صرف ’’انگریزی‘‘ بفتح اول لکھا ہے اور اسے فارسی الاصل بتایا ہے۔ پلیٹس نے اسے بفتح اول لکھ کر English کی بگڑی ہوئی صورت بتا یا ہے، لیکن یہ صورت کس طرح بنی، اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں۔ ایک بالکل قیاسی بات میرے ذہن میں یہ ہے کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول فرانسیسی Anglais بمعنی ’’انگریز‘‘ سے بنا ہو۔ ہرچند کہ Anglais کا فرانسیسی تلفظ ’’آنگلے‘‘ ہے، لیکن جب اس کے بعد کوئی مصوتہ ہو تو اسے ’’آنگلیز‘‘ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً ہمیں فرانسیسی میں کہنا ہو، ’’انگریزیہاں پر ہیں‘‘، تو ہم کہیں گے: Les Anglais ont ici اب بیچ کے دو لفظوں کو ملا کر ’’آنگلیزوں‘‘ بولا اور پڑھا جائے گا۔ لہٰذا شاید ایسا ہوا ہو کہ فارسی /اردووالوں نے Anglais کے آخری حرف کو Z سن کر اس کا تلفظ ’’آنگلیز‘‘ قیاس کرلیا ہو۔ یہاں سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول تک پہنچنا طبعی بات ہے۔ چونکہ آج کل لفظ ’’انگریز‘‘ کا مقبول (بلکہ واحد) تلفظ بفتح اول ہے، اور اس کا خاصا امکان ہے کہ یہ فار سی سے ہمارے یہاں بفتح اول آیا، لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ ’’انگریز‘‘ کا صحیح تلفظ بفتح اول ہی ہے۔ لیکن پہلے زمانے میں بکسر اول بھی اس کا ایک تلفظ رہا ہوگا۔ اور اس صورت میں یہ لفظ اغلباً انگریزی English اور فرانسیسی Anglais کے قیاس پر انیسویں صدی میں بنایا گیا ہوگا۔ Ivor Lewis کے لغت Sahibs, Nabobs and Boxwallahs میں Ingrez درج کرکے لکھا ہے کہ یہ انیسویں صدی کا لفظ ہے اور English کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اس کی سند میں G.C.Whitworth کیAn Anglo Indian Dictionary, 1885 درج کیا گیاہے۔ تنہا English سے ’’انگریز‘‘ بکسر اول بن جائے، یہ سمجھ میں نہیں آتا، لہٰذا ممکن ہے فرانسیسی Anglais نے یہاں بھی کوئی کام کیا ہو۔ مختصر یہ کہ لفظ ’’انگریز‘‘ آج کل بفتح اول ہے۔ انیسویں صدی میں بکسر اول بھی رائج ہوا، لیکن بیسویں صدی کی دوسری چوتھائی سے اسے بفتح اول ہی بولتے ہیں، اور یہی تلفظ مرجح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اِنْکِساری)

نام

ای-میل

تبصرہ

اِنْکِساری

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone