تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"خَرْچِ بالائی" کے متعقلہ نتائج

شوخ

چنچل، شریر، طرّار

شوخی

بے باکی، گستاخی، بے حجابی

شوخ فِقْرَہ

پُر مزاح فقرہ، چبھتا ہوا ، ذو معنی .

شوخ رَن٘گ

حسین و جمیل ، شوخ طبع .

شوخ طَبَع

رک : شوخ مزاج ، متلون مزاج، چنچل، شوخ .

شوخْیَت

شرارت .

شُوْخ چَشْم

بے حیا، بے غیرت، ڈھیٹ، گستاخ

شُوْخ رُو

بے باک، گستاخ

شُوْخ چَنچَل

چالاک، طرار، ڈھیٹ

شوخ گِیں

شوخ اَدا

وہ جس کے ہر انداز میں شوخی اور چلبلا پن ہو کنایۃً: محبوب

شُوْخ و شَن٘گ

چنچل، شریر، تیز و طرار (عموماً معشوق)

شوخ نَوا

خوش آواز، اچھی آواز والا.

شوخْڑی

بے غیرت ، بے حیا ، ڈھیٹ .

شوخ دِیدَہ

رک : شوخ چشم .

شوخ مِزاج

جس کی طبیعت میں چلبلاہٹ ، تیزی اور طراری ہو، شریر ، تیز طبع .

شوخ رَن٘گی

دلکش , شوخی , شوخ طبعی .

شوخ نِگار

پُرمزاح یا طنزیہ تحریریں لکھنے والا، طنز نگار .

شوخ طَبْعی

شوخ تَرِین

شوخ زَباں

تیز زباں ، طرّار، منہ پھٹ، گستاخ.

شوخ اَدائی

شوخی ، چلبلاپن .

شُوْخ زُبان

بے باکی اور گستاخی کی باتیں کرنے والا، بے باک، گستاخ

شوخ چَشْمی

بے حیائی، بے شرمی، بیباکی، گستاخی

شوخ نَوائی

مجازاً: خوبصورت انداز گفتار

شوخ زَبانی

شوخ نِگاہی

شوخی یا بے باکی سے دیکھنا ، گستاخی سے دیکھنا ، غلط نگاہ ڈالنا ، بے حجابانہ نظر ڈالنا .

شوخ گُفْتار

زبان دراز ، منہ پھٹ .

شوخ مِزاجی

شوخ نِگاری

طنزیہ تحریر لکھنا ، طنز نگاری .

شوخ نَوِیسی

رک : شوخ نگاری .

شوخ دِیدَگی

شوخ شِلَیتا

شوخ مزاج، تیز عادت کا

شوخ طَبِیعَت

شرارت پسندی ، شوخ مزاجی ، خوشی طبعی.

شوخ تند خو

شوخ شَمائِل

شُوْخِ دُو عَالَم

شوخی کَرنا

چہل کرنا ، شرارت کرنا .

شوخی نِکَلْتا

شرارت یا طرواری دور ہو جانا ، گُستاخی ختم ہونا، سنجیدگی پیدا ہونا، شرارت ختم ہونا.

شوخی دِکھانا

انداز دکھانا ، ادائیں دکھنا .

شوخیٔ اَلفاظ

شوخی ٹَپَکْنا

شرارت کا اظہار ہونا .

شوخی و شَنگی

خوش طبعی و خوش دلی ؛ خوبصورتی اور چلبلا پن.

شُوْخِیاں کَرنا

بچوں کی سی شرارت کرنا

شوخیٔ تَقْدِیر

شوخِیٔ تَحْرِیر

تحریر میں ایسے اسلوب کا اختیار کرنا جو شوخ پر منبی ہو

شوخیٔ رَفْتار

چال کا بانکپن، چال کی خوبصورتی

شوخیٔ تَقْرِیر

گفتارکی شگفتگی و دلکشی، اندازِ بیان کی خوبی.

شوخیٔ گُفْتار

رک : شوخیؑ تقریر .

شُوْخِی آنکھوں میں چُرانا

شوخی آنکھوں میں سے ظاہر ہونا

رَنگ شوخ ہونا

رن٘گ شوخ کر دینا (رک) کا لازم.

مِزاج شوخ ہونا

مزاج میں رنگینی ہونا ، طبیعت میں شوخی یا شرارت ہونا ۔

رَن٘گَت شوخ ہونا

رنگ گہرا اور چمکدار ہونا

سَرْو شوخ رَعْنا

طَبِیعَت شوخ ہونا

طبیعت میں شوخی اور شرارت بھری ہونا ، مزاج میں چُلبلا پن ہونا.

زُبان شوخ ہونا

باتوں میں شرارت ہونا

رَنگ شوخ کَرْ دینا

رن٘گ کا گہرا اور چمکدار بنا دینا ، رن٘گ گہرا کرنا.

اردو، انگلش اور ہندی میں خَرْچِ بالائی کے معانیدیکھیے

خَرْچِ بالائی

KHarch-e-baalaa.iiखर्च-ए-बालाई

وزن : 22222

موضوعات: کنایۃً

خَرْچِ بالائی کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • (کنایۃً) تھکن ، تکلیف ، پریشانی.
  • وہ خرچ جو معمول سے زیادہ ہو ، زائد خرچ.
  • ۔ہندوستان کے فارسی گویوں نے جیم عربی سے خرچ بالائی کہا۔ اردو گو شعرا نے جیم فارسی سے اسی ترکیب کو جائز کرلیا ہے۔ (دیکھو بالائی۔)

English meaning of KHarch-e-baalaa.ii

Noun, Masculine

خَرْچِ بالائی سے متعلق دلچسپ معلومات

خرچ بالائی امان علی سحر نے ’’خرچ بالائی‘‘ بمعنی ’’وہ رقم یا روپیہ پیسہ جو وجہ مقرری یا تنخواہ کے علاوہ کہیں سے ملے‘‘ استعمال کیا ہے۔ اس میں وہ برا مفہوم نہیں جو’’بالائی آمدنی‘‘ میں ہے ؎ خرچ بالائی ملے جاتا ہے دست غیب سے گنج باد آورد ہے اپنے اڑانے کے لئے میر کے حسب ذیل شعر میں یہ فقرہ عجب دلکش انداز میں اور انوکھے معنی میں استعمال ہوا ہے ؎ یاد میں اس قامت کی میں لوہو رو رو سوکھ گیا آخر یہ خمیازہ کھینچا اس خرچ بالائی کا یہاں ’’بالائی‘‘ سے مراد ہے ’’بالا، یعنی قد، سے متعلق‘‘، اور’’خرچ بالائی‘‘ کے معنی ہیں ’’وہ خرچ جو [یار کے] قد کی خاطر کیا کیا جائے‘‘۔ یعنی میں نے معشوق کے قد کی یاد میں اپنا خون بے تحاشا خرچ کیا ( میںلو ہو رویا) اور نتیجے میں سوکھ کر رہ گیا [جس طرح درخت پانی کے بغیر سوکھ جاتا ہے]۔ لہٰذا ’’خرچ بالائی‘‘ کو ’’فضول خرچی‘‘ کے معنی میں لے سکتے ہیں۔ اس ترکیب کے معنی میں اکثر لغت نگاروں کو، حتیٰ کہ صاحب ’’بہارعجم‘‘ کو بھی، سہو ہوا ہے۔ انھوں نے ’’خرج بالائی‘‘ کے تحت لکھا ہے کہ ہندوستانی فارسی میں اسے’’خرج بالا دستی‘‘ یا ’’بالا خرجی‘‘ بمعنی ’’وہ خرچ جو معمولہ، مقررہ خرچ سے زیادہ ہو، یعنی وہ خرچ جس کے لئے حساب میں کوئی انتظام نہ ہو‘‘ کے معنی میں بولتے ہیں۔ سند میں مرزا مظہر جان جاناں شہید کا شعر درج ہے ؎ گشت نقد اشک ما صرف ہوائے خوش قداں کرد مفلس عاقبت ایں خرج بالائی مرا دیوان مرزا مظہرجان جاناں شہید، مطبوعہ مطبع مصطفا ئی کانپور، ۵۵۸۱، میں یہ شعریوں ملتا ہے ؎ صرف عشق خوش قداں گردید نقد اشک من کرد مفلس عاقبت ایں خرج بالائی مرا ظاہر ہے کہ مرزا صاحب نے یہاں ’’خرج بالائی‘‘ کو بالکل انھیں معنی میں لکھا ہے جن معنی میں ہم نے میر کے شعر میں اوپر دیکھا، اور اس میں بھی بہت کم شک ہے کہ میر نے اپنا شعر مرزا صاحب کا شعر سامنے رکھ کر کہا ہوگا۔ ’’دیوان مظہر‘‘ میں حاشیے پر اس شعر کے بارے میں یہ عبارت ملتی ہے: ’’خرج بالائی در محاورۂ اہل ہند بمعنی اسراف است‘‘۔ اب یہ بات بھی بالکل صاف ہوگئی کہ امان علی سحر نے ’’خرچ بالائی‘‘ کسی اور مفہوم میں استعمال کیا ہے اورمرزا مظہر شہید اور میر نے اسے کسی اور معنی میں بطریق ایہام برتا ہے۔ دیکھئے، ’’خرچ‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (خَرْچِ بالائی)

نام

ای-میل

تبصرہ

خَرْچِ بالائی

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone