تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"خَرْچِ بالائی" کے متعقلہ نتائج

رَسَد

بان٘ٹ اور تقسیم کے اوسط سے حاصل شدہ مقدار (جو کسی کے حِصّے میں آئے) لائق اور مُناسب (مُطالق استحقاق)، حِصّہ، بہرہ، نصیب، بھاگ، سہام

رَسَد گاہ

رک : رصد گاہ .

رَسَد خانَہ

مال خانہ ، اسٹور ، کھلیان .

رَسَد پَہُنْچنا

فوج کے لئے خوراک کا سامان پہن٘چنا، خوراک پہن٘چنا، مدد اور کمک پہنچنا

رَسَد پَہُنْچانا

فوج کے لئے خوراک کا سامان پہن٘چانا، خوراک پہن٘چانا، مدد اور کمک پہنچانا

رَسَدی جَمَع

رَسَد و طَلَب

رَسَد لَگْنا

درآمد یا برآمد کا سلسلہ شروع ہو جانا، فرہمی کا سلسلہ ہونا.

رَسَد مِلْنا

ضروری سامان بہم پہن٘چنا

رَسَد رَساں

کھانے کا سامان پہنچانے والا

رَسَد رُسانی

گلہ یا اناج پہن٘چانا (فوج وغیرہ کو)

رَسَد و رَسائِل

رَسَد لَگ جانا

درآمد یا برآمد کا سلسلہ شروع ہو جانا، فرہمی کا سلسلہ ہونا.

حِصَّہ رَسَد

تقسیم یا استحقاق کے مطابق جتنا جتنا حصّے میں آئے، برابر کا حصّہ

مَحْکَمَۂِ عَسْکَری رَسَد

مُحافِظِ رَسَد خانَہ

رسد خانے یا گودام کا نگراں ، اسٹور کیپر

آبی رَسَد

آبپاشی اور پینے کی ضرورت کے مطابق پانی کا ذخیرہ ؛ ذخریے سے فراہمی

دَمَوی رَسَد

(حیاتیات) خون کی فراہمی یا اس کا ذخیرہ

صاحِبِ رَسَد

ایک مشہور نجومی کا نام

خَطِّ رَسَد

رسَل و رسائل آلے کا راستہ ؛ کِسی جگہ تک پہنچنے کا راستہ.

گَر نَہ سِتانی بَہ سِتَم می رَسَد

(فارسی کہاوت ادبیات میں مستعمل) جب بغیر خواہش کے چیز مل جائے تو ایسے موقع پر کہتے ہیں.

ہَر چَہ اَز غَیب مِی رَسَد نیکُوسْت

(فارسی کہاوت اُردو میں مستعمل) جو قدرت کی طرف سے ملے اچھا ہی ہوتا ہے

ہَر چَہ اَز دوست می رَسَد نیکُوسْت

(فارسی کہاوت اُردو میں مستعمل) جو کچھ بھی دوست سے ملے اچھا ہی ہوتا ہے

ہیچ آفَت نَہ رَسَد گوشَۂ تَنہائی را

گوشہ تنہائی میں کوئی آفت نہیں پہنچتی یعنی گوشہ نشین آدمی تمام آفتوں سے امن میں رہتا ہے (فارسی کہاوت اُردو میں مستعمل)

ہَر کِہ دارَد تانی اَندَر کار، بَہ مُرادَتِ دِل رَسَد ناچار

(فارسی کہاوت اُردو میں مستعمل) جو شخص استقلال سے کام کرتا ہے وہ اپنی دلی مراد تک آخرکار پہنچ ہی جاتا ہے

وائے بَر جانِ سُخَن گَر بَہ سُخَن داں نَہ رَسَد

(فارسی مصرع بطور کہاوت اُردو میں مستعمل) کلام اگر کلام کے پہچاننے والے تک نہ پہنچے تو اس کے حال پر افسوس ہے

اردو، انگلش اور ہندی میں خَرْچِ بالائی کے معانیدیکھیے

خَرْچِ بالائی

KHarch-e-baalaa.iiखर्च-ए-बालाई

وزن : 22222

موضوعات: کنایۃً

خَرْچِ بالائی کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • (کنایۃً) تھکن ، تکلیف ، پریشانی.
  • وہ خرچ جو معمول سے زیادہ ہو ، زائد خرچ.
  • ۔ہندوستان کے فارسی گویوں نے جیم عربی سے خرچ بالائی کہا۔ اردو گو شعرا نے جیم فارسی سے اسی ترکیب کو جائز کرلیا ہے۔ (دیکھو بالائی۔)

English meaning of KHarch-e-baalaa.ii

Noun, Masculine

خَرْچِ بالائی سے متعلق دلچسپ معلومات

خرچ بالائی امان علی سحر نے ’’خرچ بالائی‘‘ بمعنی ’’وہ رقم یا روپیہ پیسہ جو وجہ مقرری یا تنخواہ کے علاوہ کہیں سے ملے‘‘ استعمال کیا ہے۔ اس میں وہ برا مفہوم نہیں جو’’بالائی آمدنی‘‘ میں ہے ؎ خرچ بالائی ملے جاتا ہے دست غیب سے گنج باد آورد ہے اپنے اڑانے کے لئے میر کے حسب ذیل شعر میں یہ فقرہ عجب دلکش انداز میں اور انوکھے معنی میں استعمال ہوا ہے ؎ یاد میں اس قامت کی میں لوہو رو رو سوکھ گیا آخر یہ خمیازہ کھینچا اس خرچ بالائی کا یہاں ’’بالائی‘‘ سے مراد ہے ’’بالا، یعنی قد، سے متعلق‘‘، اور’’خرچ بالائی‘‘ کے معنی ہیں ’’وہ خرچ جو [یار کے] قد کی خاطر کیا کیا جائے‘‘۔ یعنی میں نے معشوق کے قد کی یاد میں اپنا خون بے تحاشا خرچ کیا ( میںلو ہو رویا) اور نتیجے میں سوکھ کر رہ گیا [جس طرح درخت پانی کے بغیر سوکھ جاتا ہے]۔ لہٰذا ’’خرچ بالائی‘‘ کو ’’فضول خرچی‘‘ کے معنی میں لے سکتے ہیں۔ اس ترکیب کے معنی میں اکثر لغت نگاروں کو، حتیٰ کہ صاحب ’’بہارعجم‘‘ کو بھی، سہو ہوا ہے۔ انھوں نے ’’خرج بالائی‘‘ کے تحت لکھا ہے کہ ہندوستانی فارسی میں اسے’’خرج بالا دستی‘‘ یا ’’بالا خرجی‘‘ بمعنی ’’وہ خرچ جو معمولہ، مقررہ خرچ سے زیادہ ہو، یعنی وہ خرچ جس کے لئے حساب میں کوئی انتظام نہ ہو‘‘ کے معنی میں بولتے ہیں۔ سند میں مرزا مظہر جان جاناں شہید کا شعر درج ہے ؎ گشت نقد اشک ما صرف ہوائے خوش قداں کرد مفلس عاقبت ایں خرج بالائی مرا دیوان مرزا مظہرجان جاناں شہید، مطبوعہ مطبع مصطفا ئی کانپور، ۵۵۸۱، میں یہ شعریوں ملتا ہے ؎ صرف عشق خوش قداں گردید نقد اشک من کرد مفلس عاقبت ایں خرج بالائی مرا ظاہر ہے کہ مرزا صاحب نے یہاں ’’خرج بالائی‘‘ کو بالکل انھیں معنی میں لکھا ہے جن معنی میں ہم نے میر کے شعر میں اوپر دیکھا، اور اس میں بھی بہت کم شک ہے کہ میر نے اپنا شعر مرزا صاحب کا شعر سامنے رکھ کر کہا ہوگا۔ ’’دیوان مظہر‘‘ میں حاشیے پر اس شعر کے بارے میں یہ عبارت ملتی ہے: ’’خرج بالائی در محاورۂ اہل ہند بمعنی اسراف است‘‘۔ اب یہ بات بھی بالکل صاف ہوگئی کہ امان علی سحر نے ’’خرچ بالائی‘‘ کسی اور مفہوم میں استعمال کیا ہے اورمرزا مظہر شہید اور میر نے اسے کسی اور معنی میں بطریق ایہام برتا ہے۔ دیکھئے، ’’خرچ‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (خَرْچِ بالائی)

نام

ای-میل

تبصرہ

خَرْچِ بالائی

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone