زخمی یا جلے ہوئے یا زچہ وغیرہ کو چان٘د کی کرنوں سے پیدا ہونے والے تشنج اور فالج وغیرہ سے محفوظ رکھنے کے وہم میں چان٘دنی کے سپرد کرنے کا ٹوٹکا عمل میں لانا (جب کسی کو زخم پہنچتا یا کسی کی فصد کھلتی یا جون٘کیں لگتیں یا کوئی جل جاتا یا کسی عورت کے بچہ پیدا ہوتا اور اسے کسی ایسے مقام سے جہاں چان٘د کی کرنیں پہن٘چتی ہوں اٹھانا منظور نہیں ہوتا تو ضعیف العقیدہ لوگ ٹوٹکے کے طور پر سات پولے پھوس کے جلا کر ایک آدمی کو گواہ کرتے اور کہتے کہ اے چان٘دنی اس زخمی وغیرہ کو تیرے سپرد کیا اور دوسرا آدمی کہتا کہ میں اس بات کا گواہ ہوگیا ؛ چاندنی مرطوب ہونے کے سبب زخم کے واسطے مضرہوتی ہے اسی لیے زخم کا اندمال دیر سے ہوتا ہے) ۔