تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اِنْکِساری" کے متعقلہ نتائج

سَرْمایَہ

۱. (i) دھن دولت ، روپیہ پیسا اور سامان وغیرہ ، نقد اور املاک ، ذخیرہ.

سَرمایا

دولت، سرمایہ، مال، پونجی

سَرْمایَہ لَگانا

کاروبار میں روپیہ پیسا خرچ کرنا.

سَرْمایَہ سوز

دولت خرچ کرنے والے، سرمایہ ضائع کرنے والے.

سَرْمایَہ زَدَہ

سرمایہکا مارا ہوا ؛ (مجازاً) غریب ، مُفلس.

سَرْمایَہ دار

مال و دولت رکھنے والا، دولت مند، امیر، اہلِ ثروت

سَرْمایَہ کار

کاروبار میں پونجی لگا کر دولت کمانےوالا، سرمایہ لگانے والی اسامی

سَرْمایَہ دارانَہ

سرمایہ دار سے منسوب یا متعلق، سرمایہ داری کا

سَرْمایَہ کاری

صنعت و حرفت یا تجارت کے کاروبار میں روپیہ لگانے کا عمل، روپیہ لگانا، سرمایہ لگانا

سَرْمایَہ پَرَسْت

دولت مند ، امیر ، دولت کا پُجاری.

سَرْمایَہ پَرَسْتی

دولت کی خواہش رکھنے والا، امیری خوہشمند، نظام سرمایہ داری

سَرْمایَہ دارانَہ تَنْظیم

معاشی نظام جس میں پیداوار اور تقسیم پیداوار ک ذرائع حکومت کے بجائے چند افراد کے قبضہ و اختیار میں ہوں.

سرمایۂ زیست

capital of life

سَرْمایَۂ ناز

ناز کی پونجی، وہ چیز جس پر ناز کیا جاسکے

سَرْمایَۂ مَحْفُوظ

وہ رقم جو بینک وغیرہ میں خاص ضرورت کے لیے جمع ہو اور اسے خرچ نہ کیا جائے، محفوظ سرمایہ.

سَرْمَایَۂ عَالَم

possessions of the world

سَرمَایَۂ دُو عَالَم

wealth of the two worlds

سَرْمایَۂ حَیات

ضروریات زندگی، زندگی کی حصولیابی

سَرمَایَۂ یَکْ عَالَم

wealth of one world, a worldful of wealth

سَرْمایَۂ اِفْتِخار

وہ چیز جس پر فخر کِیا جائے.

سَرْمایَہ داری

دولت مندی، تموّل، امارت، ثروت

سَرْمائی

موسم سرما کا لباس، جڑاول

سُرْمائی

سُرمے کے رن٘گ کی.

سُرْمَئی

سُرمے کے رن٘گ کا، سُرمہ گیں، سُرمہ گوں

سُورْمائی

رک : سرمئی .

شِعْری سَرْمایَہ

شعری ادب کا ذخیرہ، منظوم تصانیف کا اثاثہ

مَحْفُوظ سَرْمایَہ

(معاشیات) کسی مالیاتی ادارے ، محدود کمپنی ، بنک کا سرمایہ جو ذمے داریوں سے عہدہ برآ ہونے کے لیے محفوظ رکھنا ضروری ہوتا ہے

نَسلی سَرمایہ

ایک نسل کی اقدار اور روایات

تَقْسِیمِ سَرْمایَہ

(قانون) پونْجی اور آمدنی کی تقسیم

نِجی سَرمایَہ کاری

غیر سرکاری سرمایہ کاری ، کسی تجارتی یا صنعتی منصوبے میں لوگو ں کا ذاتی طور پر سرمایہ لگانے کا عمل ۔

شَرْمائی بِلّی کَھمبا نوچے

شرمندہ ہوکر آدمی فضول باتیں کرتا ہے، جسے غصہ آرہا ہو وہ دوسروں پر اپنی جھلاہٹ اتارتا ہے، بےبسی میں آدمی دوسروں پر غصّہ اتارتا ہے، شرمندہ شخص دوسروں پر اپنی شرمندگی اتارتا ہے

اَرْواح نَہ شَرْمائے

(دعا) خدا اسے معاف کرے (کسی مردے کا برائی کی ساتھ ذکر کیے جانے کے وقت مستعمل)

خُدا شَرمائے

اللہ کی مار ، اللہ غارت کرے.

خُدا اُن کی اَرْواح کو شَرْمائے

بد دعا ، اللہ اُنہیں بدلہ دے.

سَخی دے اور شَرمائے بادَل بَرْسے اور گَرمائے

فیّاض آدمی ، دے کر احسان نہیں جتاتا مگر بادل برستا ہے اور گرجتا بھی ہے ، سخی کی سخاوت احسان رکھنے کے لیے نہیں ہوتی.

خُدا اُن کی رُوح کو نَہ شَرْمائے

اللہ اُن کی روح کو تکلیف نہ ہونے دے.

آدْمی کی دو آنکھیں ایک شَرمائے دُوسری فَرمائے

تائید اور اظہار رضامندی کے طریقے مختلف ہوتے ہیں

نَظَرِیَّہ سَدِیمِیَّہ

(ہیئت) یہ نظریہ کہ نظام شمسی اور اجرام سماوی ابتدائی طور پر ایک سحا بیے سے وجود میں آئے (Nebular Theory)

کَبھی شَرمایا تو کَرو

دوست کے نہ آنے کا شکوہ .

اردو، انگلش اور ہندی میں اِنْکِساری کے معانیدیکھیے

اِنْکِساری

inkisaariiइंकिसारी

اصل: فارسی

وزن : 2122

موضوعات: عوامی

Roman

اِنْکِساری کے اردو معانی

صفت

  • (عوام) خاکساری، عاجزی، انکسار

    مثال سکینہ نے شادی کی تجویز انکساری کے ساتھ قبول کر لی

صفت

  • انکسار سے منسوب، توڑنے والا، تقسیم کرنے والا

    مثال اس غرض کو حاصل کرنے کے لیے انکساری جالی کے ذریعے جھری ج پر ایک تنگ جھری کا طیف بنانا چاہیے۔ (۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۳۶)

شعر

Urdu meaning of inkisaarii

Roman

  • (avaam) Khaaksaarii, aajizii, inkisaar
  • inkisaar se mansuub, to.Dne vaala, taqsiim karne vaala

English meaning of inkisaarii

Adjective

  • ( Colloquial) humility, humbleness

    Example Sakina ne shadi ki tajwiz inkisari ke sath qubul kar li

Adjective

  • the being broken

इंकिसारी के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • ( अवाम) अतिविनम्रता, विनयशीलता, ख़ाकसारी

    उदाहरण सकीना ने शादी की तजवीज़ इंकिसारी के साथ क़ुबूल कर ली

विशेषण

  • तोड़ने वाला, वितरण करने वाला

اِنْکِساری کے مترادفات

اِنْکِساری سے متعلق دلچسپ معلومات

انکساری اول مکسور، لفظ ’’انکسار‘‘ کے ہوتے ہوئے ’’انکساری‘‘ بے ضرورت اور واجب الترک ہے۔ اس میں چھوٹی ی کوئی کام نہیں کر رہی ہے، فاضل محض ہے۔ حالی ؎ خاکساروں سے خاکساری تھی سر بلندوں سے انکسار نہ تھا صحیح: ان کا انکسار حد سے بڑھا ہوا تھا۔ غلط: ان کی انکساری حد سے بڑھی ہوئی تھی۔ غلط: ان کی گفتگو میں انکسار ی نہ تھی، غرور تھا۔ صحیح: ان کی گفتگو میں انکسار نہ تھا، غرور تھا۔ انگریز یہ لفظ ہمارے یہاں مختلف شعرا نے برتا ہے، لیکن اس کی اصل اور تلفظ کے بارے میں کلام ہے۔ مندرجہ ذیل مثالیں دیکھئے ؎ شاہ حاتم ؎ شہر میں چرچا ہے اب تیری نگاہ تیز کا دو کرے دل کے تئیں یہ نیمچہ انگریز کا مصحفی ؎ حیف بیمار محبت ترا اچھا نہ ہوا کرنے کو اس کی دوا ڈاکٹر انگریز آیا انشا ؎ انگریز کے اقبال کی ہے ایسی ہی رسی آویختہ ہے جس میں فراسیس کی ٹوپی ان سب سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ الف کے بعد نون غنہ ہے، اور پورا لفظ بروز ن مفعول ہے۔ غالب نے بھی یہی لکھا ہے۔ اس کے بر خلاف، ناسخ نے بر وزن فاعلات باندھا ہے ؎ دل ملک انگریز میں جینے سے تنگ ہے رہنا بدن میں روح کو قید فرنگ ہے بہر حال، آج کل سب لوگ ’’انگریز‘‘ بر وزن مفعول، یعنی بر وزن ’’لبریز‘‘ ہی بولتے ہیں۔ ناسخ کے شعر میں ضرورت شعری کی کارفرمائی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن الف کی حرکت، اور لفظ کی اصل، پر ہمارے زمانے میں اختلاف رہا ہے۔ خواجہ احمد فاروقی مرحوم اس کوبکسر اول بولنے پر اصرار کرتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یہ لفظ پرتگالی Ingles سے بنایا گیا ہے، لہٰذا اس میں اول مکسور ہونا چاہئے۔ میں نے اپنے بچپن میں بعض بزرگوں کو بھی یہ لفظ بکسر اول بولتے سنا ہے۔ لیکن آج کل سب اس لفظ کو بفتح اول بولتے ہیں۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں بھی اس کو پرتگالی Ingles سے وضع کیا ہوا، لیکن بفتح اول لکھا ہے۔ ’’انگریز‘‘ کو مع اول مکسور بولنے اور پرتگالی الاصل قرار دینے میں کئی قباحتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول، فارسی میں بہت پرانا لفظ ہے۔ ’’برہان قاطع‘‘ میں اس کے معنی ’’نوعے ازمردم فرنگ‘‘ درج ہیں۔ ’’برہان‘‘ سے یہ ’’انجمن آرائے ناصری‘‘ اور پھر ’’آنند راج‘‘ میں نقل ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب کسی غیر لفظ میں کچھ تبدیلی کرکے اپنا لفظ بناتے ہیں تو غیر لفظ کی حرکات کو بالکل ، یا کم و بیش، برقرار رکھتے ہیں۔ فارسی والوں نے بعد میں فرانسیسی Ingles (اسپینی میں بھی Ingles ہی ہے) سے ’’انگلیس/انگلیز‘‘ (دونوں بکسر اول) بنایا۔ اردو میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے تھا (یعنی ’’انگلیس‘‘) لیکن نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ Ingles بکسر اول سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول نہیں بن سکتا۔ اب رہا ’’انگریز‘‘ بکسر اول، تو تیسری بات یہ کہ مغربی لغت نویس ’’انگریز‘‘ (بفتح اول یا بکسر اول) کو پرتگالی سے مشتق نہیں بتاتے۔ شیکسپیئر میں تو ’’انگریز‘‘ درج ہی نہیں، اس نے صرف ’’انگریزی‘‘ بفتح اول لکھا ہے اور اسے فارسی الاصل بتایا ہے۔ پلیٹس نے اسے بفتح اول لکھ کر English کی بگڑی ہوئی صورت بتا یا ہے، لیکن یہ صورت کس طرح بنی، اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں۔ ایک بالکل قیاسی بات میرے ذہن میں یہ ہے کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول فرانسیسی Anglais بمعنی ’’انگریز‘‘ سے بنا ہو۔ ہرچند کہ Anglais کا فرانسیسی تلفظ ’’آنگلے‘‘ ہے، لیکن جب اس کے بعد کوئی مصوتہ ہو تو اسے ’’آنگلیز‘‘ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً ہمیں فرانسیسی میں کہنا ہو، ’’انگریزیہاں پر ہیں‘‘، تو ہم کہیں گے: Les Anglais ont ici اب بیچ کے دو لفظوں کو ملا کر ’’آنگلیزوں‘‘ بولا اور پڑھا جائے گا۔ لہٰذا شاید ایسا ہوا ہو کہ فارسی /اردووالوں نے Anglais کے آخری حرف کو Z سن کر اس کا تلفظ ’’آنگلیز‘‘ قیاس کرلیا ہو۔ یہاں سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول تک پہنچنا طبعی بات ہے۔ چونکہ آج کل لفظ ’’انگریز‘‘ کا مقبول (بلکہ واحد) تلفظ بفتح اول ہے، اور اس کا خاصا امکان ہے کہ یہ فار سی سے ہمارے یہاں بفتح اول آیا، لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ ’’انگریز‘‘ کا صحیح تلفظ بفتح اول ہی ہے۔ لیکن پہلے زمانے میں بکسر اول بھی اس کا ایک تلفظ رہا ہوگا۔ اور اس صورت میں یہ لفظ اغلباً انگریزی English اور فرانسیسی Anglais کے قیاس پر انیسویں صدی میں بنایا گیا ہوگا۔ Ivor Lewis کے لغت Sahibs, Nabobs and Boxwallahs میں Ingrez درج کرکے لکھا ہے کہ یہ انیسویں صدی کا لفظ ہے اور English کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اس کی سند میں G.C.Whitworth کیAn Anglo Indian Dictionary, 1885 درج کیا گیاہے۔ تنہا English سے ’’انگریز‘‘ بکسر اول بن جائے، یہ سمجھ میں نہیں آتا، لہٰذا ممکن ہے فرانسیسی Anglais نے یہاں بھی کوئی کام کیا ہو۔ مختصر یہ کہ لفظ ’’انگریز‘‘ آج کل بفتح اول ہے۔ انیسویں صدی میں بکسر اول بھی رائج ہوا، لیکن بیسویں صدی کی دوسری چوتھائی سے اسے بفتح اول ہی بولتے ہیں، اور یہی تلفظ مرجح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

تلاش کیے گیے لفظ سے متعلق

سَرْمایَہ

۱. (i) دھن دولت ، روپیہ پیسا اور سامان وغیرہ ، نقد اور املاک ، ذخیرہ.

سَرمایا

دولت، سرمایہ، مال، پونجی

سَرْمایَہ لَگانا

کاروبار میں روپیہ پیسا خرچ کرنا.

سَرْمایَہ سوز

دولت خرچ کرنے والے، سرمایہ ضائع کرنے والے.

سَرْمایَہ زَدَہ

سرمایہکا مارا ہوا ؛ (مجازاً) غریب ، مُفلس.

سَرْمایَہ دار

مال و دولت رکھنے والا، دولت مند، امیر، اہلِ ثروت

سَرْمایَہ کار

کاروبار میں پونجی لگا کر دولت کمانےوالا، سرمایہ لگانے والی اسامی

سَرْمایَہ دارانَہ

سرمایہ دار سے منسوب یا متعلق، سرمایہ داری کا

سَرْمایَہ کاری

صنعت و حرفت یا تجارت کے کاروبار میں روپیہ لگانے کا عمل، روپیہ لگانا، سرمایہ لگانا

سَرْمایَہ پَرَسْت

دولت مند ، امیر ، دولت کا پُجاری.

سَرْمایَہ پَرَسْتی

دولت کی خواہش رکھنے والا، امیری خوہشمند، نظام سرمایہ داری

سَرْمایَہ دارانَہ تَنْظیم

معاشی نظام جس میں پیداوار اور تقسیم پیداوار ک ذرائع حکومت کے بجائے چند افراد کے قبضہ و اختیار میں ہوں.

سرمایۂ زیست

capital of life

سَرْمایَۂ ناز

ناز کی پونجی، وہ چیز جس پر ناز کیا جاسکے

سَرْمایَۂ مَحْفُوظ

وہ رقم جو بینک وغیرہ میں خاص ضرورت کے لیے جمع ہو اور اسے خرچ نہ کیا جائے، محفوظ سرمایہ.

سَرْمَایَۂ عَالَم

possessions of the world

سَرمَایَۂ دُو عَالَم

wealth of the two worlds

سَرْمایَۂ حَیات

ضروریات زندگی، زندگی کی حصولیابی

سَرمَایَۂ یَکْ عَالَم

wealth of one world, a worldful of wealth

سَرْمایَۂ اِفْتِخار

وہ چیز جس پر فخر کِیا جائے.

سَرْمایَہ داری

دولت مندی، تموّل، امارت، ثروت

سَرْمائی

موسم سرما کا لباس، جڑاول

سُرْمائی

سُرمے کے رن٘گ کی.

سُرْمَئی

سُرمے کے رن٘گ کا، سُرمہ گیں، سُرمہ گوں

سُورْمائی

رک : سرمئی .

شِعْری سَرْمایَہ

شعری ادب کا ذخیرہ، منظوم تصانیف کا اثاثہ

مَحْفُوظ سَرْمایَہ

(معاشیات) کسی مالیاتی ادارے ، محدود کمپنی ، بنک کا سرمایہ جو ذمے داریوں سے عہدہ برآ ہونے کے لیے محفوظ رکھنا ضروری ہوتا ہے

نَسلی سَرمایہ

ایک نسل کی اقدار اور روایات

تَقْسِیمِ سَرْمایَہ

(قانون) پونْجی اور آمدنی کی تقسیم

نِجی سَرمایَہ کاری

غیر سرکاری سرمایہ کاری ، کسی تجارتی یا صنعتی منصوبے میں لوگو ں کا ذاتی طور پر سرمایہ لگانے کا عمل ۔

شَرْمائی بِلّی کَھمبا نوچے

شرمندہ ہوکر آدمی فضول باتیں کرتا ہے، جسے غصہ آرہا ہو وہ دوسروں پر اپنی جھلاہٹ اتارتا ہے، بےبسی میں آدمی دوسروں پر غصّہ اتارتا ہے، شرمندہ شخص دوسروں پر اپنی شرمندگی اتارتا ہے

اَرْواح نَہ شَرْمائے

(دعا) خدا اسے معاف کرے (کسی مردے کا برائی کی ساتھ ذکر کیے جانے کے وقت مستعمل)

خُدا شَرمائے

اللہ کی مار ، اللہ غارت کرے.

خُدا اُن کی اَرْواح کو شَرْمائے

بد دعا ، اللہ اُنہیں بدلہ دے.

سَخی دے اور شَرمائے بادَل بَرْسے اور گَرمائے

فیّاض آدمی ، دے کر احسان نہیں جتاتا مگر بادل برستا ہے اور گرجتا بھی ہے ، سخی کی سخاوت احسان رکھنے کے لیے نہیں ہوتی.

خُدا اُن کی رُوح کو نَہ شَرْمائے

اللہ اُن کی روح کو تکلیف نہ ہونے دے.

آدْمی کی دو آنکھیں ایک شَرمائے دُوسری فَرمائے

تائید اور اظہار رضامندی کے طریقے مختلف ہوتے ہیں

نَظَرِیَّہ سَدِیمِیَّہ

(ہیئت) یہ نظریہ کہ نظام شمسی اور اجرام سماوی ابتدائی طور پر ایک سحا بیے سے وجود میں آئے (Nebular Theory)

کَبھی شَرمایا تو کَرو

دوست کے نہ آنے کا شکوہ .

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اِنْکِساری)

نام

ای-میل

تبصرہ

اِنْکِساری

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)

اطلاعات اور معلومات حاصل کرنے کے لیے رکنیت لیں

رکن بنئے
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone