تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"ہیچ" کے متعقلہ نتائج

بَنْدَہ

(کسی کی) عبادت کرنے والا، پوجنے والا، پرستش کرنے والا، (کسی کو) ماننے والا، عبد

بندۂ عشق

محبت یا عشق کا غلام، محبوبہ کا غلام

بَنْدَہ پَن

بندہ (رک) سے اسم کیفیت۔

بَنْدَہ بَشَر

انسان ، آدمی.

بَنْدَۂ زَر

لالچی، دولت کا غلام

بَندۂ شِکَم

جو کھانے کا بہت شوقین ہو، پیٹو

بَنْدَۂ مُعْتَبر

معتبر بندہ، بھروسہ کیا ہوا بندہ، عزت دار انسان، قابل اعتبار آدمی، قابل یقین شخص، قابل وثوق شخصیت

بَندَۂ مُخْلِص

سچا انسان، خیر خواہ یا دل سے محبت کرنے والا آدمی

بَندَۂِ دِرْہَم

بَنْدَہ پَرْوَر

غلام پر مہربانی کرنے والا، غلام کا پالنے والا، بندہ نواز، حضور، خداوند، آقا، سردار، غلام پرور، عالی جاہ، ذرہ نواز، بندہ نواز، جناب عالی

بَنْدَۂ بے زَر

رک : بندۂ بے دام ۔

بَنْدَہ زادَہ

لفظاً: (آپ کے) غلام کا بیٹا، مراداً: میرا بیٹا، بڑے آدمی سے اپنے بیٹے کے لیے کہتے ہیں

بَنْدَہ پَنا

بندہ (رک) سے اسم کیفیت۔

بَنْدَہ زادی

بندہ زادہ (رک) کی تانیث۔

بَنْدَۂ عاجِز

بَنْدَہ خانَہ

غریب خانہ، ناچیز کا گھر (میرا گھر)

بَنْدَۂ بے دِرَم

رک : بندۂ بے دام۔

بندہ نوازی

اپنے چاہنے والوں اور عقیدت مندوں پر نظر کرم

بَنْدَۂ عَوام

بَنْدَۂ خُدا

(محل خطاب میں) خدا کے بندے (عموماً فہمائش یا داد کے موقع پر مخاطب کو خدا کی یاد دلانے کے لیے مستعمل)

بَنْدَۂ آزاد

وہ شخص جو کسی قسم کی قید اور شرط کا پابند نہ ہو ، ضروریات دنیاوی سے بے نیاز۔

بَنْدَۂ حَلْقَۂ بَگوش

---

بَنْدَہ نَواز

غلام کا پالنے والا، غلام پر مہربانی کرنے والا، غلاموں اور خادموں کو عزت و توقیر دینے والا، حضور، خداوند، آقا، سردار

بَنْدا بَنْدی

روک ٹوک، ممانعت، پابندی

بَنْدَۂ ناچِیز

کسی کے سامنے اپنے کو عاجز کے طور پر پیش کرنا، اپنی ذات کو کوئی قدر نہ دینا

بَنْدَۂ دَرْگاہ

بارگاہ یا دربار کا ملازم، غلام، شاہی نوکر، نیازمند

بَنْدَۂ بے دام

مفت کا غلام ، وہ شخص جو کسی کی خدمت رضاکارانہ طور سے کرے ، بے حد مطیع و فرماں بردار۔

بَنْدَہ بَشَر ہے

سہو و خطا انسان کی فطرت میں داخل ہے، بھول چوک سے انسان بری نہیں

بَنْدَہ پَرْوَری

پالنے کا عمل، رعایا کے ساتھ حسن سلوک، احسان، عنایت

بَنْدۂ رَب عَلی

بَندَۂ بَرگُزیدَہ

منتخب ہستی، مجازاً نیک بندہ

بَنْدَہ عاجِزْ ہے

خدا کی مرضی کے خلاف انسان کی کوئی تدبیر نہیں چلتی، انسان بے بس ہے

بندہ آئی روزی گیا بندہ گئی روزی

آدمیوں کی کمی بیشی کے ساتھ رزق کی بھی کمی بیشی ہوتی رہتی

بَنْدَۂ بے دام و دِرَم

رک : بندۂ بے دام۔

بَنْدانا

رک : بَن٘دھانا ، بندھوانا۔

بَنْدارا

دریا کا کنارہ، ساحل

بَنْدات

رک : بند (۱) خصوصاً نمبر ۔ ۱ جس کی یہ جمع ہے۔

بَندَہ نَوازی ہے

بَنْدال

ایک بیل جو درخت پر پان کی طرح پھیلتی ہے، لتوبڑی

بَنْدَہ کَر لینا

کسی کو اپنے برتاو اور اخلاق یا دیگر محاسن سے غلام کی طرح مطیع و فرماں بردار بنا لینا۔

بَندہ بَن جانا

مطیع اور فرمانبردار بن جانا، قابو میں آنا

بَندَہ بَنا لینا

مطیع اور فرمانبردار بنالینا، قابو میں کرلینا

مشفق بندہ

شِکَم بَنْدَہ

پیٹ کا غلام ، بہت کھانے والا ، لالچی ، جو صرف پیٹ کی خاطر جی رہا ہو ، پیٹو ، کھاؤ پیر

زیر بَنْدا

(مُرغ بازی) وہ مُرغ جو لڑنے میں سر کی چوٹ بچانے کو حریف کے پوٹے کے نیچے سر چھپانے کی کوشش کرے یا اسکے پوٹے کے نِیچے گُھسے .

مُنتَخَب بَندَہ

برگزیدہ شخص ، نیک بندہ (اللہ کے ساتھ مستعمل) ۔

مَن بَندَہ

میں غلام یا نوکر ، ناچیز ، خاکسار ، مجھ ناچیز ، میرا ، مجھ حقیر کا ، مجھ کو ، مجھ خاکسار کو (عموماً) عدالتی دستاویزات وغیرہ کے شروع میں مستعمل

نیک بَندَہ

نیک آدمی ، شریف شخص ، اللہ والا ۔

کَرْموں بَندَہ

بڈ بخت ، کم بخت .

خَرِیدی بَنْدا

غُلام.

خُدا بَنْدَہ

اللہ کا بندہ ، اللہ کو ماننے والا.

مَقبُول بَندَہ

بارگاہ خدا وندی میں پسندیدہ شخص ۔

اُلفَتی بَندہ

رک : الفت کا بندہ .

بھائی بَنْدا

رشتہ دار، عزیز، قریب

بَنْدَک بَنْدا

بندش، مناہی

مَوجی بَندَہ

آزاد طبع، دل کی خوشی کا تابع، اپنے دل کا بادشاہ، خوشی خواں، جو جی میں آئے وہ کر گزرنے والا

لوہ بَنْدا

لوہا لگا ہوا ؛ وہ لاٹھی جس پر لوہے کی کیلیں اور حلقے لگے ہوئے ہوتے ہیں نیز لوہے کی سلاخ

حُکْمی بَنْدَہ

فرمان٘بردار بندہ

مُکَرَّم بَندَہ

جناب والا، جناب من، بندہ نواز، کی جگہ مستعمل ہے، خطوں میں بطور القاب لکھتے ہیں

اِیْجادِ بَندَہ

کسی کی ناقص بہیودہ ایجاد یا اختراع ، من گڑھنت بات

اردو، انگلش اور ہندی میں ہیچ کے معانیدیکھیے

ہیچ

hechहेच

اصل: فارسی

وزن : 21

ہیچ کے اردو معانی

صفت، مذکر

  • جس کا وجود نہ ہو یا باقی نہ رہ سکے، ناچیز، برطرف، لاشے، نابود
  • کچھ بھی نہیں، بالکل نہیں
  • کوئی، کچھ نیز کسی
  • بے اصل، بے حقیقت، معمولی، ادنیٰ، کم حیثیت
  • فانی، باقی نہ رہنے والا، مٹ جانے والا
  • ناکارہ، نکما، بیکار، ناقابل، بے مصرف
  • (مقابلتاً) کم زور، (کسی فن میں) کم تر
  • قابل نفرت، زبوں، بیہودہ، ذلیل و خوار، بے توقیر
  • فضول، بے سود، بے کار، خارج از مطلب
  • تھوڑی سی، کم، قلیل، اَندک (مقدار، رقم وغیرہ)

شعر

English meaning of hech

Adjective, Masculine

हेच के हिंदी अर्थ

विशेषण, पुल्लिंग

  • कोई, कुछ नहीं, कम, फीका, निकम्मा, नाकारा
  • जिसका कुछ भी महत्त्व न हो, तुच्छ
  • तुच्छ, पोच, व्यर्थ, बेकार, कोई, कश्चित

ہیچ سے متعلق دلچسپ معلومات

ہیچ یہ لفظ بہت پرانا ہے، لیکن بعض قدیم ترین فارسی لغات جو میں نے دیکھے، ان میں نہیں ملا۔ ’’موید الفضلا‘‘ (۱۹۵۱) غالباً سب سے قدیم فارسی لغت ہے جس میں ’’ہیچ‘‘ درج ہے۔ ’’موید‘‘ میں اس لفظ کے حسب ذیل معنی لکھے ہیں: ’’معدوم، چیزے، و چیزے نہ‘‘۔ ’’موید الفضلا‘‘ میں سند شاذ و نادر ہی دی گئی ہے، وہاں’’ہیچ‘‘ کے کسی معنی کی سند نہیں۔ لیکن نظیری کا شعر ہے، اگرچہ ’’موید‘‘ کے ذرا بعد کا ہے ؎ ہیچ اکسیر بہ تاثیر محبت نہ رسد کفر آوردم و در عشق تو ایماں کردم اردو میں ’’ہیچ‘‘ کے معنی کا معاملہ ذرا ٹیڑھا ہے۔ ’’معدوم‘‘ اور’’چیزے نہ‘‘ کے مفہوم میں تو اسے کثرت سے برتتے ہیں، لیکن ’’چیزے‘‘، یعنی ’’کچھ، کوئی چیز‘‘ کے معنی میں اردو کی سند بہت مشکل سے ملے گی، لیکن بالکل معدوم بھی نہیں۔ میر سوز ؎ بس سوز کے پہلو سے سرک جاؤ طبیبو عاشق کی نہیں مرگ سوا اور دوا ہیچ یہاں ’’ہیچ‘‘ بمعنی ’’چیزے‘‘ قرار دے سکتے ہیں، لیکن دو امکانات اور بھی ہیں۔ ایک تو یہ کہ مصرعے کی نثر یوں بھی ہوسکتی ہے: عاشق کی [دوا] مرگ سوا نہیں، اور دوا ہیچ [ہے]، یعنی ’’اور سب دوائیں معدوم ہیں، کوئی دوا نہیں‘‘۔ دوسرا امکان یہ ہے کہ یہاں’’ہیچ‘‘ دکنی معنی میں کلمۂ تاکید یا حرف حصرہو، یعنی’’ہی‘‘ کے معنی رکھتا ہو۔ اب نثر یوں ہوگی: مرگ سوا عاشق کی دوا ہیچ نہیں، ‘‘یعنی ’’دوا ہی نہیں‘‘۔ کلمۂ تاکید یا حرف حصرکے طور پر جنوبی ہند میں’’ہیچ‘‘ کثرت سے بولا جاتا ہے، اوروہاں نفی کی بھی شرط نہیں: ’’یہ تو ہی ایچ‘‘ بمعنی ’’یہ تو ہے ہی‘‘، ’’یہ تو اس کا گھرایچ ہے‘‘، بمعنی ’’یہ تو اس کا گھر ہی ہے‘‘ طرح کے فقرے وہاں عام ہیں۔ دکنی کا امکان میں نے اس لئے ظاہر کیا کہ اس بات سے کم لوگ واقف ہیں کہ اٹھارویں صدی کی دہلی اور دکن میں بہت سے استعمالات و محاورات مشترک تھے۔ ’’ہیچ‘‘ کی ردیف میں بہادرشاہ ظفر کے دیوان اول میں ایک غزل کے بعض شعر ہمارے مفید مطلب ہوں گے ؎ جن ناموروں کے کہ جہاں زیر نگیں تھا اب ڈھونڈے تو ان کا ہے کہیں نام و نشاں ہیچ یہاں کئی امکانات ہیں: (۱) استفہام و استجاب: ’’اب تو ڈھونڈے تو کہیں ہے ان کا نام و نشاں؟ کچھ بھی نہیں، کہیں بھی نہیں۔‘‘ (۲) ’’ہیچ‘‘ حرف تاکید: ’’۔۔۔کہیں نام و نشاں ہیچ [ہی] ہی؟‘‘ (۳) ’’ہیچ‘‘ بمعنی’’کچھ‘‘: ’’۔۔۔کہیں کچھ نام و نشاں ہے؟‘‘ مندرجہ ذیل میں معنی ’’کچھ، چیزے‘‘ بالکل صاف ہیں ؎ جو ہوتی ہے ہوگی نہیں امکاں کہ نہ ہوئے پھر فکر سے کیا فائدہ غیر از خفقاں ہیچ یعنی: ’’خفقاں کے سوا کچھ/کوئی فائدہ نہیں‘‘۔ لیکن ان معنی میں اب ’’ہیچ‘‘ شمالی ہند کی زبان میں بہت اجنبی معلوم ہوتا ہے، شاعری میں شاید چل جائے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (ہیچ)

نام

ای-میل

تبصرہ

ہیچ

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone