تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"نُور چَشم" کے متعقلہ نتائج

تو کیا ہوا

۔کچھ نہیں ہوا۔ بے سوٗد ہوا۔ ؎ کون سے ہوتا ہے۔ ؎

تُوکیا ہے

۔تیری ہستی کیا ہے۔ ؎

مایا ہُوئی تو کیا ہُوا ہَرْدا ہُوا کَٹھور، نَو نیزے پانی چَڑھ تو بھی نَہ بِھیگی کور

دولت مند کا دل اگر پتھر ہے تو کسی کام کا نہیں ، کنجوس کے متعلق کہتے ہیں کہ اس پر کوئی اثر نہیں ہوتا

مایا ہُوئی تو کیا ہُوا ہَرْدا ہُوا کَٹھور، نَو نیزے پانی چَڑھا تو بھی نَہ بِھیگی کور

دولت مند کا دل اگر پتھر ہے تو کسی کام کا نہیں ، کنجوس کے متعلق کہتے ہیں کہ اس پر کوئی اثر نہیں ہوتا

جوگی جُگَت جانی نَاہِیں، کَپْڑے رَنْگے تو کیا ہُوا

سنیاسی یا جوگی بننے کے اصول سے نا واقف ہیں اور دکھاوے کے لیے گیرو میں کپڑے رنگ لیے ہیں

جوگی جُگَت جانی نَہِیں، کَپْڑے رَنْگے تو کیا ہُوا

سنیاسی یا جوگی بننے کے اصول سے نا واقف ہیں اور دکھاوے کے لیے گیرو میں کپڑے رنگ لیے ہیں

راجا بَھئے تو کیا ہُوا اَنْت جاٹ کے جاٹ

کمینہ کِتنے ہی بلند مرتبہ پر پہنچ جائے اُس کی فِطرت نہیں بدلتی ؛ دولت مند ہو جانے کے باوجود پُرانی عادتیں نہیں بدلتیں

جوگی جُگَت جانے نَہِیں گیرُو میں کَپْڑے رَنْگے تو کیا ہُوا

سنیاسی یا جوگی بننے کے اصول سے نا واقف ہیں اور دکھاوے کے لیے گیرو میں کپڑے رنگ لیے ہیں

راجا ہُوئے تو کیا ہُوا اَنْت جاٹ کے جاٹ

کمینہ کِتنے ہی بلند مرتبہ پر پہنچ جائے اُس کی فِطرت نہیں بدلتی

قَطْرَہ کا چُوکا گَھڑے ڈَھلْکائے تو کیا ہوتا ہے

کام کا وقت نکل جانے کے بعد لاکھ تدبیر کیجیے مگر کوئی فائد نہیں ہوتا

سَدا مِیاں گھوڑے ہی تو خَرِیدا کِئے

جب کوئی شخص اپنی بِساط سے باہر قدم رکھتا ہے اور تعلّی کی لیتا ہے تو ازراہِ طنز کہتے ہیں شیخی خورے پر طنز ہے.

آگے روک پیچھے ٹھوک، سسُر سڑکَے نہ جائے تو کیا ہو

آگے جا نہیں سکتا پیچھے سے ڈنڈا پڑتا ہے، کرے تو کیا کرے، جہاں کسی طرف راستہ نہ ملے تو بے حوصلہ ہوجاتا ہے

کوئی جلے تو جلنے دو میں آ پ ہی جلتا ہوں

میں آپ ہی مصیبت میں گرفتار، ہوں مجھے کسی کی مصیبت سے کیا

اَپنا ہی پیسہ کھوٹا، تو پَرَکھنے والے کا کیا دوش

جب اپنی اولاد نالائق ہے تو دوسرے کا کیا قصور، جب اپنی چیز ناقص ہو تو دوسرے کی نکتہ چینی پر کیا اعتراض

تَقْدِیر کے لِکھے کو تَدْبِیر کِیا کَرے، حاکم خفا ہو تو وزیر کیا کرے

تقدیر بدل نہیں سکتی، جو قسمت میں لکھا ہے ضرور ہو گا

دَم ہے تو کیا غَم ہے

زندگی ہے تو کوئی پروا نہیں، زندگی ہو تو مشکلات پر قابو پایا جا سکتا ہے، جان ہے تو جہان ہے

ویسا ہی تو کو پھل ملے جیسا بیج بوائے، نیم بوئے کے بالکے گانڈا کوئی نہ کھائے

جیسا کرو گے ویسا بھرو گے

تقدیر کے لکھے کو تدبیر کیا کرے، گر حاکم خفا ہو تو وزیر کیا کرے

تقدیر بدل نہیں سکتی، جو قسمت میں لکھا ہے ضرور ہو گا

خُدا ہے تو کیا غَم ہے

خدا بھروسہ ہو تو مشکل آسان ہو جاتی ہے.

کوئی جَلْتا ہے تو جَلْنے دو، مَیں آپ ہی جَلتا ہُوں

میں آپ ہی مصیبت میں ہوں ، کسی کی مصیبت سے مجھے کیا غرض

بیْاہ نَہِیں کِیا بَرات تو دیکھی ہے

خود کسی کام کو نہیں کیا، مگر دوسروں کے ہاں ہوتے تو دیکھا ہے جس کی بنا پر اس کا تجربہ ہے.

ٹُوٹی ہے تو کِسی سے جُڑی نَہِیں اَور جُڑی ہے تو کوئی توڑ سَکْتا نَہِیں

بیمار آدمی کو حوصلہ دلانے کے لیے کہتے ہیں

سِڑی ہے تو کیا بات ٹِھکانے کی کَہْتا ہے

ہے تو بیوقوف مگر بات ٹھکانے کی کہتا ہے

دِل لَگا گَدِھی سے تو پَری کیا چیز ہے

جہاں محبت ہو وہاں کوئی نقص نظر نہیں آتا

بِیاہ نَہیں کِیا بارات تو دیکھی ہے

observation is comparable to personal experience

ویسا ہی تو کو پھل ملے جیسا بیج بوائے، نیم بوئے کے نکلے گانڈا کوئی نہ کھائے

جیسا کرو گے ویسا بھرو گے

راجا ہوئے تو کیا ، وہ ہی جاٹ کے جاٹ

مال و دولت ذات اور اصل کو نہیں بدلتی

جو بندہ نوازی کرے جاں اس پہ فدا ہے، بے فیض اگر یوسفِ ثانی ہے تو کیا ہے

جو شخص مہربانی کرے اس پر لوگ فدا ہوتے ہیں، بے فیض شخص کسی کام کا نہیں ہوتا

فتح تو خدا کے ہاتھ ہے پر مار مار تو کیے جاؤ

کوشش کیے جاؤ خدا کامیابی دے گا

کَہو تو سَہی کیا ہو

خوب آدمی ہو.

زِنْدَہ ہے تو کِیا مَری تو کِیا

وجود بیکار ہے، زِندہ رہنا یا نہ رہنا سب یکساں ہے

مار کئے جاؤ فتح و شکست تو خد اکے ہاتھ میں ہے

کوشش کرنی چاہئے نتیجہ چاہے کچھ ہو

آگے روک پیچھے ٹھوک، سسُرا سرکے نہ جائے تو کیا ہو

آگے جا نہیں سکتا پیچھے سے ڈنڈا پڑتا ہے، کرے تو کیا کرے، جہاں کسی طرف راستہ نہ ملے تو بے حوصلہ ہوجاتا ہے

فَتْح خُدا کے ہاتھ ہے مار مار تو کِئے جاؤ

کوشش کئے جاؤ کامیابی خدا کے ہاتھ ہے.

دِل لَگا مینڈھکی سے تو پَدمِنِی کیا چیز ہے

جہاں محبت ہو وہاں کوئی نقص نظر نہیں آتا

دِل لَگا گَدِھی سے تو پَری بھی کیا چیز ہے

جہاں محبت ہو وہاں کوئی نقص نظر نہیں آتا

ماں ڈائن ہو گَئی تو کیا بَچّوں ہی کوکھائے گی

بُرا انسان بھی اپنوں کالحاظ کرتا ہے، اپنوں کو کوئی نقصاق نہیں پہنچاتا چاہے غیروں سے کیسا سلوک کرے.

ٹال بَتا اُس کو نَہ تو جس سے کیا قرار، چاہے ہو بَیری تیرا چاہے ہووے یار

وعدہ کرکے پورا کرنا چاہئے خواہ دوست سے ہو خواہ دشمن سے

کوئی بھی ماں کے پیٹ سے تو لے کَر نَہِیں نِکَلتا ہے

ہر شخص کو سیکھنا پڑتا ہے، پیدائشی عالم کوئی نہیں ہوتا، کام کرنے سے ہی آتا ہے، کوئی ماں کے پیٹ سے سیکھ کر نہیں آتا

جُھوٹا کوئی کھاتا ہے تو مِیٹھے کے لِیے

رک : جھوٹا بھی کھائے الخ .

ماں ڈائن ہو تو کیا بَچّوں ہی کو کھائے گی

بُرا انسان بھی اپنوں کالحاظ کرتا ہے، اپنوں کو کوئی نقصاق نہیں پہنچاتا چاہے غیروں سے کیسا سلوک کرے.

آنْکھ ہی پُھوٹی تو بَھوں سے کیا کام ہے

جو امر باعث تعلق تھا جب وہی نہ رہا تو پھر تعلق کیسا، اصل نہ ہو تو فروع بیکار ہیں

آنکھ ہی پھوٹی تو بھوں سے کیا کام

جو امر باعث تعلق تھا جب وہی نہ رہا تو پھر تعلق کیسا، اصل نہ ہو تو فروع بیکار ہیں

چڑیل پر دل آ گیا تو پھر پری کیا چیز ہے

جس پر آدمی عاشق ہو وہ بدشکل بھی ہو تو خوبصورت لگتا ہے

چڑیل پر دل آ گیا تو پھر پری کیا ہے

جس پر آدمی عاشق ہو وہ بدشکل بھی ہو تو خوبصورت لگتا ہے

اردو، انگلش اور ہندی میں نُور چَشم کے معانیدیکھیے

نُور چَشم

nuur-chashmनूर-चश्म

نیز : نُورِ چَشْم

  • Roman
  • Urdu

نُور چَشم کے اردو معانی

فارسی، عربی - اسم، مذکر

  • نورعین، آنکھوں کی روشنی، بینائی، بصارت
  • (کنایتہً) بیٹا، فرزند، نور العین، (عوام اس معنی میں دختر کے لیے نور چشمی لکھتے ہیں، حالانکہ نور چشم فرزند ودختر دنوں کے واسطے مستعمل ہے)

Urdu meaning of nuur-chashm

  • Roman
  • Urdu

  • nori.in, aa.nkho.n kii roshnii, biinaa.ii, basaarat
  • (kanaa.etan) beTaa, farzand, nuur ul-a.in, (avaam us maanii me.n duKhtar ke li.e nuur chashmii likhte hain, haalaa.nki nuur chasham farzand vadaKhtar dino.n ke vaaste mustaamal hai

English meaning of nuur-chashm

Persian, Arabic - Noun, Masculine

  • light of the eyes, very dear
  • (Figurative) a beloved son, (son and daughter, etc)

नूर-चश्म के हिंदी अर्थ

फ़ारसी, अरबी - संज्ञा, पुल्लिंग

  • आँख की रोशनी, बीनाई
  • ( सांकेतिक) लड़का, सुपुत्र, प्यारा बेटा, फ़र्ज़ंद, प्यारी बेटी (लोग पुत्री के लिए 'नूर-चश्मी' लिखते हैं, जबकि नूर-चश्म पुत्र-पुत्री दोनों के लिए प्रयुक्त है

تلاش کیے گیے لفظ سے متعلق

تو کیا ہوا

۔کچھ نہیں ہوا۔ بے سوٗد ہوا۔ ؎ کون سے ہوتا ہے۔ ؎

تُوکیا ہے

۔تیری ہستی کیا ہے۔ ؎

مایا ہُوئی تو کیا ہُوا ہَرْدا ہُوا کَٹھور، نَو نیزے پانی چَڑھ تو بھی نَہ بِھیگی کور

دولت مند کا دل اگر پتھر ہے تو کسی کام کا نہیں ، کنجوس کے متعلق کہتے ہیں کہ اس پر کوئی اثر نہیں ہوتا

مایا ہُوئی تو کیا ہُوا ہَرْدا ہُوا کَٹھور، نَو نیزے پانی چَڑھا تو بھی نَہ بِھیگی کور

دولت مند کا دل اگر پتھر ہے تو کسی کام کا نہیں ، کنجوس کے متعلق کہتے ہیں کہ اس پر کوئی اثر نہیں ہوتا

جوگی جُگَت جانی نَاہِیں، کَپْڑے رَنْگے تو کیا ہُوا

سنیاسی یا جوگی بننے کے اصول سے نا واقف ہیں اور دکھاوے کے لیے گیرو میں کپڑے رنگ لیے ہیں

جوگی جُگَت جانی نَہِیں، کَپْڑے رَنْگے تو کیا ہُوا

سنیاسی یا جوگی بننے کے اصول سے نا واقف ہیں اور دکھاوے کے لیے گیرو میں کپڑے رنگ لیے ہیں

راجا بَھئے تو کیا ہُوا اَنْت جاٹ کے جاٹ

کمینہ کِتنے ہی بلند مرتبہ پر پہنچ جائے اُس کی فِطرت نہیں بدلتی ؛ دولت مند ہو جانے کے باوجود پُرانی عادتیں نہیں بدلتیں

جوگی جُگَت جانے نَہِیں گیرُو میں کَپْڑے رَنْگے تو کیا ہُوا

سنیاسی یا جوگی بننے کے اصول سے نا واقف ہیں اور دکھاوے کے لیے گیرو میں کپڑے رنگ لیے ہیں

راجا ہُوئے تو کیا ہُوا اَنْت جاٹ کے جاٹ

کمینہ کِتنے ہی بلند مرتبہ پر پہنچ جائے اُس کی فِطرت نہیں بدلتی

قَطْرَہ کا چُوکا گَھڑے ڈَھلْکائے تو کیا ہوتا ہے

کام کا وقت نکل جانے کے بعد لاکھ تدبیر کیجیے مگر کوئی فائد نہیں ہوتا

سَدا مِیاں گھوڑے ہی تو خَرِیدا کِئے

جب کوئی شخص اپنی بِساط سے باہر قدم رکھتا ہے اور تعلّی کی لیتا ہے تو ازراہِ طنز کہتے ہیں شیخی خورے پر طنز ہے.

آگے روک پیچھے ٹھوک، سسُر سڑکَے نہ جائے تو کیا ہو

آگے جا نہیں سکتا پیچھے سے ڈنڈا پڑتا ہے، کرے تو کیا کرے، جہاں کسی طرف راستہ نہ ملے تو بے حوصلہ ہوجاتا ہے

کوئی جلے تو جلنے دو میں آ پ ہی جلتا ہوں

میں آپ ہی مصیبت میں گرفتار، ہوں مجھے کسی کی مصیبت سے کیا

اَپنا ہی پیسہ کھوٹا، تو پَرَکھنے والے کا کیا دوش

جب اپنی اولاد نالائق ہے تو دوسرے کا کیا قصور، جب اپنی چیز ناقص ہو تو دوسرے کی نکتہ چینی پر کیا اعتراض

تَقْدِیر کے لِکھے کو تَدْبِیر کِیا کَرے، حاکم خفا ہو تو وزیر کیا کرے

تقدیر بدل نہیں سکتی، جو قسمت میں لکھا ہے ضرور ہو گا

دَم ہے تو کیا غَم ہے

زندگی ہے تو کوئی پروا نہیں، زندگی ہو تو مشکلات پر قابو پایا جا سکتا ہے، جان ہے تو جہان ہے

ویسا ہی تو کو پھل ملے جیسا بیج بوائے، نیم بوئے کے بالکے گانڈا کوئی نہ کھائے

جیسا کرو گے ویسا بھرو گے

تقدیر کے لکھے کو تدبیر کیا کرے، گر حاکم خفا ہو تو وزیر کیا کرے

تقدیر بدل نہیں سکتی، جو قسمت میں لکھا ہے ضرور ہو گا

خُدا ہے تو کیا غَم ہے

خدا بھروسہ ہو تو مشکل آسان ہو جاتی ہے.

کوئی جَلْتا ہے تو جَلْنے دو، مَیں آپ ہی جَلتا ہُوں

میں آپ ہی مصیبت میں ہوں ، کسی کی مصیبت سے مجھے کیا غرض

بیْاہ نَہِیں کِیا بَرات تو دیکھی ہے

خود کسی کام کو نہیں کیا، مگر دوسروں کے ہاں ہوتے تو دیکھا ہے جس کی بنا پر اس کا تجربہ ہے.

ٹُوٹی ہے تو کِسی سے جُڑی نَہِیں اَور جُڑی ہے تو کوئی توڑ سَکْتا نَہِیں

بیمار آدمی کو حوصلہ دلانے کے لیے کہتے ہیں

سِڑی ہے تو کیا بات ٹِھکانے کی کَہْتا ہے

ہے تو بیوقوف مگر بات ٹھکانے کی کہتا ہے

دِل لَگا گَدِھی سے تو پَری کیا چیز ہے

جہاں محبت ہو وہاں کوئی نقص نظر نہیں آتا

بِیاہ نَہیں کِیا بارات تو دیکھی ہے

observation is comparable to personal experience

ویسا ہی تو کو پھل ملے جیسا بیج بوائے، نیم بوئے کے نکلے گانڈا کوئی نہ کھائے

جیسا کرو گے ویسا بھرو گے

راجا ہوئے تو کیا ، وہ ہی جاٹ کے جاٹ

مال و دولت ذات اور اصل کو نہیں بدلتی

جو بندہ نوازی کرے جاں اس پہ فدا ہے، بے فیض اگر یوسفِ ثانی ہے تو کیا ہے

جو شخص مہربانی کرے اس پر لوگ فدا ہوتے ہیں، بے فیض شخص کسی کام کا نہیں ہوتا

فتح تو خدا کے ہاتھ ہے پر مار مار تو کیے جاؤ

کوشش کیے جاؤ خدا کامیابی دے گا

کَہو تو سَہی کیا ہو

خوب آدمی ہو.

زِنْدَہ ہے تو کِیا مَری تو کِیا

وجود بیکار ہے، زِندہ رہنا یا نہ رہنا سب یکساں ہے

مار کئے جاؤ فتح و شکست تو خد اکے ہاتھ میں ہے

کوشش کرنی چاہئے نتیجہ چاہے کچھ ہو

آگے روک پیچھے ٹھوک، سسُرا سرکے نہ جائے تو کیا ہو

آگے جا نہیں سکتا پیچھے سے ڈنڈا پڑتا ہے، کرے تو کیا کرے، جہاں کسی طرف راستہ نہ ملے تو بے حوصلہ ہوجاتا ہے

فَتْح خُدا کے ہاتھ ہے مار مار تو کِئے جاؤ

کوشش کئے جاؤ کامیابی خدا کے ہاتھ ہے.

دِل لَگا مینڈھکی سے تو پَدمِنِی کیا چیز ہے

جہاں محبت ہو وہاں کوئی نقص نظر نہیں آتا

دِل لَگا گَدِھی سے تو پَری بھی کیا چیز ہے

جہاں محبت ہو وہاں کوئی نقص نظر نہیں آتا

ماں ڈائن ہو گَئی تو کیا بَچّوں ہی کوکھائے گی

بُرا انسان بھی اپنوں کالحاظ کرتا ہے، اپنوں کو کوئی نقصاق نہیں پہنچاتا چاہے غیروں سے کیسا سلوک کرے.

ٹال بَتا اُس کو نَہ تو جس سے کیا قرار، چاہے ہو بَیری تیرا چاہے ہووے یار

وعدہ کرکے پورا کرنا چاہئے خواہ دوست سے ہو خواہ دشمن سے

کوئی بھی ماں کے پیٹ سے تو لے کَر نَہِیں نِکَلتا ہے

ہر شخص کو سیکھنا پڑتا ہے، پیدائشی عالم کوئی نہیں ہوتا، کام کرنے سے ہی آتا ہے، کوئی ماں کے پیٹ سے سیکھ کر نہیں آتا

جُھوٹا کوئی کھاتا ہے تو مِیٹھے کے لِیے

رک : جھوٹا بھی کھائے الخ .

ماں ڈائن ہو تو کیا بَچّوں ہی کو کھائے گی

بُرا انسان بھی اپنوں کالحاظ کرتا ہے، اپنوں کو کوئی نقصاق نہیں پہنچاتا چاہے غیروں سے کیسا سلوک کرے.

آنْکھ ہی پُھوٹی تو بَھوں سے کیا کام ہے

جو امر باعث تعلق تھا جب وہی نہ رہا تو پھر تعلق کیسا، اصل نہ ہو تو فروع بیکار ہیں

آنکھ ہی پھوٹی تو بھوں سے کیا کام

جو امر باعث تعلق تھا جب وہی نہ رہا تو پھر تعلق کیسا، اصل نہ ہو تو فروع بیکار ہیں

چڑیل پر دل آ گیا تو پھر پری کیا چیز ہے

جس پر آدمی عاشق ہو وہ بدشکل بھی ہو تو خوبصورت لگتا ہے

چڑیل پر دل آ گیا تو پھر پری کیا ہے

جس پر آدمی عاشق ہو وہ بدشکل بھی ہو تو خوبصورت لگتا ہے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (نُور چَشم)

نام

ای-میل

تبصرہ

نُور چَشم

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)

اطلاعات اور معلومات حاصل کرنے کے لیے رکنیت لیں

رکن بنئے
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone